Tag: باپ

  • باپ نے کمسن بچیوں کو بے دردی سے ذبح کردیا

    باپ نے کمسن بچیوں کو بے دردی سے ذبح کردیا

    اردن میں سفاک باپ نے اپنی کمسن بچیوں کو چھریوں کے وار کر کے بہیمانہ طریقے سے قتل کردیا، پولیس تاحال ملزم کی تلاش کر رہی ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق ملزم اس سے قبل ہی منشیات اسمگلنگ کے جرم میں ملوث تھا جبکہ اس کے خلاف گھریلو تشدد کی شکایات بھی درج کروائی جاچکی تھیں۔

    واقعے کے روز وہ علیٰ الصبح اٹھا اور اپنی 2 اور 3 سالہ بیٹیوں کی گردنوں پر چھری پھیر کر انہیں ذبح کردیا۔

    اتفاقاً اسی روز ملزم کا بھائی اس سے ملنے پہنچا تو اس نے دروازے پر خون کے دھبے دیکھے، دروازہ چوپٹ کھلا ہوا تھا اور اندر جانے پر اس نے معصوم بچیوں کی لاشیں دریافت کیں۔

    چچا نے روتے ہوئے پولیس کو کہا کہ انہیں بکریوں کی طرح ذبح کیا گیا تھا۔ مقامی پولیس ملزم کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے۔

    اردن کے پبلک سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کے مطابق اردن میں گزشتہ 5 برس میں گھریلو تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس کی ایک بڑی وجہ ابتر معاشی حالات ہیں۔

    سنہ 2018 میں اردن میں گھریلو تشدد کے 24 ہزار جبکہ سنہ 2019 میں 26 ہزار واقعات رپورٹ کیے گئے تھے۔

  • فون پر بات کرتے ہوئے باپ نے بیٹیوں کو قتل کردیا اور۔۔

    فون پر بات کرتے ہوئے باپ نے بیٹیوں کو قتل کردیا اور۔۔

    امریکا میں ایک باپ نے اپنی 2 بیٹیوں کو قتل کرکے خودکشی کرلی، امریکی ریاست اوکلاہاما میں گھریلو تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

    اوکلاہاما میں پیش آنے والے اس واقعے میں 56 سالہ ڈیوڈ نے فون پر اپنی اہلیہ سے بات کرتے ہوۓ اپنی 14 اور 19 سال کی بیٹیوں کو گولی مار کر قتل کیا اور پھر خود بھی اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    ڈیوڈ کی اہلیہ اس وقت دفتر میں تھیں جب انہوں نے پولیس کو کال کر کے بتایا کہ ان کی شوہر سے تھوڑی دیر قبل فون پر بات ہوئی ہے جس میں انہوں نے اپنی بیٹیوں کو اور خود کو مارنے کی دھمکی دی ہے۔

    اہلیہ نے پولیس کو گھر میں داخل ہونے کی اجازت دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے گولی کی آواز بھی سنی ہے۔

    پولیس گھر میں داخل ہوئی تو دونوں لڑکیاں اور 56 سالہ ڈیوڈ مردہ حالت میں موجود تھا۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ ان کی شادی مشکلات کا شکار تھی اور ان کا شوہر اس سے قبل بھی کئی دھمکیاں دے چکا تھا تاہم وہ کوئی حرکت کرنے سے باز رہا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈیوڈ کے گھر سے سنہ 2017 میں بھی گھریلو جھگڑے کی ایک شکایت آچکی ہے جس میں پولیس کو طلب کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب امریکا کے ڈومیسٹک وائلنس انٹروینشن سروسز کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ کرونا وبا اور لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو جھگڑوں میں بے حد اضافہ ہوا ہے اور پرتشدد واقعات سامنے آرہے ہیں۔

    انہوں نے ایسے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سروسز ایسے ہی افراد کے لیے ہیں جو گھریلو پریشانیوں کا شکار ہیں، ہم صرف ایک فری کال کی دوری پر ہیں۔ لوگوں کو یہ شعور دینا ضروری ہے کہ وہ مسئلے کے پرتشدد حل کے بجائے مدد لینے کا راستہ اختیار کریں۔

  • گھر پر اکیلی موجود شیر خوار بچی ہلاک

    گھر پر اکیلی موجود شیر خوار بچی ہلاک

    امریکا میں ایک کم عمر بچی اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئی جسے اس کا باپ کام پر جاتے ہوئے اکیلا گھر پر چھوڑ گیا تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق واقعہ ریاست فلوریڈا میں پیش آیا، 22 سالہ ولنر مالی مشکلات کا شکار تھا اور گھر کا کرایہ ادا کرنے کے حوالے سے سخت پریشان تھا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق 4 بجے اسے اپنے دفتر سے کال موصول ہوئی اور اسے آنے کے لیے کہا گیا، ولنر کو فوری طور پر بچی کو سنبھالنے کے لیے کوئی بے بی سٹر نہیں مل سکا لیکن اس نے اپنی مالی حالت کے پیش نظر بچی کو گھر پر اکیلا چھوڑ کر کام پر جانے کا فیصلہ کیا۔

    پولیس کے مطابق واپس آ کر اس نے پالنے میں دیکھا تو بچی بے حس و حرکت اور سرد تھی، جس کے بعد اس نے پولیس کو فون کیا۔

    پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ ولنر جب بچی کو اکیلا چھوڑ کر جارہا تھا تو وہ جانتا تھا کہ اتنی کم عمر بچی کو گھر میں اکیلا چھوڑنا غلط ہے تاہم وہ جانے پر مجبور تھا کیونکہ اس کے مالی حالات نہایت ابتر تھے۔

    پولیس نے اسے گرفتار کرلیا ہے اور اس غفلت برتنے کا الزام عائد کیا ہے، اگر الزامات ثابت ہوگئے تو اسے 15 سال قید اور 10 ہزار ڈالر جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • درندہ صفت باپ نے اپنی ہی سگی بیٹی کو جنسی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا

    درندہ صفت باپ نے اپنی ہی سگی بیٹی کو جنسی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا

    مظفر گڑھ: درندہ صفت باپ نے اپنی ہی سگی بیٹی کو جنسی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا ، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے متاثرہ لڑکی کے ماموں کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل جتوئی کے نواحی علاقہ کلر والی کی بستی سہلانی میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، جہاں درندہ صفت شخص غلام فرید نے اپنی ہی حقیقی بیٹی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ۔

    16 سالہ اقراء اپنے ماموں محمد عباس کے ساتھ تھانہ شہرسلطان پہنچی، تھانہ شہرسلطان پولیس نے غلام فرید کو اپنی حراست میں لے لیا ہے اور متاثرہ لڑکی کے ماموں غلام عباس کی مدعیت میں دفعہ 377 ت پ کے تحت 426/20 مقدمہ درج کر لیا ہے اور ملزم کے خلاف قانونی کاروائی کا آغاز کر دیا ہے ۔

    درندہ صفت باپ غلام فرید نے اقبال جرم بھی کر لیا ہے، جس کو طبی معائنہ کے لئے رورل ہیلتھ سنٹر شہرسلطان لے جایا جا رہا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ پنجاب کے ضلع سیالکوٹ کے ضلع پسرور میں واقع تھانہ صدر کے گاؤں گنجیانوالی میں دو بچوں کے ساتھ بدفعلی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے بعد شکایت پر پولیس نے کارروائی کر کے دو ملزمان کو حراست میں لے لیا تھا۔

  • بیٹی کے ساتھ بائیک پر کراچی سے خنجراب تک سفر کرنے والا باپ

    بیٹی کے ساتھ بائیک پر کراچی سے خنجراب تک سفر کرنے والا باپ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے رہائشی قاضی فاروقی نے اپنی بیٹی کے ساتھ بائیک پر پاکستان ٹور کر کے منفرد مثال قائم کردی، ان کی بیٹی خود بھی بائیک چلانا جانتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں ایسے والد اپنی بیٹی کے ساتھ شریک ہوئے جنہوں نے بیٹی کے ساتھ بائیک پر پورے پاکستان کا سفر کیا۔

    قاضی فاروقی بتاتے ہیں کہ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ بائیک پر پاکستان ٹور پر نکلے تھے اور جب واپس آئے تو ان کی بیٹی بھی ساتھ چلنے کی ضد کرنے لگیں۔

    انہوں نے ایک لمحے کے لیے بھی کسی قسم کی تفریق نہیں برتی اور اگلے سال بیٹی کو بائیک پر لے کر پاکستان ٹور پر نکل کھڑے ہوئے۔

    قاضی فاروقی کی بیٹی غزل فاروقی خود بھی بائیک چلانا جانتی ہیں اور یونیورسٹی کے 4 سال انہوں نے بائیک پر سفر کر کے گزارے، انہوں نے انجینیئرنگ کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔

    والد کے ساتھ بائیک پر پاکستان ٹور ان کی زندگی کے یادگار لمحات تھے۔ وہ بتاتی ہیں کہ وہ گھر سے سوچ کر نکلی تھیں کہ انہیں باتھ روم وغیرہ کی مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے تاہم راستے میں انہیں پیٹرول پمپس پر صاف ستھرے باتھ رومز ملے جس سے ان کی مشکلات کافی کم ہوئیں۔

    دونوں باپ بیٹی نے کراچی سے لے کر خنجراب پاس تک سفر کیا جس میں انہیں 11 دن لگے۔

    قاضی فاروقی اگلے سال اپنی بیگم کو اسی طرح پاکستان ٹور پر لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے اور دونوں میں انہوں نے کبھی تفریق نہیں کی۔

  • باپ نے ماں کو قتل کیا ہے: کمسن بچے نے خوفناک واقعہ کہہ سنایا

    باپ نے ماں کو قتل کیا ہے: کمسن بچے نے خوفناک واقعہ کہہ سنایا

    امریکا میں وحشیانہ تشدد سے بیوی کو قتل کر کے اس کی لاش چھپانے والے باپ کا بھانڈا کم عمر بیٹے نے پھوڑ دیا، پولیس نے 50 سالہ ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    امریکی ریاست کینٹکی میں 38 سالہ ربیکا ہوور کی ماں نے 2 اگست کو اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی، پولیس اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مار رہی تھی کہ اچانک کم عمر بیٹے نے آنکھوں دیکھے خوفناک واقعے کا حال کہہ سنایا۔

    ربیکا کے 3 بچوں میں سے ایک بیٹے نے اپنے اسکول کی کاؤنسلر کو بتایا کہ اس نے ایک دن تہہ خانے میں اپنے باپ کو ماں پر تشدد کرتے دیکھا تھا۔

    ایلیمنٹری اسکول میں پڑھنے والے بچے کا کہنا تھا کہ باپ نے اپنے مضبوط جوتوں سے کئی بار ماں کے سر پر زور دار ٹھوکریں ماریں، بعد ازاں چابیوں کے گچھے سے اس کے چہرے پر وار کیا جس کے بعد ماں بے حس و حرکت ہوگئی۔

    اسکول کے کاؤنسلر نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع کی جس نے بچے کے گھر پہنچ کر اس کے باپ 50 سالہ جڈسن ہوور کو حراست میں لے لیا، گھر کے تہہ خانے کی سیڑھیوں پر خون سے ملتے جلتے نشانات بھی موجود تھے تاہم ٹھوس ثبوت کی عدم موجودگی پر پولیس نے اسے چھوڑ دیا۔

    اسی رات جڈسن ایک اسٹوریج یونٹ میں پہنچا اور ایک 55 گیلن کا کنٹینر ادھر سے ادھر کرتے ہوئے پایا گیا۔ پولیس نے اس کی یہ حرکت سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے دیکھ لی۔

    مزید تفتیش پر انکشاف ہوا کہ ربیکا کی گمشدگی سے ایک روز بعد یعنی 3 اگست کو جڈسن کوئی چیز لے کر وہاں پہنچا تھا جو بظاہر دیکھنے میں کوئی لاش لگ رہی تھی۔

    جلد ہی پولیس نے وہاں سے ربیکا کی لاش برآمد کرلی جس کے بعد ملزم شوہر کو گرفتار کرلیا گیا۔ ملزم پر قتل کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم اس سے قبل بھی گھریلو تشدد میں ملوث رہا تھا، اسی سال اپریل میں اس نے بیوی کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا تب ایک بچہ بھاگ کر پڑوسی کے گھر چھپ گیا تھا اور پڑوسی نے پولیس کو اطلاع دی تھی۔

  • باپ کے دم سے گھر قائم، اولاد محفوظ، عالمی دن آج منایا جا رہا ہے

    باپ کے دم سے گھر قائم، اولاد محفوظ، عالمی دن آج منایا جا رہا ہے

    آج دنیا بھر میں والد کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، یہ دن اپنے بچوں کی زندگی بہتر بنانے کے لیے باپ کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو تسلیم کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔

    باپ وہ ہستی ہے جس کے دم سے گھرانہ قائم رہتا ہے اور اولاد محفوظ رہتی ہے، ایک ایسی ہستی جو اولاد کے لیے سب کچھ لٹا کر بھی خوش رہتی ہے،ماتھے پر شکن نہیں لاتی۔a

    ایک ایسی ہستی جو ہر حال میں گھر کا سہارا اور محافظ ہوتی ہے، باپ کے دم سے بچے پڑھتے لکھتے اور ترقی کرتے ہیں، اس دن کا مقصد والد کی قربانیوں اور خاندان کے لیے کوششوں کا اعتراف کرنا ہے۔

    اس دن دنیا بھر میں بیٹیاں اور بیٹے اپنے والد کو خصوصی تحائف پیش کرتے ہیں اور ان سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں، اور یہ باور کراتے ہیں کہ انھیں ان قربانیوں کا ادراک ہے جو وہ ان کی بہتر زندگی کے لیے دے رہے ہیں۔

    آج وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے والد سے محبت کے اظہار کے اس دن پر خصوصی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ شفیق باپ سایہ دار شجر کی مانند ہے، مجھے میرے والد مرحوم کی کمی زندگی کے ہر موڑ پر محسوس ہوتی ہے، اپنے شفیق باپ کے ساتھ گزرے لمحات کبھی فراموش نہیں کر سکتا۔

    انھوں نے اعتراف کیا کہ میں آج جس مقام پر ہوں، اس میں میرے والد مرحوم کی محنت اور دعائیں دونوں شامل ہیں، والد مرحوم کو زندگی کے کسی بھی لمحے بھول نہیں سکتا، اولاد کے لیے والد کی حیثیت ایک سائبان کی طرح ہوتی ہے، دین اسلام میں ہر حال میں والد کا عزت و احترام مقدم رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔

  • ذہنی دباؤ کا شکار شخص نے اپنی 3 ماہ کی بیٹی کو قتل کردیا

    ذہنی دباؤ کا شکار شخص نے اپنی 3 ماہ کی بیٹی کو قتل کردیا

    نئی دہلی: بھارت میں مقیم ایک نائجیرین شخص نے اپنی 3 ماہ کی بیٹی کو کھڑکی سے نیچے پھینک کر مار ڈالا، پولیس نے اسے قتل کے مقدمے میں گرفتار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 30 سالہ نائجیرین اوزیوما ڈیکلین اپنی بیوی جولی کے ساتھ دسمبر 2018 سے بھارتی شہر گریٹر نوئیڈا میں مقیم تھا اور 3 ماہ قبل ان کے یہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی۔

    ملزم مقامی سیلونز اور بیوٹی پارلرز سے بال اکٹھے کرتا تھا اور انہیں وگ بنانے والی نائجیرین کمپنیوں کو فروخت کرتا تھا تاہم مارچ کے آخری ہفتے سے لاک ڈاؤن کے باعث تمام سیلونز اور بیوٹی پارلرز بند تھے اور ملزم سخت معاشی تنگی اور ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔

    پولیس کے مطابق اس نے 2 ماہ سے اپنے گھر کا کرایہ بھی نہیں دیا تھا۔

    وقوعے کے روز ملزم اپنی بیٹی کے رونے کی آواز سے اٹھا اور سخت جھنجھلاہٹ کا شکار ہوگیا، اس نے پہلے بیٹی کو اٹھا کر فرش پر پٹخا، پھر دوبارہ اسے اٹھا کر دوسری منزل کی کھڑکی سے نیچے پھینک دیا۔

    ملزم کی بیوی اور پڑوسیوں نے بچی کو فوری طور پر قریبی اسپتال پہنچایا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔

    اس کی بیوی جولی نے پولیس کو بتایا کہ جب سے اس کا شوہر معاشی پریشانی کا شکار تھا اس کا رویہ روز بروز خراب ہوتا جارہا تھا، حتیٰ کہ اس کی بیوی جولی اس سے خوف کھانے لگی تھی تاہم اسے یہ اندازہ نہیں تھا کہ وہ اس قدر سفاک ثابت ہوگا کہ اپنی 3 ماہ کی بیٹی کے ساتھ ایسا سلوک کرے گا۔

    پولیس نے ملزم کو فوری طور پر اس کے گھر سے گرفتار کرلیا، ملزم کا مؤقف تھا کہ اس نے ذہنی دباؤ میں بغیر سوچے سمجھے یہ قدم اٹھایا ہے۔

    پولیس نے ملزم پر قتل کی دفعات عائد کی ہیں جبکہ نائجیرین سفارتخانے کو بھی معاملے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

  • باپ نے دوسری بیوی کی خواہش پر 13سالہ بیٹے کو قتل کردیا

    باپ نے دوسری بیوی کی خواہش پر 13سالہ بیٹے کو قتل کردیا

    فیصل آباد: پنجاب کے شہر فیصل آباد میں باپ نے دوسری بیوی کی خواہش پر13 سالہ بیٹے کو قتل کردیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں مامونکانجن میں باپ نےدوسری بیوی کی خواہش پر13سالہ بیٹے کو قتل کردیا، پولیس نے مقتول بچےکی لاش کھیت سےبرآمد کرکے ملزم شوکت کو گرفتار کرلیا اور مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 2 کنال زمین نام نہ کرانے پرشوکت کی بیوی میکےچلی گئی تھی اور بیوی نےواپسی کےلئے وارث کو مارنے، زمین منتقلی کی شرط رکھی، جس پر ملزم نےبیٹےکوگلادباکرمارڈالا اور گھرآکرلاپتہ ہونےکاڈرامہ رچایا۔

    یاد رہے چند روز قبل گوجرانوالہ کے تھانہ احمد نگر کے علاقے جامکے چٹھہ میں والدہ اور بھائی نے غیرت کے نام پر 24 سالہ اقصیٰ کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا ، پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرکے نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا۔

    پولیس کے مطابق 24 سالہ اقصیٰ پسند کی شادی کرنا چاہتی تھی لیکن اس کی ماں اور بھائی پسند کی شادی سے انکاری تھے جس پر مقتولہ کی والدہ اور بھائی نے اقصیٰ کو قتل کرنے کے بعد ڈکیتی کا ڈرامہ رچایا تھا۔

  • شام میں خانہ جنگی کے دوران بمباری میں باپ بیٹی کی دل ہلا دینے والی ویڈیو

    شام میں خانہ جنگی کے دوران بمباری میں باپ بیٹی کی دل ہلا دینے والی ویڈیو

    دمشق: شام میں ایک طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی نے شامیوں کو جینے کے نئے طریقے سکھا دیے، ایک شامی باپ نے اپنی بچی کی ہنسی کو زندہ رکھنے کے لیے آسمان سے گرتے بموں کو کھیل کہنا شروع کردیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک شامی باپ اپنی 3 سالہ بیٹی کو بتا رہا ہے کہ بم دھماکوں کی آوازیں دراصل آتش بازی اور کھیل ہے، جس کے بعد بچی نے ان آوازوں پر خوش ہونا شروع کردیا۔

    ویڈیو میں جیسے ہی ایک دھماکے کی آواز آتی ہے بچی خوشی سے چیخ کر ہنسنے لگتی ہے اور باپ بھی اس کے ساتھ ہنستا ہے۔

    عبداللہ نامی اس شخص کا کہنا ہے کہ بم دھماکوں کی آوازوں سے بچے خوفزدہ ہوجاتے ہیں لہٰذا اس نے اپنی بچی کا خوف دور کرنے کے لیے یہ کیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگ اور کشیدگی کی صورتحال جہاں ایک طرف تو بالغ افراد کو مختلف نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہے، وہیں ننھے بچوں پر دوگنا اثرات مرتب کرتی ہے۔

    جنگ زدہ علاقوں میں رہنے والے بچے مختلف ذہنی و نفسیاتی پیچیدگیوں کا شکار ہوجاتے ہیں جو تا عمر ان کے ساتھ رہتے ہیں۔

    دوسری جانب شام میں سنہ 2011 سے جاری اس خانہ جنگی کو صدی کی خونریز ترین جنگ کہا جاتا ہے، اس جنگ میں اب تک 4 لاکھ سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔