Tag: باڑھ

  • وطن کے دفاع کے لیے 2 اور سپوت اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے شہید

    وطن کے دفاع کے لیے 2 اور سپوت اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے شہید

    اسلام آباد: پاک افغان سرحدی علاقے ضلع مہمند میں سرحد پر باڑھ لگانے والے پاک وطن کے 2 سپوت شہید ہوگئے، دونوں شہید سرحد پار دہشت گردوں کی لگائی گئی بارودی سرنگ کی زد میں آئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ وطن کے دفاع کے لیے 2 اور سپوت اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے شہید ہوگئے۔ میجر عدیل شاہد اور سپاہی فراز حسین پاک افغان سرحد پر شہید ہوئے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے جوان ضلع مہمند میں پاک افغان سرحد پر باڑھ لگا رہے تھے۔ شہید افسر میجر عدیل شاہد کی نگرانی میں سرحد پر باڑھ لگائی جارہی تھی۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دونوں شہید سرحد پار دہشت گردوں کی لگائی گئی بارودی سرنگ کی زد میں آئے، پاک افغان سرحد کے اس علاقے میں شدید دراندازی کی جاتی رہی۔

    شہید ہونے والے میجر عدیل شاہد کا تعلق کراچی سے ہے جبکہ شہید سپاہی فراز حسین جن کی عمر 23 سال تھی، کا تعلق کوٹلی آزاد کشمیر سے ہے۔

    خیال رہے کہ 14 ستمبر کو دیر میں سرحد پر باڑھ لگانے والوں پر افغانستان کی جانب سے فائرنگ کی گئی تھی، افغانستان کی جانب سے فائرنگ سے 3 جوان شہید ہوئے تھے۔

    شہدا میں لانس نائیک سعید امین آفریدی، لانس نائیک محمد شعیب سواتی اور سپاہی کاشف علی شامل تھے۔ 28 سال کے لانس نائیک سعید امین آفریدی کا تعلق ضلع خیبر سے تھا، 31سال کے لانس نائیک محمد شعیب کا تعلق ضلع مانسہرہ سے تھا جبکہ 22 سال کا سپاہی کاشف علی ضلع نوشہرہ کا رہائشی تھا۔

    گزشتہ برس آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ایک ٹویٹ میں بتایا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر باڑھ لگانے کا عمل جاری ہے۔ دسمبر 2019 تک پاک افغان سرحد پر باڑھ کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ 843 قلعوں میں سے 233 قلعوں اور 1200 کلو میٹر میں سے 802 کلو میٹر باڑھ پر کام مکمل کر دیا گیا ہے۔ باڑھ لگانے سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت محدود کی جا سکے گی۔

    یاد رہے کہ پاک افغان سرحد پر خاردار تاریں لگانے کا عمل کچھ عرصے سے جاری ہے، 5 مئی 2018 تک شمالی وزیرستان میں 70 کلو میٹر رقبے تک باڑھ لگائی گئی تھی۔

    جون 2017 میں پاک افغان سرحد پر باڑھ لگانے کا پہلا مرحلہ مکمل کیا گیا تھا، پہلے مرحلے میں باجوڑ، مہمند اور خیبر ایجنسی میں باڑ لگائی گئی۔

  • پاک ایران سرحد پر باڑھ لگانے کا کام شروع کردیا گیا: کمانڈنٹ ایف سی بلوچستان

    پاک ایران سرحد پر باڑھ لگانے کا کام شروع کردیا گیا: کمانڈنٹ ایف سی بلوچستان

    اسلام آباد: کمانڈنٹ فرنٹیئر کورپس بلوچستان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں بتایا کہ پاک ایران سرحد پر باڑھ لگانا شروع کردی گئی ہے جس کی ایران کی جانب سے مزاحمت کی جارہی ہے، جوابی کارروائی میں اب تک 15 شر پسندوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا۔ کمانڈنٹ ایف سی بلوچستان نے اجلاس کو بتایا کہ پاک ایران بارڈر پر باڑھ لگانا شروع کردی ہے، باڑھ لگانے پر ایران کی جانب سے مزاحمت کی جارہی ہے۔

    کمانڈنٹ ایف سی نے بتایا کہ بارڈر پر 3 سے 4 سال تک باڑھ لگانے کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔ پاک ایران بارڈر پر قلعے بھی بنائے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ حملہ کرنے والوں کے خلاف جوابی کارروائی کی ہے، جوابی کارروائی میں 15 شر پسند ہلاک ہوئے۔

    خیال رہے کہ 18 اپریل کو بلوچستان میں کوسٹل ہائی وے پر فائرنگ کر کے 14 افراد کو قتل کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں ملوث افراد کا بعد ازاں ایران سے آنے کا انکشاف ہوا تھا۔ واقعہ بزی ٹاپ کے قریب پیش آیا جہاں مقتولین کو بسوں سے اتار کر قتل کیا گیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بزی ٹاپ واقعے میں لوگوں کو شناخت کر کے قتل کیا گیا، 18 اپریل کو ایرانی سرحد سے 15 سے 20 دہشت گرد داخل ہوئے۔

    وزیر خارجہ کے مطابق دہشت گردوں نے مکران کوسٹل ہائی وے پر بسوں کو روکا، دہشت گردوں نے باقاعدہ شناخت کر کے 14 افراد کو شہید کیا۔ دہشت گرد فرنٹیئر کور کی وردی پہن کر داخل ہوئے تھے۔ شہدا میں 10 پاک بحریہ، 3 پاک فضائیہ اور ایک کوسٹ گارڈ کا اہلکار شامل تھا۔

    دوسری جانب پاک افغان سرحد پر بھی باڑھ لگانے کے دوران یکم مئی کو ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جب شمالی وزیرستان میں سرحد پر باڑھ لگانے والی پاک فوج کی ٹیم پر سرحد پار سے حملہ کیا گیا۔

    الوڑہ کے مقام پر 60 سے 70 دہشت گردوں نے افغانستان کی حدود سے پاکستانی فوجیوں پر حملہ کیا۔ پاک فوج نے مؤثر جوابی کارروائی کر کے حملہ آوروں کو پسپا کردیا۔

    پاک فوج کی جوابی کارروائی میں کئی دہشت گرد مارے گئے جبکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوان شہید اور 7 زخمی ہوگئے۔ شہید جوانوں میں لانس نائیک علی، لانس نائیک نذیر اور سپاہی امداد اللہ شامل ہیں۔