Tag: باکو

  • انٹرنیشنل کک باکسر رابعہ نور نے باکو میں گولڈ میڈل جیت لیا، فائٹ ویڈیوز دیکھیں

    انٹرنیشنل کک باکسر رابعہ نور نے باکو میں گولڈ میڈل جیت لیا، فائٹ ویڈیوز دیکھیں

    کراچی: انٹرنیشنل کک باکسر رابعہ نور نے باکو میں گولڈ میڈل جیت لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ چیمپئن شپ کک باکسنگ میں پاکستان کے لیے ایک اور سنہری کامیابی ملی ہے، بلدیہ ٹاؤن کراچی کی باہمت اور باصلاحیت بیٹی رابعہ نور نے آذربائیجان کے شہر باکو میں ہونے والے عالمی مقابلے میں گولڈ میڈل جیت کر پاکستان کا نام روشن کر دیا۔

    رابعہ نے جیتنے کے بعد کہا کہ انھوں نے 4 راؤنڈ کھیل کر فائٹ جیتی، جس پر انھیں بے حد خوشی ہے، رابعہ نور نے ٹاؤن چیئرمین بلدیہ عبدالکریم آسکانی کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے انھیں اسپانسر کیا۔

    بلدیہ ٹاؤن کی بیٹی نے محنت، حوصلے اور عزم سے دنیا کو دکھا دیا کہ پاکستانی خواتین کسی سے کم نہیں ہیں، ٹاؤن چیئرمین بلدیہ عبدالکریم آسکانی نے اس ہونہار کھلاڑی کو اسپانسر کر کے اس کامیابی کا راستہ ہموار کیا۔

    رابعہ نور بلدیہ ٹاؤن کراچی کی رہائشی ہے، انھوں نے قومی سطح پر متعدد اعزازت جیتے ہیں، انھیں باکو میں مقابلے میں شرکت کے لیے اسپانسر کی ضرورت تھی، اے ار وائی نیوز کی خبر کے بعد ٹاؤن چیئرمین نے نوٹس لیا اور ان کی جانب سے رابعہ کو ایئر ٹکٹ اور دیگر سفری سہولیات فراہم کی گئیں۔


    اے آر وائی نیوز کی خبر پر نوٹس، انٹرنیشنل کک باکسر رابعہ نور کو اسپانسر مل گیا


    انٹرنیشنل کک باکسر اور گولڈ میڈلسٹ اور ایشیئن چیمپئن رابعہ متعدد قومی و بین الاقوامی اعزازات اپنے نام کر چکی ہیں، اب آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ہونے والی ’’بلڈ ٹو بلڈ‘‘ انٹرنیشنل چیلنج فائٹ میں بھی گولڈ میڈل حاصل کر لیا ہے۔

  • ترقی یافتہ ملک موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ملکوں کی مدد کریں، وزیراعظم

    ترقی یافتہ ملک موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ملکوں کی مدد کریں، وزیراعظم

    باکو : وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ترقی پذیرملکوں کو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے 68 کھرب ڈالر درکار ہیں، ترقی یافتہ ملک موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ملکوں کی مدد کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے باکو میں پاکستان کی میزبانی میں کلائمیٹ فنانس گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا موسمیاتی تبدیلی سے متعلق وعدوں پر عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا، ہمیں ماحولیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سےترقی پذیر ممالک شدیدمشکلات کاشکارہیں، موسمیاتی تبدیلی سےنمٹنے کیلئے ترقی یافتہ ممالک کو آگے آنا ہوگا اور یواین فریم ورک پرعمل کرنا ہوگا۔

    انھوں نے زور دیا کہ ترقی پذیرملکوں کو اڑسٹھ کھرب ڈالر درکار ہیں،ترقی یافتہ ملک ترقی پذیر ملکوں کی مدد کریں۔

    اس سے سے قبل کوپ 29 کے موقع تاجکستان کی میزبانی میں گلیشیئرز کے تحفظ کیلئے اعلیٰ سطح کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ مستقبل میں پانی کے ذخائر کو محفوظ بنانے کیلئے گلیشیئرز کا تحفظ ضروری ہے، گلیشیئرز پینے کے پانی کا بڑا ذریعہ ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں گلیشیئرز سے 90 فیصد پانی حاصل ہوتا ہے، درجہ حرارت بڑھنے سے گلیشیئرز کا تیزی سے پگھلنا تشویشناک ہے، تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز کا تحفظ سنجیدہ اقدامات کا متقاضی ہے۔

    وزیراعظم نے زور دیا کہ گلیشیئرز کے تحفظ کیلئے مربوط اقدامات ضروری ہیں، پاکستان کی زراعت کا نوے فیصد انحصارسات ہزار گلیشیئرز پر ہے، انسانیت کی بقا گلیشیئرز کے تحفظ سے مشروط ہے، پائیدار بنیاد پر گلیشیئرز کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے ڈیٹا مرتب کرناہوگا ساتھ ہی ٹھوس اورمؤثراقدامات کرنا ہوں گے۔

  • کوپ 29: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے 2024 کو موسمیاتی تباہی کی ’ماسٹر کلاس‘ قرار دے دیا

    کوپ 29: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے 2024 کو موسمیاتی تباہی کی ’ماسٹر کلاس‘ قرار دے دیا

    باکو: آذربائیجان میں منعقدہ ’کوپ 29‘ کے اجلاس میں یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خطاب کرتے ہوئے 2024 کو موسمیاتی تباہی کی ’ماسٹر کلاس‘ قرار دے دیا۔

    موسمیاتی تبدیلی سے متعلق کانفرنس آف پارٹیز کا انتیسواں اجلاس آج منگل کو باکو میں شروع ہو گیا ہے، پاکستانی وزیر اعظم میاں شہباز شریف، ترک صدر رجب طیب اردوان، برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر، یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زائد النہیان اور تاجک صدر امام علی رحمانوف سمیت دیگر عالمی سربراہان شرکت کر رہے ہیں، امریکا اور چین کی جانب سے اجلاس میں شرکت کے لیے وفود بھیجے گئے ہیں۔

    عالمی رہنماؤں سے اپنے خطاب میں انتونیو گوتریس نے کہا ’’2024 آب و ہوا کی تباہی کی ایک ماسٹر کلاس ہے، اگلے سمندری طوفان سے پہلے اپنی جان بچانے کے لیے بھاگنے والے خاندان؛ کارکنان اور زائرین ناقابل برداشت گرمی کا شکار ہو رہے ہیں، سیلاب کمیونٹیز کو ادھیڑ کر رکھ دیتا ہے، اور انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیتا ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’بچے بھوکے سو رہے ہیں کیوں کہ فصلیں خشک سالی کی وجہ سے تباہ ہو رہی ہیں، یہ تمام آفات اور تباہیاں محض انسان کے ہاتھوں لائی گئی موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے رونما ہو رہی ہیں۔‘‘

    سیکریٹری جنرل نے یاد دلایا کہ پچھلے سال Cop28 میں اقوام عالم نے فوسل فیول سے دست بردار ہونے کا وعدہ کیا تھا، اب اس وعدے پر عمل کرنے کا وقت ہے، اس کے لیے پوری انسانیت آپ کے پیچھے کھڑی ہے۔ انھوں نے کہا ’’سولر اور وِنڈ انرجی تقریباً ہر جگہ اب بجلی کا سب سے سستا ذریعہ بن چکا ہے، ایسے میں فوسل فیول کو دوگنا کرنا مضحکہ خیز ہے، صاف توانائی کا انقلاب آ چکا ہے، کوئی گروہ، کوئی کاروبار اور کوئی حکومت اسے روک نہیں سکتی، بس آپ کو یقینی بنانا ہوگا کہ یہ منصفانہ اور تیز رہے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’گلوبل وارمنگ روکنے کے لیے دنیا کے پاس آخری موقع ہے، اس سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، اس کی وجہ سے اجناس کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، موسمیاتی تبدیلی کے باعث مسائل نا انصافی کی وجہ سے ہیں، امیر ممالک مسائل پیدا کر رہے ہیں اور غریب ممالک قیمت ادا کر رہے ہیں۔‘‘

    انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ کوپ 29 میں موسمیاتی تبدیلی کے فنڈز میں اضافہ کیا جانا چاہیے، اور موسمیاتی تبدیلی سے دوچار ترقی پذیر ممالک کو خالی ہاتھ نہیں لوٹنا چاہیے، کوپ 29 میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ڈیل ہونی چاہیے، مطلوبہ نتائج کے لیے مالیاتی ہدف طے کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں درجہ حرارت 1.5 ڈگری تک محدود کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کرنا ہوگا۔

    اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے عالمی رہنماؤں کے سامنے 3 ترجیحات رکھیں: پہلی یہ کہ ہنگامی طور پر نقصان دہ گیسوں کے اخراج میں کمی لائی جائی، اور اس کے لیے G20 ممالک آغاز کریں، دوسری ترجیح لوگوں کو موسمیاتی بحران کی تباہ کاریوں سے بچانا ہے، خاص طور پر سب سے زیادہ کمزور لوگوں کو، جس کے لیے سیکڑوں ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی۔ تیسری ترجیح مجموعی مالیاتی ہدف کی فراہمی ہے جو کم از کم ایک کھرب ڈالر سالانہ ہونا چاہیے اور یہی Cop29 کا کلیدی ہدف ہے۔

    گوتیرس نے حکومتی فنڈنگ، ترقیاتی بینکوں اور دیگر جدید ذرائع سے سستے قرضوں کے حصول، اور خاص طور پر جہاز رانی، ہوا بازی، اور فوسل فیول نکالنے پر عائد ٹیکسوں پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ ’’آلودگی پھیلانے والوں کو ادائیگی کرنی ہوگی۔‘‘ انھوں نے کہا ’’دنیا کو اس کی قیمت چکانی ہوگی، ورنہ انسانیت اس کی قیمت ادا کرے گی۔‘‘ یو این سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ آب و ہوا کی مالیات کوئی خیرات نہیں ہے، یہ ایک سرمایہ کاری ہے۔ آب و ہوا کے لیے اقدامات اختیاری نہیں ضروری ہیں۔‘‘

    واضح رہے کہ کوپ 29 میں ’’گلوبل کلائمیٹ فنانس فریم ورک‘‘ اہم توجہ کا مرکز ہے، جس کا مقصد ترقی پذیر ممالک کے لیے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے فنڈز جمع کرنا ہے۔ دریں اثنا کوپ 29 کے اجلاس کے مقام پر سماجی تنظیموں کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا، اور عالمی سربراہان سے دنیا کو محفوظ اور گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کو کم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

  • وزیر اعظم  شہر ‘باکو’ سے  شدید متاثر، آج پھر تعریف کئے  بغیر نہ رہ سکے

    وزیر اعظم شہر ‘باکو’ سے شدید متاثر، آج پھر تعریف کئے بغیر نہ رہ سکے

    وزیر اعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو سے ’شدید متاثر‘ ہیں ، وہ آج پھر باکو کی تعریف کئے بغیر نہ رہ سکے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان پیٹرولیم صنعت میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کی تقریب میں آذربائیجان کے دارالحکومت باکو کے قصیدے پڑھنے شروع کردئیے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ گر آپ باکو جائیں تو آپ کے اندر خوشی کی لہر دوڑ جائے گی، وہاں پر اتنے خوبصورت پھول اور باغ ہے، جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج باکو کےایکسپرٹ پاکستان پہنچ رہے ہیں، میں نے کہا ہےانہیں مختلف شہروں کادورہ کرائیں اور درخواست کی ہے کہ پاکستان کے بڑے اور چھوٹے شہروں میں باکو کی طرح خوبصورت بنائیں۔

    اس سے قبل بھی اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ کشادہ سڑکیں دیکھنی ہیں تو باکو جائیں جہاں آپ ہاتھوں میں چائے کا کپ یا پانی کا گلاس لے کر چلیں لیکن مجال ہے اس میں ذرا سی بھی طغیانی آ جائے۔

    شہباز شریف نے تقریب میں موجود وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو مخاطب کرتے ہوئے انہیں بھی آذربائیجان جانے کا مشورہ بھی دے دیا تھا۔

  • آذربائیجان کا پاکستان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کرنے کااعلان

    آذربائیجان کا پاکستان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کرنے کااعلان

    باکو: وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے پاکستان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق آذر بائیجان کے دورے پر گئے ہوئے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےآذربائیجان کے صدر الہام علیوف کا کہناتھاکہ پاکستان ہمارے فوجیوں کی تربیت کرے گا،پاکستان ہمارا قریبی دوست اور اتحادی ہے۔

    صدر الہام علیوف نے کہا کہ پاکستان کا دفاع شعبہ بہت ترقی یافتہ ہے،اس شعبے پر تفصیل سے بات کی گئی ہے دونوں ممالک ادویہ سازی اور فوجی سازوسامان سےمتعلق تعاون بڑھائیں گے۔

    مقبوضہ کشمیر پر آذربائیجان کے صدر کا کہناتھا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل نہیں کیاگیا۔

    آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کا مزید کہناتھا کہ پاکستان ان پہلے ممالک میں شامل ہے،جس نے آذربائیجان کی آزادی کوتسلیم کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مستقبل میں تعاون جاری رہےگا۔

    بعد ازاں پریس کانفرنس میں وزیراعظم نواز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل پر عمل درآمد چاہتا ہے اورآذربائیجان کی جانب سے پاکستان کے موقف کی تائید پر ان کے مشکور ہیں۔

    وزیراعظم نوازشریف کا کہناتھاکہ پاکستان اور آذربائیجان کے مثبت تعلقات پر خوشی ہے، دونوں ممالک کےعوام ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہیں۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ علاقائی رابطوں کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے،آذر بائیجان کی سیاسی،ثفافتی اور معاشی ترقی قابل تعریف ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کا آذربائیجان کا یہ پہلا دورہ ہے،اس دورے میں ان کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد نے وہاں کے صدر اور وزیر اعظم سے ملاقاتیں کی ہیں، ان ملاقاتوں میں معاشی اور اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • پاکستان علاقائی تعاون مضبوط بنانے کی پالیسی پر یقین رکھتا ہے،وزیراعظم

    پاکستان علاقائی تعاون مضبوط بنانے کی پالیسی پر یقین رکھتا ہے،وزیراعظم

    باکو: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ پاکستان علاقائی تعاون مضبوط بنانے کی پالیسی پر یقین رکھتا ہےاور سی پیک علاقائی رابطوں کے فروغ میں معاون ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم نواز شریف تین روزہ دورے پر آذر بائیجان کے دارالحکومت باکو پہنچےجہاں ان کا پرتپاک استقبال کیاگیا۔وزیراعظم نواز شریف کی آمد پر شاندار پریڈ کی گئی اور گارڈ آف آنر پیش کیاگیا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے بات چیت کر تے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان برادر ممالک ہیں اور آذر بائیجان کا دور ہ کر کے بے حد خوشی ہے۔

    post-1

    وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان علاقائی تعاون مضبوط بنانے کی پالیسی پر یقین رکھتا ہے اور سی پیک علاقائی رابطوں کے فروغ میں معاون ثابت ہوگا۔

    تین روزہ دورے کے دوران پاکستان اور آذربائیجان میں اقتصادی،تجارتی اور سرمایہ کے شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان زراعت،صنعت،ٹیکسٹائل سمیت مختلف معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔

    آذربائیجان کے صدرالہام علیوف کا کہنا تھاکہ وزیراعظم نوازشریف کو آذربائیجان دورے کی دعوت دی تھی دورہ کرنے پران کےمشکورہیں۔