Tag: بتیسی

  • دانتوں سے محروم افراد کے لیے علاج دریافت

    دانتوں سے محروم افراد کے لیے علاج دریافت

    دنیا بھر میں لاکھوں لوگ دانتوں کی تکلیف کا شکار ہیں اور کئی ایسے بھی ہیں جو نقلی دانت استعمال کرتے ہیں جنہیں ڈینچرز یا بتیسی کہا جاتا ہے، تاہم اب ماہرین نے ممکنہ طور پر دانتوں سے محرومی کا علاج دریافت کرلیا ہے۔

    جاپان کی کیوٹو یونیورسٹی کے ماہرین نے ایسی ٹریٹ منٹ ایجاد کی ہے جس سے دانت دوبارہ نکل سکتے ہیں۔

    اس تحقیق کے نتائج سائنس ایڈوانس نامی جریدے میں شائع ہوئے، تحقیق کے مطابق ماہرین نے ایک ایسے جین پر کام کیا ہے جو دانتوں کی نشونما کا ذمہ دار ہے۔

    اس جین کو فعال کرنے کے لیے ایک اینٹی باڈی دی جاتی ہے جس کے بعد دانت دوبارہ سے نکلنے لگتے ہیں۔

    ماہرین نے اس ٹریٹ منٹ کی آزمائش چوہوں پر کی جن کے ٹوٹے ہوئے دانت دوبارہ سے نکل آئے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چوہوں کے دانتوں کی ساخت انسانی دانتوں کی ساخت سے ملتی جلتی ہے۔ اب اگلے مرحلے میں وہ اس کا تجربہ کتوں اور سؤر پر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

  • مصنوعی بتیسی کیسے تیار کی جاتی ہے؟

    مصنوعی بتیسی کیسے تیار کی جاتی ہے؟

    بڑھاپے میں دانت گر جانے کے بعد اکثر افراد مصنوعی بتیسی کا استعمال کرتے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں یہ بتیسی کیسے بنائی جاتی ہے؟

    امریکا میں مصنوعی بتیسی بنانے کا رجحان بہت زیادہ ہے کیونکہ یہاں 2 کروڑ کے قریب افراد مصنوعی بتیسی استعمال کرتے ہیں اور ان میں عمر کی کوئی قید نہیں۔

    بتیسی بنانے کے لیے سب سے پہلے دندان ساز مریض کے جبڑے کا ناپ لیتا ہے۔ اس کے لیے ایک پیسٹ استعمال کیا جاتا ہے جسے چند سیکنڈز تک مریض کے منہ میں رکھا جاتا ہے جس کے بعد یہ پیسٹ جبڑے کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔

    اس سانچے کو لیبارٹری میں بھیجا جاتا ہے۔ پہلے مرحلے میں اسی سائز کا جبڑا موم سے بنایا جاتا ہے اور سنتھیٹک فائبر کی ایک قسم آکریلک سے بنے ہوئے دانت اس میں فکس کیے جاتے ہیں۔

    اس جبڑے کو دوبارہ دندان ساز کے پاس بھیجا جاتا ہے جو اسے مریض کے منہ میں لگا کر اس کا سائز اور فٹنگ چیک کرتا ہے۔

    اس کے بعد اسے واپس لیبارٹری بھیجا جاتا ہے، اب بتیسی میں موم کی جگہ بھی آکریلک لگا دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد اسے کھولتے ہوئے پانی میں ابالا جاتا ہے تاکہ کہیں اگر موم رہ گئی ہے تو وہ پگھل جائے۔

    آخری مرحلے میں مصنوعی بتیسی کی فنشنگ اور رنگ و روغن کا کام کیا جاتا ہے۔