Tag: بتیس فیصد

  • حکومت کی آمدنی اور اخراجات میں توازن مزید بگڑگیا

    حکومت کی آمدنی اور اخراجات میں توازن مزید بگڑگیا

    کراچی: حکومت کی آمدنی اور اخراجات میں توازن مزید بگڑگیا،نوے دن میں بینکوں سےمزید بارہ سو ارب روپےکا قرض لینےکا فیصلہ ہوا،حکومت پرپہلے ہی سولہ ہزار ارب روپےکےمقامی قرضوں کا بوجھ ہے۔

    بجٹ خسارہ پوراکرنےکیلئےحکومت یہ قرضہ ٹی بلز اور پاکستان سرمایہ کاری بانڈزکی نیلامی سےحاصل کرےگی۔

     اسٹیٹ بینک کےمطابق حکومت نے90روز میں بینکوں سےمزید بارہ سو ارب روپے کا قرضہ لینےکافیصلہ کیاہےجس کےتحت 1050 ارب روپےکےٹی بلز بینکوں کو فروخت کئےجائیں گے،اس کےعلاوہ 150ارب روپےکے سرمایہ کاری بانڈزکی نیلامی بھی کی جائیگی۔

    ماہرین کاکہنا ہےکہ ٹیکس نیٹ وسیع نہ ہونےکےباعث حکومت کی آمدنی اور اخراجات میں توازن مزیدبگڑگیاہےجوقرضوں سےٹھیک کرنےکی کوشش کی جارہی ہےجبکہ مقامی قرضوں کابوجھ پہلےہی سولہ ہزار ارب روپے سےتجاوزکرچکاہے۔

    ماہرین کےمطابق حکومت براہ راست آمدن پرٹیکس کےبجائےصرف اشیا اور خدمات پرٹیکس بڑھانےکی غلط روش اختیار کئےہوئےہے۔

  • اسٹیٹ بینک کے منافع میں بتیس فیصد سے زائد اضافہ

    اسٹیٹ بینک کے منافع میں بتیس فیصد سے زائد اضافہ

    کراچی: مالی سال دو ہزارتیرا چودہ میں اسٹیٹ بینک کے منافع میں بتیس فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال انٹرسٹ انکم بڑھنے سے مرکزی بینک کے منافع میں اضافہ ہوا۔

    اعداد و شمار کے مطابق مالی سال دو ہزار تیرا چودہ میں اسٹیٹ بینک کا منافع بیتیس فیصد سے بڑھ کر تین سو گیارہ ارب اسی کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔ جو گزشتہ سال دوسو پینتیس ارب نوے کروڑ روپے تھا۔

    اسٹیٹ بینک ریویو کے مطابق اسٹیٹ بینک کے منافع میں اضافے کی بنیادی وجہ ریگیولیٹر اصلاحات ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق مائیکرو فنانسنگ کے شعبے میں واضح بہتری ریکارڈ کی گئی ہے۔