مسقط (21 اگست 2025): عمان نے ہائیڈروجن کی تیسری نیلامی کے دوران سرمایہ کاروں کو اضافی بجلی فروخت کرنے کی اجازت دے دی۔
سلطنت عمان کی گرین ہائیڈروجن حکمتِ عملی کے ماسٹر پلانر ’ہائیڈروم‘ نے خوش خبری دی ہے کہ عمان میں گرین ہائیڈروجن کے تیسرے مرحلے کی نیلامی میں حصہ لینے والے سرمایہ کاروں کو اجازت ہوگی کہ وہ پیدا ہونے والی اضافی قابلِ تجدید بجلی کو مارکیٹ میں فروخت کر سکیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس اجازت سے بجلی سے متعلق منصوبوں کی تجارتی افادیت بڑھ جائے گی، راؤنڈ 3 منصوبوں کے تحت تجارت کو وسیع کیا جائے گا، جس کا مرکز دوقم میں خصوصی اقتصادی زون کے قریب 300 کلومیٹر رقبے پر محیط ہے۔
سعودی عرب میں موسم کی پیشگوئی پر ڈیڑھ لاکھ ریال کے جرمانے
ہائیڈروم کے منیجنگ ڈائریکٹر عبدالعزیز الشیذانی نے کہا کہ اس تبدیلی سے سرمایہ کاروں کو بینکوں سے قرض کے حصول میں آسانی ہو جائے گی، اور مالیاتی معاہدوں میں بہتری آئے گی، انھوں نے کہا ’’ہم سمجھتے ہیں کہ جب ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے مقرر کردہ اہداف حاصل ہو جائیں، تو اضافی بجلی مارکیٹ میں فروخت کرنے سے سرمایہ کاروں کے مالیاتی معاملات بہتر ہو جائیں گے۔‘‘
خیال رہے کہ پہلے اور دوسرے مرحلے میں ترقیاتی اداروں کو صرف ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے قابلِ تجدید توانائی استعمال کرنے کی پابندی تھی، تاہم تیسرے مرحلے کے سرمایہ کار اب اس اضافی گرین بجلی کو منافع کے لیے فروخت بھی کر سکیں گے۔
عمان کا مقصد ہے کہ بجلی کی مارکیٹ کو آزاد کیا جائے، اور بجلی پیدا کرنے والوں اور صارفین کے درمیان دو طرفہ تجارت کا راستہ ہموار کیا جائے، اس ترقیاتی مرحلے کے دوران فیس میں 50 فی صد کمی بھی کی گئی ہے، اور رائلٹی کی شرح کو 3 فی صد سے کم کر کے 1 فیصد تک لایا جا رہا ہے، اور 2032 تک آپریشنل ہونے والے منصوبوں کے لیے مراعات میں پانچ سالہ اضافی ٹیکس چھوٹ بھی شامل ہے۔