Tag: بجلی بحران

  • بنگلادیش کو اسکولوں اور دفاتر کے اوقات کم کرنے پڑ گئے

    بنگلادیش کو اسکولوں اور دفاتر کے اوقات کم کرنے پڑ گئے

    ڈھاکا: بنگلادیش میں توانائی بحران شدت اختیار کر گیا، ملک میں اسکولوں اور دفاتر کے اوقات کم کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیشی حکومت نے توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے اسکول اور دفاتر کے اوقات کم کر دیے ہیں۔

    بنگلادیش میں اب اسکول ہفتے میں 2 روز کے لیے بند رہیں گے، جب کہ حکومت نے دفاتر اور بینکوں میں کام کے اوقات میں بھی ایک گھنٹے کی کمی کر دی ہے۔

    بنگلادیشی میڈیا کے مطابق سرکاری دفاتر اور بینک اپنے کام کے دنوں میں اوقات 8 کی بجائے 7 گھنٹے کر دیں گے۔

    توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مشکلات کا شکار بنگلادیش کی حکومت نے گزشتہ ماہ روزانہ 2 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا بھی اعلان کیا تھا۔

    بنگلادیشی حکومت نے روس یوکرین جنگ کے باعث عالمی منڈی میں توانائی کی بڑھتی قیمتوں کے وجہ سے گزشتہ ماہ اپنے تمام 10 ڈیزل پاور پلانٹس کو بھی بند کر دیا ہے۔

  • سری لنکن اسپتالوں نے سرجری روک دی، بڑی وجہ سامنے آ گئی

    سری لنکن اسپتالوں نے سرجری روک دی، بڑی وجہ سامنے آ گئی

    کولمبو: سری لنکا کا انرجی بحران سنگین ہو گیا ہے، ملک میں 10 گھنٹے کا بلیک آؤٹ کیا جا رہا ہے، جب کہ اسپتالوں نے سرجریاں روک دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں ایندھن اور جان بچانے والی ادویات کی شدید قلت کے باعث مزید اسپتالوں نے معمول کی سرجریاں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس صورت حال کے پیش نظر سری لنکا نے بدھ کے روز ملک بھر میں ریکارڈ 10 گھنٹے روزانہ بجلی لوڈ شیڈنگ کا آغاز کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 22 ملین آبادی پر مشتمل یہ جنوبی ایشیائی ملک 1948 میں آزادی کے بعد سے بدترین معاشی بحران کا شکار ہے، جس کی وجہ درآمدات کی ادائیگی کے لیے غیر ملکی کرنسی کی شدید کمی ہے۔

    حکام کے مطابق سری لنکا کی 40 فی صد سے زیادہ بجلی ہائیڈرو پاور سے پیدا ہوتی ہے، لیکن زیادہ تر ذخائر خطرناک حد تک کم ہو گئے ہیں کیوں کہ بارشیں نہیں ہوئیں۔

    ریاستی بجلی کے ادارے کا کہنا تھا کہ تھرمل جنریٹرز کو بجلی فراہم کرنے کے لیے تیل کی عدم موجودی کی وجہ سے وہ 10 گھنٹے کی بجلی کی کٹوتی نافذ کر رہی ہے، اس مہینے کے آغاز میں یہ بندش 7 گھنٹے تک تھی۔

    رپورٹس کے مطابق سری لنکا میں زیادہ تر بجلی کی پیداوار کوئلے اور تیل سے ہوتی ہے، دونوں درآمدی مصنوعات ہیں لیکن سپلائی کم ہے، کیوں کہ ملک کے پاس اتنا زرمبادلہ نہیں ہے کہ سپلائی کی ادائیگی کر سکے۔

    اس صورت حال سے متاثر ہو کر مزید اسپتالوں نے معمول کی سرجریاں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے، کیوں کہ تشخیصی ٹیسٹ کے لیے ضروری طبی سامان، اینستھیٹکس اور کیمیکلز خطرناک حد تک کم تھے۔ ملک کی سب سے بڑی طبی سہولت، سری لنکا کے نیشنل اسپتال نے بھی کہا کہ اس نے معمول کے تشخیصی ٹیسٹوں کو بھی روک دیا ہے، تاہم اس اسپتال کو قومی گرڈ سے بجلی کی فراہم کی جا رہی ہے۔

    سری لنکا کے مرکزی فیول ریٹیلر نے کہا ہے کہ ملک میں کم از کم 2 دن تک ڈیزل بھی نہیں ہوگا، جو کہ عام طور پر پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

  • بجلی بحران  کے حل کیلئے اسدعمر کی کل کراچی آمد متوقع

    بجلی بحران کے حل کیلئے اسدعمر کی کل کراچی آمد متوقع

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی وزیر اسدعمر اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کی کل کے الیکٹرک انتظامیہ سے ملاقات متوقع ہے ، ملاقات کا مقصد کراچی میں بجلی بحران کے مسئلے کا فوری حل نکالنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی بحران کے حل کیلئے وفاقی وزیر اسدعمر کی کل کراچی آمد متوقع ہے جبکہ گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی اسلام آباد سے کراچی پہنچیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ اوراسد عمر کی کےالیکٹرک انتظامیہ سے کل ملاقات متوقع ہے ، وزیر اعظم کی ہدایت پر ملاقات گورنر سندھ اور وفاقی وزیر کریں گے، گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ ملاقات کا مقصد کراچی میں بجلی بحران کے مسئلے کا فوری حل نکالا جائے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اسد عمر اور گورنرسندھ کو معاملہ حل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے گورنر سندھ کی ملاقات ہوئی تھی، ملاقات میں کےالیکٹرک کے معاملات پر گفتگو کی گئی ،گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیراعظم کو لوڈ شیڈنگ سے متعلق آگاہ کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا کہ کراچی میں بجلی کامسئلہ فوری حل کیا جائے۔

    عمران خان نے کے الیکٹرک سے متعلقہ معاملات کے حل کے لیے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسدعمر، معاون خصوصی برائے پاور ڈویژن شہزاد قاسم اور گورنرسندھ کوالیکٹرک انتظامیہ سے ملاقات کرنے کی ہدایت کی تاکہ مسائل کا حل ممکن بنایا جا سکے۔

    خیال رہے کراچی کےمختلف علاقوں میں اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کاسلسلہ جاری ہے، بجلی کی طویل بندش نے شہریوں کوسخت اذیت میں مبتلاکردیا ہے اور طلب اوررسد میں فرق کےباعث اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کادورانیہ چھ سے دس گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔

  • نگراں حکومت آتے ہی ملک میں بجلی کے بحران میں اضافے کا خدشہ

    نگراں حکومت آتے ہی ملک میں بجلی کے بحران میں اضافے کا خدشہ

    لاہور: مسلم لیگ ن کی حکومت کا دور ختم ہونے کے بعد نگراں حکومت کے آتے ہی ملک میں بجلی کے بحران میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے باعث بجلی بنانے والے پاور ہاؤسز کو تیل کی فراہمی میں کمی کا امکان ہے، جس سے بجلی کی پیداوار پر اثر پڑے گا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کے مجموعی شاٹ فال میں اضافہ ہوگیا ہے، خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کہہ چکے ہیں کہ اگر اب بجلی کا بحران سامنے آتا ہے تو اس کی ذمے دار نگراں حکومت ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق بجلی کا مجموعی شارٹ فال 4560 میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے، اس شاٹ فال کے اثرات ملک میں عوام کو لوڈ شیڈنگ میں اضافے کی صورت میں برداشت کرنے پڑیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت بجلی کی مجموعی طلب 23 ہزار 302 میگا واٹ ہے، پاور ہاؤسز اس طلب کو پوری کرنے میں ناکام ہیں جس کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کرنی پڑتی ہے۔

    عمران خان کا نگراں حکومت سے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ


    ملک میں بجلی کی طلب کے بر عکس بجلی کی مجموعی پیداوار صرف 18 ہزار 742 میگا واٹ ہے، خیال رہے کہ بجلی پیدا کرنے کے سلسلے میں مختلف ملکی اداروں کے مابین تنازعات بھی پیداوار میں کمی کا سبب ہیں۔

    واضح رہے کہ بجلی کی طلب اور پیداوار میں بہت زیادہ فرق کے باعث اس وقت بڑے شہروں میں 6 اور دیہات میں 10 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، پیٹرول 92روپے لیٹر تک جا پہنچا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بجلی کا شارٹ فال ساڑھے 6 ہزار میگا واٹ سے تجاوز کر گیا

    بجلی کا شارٹ فال ساڑھے 6 ہزار میگا واٹ سے تجاوز کر گیا

    اسلام آباد: ملک بھر میں بجلی کا بحران جاری ہے، بڑے بجلی گھروں سے بجلی کی فراہمی تاحال نہ ہوسکی۔ بجلی کا شارٹ فال ساڑھے 6 ہزار میگا واٹ سے تجاوز کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گرمی میں اضافے کے ساتھ ساتھ بجلی کے بحران میں بھی اضافہ جاری ہے۔ بجلی کا شارٹ فال ساڑھے 6 ہزار میگا واٹ سے تجاوز کر گیا۔ وزارت توانائی ذرائع کے مطابق ٹرانسمیشن لاسسز شامل کرنے پر شارٹ فال 8 ہزار میگا واٹ تک پہنچ جاتا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ٹرپ ہونے والے سات پاور پلانٹس میں سے صرف ایک سے بجلی کی پیداوار شروع ہوسکی ہے۔ چشمہ تھری پاور پلانٹ سے 300 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ کو ملنا شروع ہوگئی ہے۔ چشمہ ون، چشمہ ٹو اور چشمہ فور سے بجلی کی پیداوار تاحال معطل ہے۔

    آر ایل این جی سے چلنے والے بلوکی، حویلی بہادر شاہ، بھکی پاور ہاؤسز بھی بحال نہ ہوسکے۔ بجلی پیداوار میں کمی کے باعث بڑے شہروں میں 6 اور چھوٹے شہروں میں 8 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فرنس آئل کی سپلائی بھی تاخیر کا شکار ہے۔ وزارت پیٹرولیم کو فرنس آئل کی شپمنٹ رواں ہفتے متوقع ہے۔ پاکستان پہنچنے کے بعد بھی فرنس آئل کی ترسیل میں وقت لگے گا۔

    ذرائع کے مطابق حبکو کے پاس فرنس آئل کا صرف 3 دن کا جبکہ کے الیکٹرک کے پاس پانچ دن کا اسٹاک موجود ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اب کراچی میں لوڈ شیدڈنگ نہیں ہوگی: وسیم اختر

    اب کراچی میں لوڈ شیدڈنگ نہیں ہوگی: وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ اب کراچی میں لوڈ شیدڈنگ نہیں ہوگی، سوئی سدرن کے الیکٹرک کو گیس دینے پرآمادہ ہوگئی.

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما نے اپنی پریس کانفرنس میں‌ کہا کہ سوئی سدرن کو 190 ایم ایم سی ایف جی گیس دینے کی درخواست کی، میری درخواست پرسوئی سدرن کے الیکٹرک کوگیس دینے پر راضی ہوگئی ہے، اب لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل ہوجائے گا.

    [bs-quote quote=”وزیر اعظم، وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعلیٰ سندھ کا شکر گزر ہوں، میری اپیل پروفاقی کابینہ نےگیس کی منظوری دی.” style=”style-2″ align=”left” author_name=”وسیم اختر”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ میں وزیر اعظم، وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعلیٰ سندھ کا شکر گزر ہوں، میری اپیل پروفاقی کابینہ نےگیس کی منظوری دی.

    میئرکراچی وسیم اختر نے کہا کہ وزیراعظم نے اعلان کردیا ہے کہ اب شہرمیں لوڈشیدڈنگ نہیں ہوگی، کراچی میں اب سیاست سے بالاتر ہو کر کام کرنا ہوگا، عوام شدید پریشانی کا شکار ہیں۔

    وسیم اختر نے کہا کہ کےالیکٹرک نےدو پلانٹ بند کر رکھے ہیں، شہر کا برا حال ہے، البتہ اب وزیراعظم کے احکامات پرعمل کرنا ہوگا.

    ایک سوال کے جواب میں‌ وسیم اختر نے کہا کہ ماضی کو رہنے دیں، ماضی میں بہت کچھ ہوتا رہا ہے، اب اس کا تذکرہ بے کار ہے.


    کراچی میں بجلی کا بحران: وزیر اعظم کی معاملات 15 روز میں حل کرنے کی ہدایت


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں بجلی بحران کی ذمہ دارکےالیکٹرک ہے‘ اویس احمد لغاری

    کراچی میں بجلی بحران کی ذمہ دارکےالیکٹرک ہے‘ اویس احمد لغاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی اویس احمد خان لغاری کا کہنا ہے کہ کےالیکٹرک کوایس ایس جی سی کے واجبات کی ادائیگی یقینی بنانا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بجلی کی غیراعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ پر وفاقی وزیر برائے توانائی اویس احمد خان لغاری نے وزیراعلیٰ سندھ کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ بجلی کا بحران کے الیکٹرک کی نا اہلی کی وجہ سے پیش آیا۔

    وفاقی وزیربرائے توانائی نے خط میں کہا کہ بجلی کے ترسیلی نظام اورپاور پلانٹس میں نقائص کی نشاندہی ہوئی، کے الیکٹرک صارفین کو کمرشل بنیادوں پربجلی فراہم کر رہی ہے۔

    وفاقی حکومت کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ کو لکھے گئے خط کے متن کےمطابق کےالیکٹرک کوایس ایس جی سی کے واجبات کی ادائیگی یقینی بنانا ہوگی۔

    خط کے متن کے مطابق کے الیکٹرک کے واٹر بورڈ پر32 ارب روپے کے واجبات ہیں، واٹربورڈ اور دیگراداورں نے واجبات کی ادائیگی نہیں کی۔

    اویس احمد خان لغاری نے خط میں کہا ہے کہ کےالیکٹرک پلانٹس کو فرنس آئل سےچلاسکتی تھی لیکن نہیں چلایا۔

    وفاقی وزیربرائے توانائی نے خط میں مزید کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ بجلی بحران ختم کرنے کے لیے اپنا کردارادا کریں اور بجلی کے واجبات کی ادائیگی وقت پرکرائیں۔

    وفاق سے کےالیکٹرک اورسوئی سدرن نہیں سنبھل رہےتو ہمارے حوالےکردیں‘مرادعلی شاہ

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگ بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عذاب میں مبتلا ہیں، بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ خود ساختہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بجلی بحران پر وزیر اعلیٰ سندھ کی بے بسی، وزیر اعظم کو تیسرا خط لکھ دیا

    بجلی بحران پر وزیر اعلیٰ سندھ کی بے بسی، وزیر اعظم کو تیسرا خط لکھ دیا

    کراچی: سندھ میں بجلی کے شدید ترین بحران اور لوڈ شیڈنگ کے عذاب کو ختم کرنے کے سلسلے میں اپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو تیسرا خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے بجلی کے بحران پر وزیر اعظم پاکستان کو دو خطوط پہلے بھی لکھے ہیں جن پر کوئی عمل در آمد نہیں ہوا۔ انھوں نے تیسرے خط میں ایک بار پھر کراچی میں بدترین لوڈ شیڈنگ کی طرف توجہ دلائی۔

    وزیر اعلیٰ نے خط میں لکھا ہے کہ کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس کمپنی کی باہمی لڑائی سے کراچی شہر متاثر ہورہا ہے، اس لڑائی سے پیدا ہونے والے لوڈ شیڈنگ کے مسئلے کو ختم کرنے کی ذمہ داری حکومت پاکستان پر ہے۔ خیال رہے آج پی ایس پی کے رہنما مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے اس کی ذمہ داری حکومت سندھ پر ہے۔

    انھوں نے خط میں یاد دلایا کہ گیس کمپنی کے ستّر فیصد اور کے الیکٹرک کے پچیس فیصد شئیرز وفاق کے پاس ہیں، اسی طرح نیپرا اور اوگرا بھی وفاق کے ماتحت ادارے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر وفاق نے کچھ نہ کیا توسی سی آئی، این ایف سی اجلاس میں یہ معاملہ اٹھاؤں گا۔

    مراد علی شاہ نے خط میں مذکور کیا ہے کہ لوڈشیڈنگ صرف کراچی ہی میں نہیں بلکہ پورے سندھ میں ہورہی ہے، سندھ حکومت کی کوششوں سے کراچی کا امن بحال ہوا ہے، یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو امن و امان خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

    مصطفیٰ کمال کا اگلے ہفتے لوڈ شیڈنگ کے خلاف بڑے احتجاج کا اعلان

    انھوں نے لکھا کہ سندھ کے لوگ بھی پاکستان کے شہری ہیں، آئین کے تحت سندھ کوبھی مساوی حقوق حاصل ہیں، حیسکو اور سیپکو کی خراب کارکردگی سے 16 سے 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، یہاں لوڈشیڈنگ کےمسئلے کو ترجیحی اور ہنگامی بنیادوں پرحل کرنے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کراچی میں گرمیوں کا موسم شروع ہوتے ہیں کے الیکٹرک کی طرف سے لوڈ شیڈنگ کا جو عذاب نازل ہوا ہے، اس سے شہری بلبلا اٹھے ہیں اور شہر میں جگہ جگہ احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔ اس سلسلے میں جماعت اسلامی نے متحرک کردار ادا کیا اور آج پی ایس پی اور  ایم کیو ایم پاکستان نے بھی گیس کمپنی کے خلاف احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے آصف زرداری کا وزیراعظم کو خط

    بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے آصف زرداری کا وزیراعظم کو خط

    کراچی : سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم نواز شریف سے بجلی بحران پر قابو پانے کے لئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں جاری بجلی کے بدترین بحران اور طویل لوڈ شیڈنگ پر  سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے وزیراعظم نواز شریف کو لکھے گئے خط میں سندھ میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلئے ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت پانی و بجلی سندھ کے مسائل حل کرنے کیلئے کام نہیں کررہی۔

    سابق صدر زرداری کا خط میں کہنا ہے کہ سندھ گرم ترین موسم میں بجلی کے بدترین بحران کا شکار ہے اور اس سخت گرمی میں سندھ کے لوگوں کو بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سامناکرنا پڑرہا ہے۔

  • پاور پالیسی2015 کا اعلان جلد متوقع

    پاور پالیسی2015 کا اعلان جلد متوقع

    اسلام آباد: ملک میں جاری بجلی بحران سے نمٹنے کیلئے حکومت جلد پاور پالیسی دوہزار پندرہ کا اعلان کرے گی، پالیسی سے طلب و رسد کے فرق کو کم کرنے میں مدد میں ملے گی۔

    وزارتِ پانی وبجلی زرائع کے مطابق ملک میں بجلی کا شارٹ فال چھ ہزار میگاواٹ ہے، اس شارٹ فال کو کم کرنے اور پاور پلانٹس کو سہولت پہچانا پالیسی کے اہم جزو ہیں۔

    پالیسی میں ٹیرف کے تعین کے طریقہ کار کا جائزہ لیا جائےگا، اس کے علاوہ نجی شعبے کی سرمایا کاری، بینک گارنٹیز اور دیگر مالیاتی معاملات کو بھی پالیسی میں شامل کیا جائے گا۔

    حکومت کی جانب سے پاور پلانٹس کو ادائیگیوں کیلئے حکومتی گارنٹی بھی پالیسی کاحصہ ہے ۔