Tag: بجلی بلوں

  • ماہر معاشیات نے بجلی بلوں میں کمی کا فارمولہ پیش کردیا

    ماہر معاشیات نے بجلی بلوں میں کمی کا فارمولہ پیش کردیا

    اسلام آباد : ماہر معاشیات مزمل اسلم نے بجلی بلوں میں کمی کا فارمولہ پیش کردیا اور کہا حکومت اگر سبسڈی نہیں دے سکتی تو بجلی کے بلوں کی قسطیں کردے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر معاشیات مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘آف دی ریکارڈ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سےعوام میں بہت پریشانی ہے، ہماری مقامی چیزوں پرکوئی ریلیف نہیں دیاجارہا۔

    مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ بجلی کمپنیوں کیساتھ معاہدوں کو دوبارہ چیک کیا جائے، نیت نہیں ہے ورنہ بجلی کے مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے۔

    ماہر معاشیات نے کہا کہ حکومت اگر سبسڈی نہیں دے سکتی تو 300 یونٹ تک بلوں کی قسطیں کرے اور بجلی گھروں سے کئے معاہدوں پر نظرثانی کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کی جانب سے کوئی پالیسی نہیں آرہی، ڈالر تو اسحاق ڈار کے دور میں 300 روپے کا ہوگیا تھا،اب ڈالر سوا 300 کا چل رہا ہے۔

    دوسری جانب ماہر معاشیات خرم شہزاد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی میں کمی اس لیے نہیں آرہی کیونکہ ٹیکسز میں اضافہ ہوا ہے، بجلی کے بلوں میں 40فیصدٹیکسز ہیں جس سے مہنگائی ہے ، کراچی میں 53 روپے کا یونٹ بغیر ٹیکس کے پڑ رہا ہے اور 75 روپے فی یونٹ ٹیکسز کے ساتھ ہے۔

    خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے24ویں پروگرام میں بات کرنے کوکچھ نہیں ہے، ڈیفالٹ کےقریب تھےاسی لیےآئی ایم ایف کی تمام شرائط مانی گئیں، نگراں وزیرخزانہ آئی ایم ایف کیساتھ گفتگوکرسکتے ہیں، آئی ایم ایف سےبات کرکےعام آدمی کیلئے ریلیف لیا جاسکتا ہے۔

  • نیپرا کا بجلی بلوں میں عوام سے  بھاری ٹیکسوں کی وصولی کا نوٹس

    نیپرا کا بجلی بلوں میں عوام سے بھاری ٹیکسوں کی وصولی کا نوٹس

    اسلام آباد : نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی بلوں کے ذریعے عوام سے انکم ٹیکس سمیت بھاری ٹیکسوں کی وصولی کے معاملے کا نوٹس لیتے پوئے بجلی بلوں میں عائد ٹیکسز کی تفصیلات طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی بلوں کے ذریعے عوام سے انکم ٹیکس سمیت بھاری ٹیکسز کی وصولی کے معاملے کا نوٹس لے لیا۔

    نیپرا اتھارٹی نے بجلی بلوں میں عائد ٹیکسز کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے الگ سیشن رکھنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا کہ ٹیکسز کی وصولی کے معاملے پر سیشن سے قبل تمام شراکت داروں کو نوٹس جاری کئے جائیں گے۔

    بجلی بلوں میں ٹیکسز کی وصولی کے حوالے سے پاور ڈویژن حکام کا موقف تھا کہ پاور ڈویژن خود کوئی ٹیکس وصول نہیں کرتا، ٹیکسز وزارت خزانہ ایف بی آر وصول کرتا ہے بہتر ہے اس معاملے پر وزارت خزانہ یا ایف بی آر کو بلا لیا جائے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ بجلی صارفین سے قوانین کے تحت ٹیکسز وصول کئے جارہے ہیں کس صارف سے کتنا انکم ٹیکس وصول کرنا ہے وہ انکم ٹیکس لاء میں درج ہے۔

    نیپرا نے پاور ڈویژن سے بجلی صارفین سے کتنے ٹیکسز وصول کئے جارہے، اس کی تفصیلات بھی طلب کرلیں ہیں اور کہا کہ اس حوالے سے جلد الگ سیشن بھی رکھا جائے گا۔

  • کراچی والوں سے مئی، جون اور جولائی کے بجلی بلوں میں  اضافی وصولیاں کی جائیں گی

    کراچی والوں سے مئی، جون اور جولائی کے بجلی بلوں میں اضافی وصولیاں کی جائیں گی

    اسلام آباد : کراچی کیلئے بجلی ایک روپے 55 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی، اضافی وصولیاں مئی، جون اور جولائی کے بلوں میں کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ڈیڑھ سال پرانی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کراچی کیلئے بجلی ایک روپے پچپن پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔

    نیپرا نے گذشتہ مالی سال کی دوسری سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ یعنی اکتوبر تا دسمبر دو ہزار اکیس کی مد میں اضافے کی منظوری دی۔

    اضافی وصولیاں تین ماہ میں کی جائیں گی، نیپرا نے فیصلہ نوٹفیکیشن کیلئے وفاقی حکومت کو بھجوادیا۔

    نیپرا کے مطابق کے الیکٹرک صارفین سے اضافی وصولیاں مئی، جون اور جولائی کے بلوں میں کی جائیں گی، نیپرا نے وفاقی حکومت کی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ جاری کیا۔

    وفاقی حکومت نے ملک میں یکساں ٹیرف برقرار رکھنے کیلئے نیپرا سے رجوع کیا تھا۔

  • بجلی بلوں میں ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے اہم خبر

    بجلی بلوں میں ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے اہم خبر

    اسلام آباد : نیپرا نے اکتوبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 32 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی منظوری دے دی، صارفین کوآئندہ ماہ تین ارب تیس کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سی پی پی اے کی جانب سے ماہانہ فیول ایڈجسٹمںٹ کی مد میں دائر درخِواست پر نیپرا میں سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت نیپرا حکام نے بتایا کہ اکتوبرمیں میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے 30 کروڑ 36 لاکھ روپے کا اضافی بوجھ پڑا صرف ایل این جی کی قلت سے 25 کروڑ 98 لاکھ روپے کا بوجھ پڑا۔

    نیپرا حکام کا کہنا تھا کہ تین سال میں طلب کے مقابلے میں کم ایل این جی فراہم کرنے سے صارفین پر چالیس ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔

    چیئرمین نیپرا نے کہا کہ عالمی سطح پر ایندھن کی قیمتیں زیادہ ہیں اور خریدنے کی سکت بھی نہیں ہے اس وقت ملک میں ڈالر ہی نہیں۔

    اتھارٹی نے سماعت کے بعد بجلی بتیس پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی مںظوری دے دی تاہم لائف لائن اور کے الیکڑک صارفین پر اسکا اطلاق نہِیں ہوگا ، اس حوالے سے نیپرا اتھارٹی بعد میں تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی۔

  • بجلی بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ ٹیکس سے پریشان صارفین کیلئے اچھی خبر آگئی

    بجلی بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ ٹیکس سے پریشان صارفین کیلئے اچھی خبر آگئی

    اسلام آباد : نیپرا نے کے الیکٹرک کیلئے بجلی 4 روپے 70 پیسے فی یونٹ سستی کردی، فیصلے کا اطلاق کے الیکٹرک کے لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے بجلی صارفین کے لئے اچھی خبر آگئی، نیپرا نے کے الیکٹرک کیلئے بجلی کی قیمت میں 4 روپے 70 پیسے فی یونٹ کمی کردی۔

    نیپرا نے بتایا کہ کمی ستمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے ، جس سے کراچی کے صارفین کو7 ارب 84 کروڑ 40 روپے سے زائد کا ریلیف ملے گا ، فیصلے کا اطلاق کے الیکٹرک کے لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔

    کے الیکٹرک حکام کا کہنا تھا کہ ستمبر میں ایل این جی کے سپاٹ کارگوزنہیں خریدے،ستمبر میں مقامی گیس ملنے سے بجلی قیمت پر مثبت فرق پڑا۔

    جس پر چیئرمین نیپرا نے کہا کہستمبر میں کے الیکٹرک نے اپنے ذرائع سےمہنگی بجلی کیوں پیدا کی، کے الیکٹرک نے اپنے ذرائع سے 3گنا مہنگی بجلی پیدا کی ہے۔

    چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک نے ذرائع سے37روپے74پیسےفی یونٹ بجلی پیدا کی، کے الیکٹرک نے بیرونی ذرائع سے 13 روپے 12 پیسے فی یونٹ میں بجلی خریدی۔

    کے الیکٹرک حکام نے بتایا کہ ایندھن کی قیمتوں میں فرق سے مہنگی بجلی پیدا کی۔

  • کراچی والوں کو بجلی بلوں میں بڑا ریلیف ملنے کا امکان

    اسلام آباد : کراچی والوں کے لئے بجلی مزید 4 روپے 62 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک صارفین کے لئے بجلی مزید سستی ہونے کا امکان ہے۔

    کے الیکٹرک نے ستمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست دائر کردی ، منظوری سے کے الیکٹرک صارفین کو 7 ارب 74 کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا۔

    نیپرااس حوالے سے 25 اکتوبر کو سماعت کرے گا ، سماعت کے بعد کمی کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    گذشتہ روز نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کےالیکٹرک صارفین کے لیے بجلی 4 روپے 89 پیسے فی یونٹ سستی کردی تھی، کمی اگست کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی۔

    نیپرا کا کہنا تھا کہ کمی کا اطلاق صرف 1 ماہ کے لیے ہوگا، لائف لائن صارفین اور 300 یونٹس تک کے گھریلو صارفین پر کمی کا اطلاق نہیں ہوگا۔

  • بجلی بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ اور ٹیکس چارجز کی وصولی : نیپرا نے جواب جمع کرادیا

    بجلی بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ اور ٹیکس چارجز کی وصولی : نیپرا نے جواب جمع کرادیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں بجلی کے بل میں فیول ایڈجسٹمنٹ اور ٹیکس کی مد میں چارجز کی وصولی سے متعلق کیس میں نیپرا نے جواب جمع کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں بجلی کے بل میں فیول ایڈجسٹمنٹ اور ٹیکس کی مد میں چارجز کی وصولی سے متعلق کے الیکٹرک کے خلاف امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

    حافظ نعیم الرحمان اپنے وکیل ایڈوکیٹ سیف الدین کے ہمراہ پیش ہوئے، دوران سماعت نیپرا نے جواب جمع کرادیا ۔

    نیپرا نے عدالت میں کہا کہ پبلک ہیئرنگ کے بعد قانون کے مطابق فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز لگائے گیے، پبلک ہیئرنگ میں درخواست گزار حافظ نعیم نے بھی حصہ لیا ، حال ہی میں بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 4.87 روپے کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    نیپرا نے بتایا کہ قیمتوں میں کمی سے کے الیکٹرک کے صارفین کو سات ارب روپے کا ریلیف ملے گا، فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے فیصلہ کے تیس دن کے دوران اعتراض کیا جاسکتا تھا۔

    جس پر وکیل جماعت اسلامی نے کہا کہ نیپرا کا جواب حقائق کے منافی ہے ، کے الیکٹرک نے کئی سو صفحات کا جواب دیا ہے، جائزہ لینے کا موقع دیا جائے۔

    حافظ نعیم کی فیول ایڈجسٹمنٹ پر حکم امتناع جاری کرنے کی درخواست پر عدالت نے تمام فریقین کو آئندہ سماعت پر تیاری کرکے آنے کی ہدایت کردی۔

    کے الیکٹرک اور نیپرا کا جواب دیگر فریقین کو بھی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 18 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

  • بجلی بلوں میں کے ایم سی ٹیکس کی وصولی: کراچی کے صارفین کے لیے اچھی خبر آگئی

    بجلی بلوں میں کے ایم سی ٹیکس کی وصولی: کراچی کے صارفین کے لیے اچھی خبر آگئی

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے کے الیکٹرک بلوں میں کے ایم سی ٹیکس کی وصولی روکنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں بجلی بلز میں کے ایم سی ٹیکس کی وصولی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

    ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب سندھ ہائیکورٹ میں پیش ہوئے ، جسٹس حسن اظہر نے کہا یہ وہی ٹیکس ہے جو کےالیکٹرک بل میں آرہےہیں، صفائی تو ہو نہیں رہی ہے شہر میں، بلوں میں کیوں وصول کررہے ہیں شہری نہ دیں تو انکی بجلی کٹ جائے۔

    جسٹس حسن اظہر رضوی نے مزید کہا کہ کے ایم سی کے پاس طریقہ کار موجود ہے، لوگ غصےمیں ہیں اب ان کی گاڑیوں پر کچرا پھینکاجارہاہے، کے ایم سی کا اپنا ریکوری سیل ہو جو وصولی کرے۔

    جس پر مرتضی وہاب نے بتایا کہ کے ایم سی کا کام شہر میں کام کرنا ہے پارک بنانا ہے ، عدالت نے ریمارکس دیئے کیا وصولی کے لیے صرف کے الیکٹرک بچا ہے تو ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا تھا کہ ہم نے کوشش کی تھی ریکوری کی مگر کامیاب نہیں ہوسکے۔

    جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ کے الیکٹرک کا تو حکومت سے تنازع چل رہا ہے، کیا یہ پیسے آپ کو کے الیکٹرک والے دینگے ؟ ضلعی کونسل کی قرار داد 2جون 2008 آپ نے جمع کرائی۔

    مرتصی وہاب نے کہا کہ 2008سےمیونسپل کنسروینسی ٹیکس کے نام سے یہ ٹیکس لگ رہا ہے ، عدالت نے استفسار کیا 2ارب روپے کا اعلان کیا تھا روڈ بنانے کے لیے ، جس پر ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ ہمیں ڈھائی ارب روپے ملے ہیں۔

    جسٹس حسن اظہر رضوی نے مزید استفسار کیا سٹی کونسل اس وقت فنکشنل ہے کیا ؟ وفاقی حکومت کی جانب سے تاحال جواب نہیں ملے ، کے الیکٹرک کی جانب سے بھی جواب جمع نہیں کرایا گیا۔

    جس پر مرتضی وہاب نے بتایا کہ سالانہ 16 کروڑ روپے آئے اس بعد سوا 3ارب روپے آئیں گے تو جسٹس حسن اظہر رضوی نے سوال کیا پراپرٹی موٹر وہیکل ٹیکس لیا جارہا ہے کتنا مل رہا ہے کراچی کو ؟ ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا تھا کہ موٹر وہیکل سے متعلق حکومت سے بات کررہا ہوں۔

    عدالت نے استفسار کیا دکانوں پر بینکوں پر لگے ہوئے اشتہارات کی فیس کون لے رہا ہے، اس کا کوئی ڈیٹا موجود ہے ؟

    سندھ ہائیکورٹ نے درخواست گزار کو ٹائٹل میں ترمیم کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سی ای او کے الیکٹرک کی جگہ کے الیکٹرک کو فریق بنایا جائے اور اس حوالے سے دائر تمام درخواستیں منسلک کردی جائیں اور جب تک درخواست کا فیصلہ نہیں ہوتا حکم امتناع جاری کیا جائے۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے پیسے لے رہے ہیں تو سروسز تو دیں ،،ایڈمنسٹریٹر کراچی نے بتایا کہ شہر میں کام ہورہا ہے ،اس ٹیکس سے شہر کی خدمت ہوگی ، عرصہ دراز سے یہ ٹیکس چلتا آرہا ہے اس کا مقصد انفراسٹرکچر بہتر بناناہے۔

    عدالت نے آئندہ سماعت تک کے الیکٹرک بلوں میں کےایم سی ٹیکس کی وصولی سےروک دیا اور کہا کسی تھرڈ پارٹی سے ریکوری کریں۔

    جسٹس حسن اظہررضوی نے کہا کہ جب آپ ہمیں مطمئن کردیں گےہم اس ٹیکس کوبحال کردیں گے، ہم آپ کے اقدامات کو سراہتے ہیں۔

    ایڈمنسٹریٹرکراچی نے عدالت کو بتایا کہ یہ ٹیکس50روپےسےشروع ہورہاہے200روپےتک ہے، پلیز اس کو ابھی نہ روکیں، جس پر عدالت نے کہا جس طرح سےریکوری کرناہےکریں کےالیکٹرک سےنہ کریں اور جو ادا نہ کرے اس کی بجلی نہ کاٹی جائے، نارمل طریقےسےریکوری کریں کے الیکٹرک سے مت کریں۔

    جسٹس اظہررضوی نے مزید کہا کراچی سےجوٹیکس وصول کیےجارہےہیں وہ خرچ کہاں ہوتے ہیں ، پراپرٹی ٹیکس اور موٹر وہیکلز ٹیکس کہاں خرچ کیے جاتے ہیں، مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ یہ صوبائی حکومت سےڈی ایم سیزکوملتاہے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ سڑکیں کراچی کی ٹوٹی ہیں،ڈکیتیاں یہاں ہورہی ہیں سہولت کوئی نہیں، جس پر ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ ٹیکس کم سے کم 50 روپے زیادہ سے زیادہ 200 روپےہے، 5ہزار روپے کے ٹیکس کو 200 روپے کر دیا ہے، پہلے کسی اور جیب میں جارہا تھا اب کے ایم سی کے پاس آئے گا۔

    عدالت نے سوال کیا سروسزکیادیں گےآپ شہریوں کواس بدلے ، جس پر ایڈمنسٹریٹرکراچی نے بتایا کہ سڑکیں، انڈر پاس اور پل وغیرہ، عدالت نے مزید پوچھا یہ سب عوام کے پیسوں سے کریں گے۔

    مرتضی وہاب نے بتایا کہ 209 سڑکوں کی دیکھ بھال کےایم سی کی ذمہ داری ہے۔

    جس پر جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ کراچی کو ایسے پیسہ دیا جاتا ہے جیسےبھیک دی جاتی ہے، پراپرٹی ٹیکس، وہیکل ٹیکس کا 20 فیصد بھی لگادیں اس ٹیکس کی ضرورت نہیں ، سڑکیں ٹوٹی ہوئیں ہیں سیوریج تباہ حال ہے، اسٹریٹ لائٹس ہیں نہیں ڈکیتیاں ہورہی ہیں۔

    دوران سماعت نام لیے بغیر مرتضیٰ وہاب نے جماعت اسلامی پر تنقید کرتے ہوئے کہا 50لوگوں کےاحتجاج پرٹیکس کی وصولی نہ روکیں، جومخالفت کررہےہیں انکےوقت میں بھی یہ ٹیکس وصول کیاجاتارہاہے، جماعت اسلامی نے بھی اس سلسلے میں ایک بیان دیا تھا، جس پر عدالت نے کہا سب کوسن کر ہی فیصلہ کریں گے۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کوئی سروس دئیےبغیرکیسےکوئی ٹیکس لیں گے، ایڈمنسٹریٹرکراچی نے بتایا کہ یہ نیا ٹیکس نہیں ہے پرانا ٹیکس ہے، اس کوابھی نہ روکیں میں آئندہ سماعت تک تمام تفصیلات پیش کروں گا۔

    جسٹس حسن اظہررضوی نے استفسار کیا تمام کام آپ کررہےہیں توسندھ حکومت کیاکررہی ہے؟ مرتضیٰ وہاب
    کا کہنا تھا کہسندھ حکومت بھی کام کررہی ہے، اس ٹیکس کو مت روکیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ آدمی پراپرٹی ٹیکس،موٹروہیکل ٹیکس دےرہاہے،یہ ڈبل چارجزکیوں؟ کےالیکٹرک کےذریعےیہ ٹیکس نہیں، کے الیکٹرک کے ذریعےمیونسپل چارجزلگاناشہریوں پرمناسب نہیں۔

    عدالت نے آئندہ سماعت تک کے الیکٹرک کے ذریعے میونسپل ٹیکس کی وصولی سے روک دیا اور سماعت 10 روز کیلئے ملتوی کردی۔

    عدالت نے کہا فریقین کے وکلا اپنے اپنے کمنٹس کی نقول ایک دوسرے کو فراہم کردیں۔

  • بجلی بلوں میں  3000 روپے سیلز ٹیکس  پر تاجروں نے سرپکڑلیے

    بجلی بلوں میں 3000 روپے سیلز ٹیکس پر تاجروں نے سرپکڑلیے

    اسلام آباد : بجلی بلوں میں 3000 روپے سیلز ٹیکس پرتاجروں نےسرپکڑ لیے ، بجلی کے 4 یونٹ کے استعمال پر بل3427 روپے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق نئے مالی سا ل کے بجٹ میں حکومت تاجروں کیساتھ ہاتھ کرگئی، تاجر نےایک یونٹ بھی بجلی خرچ نہ کی اور بل 6841 روپے آگیا۔

    بجلی بلوں میں 3000 روپے سیلز ٹیکس پرتاجروں نےسرپکڑ لیے ، تاجروں کو بجلی کا فی یونٹ 700 سے 7000 روپے تک پڑنے لگا۔

    جس کے باعث تاجر پریشان ہے اور دہائی دے رہے ہیں کہ بجلی کے 4 یونٹ کے استعمال پر بل3427 روپے آیا، بجلی کے 5 یونٹ کا بل 3545 روپے آگیا۔

    تاجروں نے اے آر وائی نیوز کو بجلی کے بلز بھیج کر شکایات کےانبار لگادیئے، حکومت نے تاجروں کے گوداموں کے بجلی بلوں پربھی سیلز ٹیکس لگادیا۔

    تاجروں کا کہنا ہے کہ گودام اسٹاک کیلئےہے، سیل کیلئے نہیں تو ٹیکس کہاں سے دیں، حکومت کہتی ہے ہر بل پر 6000 روپےسیلز ٹیکس دیں گے تو کاروبارکریں۔