Tag: بجلی چوروں

  • کے۔ الیکٹرک کی نیو سبزی منڈی میں کارروائی، 1200 غیر قانونی کنکشنز منقطع

    کے۔ الیکٹرک کی نیو سبزی منڈی میں کارروائی، 1200 غیر قانونی کنکشنز منقطع

    کراچی: کے۔ الیکٹرک کی بجلی چوروں اور نادہندگان کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ پاور یوٹیلیٹی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے نیو سبزی منڈی اور فروٹ منڈی پر کارروائی کرتے ہوئے 2500 کلوگرام وزن کے 1200 غیرقانونی کنکشنز (کنڈوں) کو کے۔ الیکٹرک کی تنصیبات سے ہٹا دیا، جن سے ماہانہ 110k یونٹس بجلی چوری کی جارہی تھی۔

    غیر قانونی کنکشنز نیٹ ورک کے حفاظتی اصولوں کو نظرانداز کرتے ہیں، جس سے کے۔ الیکٹرک کے انفرااسٹرکچر کو نقصان اور شہریوں کے لیے حفاظتی خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ یہ مہم بجلی کی چوری کے باعث ہونے والے نقصانات کو کم کرنے اور رہائشیوں کے لیے خطرات ختم کرکے ایک محفوظ کمیونٹی بنانے کے لیے چلاتی جاتی ہے۔

    اس وقت کے۔ الیکٹرک کا 70 فیصد نیٹ ورک لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے، جب کہ زیادہ چوری والے علاقوں میں نقصانات کم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ بجلی کی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی دو اہم عوامل ہیں، جس کے ذریعے کسی علاقے میں لوڈشیڈنگ دورانیہ کا تعین کیا جاتا ہے۔ کم نقصانات والے علاقوں میں معمولی یا بالکل بھی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوتی، جو بجلی کے ذمہ دارانہ استعمال اور بروقت ادائیگی کے فوائد کو ظاہر کرتا ہے۔

    پی آئی اے کی نجکاری، 6900 ملازمین کا کیا ہوگا؟

    کے۔ الیکٹرک کی صارفین، کمیونٹی رہنماؤں اور مقامی نمائندوں سے اپیل ہے کہ وہ بجلی چوری کی حوصلہ شکنی کریں اور بلوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنائیں۔ یہ اقدامات شہر میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے لیے اہم ہیں۔ اگرچہ کے۔ الیکٹرک چوری کے خلاف اپنی مہم جاری رکھے ہوئے ہے، تاہم ادارہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ اس طرح کی غیرقانونی سرگرمیوں کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے تاکہ سب کے لیے پائیدار توانائی کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے۔

  • بجلی چوروں کیخلاف کارروائی کے دوران ٹیم پر حملہ، 5 لائن مین اور خاتون زخمی

    بجلی چوروں کیخلاف کارروائی کے دوران ٹیم پر حملہ، 5 لائن مین اور خاتون زخمی

    سندھ کے شہر دادو میں بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران دیہاتیوں نے حملہ کر کے سیپکو کے 5 لائن مینز کو زخمی کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی (سیپکو) کی جانب سے شہر دادو سے متصل گاؤں بچل زؤنر میں بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا گیا تو مشتعل افراد کے ہجوم نے ان پر حملہ کر دیا۔

    اس حملے میں سیپکو ٹیم کے پانچ لائن مین زخمی ہوگئے جب کہ مشتعل افراد نے سیپکو کی گاڑی کو بھی تحویل میں لے لیا۔

    اس ہنگامہ آرائی کے دوران ایک خاتون بھی زخمی ہوئی، تمام زخمیوں کو مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    دیہاتیوں کے اس حملے کے بعد سیپکو حکام نے مذکورہ گاؤں میں بجلی چوروں کیخلاف آپریشن معطل کر دیا ہے۔

    کارروائی کے حوالے سے سپرنٹنڈنٹ انجینئر سیپکو ارشاد علے نے بتایا کہ گاؤں بچل زؤنر میں صارفین پر پانچ کروڑ روپے کے بقایا جات ہیں اور عرصہ دراز سے عدم ادائیگی کے باعث آج کارروائی کی جا رہی تھی۔

    دوسری جانب ایس ایس پی دادو نے سیپکو ٹیم پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

  • حکومتی کریک ڈاؤن،  بجلی چوروں سے  34 بلین روپے وصول کرلئے گئے

    حکومتی کریک ڈاؤن، بجلی چوروں سے 34 بلین روپے وصول کرلئے گئے

    اسلام آباد : ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں 34 بلین روپے وصول کرلئے گئے جبکہ ایک لاکھ 25 ہزار 142افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے ، حکومتی ایما پرملک بھرمیں بجلی چوروں کیخلاف مؤثر کارروائیوں کے ثمرات سامنے آنے لگے ہیں۔

    7 ستمبر سے 31 اکتوبرکے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھرسے 34 بلین روپےوصول کیے گئے، اعداد و شمار کے مطابق ملک بھرمیں کارروائیوں کے دوارن ایک لاکھ 25 ہزار 142افراد گرفتار ہوئے۔

    ستمبر سے اکتوبر تک بجلی چوری کےباعث ہونے والے نقصانات میں 12 بلین روپےکی کمی ہوئی۔

    یکم سے 19 نومبر تک 14 ہزار 769 افراد کی گرفتاری اور 36 ہزار 547 ملین روپے کی وصولی کی جاچکی ہے۔

    اعدادوشمارکے مطابق اسلام آبادسے98افرادگرفتار اور 175ملین وصول کیے ، مجموعی طور پر گوجرانولہ، فیصل آباد اور ملتان سے ایک ہزار 617 افراد گرفتار اور ایک ہزار 439 ملین روپے وصول جبکہ پشاور،حیدرآباد،سکھر،کوئٹہ سےمجموعی طور پر 121 افراد گرفتار اور 5 ہزار 520 ملین روپے وصول کیے۔

  • پاکستان بھر میں بجلی چوروں کے لیے زمین تنگ ، 360سے زائد گرفتاریاں

    پاکستان بھر میں بجلی چوروں کے لیے زمین تنگ ، 360سے زائد گرفتاریاں

    اسلام آباد : ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف کارروائیوں کے اعدادو شمار جاری کردیئے گئے، 5 تا 12 نومبر تک 360سے زائد گرفتاریاں ہوئیں جبکہ ، لاکھوں روپے کے جرمانے کئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بھر میں بجلی چوروں کے لیے زمین تنگ کردی گئی ، حکومتی ایماء پر ماہ ستمبر سے ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف سخت کریک ڈاوٴن کا آغاز کیا۔

    اعداد و شمار میں بتایا کہ 5 تا 12 نومبر تک ملک بھر سے 360سے زائد گرفتاریاں ہوئیں ، لاہور میں 1289، ملتان میں 531، گوجرآنوالہ میں 146 اور فیصل آباد میں 93 ایف آئی آر درج ہوئی۔

    آپریشن کے دوران پشاور میں 138 ایف آئی آر درج کی گئیں جبکہ حیدرآباد میں 24 ، سکھر میں 97، کوئٹہ میں 12 جبکہ اسلام آباد میں بجلی چوروں کے خلاف 18 ایف آئی آر درج کی گئیں۔

    متعلقہ اداروں نے بجلی چوروں سے لاہور میں 0.59 ملین، گوجرآنوالہ میں 0.03 ملین، فیصل آباد میں 0.038 ملین اور ملتان میں 0.36 ملین روپے، اسلام آباد میں 0.04، پشاور میں 0.71،کوئٹہ میں 0.15، سکھر میں 0.48 اور حیدرآباد میں 0.65 ملین روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔

    بجلی چوروں کے خلاف آپریشن کے دوران لاہور سے 151، ملتان سے 90 اور پشاور سے 80 گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں، سکھر اور فیصل آباد سے 32 بجلی چور گرفتار کیے گئے۔

    نگران حکومت اور عسکری قیادت ملک بھر سے بجلی چوری کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہے۔

  • بجلی چوروں کے خلاف ایکشن کے نتائج منظرعام پر آگئے

    بجلی چوروں کے خلاف ایکشن کے نتائج منظرعام پر آگئے

    اسلام آباد : بجلی چوروں کے خلاف آپریشن میں یکم ستمبر سے 15 اکتوبر تک ملک بھر سے اربوں روپے وصول کرلئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی چوروں کے خلاف ایکشن کے نتائج منظرعام پر آگئے، نگران حکومت، سیکیورٹی فورسزاورعسکری قیادت نے معیشت کے استحکام کی خاطرسخت اقدامات لینے کا فیصلہ کیا۔

    جس کے بعد حکومتی ایما پر ماہ ستمبر سے ملک بھرمیں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن کاآغاز کیا گیا ، یکم ستمبر سے 15 اکتوبر تک ملک بھر سے اربوں روپے وصول کئے اور 16 ہزار 746سےزائدگرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔

    پنجاب سے 2037، سندھ سے 36، خیبرپختونخوا سے 518، اسلام آباد سے 69 گرفتاریاں ہوئی جبکہ پنجاب میں 5 ہزار 003، سندھ میں 109، خیبرپختونخوا میں 617 ، بلوچستان میں 4 اور اسلام آباد میں 81 ایف آئی آردرج کی گئیں۔

    آپریشن کے دوران پنجاب سے 1.73ملین، اسلام آبادسے0.08 ملین روپے، خیبرپختونخواسے1.26ملین،سندھ سے1.6ملین،بلوچستان سے0.017ملین روپےجرمانہ وصول کیا گیا۔

    نگران حکومت اور قانون نافذکرنیوالے ادارے ملک بھر سے بجلی چوری کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں۔

  • بجلی چوروں سے  اب تک  20 ارب 47 کروڑ 70 لاکھ روپے کی ریکوری کا  دعویٰ

    بجلی چوروں سے اب تک 20 ارب 47 کروڑ 70 لاکھ روپے کی ریکوری کا دعویٰ

    اسلام آباد : پاور ڈویژن نے بجلی چوروں سے 20 ارب 47 کروڑ 70 لاکھ روپے کی ریکوری کا دعویٰ کردیا ،لیسکو میں سب سے زیادہ ریکوری ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی چوروں کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے ، بجلی چوروں سے اب تک20 ارب 47 کروڑ 70 لاکھ روپے ریکور کئے گئے۔

    پاور ڈویژن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں کارروائیوں کے دوران 15 ہزار 165بجلی چور پکڑے گئے، لیسکو میں سب سے زیادہ 5 ارب 34 کروڑ 80 لاکھ روپے کی ریکوری کی گئی اور 5 ہزار 58 بجلی چور گرفتار کئے گئے۔

    پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ حیسکو نے اب تک سے 3 ارب 98 کروڑ 80 لاکھ روپے ، پیسکو ریجن نے3 ارب 94 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد کی اور میپکو نے 2 ارب 5 کروڑ سے زائد کی ریکوری کی ہے۔

    کارروائیوں میں اب تک 4 ہزار 944 بجلی چوروں کو پکڑا گیا، سیپکو نے اب تک 2 ارب 43 کروڑ 10 لاکھ روپے، کیسکو نے 90 کروڑ 20 لاکھ، فیسکو نے 77 کروڑ 10 لاکھ روپے ، گیپکو نے 54 کروڑ 30 لاکھ، آئیسکو نے 42 کروڑ40 لاکھ روپے کی ریکوری کی ہے۔

  • بجلی چوروں کا لیسکو حکام پر تشدد، دفتر میں گھس کر سرکاری ریکارڈ جلا ڈالا

    بجلی چوروں کا لیسکو حکام پر تشدد، دفتر میں گھس کر سرکاری ریکارڈ جلا ڈالا

    لاہور : بجلی چوروں نے لیسکو حکام کو تشدد کا نشانہ بنایا اور دفترمیں گھس کر سرکاری ریکارڈ جلا ڈالا، سی سی پی او نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے رائے ونڈ میں میں بجلی چوروں نے لیسکو حکام کو تشدد کا نشانہ بنایا اور عملے کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد 60 حملہ آور لیسکو دفترمیں گھس گئے۔

    پولیس نے بتایا کہ حملہ آوروں نے دفاتر ، گاڑیوں کو نقصان پہنچایا، سرکاری ریکارڈ جلا ڈالا، 15 نامزد اور 45 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔

    سی سی پی او نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔

    یاد رہے بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے والے ایس ای لیسکو کو قتل کی دھمکیاں ملنے لگیں ہیں ، بجلی چوری کے عمل کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے والے ایس ای لیسکو ندیم ملک کو اب قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

    ایس ای لیسکو ننکانہ ندیم ملک کا کہنا تھا کہ فون پر جان سے مارنے کی دھمکی ملی رہی ہے، اعلیٰ حکام کو دھمکی ملنے سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔

  • کنڈے ڈالنے والوں کو ہتھکڑیاں لگانے کی تیاری، اہم شخصیات سمیت 330 بجلی چور پکڑے گئے

    کنڈے ڈالنے والوں کو ہتھکڑیاں لگانے کی تیاری، اہم شخصیات سمیت 330 بجلی چور پکڑے گئے

    لاہور : لیسکو ریجن میں بجلی چوروں کے خلاف گرینڈ آپریشن کے دوران اہم شخصیات سمیت 330 بجلی چور پکڑے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھرمیں بجلی چوروں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا ، لیسکو نے لاہور سمیت مختلف شہروں میں گرینڈ آپریشن کرتے ہوئے تین سو تیس بجلی چور پکڑے لئے۔

    ترجمان لیسکو نے بتایا کہ سابق رکن قومی اسمبلی مہر سعید ظفر پڈہار بجلی چوری میں ملوث نکلے، مہر سعید ظفر پڈہار کو 8620یونٹس 2 لاکھ 50 ہزار روپے چارج کردیئے گئے ہیں۔

    سابق چیئرمین ضلع کونسل رانا ایوب کو 1096 یونٹس پر 69 ہزار 457 روپے اور سابق وائس چیئرمین پی ایم ایل این اللہ توکل کو 5 ہزار 156 یونٹس پر 2 لاکھ 68 ہزار 112 روپے چارج کیے گئے۔

    اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے مقامی رہنما طارق جاوید کو 4 ہزار 753 یونٹس پر 2 لاکھ 5 ہزار 247 روپے اور گرین کیپ سوسائٹی کو 71 ہزار 943 یونٹس 35 لاکھ 97 ہزار 150 روپے چارج کئے گئے۔

    ترجمان لیسکو کے مطابق ملزمان کو مجموعی طور پر 4 کروڑ 74 لاکھ 27 ہزار روپے چارج کئے گئے اور ملزمان کے خلاف 130 ایف آئی آرز درج کرکے 11 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

  • بجلی چور ہوشیار ہوجائیں  ،  گرینڈ آپریشن شروع ہوگیا

    بجلی چور ہوشیار ہوجائیں ، گرینڈ آپریشن شروع ہوگیا

    لاڑکانہ : وزیر اعظم کےاحکامات پر عوام کو بجلی میں ریلیف دینے کیلئے مختلف شہروں میں بجلی چوروں کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعظم اور کابینہ کی جانب سےعوام کو بجلی کی مد میں ریلیف دینے کے معاملے پر لاڑکانہ میں بجلی چوروں کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کر دیا گیا۔

    سپرنٹنڈنٹ انجینئرسیپکو لاڑکانہ عبدالغفارماکاکی قیادت میں چانڈکا سب ڈویژن میں آپریشن کیا گیا ، آپریشن میں 1200 سے زائد بجلی کے ڈائریکٹ کنڈے منقطع کرکےتاریں ضبط کرلی گئیں۔

    سپرنٹنڈنٹ انجینئر کا کہنا ہے کسی قیمت پربجلی چوروں کوبخشانہیں جائیگا ان کے خلاف ،مقدمات درج ہوں گے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم کے احکامات پر لیسکو نے بجلی چوروں کیخلاف حکمت عملی تیار کرلی ہے، چیف ایگزیکٹوانجینئر کا کہنا ہےبجلی چوری کے مقدمات کو ہر صورت منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور بجلی چوروں کےسہولت کارلیسکوافسران و ملازمین کو برطرف کیا جائے گا۔

    نگراں پنجاب حکومت نے بجلی چوروں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، اس حوالے سے چیف سیکریٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے ڈویژنل کمشنرز، آرپی اوز کو ہدایات جاری کردیں۔

    بجلی چوروں کے خلاف مقدمات کے بعد پراسکیوشن کے طریقہ کارکو بہتر بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، چیف سیکریٹری پنجاب کا کہنا ہے سب سے زیادہ لائن لاسسز لیسکو اور میپکو میں ریکارڈ کیے گئے۔

    بجلی چوروں کیخلاف آپریشن میں انتظامیہ اور پولیس مکمل معاونت فراہم کرے گی، چیف سیکریٹری کا کہنا ہے کہ آپریشن کی مانیٹرنگ کیلئے صوبے کی سطح پر کمیٹی قائم کی جائےگی۔

    لیسکو چیف کا کہنا تھا کہ اوور بلنگ میں ملوث سرکاری افسران اوراہلکاروں کیخلاف سخت ایکشن لیا جا رہا ہے۔

  • نگراں حکومت کا بجلی چوروں اور بل ادا نہ کرنے والوں کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا اعلان

    نگراں حکومت کا بجلی چوروں اور بل ادا نہ کرنے والوں کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا اعلان

    اسلام آباد : نگراں حکومت نے بجلی چوروں اور بل ادا نہ کرنے والوں کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا اعلان کردیا، نگراں وزیرتوانائی محمدعلی نے واضح کیا ہے کہ بجلی چوروں کو خصوصی عدالتوں سےسزائیں ملیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی اور وزیرتوانائی محمد علی نے نیوز کانفرنس، وزیرتوانائی محمد علی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہرعلاقے کے اندر مختلف نوعیت پر بجلی کی چوری ہوتی ہے، جب تک بجلی کی چوری ختم نہیں ہوگی قیمتیں نیچے نہیں آسکتیں،وزیرتوانائی محمد علی

    محمد علی نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایات ہیں بجلی چوری کرنیوالوں سےریکوری کریں، اسلام آباد،لاہور،گوجرانوالہ،فیصل آباداورملتان ڈسٹریبیوشن کمپنی میں 100 ارب کا نقصان ہے جبکہ پشاور، حیدرآباد،کوئٹہ،سکھر،آزادکشمیرڈسٹری بیوشن کمپنی میں479ارب روپےکانقصان ہوتا ہے۔

    نگراں وزیر توانائی نے کہا کہ ہمارے پاس ڈیٹا ہے کہ کن فیڈرز سے بجلی زیادہ چوری ہوتی ہے ،جن علاقوں میں چوری زیادہ ہے وہاں پر ڈیٹا کے مطابق کارروائی کریں گے ، تمام ڈیٹا ہے کونسے علاقوں میں بجلی کی چوری زیادہ اورکہاں کم ہے، مردان کےعلاقےمیں بجلی چوری بہت زیادہ ہے، مردان میں 50 سے 83 فیصد تک بجلی چوری یا ادائیگیاں نہیں کر رہے۔

    انھوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں بجلی کی چوری کم کرنےکیلئےکریک ڈاؤن کریں گے ، بجلی چوروں کو خصوصی عدالتوں سےسزائیں ملیں گی۔

    نگراں وزیر توانائی نے مزید کہا کہ بجلی چوری روکنے کیلئے تین اسٹیپ لئےہیں، جہاں پر 30 سے 60 فیصد نقصان ہے وہاں پرائیویٹ سیکٹرکوشامل کرسکتے ہیں۔

    محمد علی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےکہاآنےوالےدنوں میں سب کی پرفارمنس دیکھی جائےگی، بہت سےممالک میں ڈسٹریبیوشن کمپنیاں صوبوں کےنہیں وفاق کے ماتحت ہوتی ہیں، ڈسٹریبیوشن کمپنیاں صوبوں کےحوالے کی جائیں یا نجکاری ،کابینہ جلد فیصلہ کرے گی۔

    نگراں وزیرتوانائی نے کہا کہ ماضی میں بجلی کارخانوں میں صرف حکومت ہی بجلی خریدسکتی تھی، کیپسٹی پے منٹ کم کرنے پر کام ہورہا ہے تھوڑاوقت لگےگا۔

    ان کا مزید بتانا تھا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنی کے بورڈآف ڈائریکٹرزکودیکھ رہےہیں ان میں تبدیلیاں لائیں گے، تمام چیف سیکریٹریز،آئی جیزکےساتھ بات چیت ہوچکی ہے، ان آفیسرزکی لسٹ بنالی ہےجوبجلی چوری میں ملوث ہیں، ان آفیسرز کو فیلڈ کی جاب سے ہٹا دیا جائے گا۔

    محمد علی نے کہا کہ بجلی چوری میں ملوث افسران کی لسٹ الیکشن کمیشن کو بھجوا دی ہے، ہمارا ٹارگٹ ہے کہ 589ارب کی چوری کو جلد از جلد کم کیا جائے۔

    دوسری جانب نگران وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا 589ارب روپے کی بجلی ہر سال چوری ہوتی ہے ، بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے لوگوں کااحتجاج جائزہے، لوگوں کی پریشانیوں کاحل نکالنا ہے۔

    مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی ضرورت ہے، گھریلو صارفین میں بعض بجلی چوری اور بعض بل ادا ہی نہیں کرتے۔

    نگران وزیراطلاعات نے کہا کہ کسی وزیرکومفت بجلی نہیں ملتی، جوالاؤنسزملتے ہیں ان کے بھی اعدادوشمارہیں۔