Tag: بجلی کا بحران

  • کراچی میں بجلی کا بحران جاری، روشنیوں کا شہر تین روز سے تاریک

    کراچی میں بجلی کا بحران جاری، روشنیوں کا شہر تین روز سے تاریک

    کراچی (21 اگست 2025): شہر قائد میں منگل کے روز شروع ہونے والی بارش کے ساتھ بند ہونے والی بجلی کئی علاقوں میں تین روز بعد بھی بحال نہ ہو سکی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہر کراچی کے باسی شدت سے بارش کے منتظر تھے۔ لیکن جب باران رحمت برسی تو متعلقہ اداروں کی نا اہلی سے اسے ان کے لیے زحمت میں تبدیل کر دیا۔

    ایک جانب پورا شہر سوئمنگ پول بن گیا جس میں انسان اور گاڑیاں تیرتے دکھائی دیے تو وہیں بارش کے ساتھ حسب معمول کے الیکٹرک کے فیڈر ٹرپ ہونے کے باعث شہر کے وسیع علاقے میں بجلی معطل ہوگئی۔

    بارش کے باعث کے الیکٹرک کے 160 فیڈرز تاحال بند ہیں۔ روشنیوں کا شہر کہلانے والے کراچی کے کئی علاقے تین روز سے تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں جس کے وجہ سے شہریوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    کراچی کے وسیع رہائشی علاقے اسکیم 33، بلدیہ، ڈیفنس، گلستان جوہر بلاک 3 میں تین روز سے بجلی بند ہے۔ شدید گرمی حبس میں بالخصوص فلیٹوں کے رہائشیوں کی زندگی عذاب بن گئی ہے۔ متعدد شکایات کے باوجود اب تک بجلی بحال نہیں کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ صفورہ گوٹھ، کنیز فاطمہ سوسائٹی، مدراس چوک، نعمان اسکوائر، گلشن اقبال، بن قاسم، گلشن حدید، منگھوپیر، رزاق آباد میں بھی بجلی بحال نہیں ہوئی ہے۔

    بجلی کی طویل بندش کے باعث ان علاقوں میں پانی کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔ کئی علاقوں میں گھروں اور مساجد میں وضو کے لیے بھی پانی دستیاب نہیں ہے۔

    کے الیکٹرک کا ٹرانس میشن سسٹم شہر کو بلا تعطل بجلی فراہم کرنے میں ناکام ہے۔  اور جن علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے، وہاں بھی وقفے وقفے سے بجلی آنکھ مچولی جاری ہے۔

    یشتر علاقوں ، اپارٹمنٹس کے سب اسٹیشنز، انڈر گراؤنڈ کیبلز میں پانی کی وجہ سے بجلی معطل ہے۔

  • کراچی میں  بجلی کا بحران  شدت اختیار کرگیا ، 98 فیڈرز تاحال بند

    کراچی میں بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا ، 98 فیڈرز تاحال بند

    کراچی: بارشوں کے بعد بجلی بحران شدت اختیار کرگیا، 98 فیڈرز بدستور بند ہے ، جس کے باعث شہر کے بڑے علاقوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دو روز سے جاری طوفانی بارشوں کے بعد بجلی کا شدید بحران برقرار ہے، K-الیکٹرک کے 98 فیڈرز اب بھی غیر فعال ہیں جس کے باعث شہر کے بڑے علاقے بجلی سے محروم ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ زیرزمین کیبلز اور سب اسٹیشنز میں پانی داخل ہونے سے بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔ سرجانی ٹاؤن، یوسف گوٹھ، معین آباد، اسکیم 33، بلدیہ، گلستانِ جوہر، گلشنِ اقبال، بن قاسم، گلشنِ حدید، منگھوپیر اور رزاق آباد سمیت متعدد علاقوں میں بجلی بحال نہ ہوسکی۔

    معین آباد، امیرآباد، صادق آباد اور ماڈل کالونی کے مکین دو روز گزرنے کے باوجود بجلی سے محروم ہیں۔ نارتھ کراچی سیکٹر فائیو آئی، اسکیم 33 کی الااشرف اور سائنٹسٹ سوسائٹی، بلدیہ اور ڈی ایچ اے میں بھی 48 گھنٹے سے بجلی غائب ہے، بجلی کی طویل بندش کے باعث گھروں میں پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ مونس علوی کے وعدے، نیپرا کو دی گئی یقین دہانیاں اور صوبائی وزیر توانائی ناصر شاہ کی مداخلت کے باوجود صورتحال میں بہتری نہیں آئی۔

    یاد رہے شاہ فیصل کالونی پولیس نے بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والے دو بھائیوں کے واقعے پر K-الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (CEO) سید مونس عبداللہ علوی اور دیگر حکام کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    اسرا‌ر خان اور سراج خان اپنے گھر کے باہر زیرزمین بجلی کی تار کے باعث کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئے تھے اوعر اہل خانہ نے کے -الیکٹرک حکام کو غفلت کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    واضح رہے موسلا دھار بارش نے شہری زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔ مختلف علاقوں میں شہری سیلاب، سڑکوں کی بندش، بجلی کی طویل بندش اور کٹی پہاڑی پر لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات سامنے آئے ہیں۔

    بارش کے پانی نے کورنگی انڈسٹریل ایریا روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ اور سلطان آباد کو ڈبو دیا، جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔ سرجانی ٹاؤن میں صورتحال اس قدر سنگین رہی کہ ریسکیو اہلکاروں کو ایک مریض کو کشتی کے ذریعے اسپتال منتقل کرنا پڑا۔

  • کراچی میں بجلی کا بحران سنگین، بدترین لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا جینا حرام کردیا

    کراچی میں بجلی کا بحران سنگین، بدترین لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا جینا حرام کردیا

    کراچی : شدیدگرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو جینا حرام کردیا ،مظاہرین کا کہنا ہے کہ باقاعدگی سے بل جمع کرانے والوں کو چند بجلی چوروں کی سزا لوڈشیڈنگ کی صورت میں دی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بجلی کا بحران سنگین ہوگیا، جس کے باعث مختلف علاقوں میں رات بھر بجلی غائب رہنے سے سخت گرمی میں شہری پریشان ہیں۔

    شدید گرمی میں لوڈ شیڈنگ کے ستائے شہری سڑک پر نکل آئے، گارڈن اورحب ریور روڈ پر کے الیکٹرک دفاتر کے باہر دھرنا دے دیا۔

    گارڈن کےمختلف علاقوں کے مکین ریلی کی صورت میں پہنچے اور مظاہرین نے انکل سریہ چورنگی پر احتجاج کیا۔

    جس کی وجہ سے اطراف کی شاہراہوں پر گھنٹوں ٹریفک جام رہا ، مظاہرین کا کہنا ہے کہ باقاعدگی سے بل جمع کرانے والوں کو چند بجلی چوروں کی سزا لوڈشیڈنگ کی صورت میں دی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں : بجلی کی لوڈشیڈنگ پر سڑک بند کرنے سے کیا بجلی بحال ہوجائے گی؟ شرجیل میمن کا کراچی والوں سے سوال

    حب ریورروڈ پر بھی اطراف کی آبادیوں کے مکینوں نے بجلی کی طویل بندش اورکئی ماہ سے پانی کی عدم فراہمی پر احتجاج کیا، جس کی وجہ سےحب ریور روڈاوراطراف کی شاہراہوں پرگھنٹوں ٹریفک جام رہا۔

    دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک نے شہر کا 70 فیصد حصہ لوڈشیڈنگ فری ہونے کا دعویٰ کردیا تاہم شہر میں 16 سے 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ جاری ہے۔

  • ملک بھر میں بجلی کا بحران مزید شدت اختیار کر گیا

    ملک بھر میں بجلی کا بحران مزید شدت اختیار کر گیا

    لاہور : گڈو پاورپلانٹ سسٹم میں فنی خرابی  دور نہ ہونے کے باعث  ملک بھر میں بجلی کا بحران مزید شدت اختیار کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گڈو پاورپلانٹ سسٹم میں فنی خرابی ایک روز بعد بھی دور نہ ہوسکی، ذرائع این ٹی ڈی سی نے بتایا ہے کہ ملک بھر میں بجلی کا بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔

    جس کے باعث لسیکوسمیت تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں کئی گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ شروع کردی گئی ہے، لیسکو میں ہر گھنٹے بعد ایک گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لیسکو کا شارٹ فال 1000میگاواٹ سےاوپرچلا گیا ہے، لسیکو کوصرف 1500 میگاواٹ بجلی مل رہی ہے تاہم بند پاور پلانٹس آج بھی نہیں چلائے جا سکے۔

    یاد رہے آج صبح بھی شدید دھند کےباعث بجلی کا ترسیلی نظام متاثر ہوا، ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق گدوکےقریب این ٹی ڈی سی کی ٹرانسمیشن لائنز ٹرپ کرگئیں تھیں۔

    شدید دھند کے باعث این ٹی ڈی سی کی دوسو بیس اورپانچ سو پچاس کےوی کی لائنوں کو نقصان پہنچا جبکہ پاور ڈویژن ٹرپنگ سے پانچ سو کے وی کے سرکٹ بریکر کو بھی نقصان پہنچا۔

  • ملک میں بجلی کا بحران جاری

    ملک میں بجلی کا بحران جاری

    اسلام آباد: ملک میں بجلی کی طلب و رسد میں عدم توازن کے باعث بجلی کا بحران جاری ہے، ملک کے مختلف علاقوں میں 8 سے 10 گھنٹے تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 439 میگا واٹ ہوگیا، ملک میں بجلی کی مجموعی طلب 24 ہزار 900 میگا واٹ ہے جبکہ مجموعی پیداوار 18 ہزار 461 میگا واٹ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آبی وسائل سے بجلی کی پیداوار 6 ہزار 700 میگا واٹ ہے، آئی پی پیز کی بجلی کی پیداوار 7 ہزار 500 میگا واٹ اور نیو کلیئر پاور پلانٹس سے 2 ہزار 425 میگا واٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری تھرمل پلانٹس 830 میگا واٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، ونڈ پاور پلانٹس 786 میگا واٹ اور سولر پلانٹس 145 میگا واٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔

    بجلی کی طلب و رسد میں عدم توازن کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں 8 سے 10 گھنٹے تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

  • بجلی کا بحران مزید سنگین: وزارت توانائی نے ویب سائٹ پر ڈیٹا دینا بھی بند کردیا

    بجلی کا بحران مزید سنگین: وزارت توانائی نے ویب سائٹ پر ڈیٹا دینا بھی بند کردیا

    اسلام آباد : بجلی کا بحران ختم ہونے کے بجائے مزید سنگین ہو گیا اور وزارت توانائی نے ویب سائٹ پر ڈیٹادینا بھی بند کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز حکومت لوڈشیڈنگ میں کمی کا وعدہ پورا نہ کرسکی ، ملک میں بجلی کا بحران مزید سنگین ہو گیا اور شارٹ فال7ہزار300 میگاواٹ تک جا پہنچا۔

    پاور ڈویژن کے ذرائع نے بتایا کہ بجلی کی مجموعی پیداوار 21ہزار900 میگا واٹ اور طلب29ہزار200میگا واٹ تک بڑھ گئی تاہم وزارت پاور کا لوڈشیدنگ پر موقف سامنے نہ آسکا جبکہ وزارت پاور نے ویب سائٹ پر ڈیٹا دینا بھی بند کر دیا۔

    بحران کے باعث شہروں میں چھ سےآٹھ اوردیہات میں دس سےبارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے ، جس نے شہریوں کا جینا دو بھرہوگیا ہے۔

    دوسری جانب کراچی والے بھی کےالیکٹرک کےرحم وکرم پر ہے ، بارہ سےچودہ گھنٹےبجلی غائب رہنامعمول بن گیا ہے، وقفے وقفے سے بجلی کی بندش سے شہریوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے اور کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے بھی رپورٹ ہو رہے ہیں۔

    گذشتہ روز سندھ کے وزیر توانائی امتیاز شیخ نے کراچی میں بجلی فراہم کرنے والی واحد کمپنی کے الیکٹرک کو حکومتی تحویل میں لینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ صوبائی حکومت نے طویل لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیا۔

    غیراعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ پرعوام کاغصہ بڑھنے لگا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ جس طرح بجلی کے بل دبا کر آ رہے ہیں، لوڈ شیڈنگ بھی اسی طرح ہورہی ہے، شہبازشریف مہربانی کریں گھرچلےجائیں۔

    عوام کا کہنا ہے کہ شہباز حکومت نےوعدہ کیامگرریلیف نہیں دیا، پاکستان میں رہنےوالوں کیلئےکوئی سہولت نہیں، کاروبارتباہ ہورہا ہے،عوام دلدل میں دھنستےجارہے ہیں۔

  • بجلی کا بحران برقرار ، ‘صارفین کو لوڈشیدنگ میں کمی کے لیے چند روز انتظار کرنا ہو گا’

    بجلی کا بحران برقرار ، ‘صارفین کو لوڈشیدنگ میں کمی کے لیے چند روز انتظار کرنا ہو گا’

    اسلام آباد : بجلی کا شارٹ فال 6000 میگاواٹ کی سطح پربرقرار ہے ، تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کی کمی کے باعث ہائیڈل کی پیداوار بھی کم ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بجلی کا بحران برقرار ہے اور بجلی کاشارٹ فال 6ہزارمیگاواٹ سے کم نہ ہوسکا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی پیداوار تقریباً  22ہزار اور طلب 28000 ہزارمیگاواٹ ہے ، جس کے باعث پنجاب ،سندھ ،بلوچستان اور کے پی میں طویل لوڈشیدنگ جاری ہے۔

    پاور پلانٹس کو تیل اور گیس کی قلت کا سامنا ہے جبکہ ہائیڈل پاورکی بھی کم پیداوار ہوگئی ہے ، ذرائع نے کہا ہے کہ تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی ڈیڈ لیول پر ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ہائیڈل پیداوار جولائی میں بڑھنے کا امکان ہے ، صارفین کو لوڈشیدنگ میں کمی کے لیے چند روز انتظار کرنا ہو گا۔

    ذرائع کے مطابق لاہور میں کم لاسز والے فیڈرز پر چار گھنٹے کی شیڈول لوڈشیڈنگ جبکہ ہائی لاسز فیڈرز پر طویل دورانیےکی لوڈشیدنگ ہورہی ہے۔

  • مارکیٹیں جلد بند ہونے کا حکومتی اعلان ہوتے ہی نئی لوڈ شیڈنگ

    مارکیٹیں جلد بند ہونے کا حکومتی اعلان ہوتے ہی نئی لوڈ شیڈنگ

    کراچی: مارکیٹیں جلد بند ہونے کا حکومتی اعلان ہوتے ہی لوڈ شیڈنگ کا بھی نیا شیڈول جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے مارکیٹیں جلد بند کرنے کا اعلان ہوتے ہی 3 گھنٹے روزانہ لوڈ شیڈنگ کا اعلان ہو گیا ہے۔

    کراچی اور لاہور سمیت کئی شہروں میں رات میں بھی بجلی غائب رہنے لگی، جب کہ کے الیکٹرک نے مستثنٰی علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ شروع کر دی۔

    الیکٹرک کمپنی نے تجارتی علاقوں میں بھی بجلی کی بندش کا نیا شیڈول جاری کر دیا ہے، پہلے ہی سے بدترین لوڈ شیڈنگ کے شکار تاجر مزید پریشان ہو گئے ہیں۔

    چوں کہ حکومت کی جانب سے اعلان کے بعد اب مارکیٹیں رات 8 بجے بند ہو جایا کریں گی، اس لیے لوڈ شیڈنگ بھی دن میں کر دی گئی ہے، جو تاجروں کے لیے مزید پریشانی کا باعث ہے۔

    عوام کو زوردار جھٹکا، بجلی کی قیمت میں بڑا اضافہ

    کے الیکٹرک کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کے باعث گزشتہ روز پی آئی بی کالونی، جمشید روڈ، جہانگیر روڈ اندھیرے میں ڈوبے رہے۔

    ادھر ملک کے دیگر شہروں لاہور، کوئٹہ، پشاور سمیت مختلف شہروں میں بجلی کا بدترین بحران جاری ہے، شہروں میں 6 سے 8 اور دیہات میں 10 سے 12 گھنٹے بجلی غائب رہنے لگی ہے۔

    صوبوں میں مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے پر اتفاق ہوگیا

    واضح رہے کہ قومی اقتصادی کونسل اجلاس میں ملک بھر میں رات ساڑھے 8 بجے مارکیٹیں بند کرنے پر صوبوں میں اتفاق ہوگیا ہے، چاروں صوبوں نے بازار اور دکانیں رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے کی تجویز پر اصولی طور پر اتفاق کیا، تاہم سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے وزراے اعلیٰ نے 2 دن کی مہلت مانگ لی ہے، تاکہ وہ اپنے اپنے صوبوں میں تجارتی و کارباری تنظیموں سے مشاورت مکمل کریں۔

  • آئی پی پیز کو بجلی استعمال نہ کرنے کے باوجود پیسے دیے جانے کا انکشاف

    آئی پی پیز کو بجلی استعمال نہ کرنے کے باوجود پیسے دیے جانے کا انکشاف

    اسلام آباد: آئی پی پیز کو بجلی استعمال نہ کرنے کے باوجود پیسے دیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک اکاؤنٹ کمیٹی نے بجلی استعمال نہ کرنے کے باوجود ادائیگی کیے جانے پر متعلقہ حکام سے آئی پی پیز کے تمام معاہدوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

    چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے اجلاس میں چیئرمین نیپرا سے استفسار کیا کہ بعض آئی پی پیز کو بجلی استعمال نہ کرنے کے باوجود پیسے دیے جا رہے ہیں، جب عوام بجلی لے نہیں رہے تو آئی پی پیز کو پیسے کیوں دیے جا رہے ہیں؟

    چیئرمین نیپرا نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے سی پی پی اے کیپسٹی پیمنٹ چارجز کرتی ہے۔

    چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ دنیا میں زیادہ بجلی استعمال کرنے والے کو ریلیف ملتا ہے، لیکن پاکستان میں زیادہ بجلی استعمال پر ٹیرف ڈبل ہو جاتا ہے، انھوں نے ہدایت کی کہ نیپرا آئی پی پیز کی فہرست اور معاہدے کی کاپیاں پی اے سی کو دیں، تاکہ پتا چلے کہ کس کو آئی پی پیز سے کتنا پیسہ ملتا ہے؟

    انھوں نے کہا کہ آئی پی پیز سے ایسے معاہدے کیوں کیے جا رہے ہیں کہ بجلی لیں یا نہ لیں ادائیگی ضرور کریں گے۔

    رکن پی اے سی شیخ روحیل اصغر نے چیئرمین نیپرا سے چوری سے متعلق استفسار کیا کہ اس وقت ملک میں کتنی فی صد بجلی چوری ہو رہی ہے؟ چیئرمین نے جواب دیا کہ ڈسکوز کو 13 فی صد بجلی لائن لاسز کی رعایت ہے مگر نقصان 17 فی صد پایا گیا ہے، اور اس وقت زیادہ بجلی کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) میں چوری ہو رہی ہے، جو 65 فی صد ہے۔

    نیپرا چیئرمین نے بتایا کہ بجلی صارفین کو نیٹ میٹرنگ کی سہولت دینے سے نقصان ہو رہا ہے، صارفین اپنی بجلی بھی پیدا کررہے ہیں اور بیچ بھی رہے ہیں، اور صارفین کے لیے بجلی کافی موجود ہے، ملک میں 41 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

    بجلی کی طلب 28500 میگا واٹ سے بھی تجاوز کر گئی

    سلیم مانڈوی والا نے پوچھا اگر 41 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے تو پھر لوڈ شیڈنگ کیوں ہے؟ نیپرا چیئرمین نے جواب دیا کہ تیل کی کمی کی وجہ سے بجلی پیدا نہیں ہو رہی، ہم نیٹ میٹرنگ صارفین سے 12 روپے 50 پیسے فی یونٹ بجلی لیتے ہیں، پہلے ان کو 16.50 روپے فی یونٹ بجلی دی جا رہی تھی، اب 7.75 روپے فی یونٹ بجلی مہنگی ہوئی ہے۔

    چیئرمین کمیٹی نور عالم نے کہا کہ لگتا ہے چیئرمین نیپرا آپ کی بجلی مفت ہے، انھوں نے جواب دیا میری بجلی مفت نہیں، میرا خود 68 ہزار روپے بل آیا ہے، میرا بل میری تنخواہ کے اعتبار سے زیادہ ہے، نور عالم نے پوچھا آپ کی تنخواہ کتنی ہے؟ انھوں نے جواب دیا میری تنخواہ 7 لاکھ اور کچھ ہزار ہے۔

    نور عالم نے کہا میری تنخواہ تو ڈیڑھ لاکھ ہے، آپ کی تو بہت زیادہ ہے، چیئرمین اوگرا آپ کی تنخواہ کتنی ہے؟ اوگرا چیئرمین نے جواب دیا میری تنخواہ 11 لاکھ روپے ہے، لیکن میں جہاں سے آیا ہوں وہاں یورو میں تنخواہ لیتا تھا۔

  • بجلی کمپنیوں نے وزیر اعظم کی وارننگ ہوا میں اڑا دی، لوڈ شیڈنگ 18 گھنٹے ہو گئی

    بجلی کمپنیوں نے وزیر اعظم کی وارننگ ہوا میں اڑا دی، لوڈ شیڈنگ 18 گھنٹے ہو گئی

    کراچی: بجلی کمپنیوں نے وزیر اعظم کی وارننگ ہوا میں اڑا دی، لوڈ شیڈنگ 18 گھنٹے ہو گئی، شدیدگرمی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بجلی کی کئی کئی گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری ہے، شدیدگرمی میں عوام کا جینا محال ہو چکا ہے، کراچی میں 9 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھا کر 18 گھنٹے تک کر دیا گیا ہے۔

    شہروں میں 6 سے 8 جب کہ دیہات میں 10 سے 12 گھنٹے بجلی غائب ہوتی ہے، کے الیکٹرک نے بھی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھا کر 15 گھنٹے کر دیا، بعض علاقوں میں دورانیہ اٹھارہ گھنٹے تک بڑھا دیا گیا ہے۔

    ذرائع این ٹی ڈی سی کےمطابق ملک میں بجلی کی پیداوار 21 ہزار میگا واٹ کے لگ بھگ ہے، بجلی کی طلب 27 ہزار 5 سو میگا واٹ ہے جب کہ شارٹ فال 6500 میگا واٹ ہے۔

    کراچی میں 40 فی صد سے زائد حصے میں بجلی بند ہے، مختلف علاقے اندھیرے میں ڈوبے ہوئے ہیں، لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی دن میں 3 سے 5 بار ایک گھنٹے کے لیے بجلی بند کر دی جاتی ہے، جب کہ لوڈ شیڈنگ والے علاقوں میں ہر گھنٹے بعد 2 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔

    شدید حبس اور گرمی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کر دیا ہے، جس پر بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف مختلف شہروں میں عوام سڑکوں پر نکل آئے۔

    عاجز آئے شہریوں نے وفاقی حکومت کے خلاف نعرے لگائے، ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے حکومت نہیں سنبھل رہی تو گھر چلے جائیں، گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ سے عوام کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے، کاروبار ٹھپ ہو گئے ہیں۔