Tag: بجلی کمپنیوں

  • بجلی کمپنیوں کو نئی بھرتیاں کرنے، ترقیاں اور مراعاتی پیکج دینے سے روک دیا گیا

    بجلی کمپنیوں کو نئی بھرتیاں کرنے، ترقیاں اور مراعاتی پیکج دینے سے روک دیا گیا

    اسلام آباد : بجلی کمپنیوں کو نئی بھرتیاں کرنے، ترقیاں اور مراعاتی پیکج دینے سے روک دیا گیا ، نئی تعیناتیاں کرنے سے قبل نجکاری کمیشن سے اجازت لینا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کمپنیوں کی نجکاری کے پہلے مرحلے میں اہم ڈویلپمنٹ سامنے آئی ، بجلی کمپنیوں کو نئی بھرتیاں کرنے، ترقیاں اور مراعاتی پیکج دینے سے روک دیا گیا ہے۔

    آئیسکو، فیسکو اورگیپکو کے سی او اوز کو احکامات جاری کردیئے گئے، ذرائع نے بتایا کہ تینوں ڈسکوز میں نئی تعیناتیاں کرنے سے قبل نجکاری کمیشن سے اجازت لینا ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ تینوں کمپنیوں کواپنے ملازمین کو پروموشن یا نئی مراعات دینے سے قبل بھی اجازت لینا ہوگی، کمپنیاں مالی یا قانونی ذمہ داریوں سے متعلق معاہدے کرنے سے پیشتراجازت لینے کی پابند ہوں گی۔

    بجلی کمپنیوں کو اپنے ریکارڈ اوراکاونٹ بکس اپ ٹو ڈیٹ رکھنے کے بھِی احکامات جاری کئے گئے ہیں ، تین ڈسکوز کی نجکاری کے سلسلے میں فنانشل ایڈوائزر کی تعیناتی کی جاچکی ہے۔

    الواریز اینڈ مارسل مڈل ایسٹ لمٹیڈ کی بطور فنانشل ایڈوائزر خدمات حاصل کی گئی ہیں اور کمپنیوں کی نجکاری کے امور میں کوارڈی نیشن کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دی جاچکی ہے۔

  • سیکیورٹی ڈیپازٹ ریٹس! بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان صارفین کے لئے بڑی خبر

    سیکیورٹی ڈیپازٹ ریٹس! بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان صارفین کے لئے بڑی خبر

    اسلام آباد : بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان صارفین کے لئے بڑی خبر آگئی ، سیکیورٹی ڈیپازٹ ریٹس میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی صارفین پرایک اور بوجھ ڈالنے کی حکومتی تیاریاں جاری ہے، بجلی کمپنیوں نے صارفین کے سیکیورٹی ڈیپازٹ ریٹس بڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔

    بجلی کمپنیز  نے اضافے کے لئے نیپرا میں درخواستیں دائر کردیں، گھریلو، کمرشل انڈسٹریل زرعی صارفین کیلئے سیکیورٹی ڈیپازٹ میں اضافہ مانگا گیا ہے۔

    پیسکو،میپکو، گیپکو اور لیسکو،فیسکو،حیسکو،کیسکو اور ٹیسکو نے درخواستیں دائر کیں ، جس میں موقف اختیار کیا ہے کہ تمام کٹیگریز کے لیے بجلی کے نرخوں میں نمایاں اضافہ ہوچکا ہے اور موجودہ سیکرٹری ڈیپازٹ ڈسکوز کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے ناکافی ہیں۔

    بجلی کمپنیوں کا کہنا تھا کہ بجلی کمپنیوں نے ایک ماہ اور ڈھائی سے تین ماہ کی سیکیورٹی ڈیپازٹ میں اضافہ مانگا ہے، گیپکو میں نادہندگان کے ذمہ 2 ارب 39 کروڑ 70 لاکھ روپے کے واجبات ہیں تاہم نیپرا اتھارٹی معاملے پر 11فروری کو سماعت کرے گا۔

  • ڈی ٹیکشن بل :  صارفین سے اربوں روپے کی اوور بلنگ کا انکشاف

    ڈی ٹیکشن بل : صارفین سے اربوں روپے کی اوور بلنگ کا انکشاف

    اسلام آباد : ڈی ٹیکشن بلوں کے ذریعے صارفین پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کا انکشاف سامنے آیا، صارفین نے 5 ارب 73 کروڑ 69 لاکھ روپے سے زائد جمع کرائے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسکوز نے تین ماہ میں 13لاکھ 83 ہزار صارفین کو 35 ارب روپے سے زائد کے ڈی ٹیکشن بل بھجوادیے ، نیپرا کی جانب سے کہا گیا کہ ڈی ٹیکشن بلوں سے بجلی کمپنیوں میں کرپشن میں اضافہ ہوا۔

    دستاویز میں بتایا گیا کہ سپیکو نے اپریل تا جون 2024 میں 13 ارب 15 کروڑ 73 لاکھ روپے سے زائد بل جبکہ حیسکو نے اس عرصے میں 4 لاکھ 92 ہزار 490 صارفین کو 7 ارب 60 کروڑ 95 لاکھ کے بلز بھجوائے۔

    ،دستاویز میں کہنا تھا کہ اپریل تاجون2024  لیسکو نے 3ارب 73کروڑ 65لاکھ ، پیسکو نے 70ہزار 506 صارفین سے ایک ارب 52 کروڑ روپے سے زائد کے بل ، آئیسکو نے 12ہزار703  صارفین کو 34کروڑ 98 لاکھ سے زائد کے بلز بھجوائے۔

    اس کے علاوہ فیسکو نے 46 ہزار 757صارفین کو36 کروڑ روپے سے زائد ، میپکو نے91 ہزار553 صارفین کو76 کروڑ روپے سے زائد اور کیسکو نے7 ہزار 446   صارفین کو19  کروڑ58 لاکھ روپے سے زائدکے ڈی ٹیکشن بلز بھجوائے۔

    بجلی صارفین نے ڈی ٹیکشن بلوں کی مد میں5 ارب73 کروڑ69 لاکھ روپے سے زائد جمع کرائے۔

    نیپرا کا کہنا ہے کہ بجلی کمپنیوں نے تصیح کے بغیر اپناریونیو بڑھانے کے لیے ڈی ٹیکشن بلز بھجوائے، بجلی کمپنیوں کے اقدام سے صارفین پر غیر منصفانہ اضافی بوجھ پڑا اور بجلی صارفین کو وقت کی قلت کے باعث ڈی ٹیکشن بلز جمع کرانے پڑے، بجلی میٹر میں غیر قانونی سرگرمیوں پر صارف کو ڈی ٹیکشن بل جاری کیا جاتا ہے۔

  • سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے نقصانات میں کمی کا منفرد حل نکال لیا

    سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے نقصانات میں کمی کا منفرد حل نکال لیا

    اسلام آباد : سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے نقصانات میں کمی کا منفرد حل نکال لیا، کمپنیوں نے مقررہ کوٹے سے کم بجلی لی۔

    مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ڈسکوز نے اپنے مقررہ کوٹے سے بھی کم بجلی لینے کا انکشاف کیا، جولائی تا ستمبرکسی بجلی کمپنی نے مقررہ کوٹے کے مطابق بجلی نہیں لی۔

    بجلی کمپنیوں نے نیشنل گرڈ سے اپنے مقررہ کوٹے سے 19 فیصد تک کم بجلی لی ، جولائی تا ستمبر کیسکو نے کوٹے سے 19 فیصد کم ، میپکو نے 15.76فیصد اور فیسکو نے 14.48 فیصد کم بجلی لی۔

    پیسکو نے رواں مالی سال کے ابتدائی 3 ماہ میں مقررہ کوٹے سے 14.47 فیصد، لیسکو نے 8.41 فیصد اور ٹیسکو نے 7.37 فیصد، گیپکو نے 6.14 فیصد اور سیپکو نے 5.62 فیصد کم بجلی حاصل کی۔

    بجلی تقسیم کار کمپنیاں کوٹے سے کم بجلی لے کر لوڈشیڈنگ بھی کرتی ہیں، سولرائزیشن اور بجلی کی قیمت بڑھنا بھی بجلی کے کم استعمال کی وجوہات ہیں۔

  • بجلی کمپنیوں نے ایک سال میں قومی خزانے کو کتنا نقصان پہنچایا؟

    بجلی کمپنیوں نے ایک سال میں قومی خزانے کو کتنا نقصان پہنچایا؟

    اسلام آباد : بجلی کمپنیوں نےایک سال میں قومی خزانے کو 196 ارب روپے سے زائد کا دھچکہ لگایا۔

    تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ 2023۔24 میں نشاندہی کی گئی ہے کہ بجلی تقسیم کارکمپنیوں نے ایک سال میں قومی خزانے کو 196 ارب روپے سے زائد کا نقصان کیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ آٹھ کمپنیوں کے نقصانات 2022۔23 میں مقررہ حد سے زائد ہونےپرنقصان ہوا۔

    نیپرا نے بجلی کمپنیوں کےلیے 8.84 سے 20.16 فیصد تک نقصانات کی حد مقرر کی تھی ، پیسکو نے قومی خزانے کو 133 ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔

    سیپکو نے19 ارب 17 کروڑ، لیسکو نے 14 ارب 954 کروڑ روپے کا نقصان کیا، فیسکو نے6 ارب 29 کروڑ ،میپکو نے 3 ارب 80 کروڑروپے جبکہ گیپکو نے ایک سال میں 2 ارب 87 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان کیا۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق اوولوڈ ٹرانسمشن لائنیں اور لمبے فیڈرز زیادہ نقصانات کی وجہ ہیں، نیپرا کی جانب سے نقصان کے اہداف غیرحقیقت پسندانہ قراردیئے گئے ہیں۔

  • بجلی کمپنیوں کے کتنے لاکھ ملازمین کو فری بجلی دی جاتی ہے؟

    بجلی کمپنیوں کے کتنے لاکھ ملازمین کو فری بجلی دی جاتی ہے؟

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی توانائی کے اجلاس میں سیکرٹری پاور ڈویژن نےبجلی کمپنیوں کے ملازمین کو فری بجلی دینے کی تفصیلات بتادی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر محسن عزیز کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی توانائی کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیرتوانائی اویس لغاری نے بتایا کہ بجلی چوری کا اختتام نجکاری اورڈیجیٹلائزیشن سےہوگا، پاور ڈویژن بجلی کے مراعاتی پیکج پر کام کررہا ہے۔

    چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ 2013میں480ارب کی ادائیگی میں بےضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی تھی ، جس پر سی ای او سی پی پی اے نے بتایا کہ رپورٹ سینیٹ میں پیش کی گئی تھی اور معاملہ نیب کو بھجوایا گیا تھا۔

    چیئرمین کمیٹی محسن عزیز کا کہنا تھا کہ نیب تو ایک مافیا ہے، جس پر سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ فری بجلی صرف بجلی کمپنیوں ،واپڈااورجنکوز ملازمین کوملتی ہیں ، بجلی کمپنیوں کے1لاکھ 90ہزار ملازمین کو فری بجلی دی جاتی ہے۔

    سیکرٹری پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ ملازمین کو ایک ارب 30کروڑماہانہ کی فری بجلی دی جاتی ہے، بجلی کمپنیوں کے ملازمین کو15 ارب کی مفت بجلی دی جاتی ہے، ایک ملازم کو سال کی 78 ہزار کی بجلی مفت دی جاتی ہے۔

  • بجلی کی 9 سرکاری تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز تحلیل کرنے کی منظوری

    بجلی کی 9 سرکاری تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز تحلیل کرنے کی منظوری

    اسلام آباد : بجلی کی 9 سرکاری بجلی کمپنیوں کے بورڈز تحلیل کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی سرکاری ملکیتی اداروں نے بجلی کی 9 سرکاری تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز تحلیل کرنے کی منظوری دے دی،

    ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی کے فیصلے کی کابینہ سے توثیق کے بعد بورڈز تحلیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ کابینہ کمیٹی نے کل 11 میں سے 9 سرکاری بجلی کمپنیز کے نئے بورڈز تشکیل دینےکی منظوری دی، وفاقی وزیرپاورکی سربراہی میں بورڈنامی نیشنز کمیٹی کی سفارش پرکابینہ کمیٹی نےمنظوری دی۔

    لیسکو، فیسکو، میپکو، گیپکو اور آئیسکو کے نئے بورڈز تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ پیسکو، کیسکو، ٹیسکو اور حیسکو کے بھی نئے بورڈز تشکیل دیے جائیں گے۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے سیپکواور حیسکو کے بورڈز کی تشکیل نو کا معاملہ روک دیا تھا۔

    وفاق نے حال ہی میں سرکاری ملکیتی اداروں سےمتعلق ایکٹ2023 میں ترامیم کیں اور سرکاری اداروں کے بورڈز ارکان کو ہٹانے سے متعلق آرڈیننس متعارف کرایا، آرڈیننس کےذریعے بورڈز کی تحلیل میں حائل قانونی رکاوٹیں، پیچیدگیاں دورکی گئیں۔

    بجلی کمپنیوں میں انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹرز کی کارکردگی غیرتسلی بخش ہے، کمپنیوں میں انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹرز تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں پروفیشنل کو تعینات کیا جائے گا۔

  • بجلی کی زائد بلنگ ، اہم فیصلہ کرلیا گیا

    بجلی کی زائد بلنگ ، اہم فیصلہ کرلیا گیا

    اسلام آباد : نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اووربلنگ کے معاملے پر بجلی کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمتوں کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    نیپرا نے اووربلنگ کے معاملے پر بجلی کمپنیوں کے جوابات غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے بجلی کمپنیوں کوشوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    نیپرا اتھارٹی کا کہنا تھا کہ آئندہ چند روز میں بجلی کمپنیوں کوشوکازنوٹس جاری کردیں گے اور اس معاملے کو ایک ماہ کے اندر ہی نمٹادیں گے۔

  • بجلی کمپنیوں میں بہتری لانے کیلئے حکومت کا ایک اور اقدام

    بجلی کمپنیوں میں بہتری لانے کیلئے حکومت کا ایک اور اقدام

    اسلام آباد: پاور ڈویژن نے بجلی کمپنیوں میں اہم تعیناتیوں کیلئے پالیسی تیارکرلی، جس میں سی لیول پوسٹس پر مارکیٹ پروفیشنلز تعینات کرنے کی تجویز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کمپنیوں میں بہتری لانے کیلئے حکومت کا ایک اور اقدام سامنے آیا، ڈسکوز میں اہم عہدوں پر تعیناتیاں پبلک سیکٹر کمپنیز رولز کے تحت کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاور ڈویژن نے کمپنیوں میں اہم تعیناتیوں کیلئے پالیسی تیارکرلی ، پاورڈویژن کی سمری بجلی کمپنیوں کے بورڈز کو ارسال کردی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بجلی کمپنیوں میں سی لیول پوسٹس پرمارکیٹ پروفیشنلز تعینات کرنے اور مستقبل میں سی لیول پوسٹس پر بجلی کمپنیوں کے افسران کو تعینات نہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ چیف فنانشل آفیسر،کمپنی سیکرٹری چیف انٹرنل آڈیٹر مارکیٹ سے لینے کی تجویز بھی سامنے آئی جبکہ بجلی کمپنیوں میں کیرئیر پلاننگ آفیسر،چیف لیگل آفیسر ، چیف کمرشل آفیسر،انجینئرنگ ایڈوائزر،چیف انفارمیشن ٹیکنالوجی آفیسر کی پوسٹس بھی تخلیق کرنے کی تجویز ہے۔

    ڈسکوزمیں چیف سپلائی چین مینجمنٹ آفیسر کی پوسٹ تخلیق کرنے کی تجویز دی گئی اور ڈسکوز کے بورڈز کو ان عہدوں سے متعلق پالیسی مرتب کرنے کی ہدایت کردی ہے، اقدام کا مقصد ڈسکوز میں کلچرل شفٹ کے ذریعے بہتری لانا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک کمپنی کےافسران دوسری کمپنی میں بھجوانے کی تجویز بورڈ کوبھجوائی جاچکی ہے۔

  • خراب کارکردگی والی بجلی کمپنیوں میں بہتری لانے کی نئی حکمت عملی تیار

    خراب کارکردگی والی بجلی کمپنیوں میں بہتری لانے کی نئی حکمت عملی تیار

    اسلام آباد: خراب کارکردگی والی بجلی کمپنیوں کے افسران کو بہتر کمپنیوں میں بھیجنے کی تجویز دے دی گئی، افسران کی روٹیشن پالیسی کا مسودہ تیار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خراب کارکردگی والی بجلی کمپنیوں میں بہتری لانے کی نئی حکمت عملی تیار کرلی گئی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ بہترکارکردگی والے ڈسکوز افسران کو خراب کارکردگی والی کمپنیوں میں تعیناتی کا پلان ہے اور خراب کارکردگی والے ڈسکوز افسران کو بہتر کمپنیوں میں بھیجنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈسکوز گریڈ 18 اور اس سے اوپر کے افسران کی روٹیشن پالیسی کا مسودہ تیار کرلیا ہے ، پاورڈویژن نے پالیسی کا مسودہ ڈسکوز بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھجوادیا ہے۔

    ٹیسکو،کیسکو،پیسکو،سیپکواور حیسکو خراب کارکردگی والی کمپنیاں قرار دی گئی ، ان کمپنیوں کےافسران کو بہتر کارکردگی والی کمپنیوں میں لگانے کی تجویز دی ہے، اس کے علاوہ فیسکو،گیپکو،آئیسکو،لیسکو اورمیپکوبہترکارکردگی والی کمپنیاں قرار دی گئی۔

    گریڈ 18 اور اوپر والے افسران کو ترقی پر دوسری ڈسکوزمیں تعیناتی کی تجویز دی ہے ، افسران کو 2 سال کیلئے دوسری بجلی تقسیم کار کمپنی میں تعیناتی کی تجویز ہے۔

    ذرائع کے مطابق تعیناتی سے انکار کرنے والے افسران کو اگلے گریڈ میں ترقی نہ دینے کی بھی تجویز سامنے آئی ہے جبکہ تعیناتی سے مسلسل 2 دفعہ انکار کرنے والے افسران کو سپر سیڈ کرنے کی تجویز ہے۔