Tag: بجلی کی عدم فراہمی

  • حیدرآباد میں بجلی کی عدم فراہمی پر ترجمان حیسکو کی وضاحت

    حیدرآباد میں بجلی کی عدم فراہمی پر ترجمان حیسکو کی وضاحت

    حیدرآباد میں موسلادھار بارش کے بعد اندورن سندھ کے دیگر شہروں کوٹری، جامشورو اور دیگر کی شاہراہیں اوررہائشی علاقے ڈوب گئے، حیسکو کی جانب سے بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی۔

    طوفانی بارش کے باعث کئی مقامات پردرخت گر پڑے جبکہ جیسکو کے سینکڑوں فیڈرز ٹرپ ہوگئے جس حیدرآباد کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہوگیا۔

    اس حوالے سے ترجمان حیسکوصادق اکبر نے میڈیا کو بتایا کہ بارش کے باعث حیسکو ریجن کے 650میں سے 350 فیڈرز بند ہوئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ تیز ہواؤں،بارش کے سبب 132 کے وی کے 11 ٹاورز بھی گرے ہیں، بجلی کے ٹاورز خان پور، سیہون، سلطان آباد سمیت مختلف مقامات پر گرے۔

    ترجمان حیسکو کا مزید کہنا تھا کہ حیدرآباد کے 156میں سے 100 فیڈرز سے بجلی کی فراہمی منقطع ہے،
    تکنیکی ٹیمیں اور فیلڈ اسٹاف بند فیڈرز کی جلد بحالی میں مصروف ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کی برسات کے بعد یونٹ نمبر دو سمیت لطیف آباد کے مختلف نشیبی علاقوں میں چار چار فٹ تک برساتی پانی جمع ہوا، حیدر چوک، قاضی عبدالقیوم روڈ، گاڑی کھاتہ، ٹھنڈی سڑک، سٹی کالج روڈ بھی دریا کا منظر پیش کرنے لگا۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ صفائی نہ کرائے جانے کے باعث مختلف علاقوں میں سیوریج نالے بھی ابل پڑے ہیں، سیوریج نالوں سے نکلنے والا پانی قاضی عبدالقیوم روڈ اور سٹی کالج روڈ پرواقع مارکیٹوں کی کئی دکانوں میں داخل ہوا جس کی وجہ سے مال خراب ہوگیا۔

  • بجلی جانے پر جنریٹر چلانے والے مائیکل فیراڈے کو نہ بھولیں

    بجلی جانے پر جنریٹر چلانے والے مائیکل فیراڈے کو نہ بھولیں

    موسمِ گرما میں پاکستان کے عوام کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے دہری مصیبت اٹھانا پڑتی ہے۔ ان دنوں ملک بھر میں شدید گرمی پڑ رہی ہے اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث سبھی کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    مال دار، خوش حال یا متوسط طبقہ تو جنریٹر کے ذریعے اپنا کام نکال لیتا ہے، لیکن ملک کے غریب اور دیہاڑی دار طبقے کے لیے تو دو وقت کی روٹی کا حصول ہی مشکل ہے، وہ جنریٹر یا ایسے کسی دوسری سہولت کا سوچ بھی نہیں‌ دیکھ سکتے۔

    اگر آپ کو خوش قسمتی سے جنریٹر کی سہولت میسر ہے تو یہ بھی جان لیں کہ جنریٹر، جس کی مدد سے آپ بجلی جانے کے بعد پنکھوں کی ہوا اور کم از کم برقی قمقموں کی روشنی حاصل کرلیتے ہیں، کس انگریز سائنس داں کے طبیعیاتی قانون پر کام کرتا ہے؟

    یہ مائیکل فیراڈے ہیں جنھوں نے فزکس اور کیمسٹری کے میدان میں کار ہائے نمایاں انجام دیے۔ انھوں نے 1831 میں الیکٹرو میگنیٹک انڈکشن کا قانون پیش کیا تھا۔

    مائیکل فیراڈے نے دریافت کیا کہ برقی کرنٹ، مقناطیسی میدان پیدا کرتا ہے اور مسلسل بدلاؤ سے مقناطیسی میدان سے برقی کرنٹ پیدا ہوتا ہے۔

    اس سائنس داں کی انقلابی تھیوری کے نتیجے میں جنریٹر سے کرنٹ پیدا کرنا ممکن ہوا اور آج یہ مشین جدید شکل میں ہماری زندگی کی مشکلات کو کم کررہی ہے۔

    سادہ لفظوں میں‌ بیان کیا جائے تو فیراڈے نے اپنے سائنسی قانون میں یہ بھی‌ بتایا کہ مقناطیسی میدان کی تبدیلی جتنی تیز ہو گی، وولٹیج بھی اتنا ہی زیادہ پیدا ہوگا۔ آج اسی اصول کی مدد سے جنریٹر بنائے جاتے ہیں اور بجلی پیدا کی جاتی ہے۔

  • حیدرآباد : بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف جیالے سڑکوں پرنکل آئے

    حیدرآباد : بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف جیالے سڑکوں پرنکل آئے

    حیدرآباد : بجلی کی طویل بندش کے خلاف پیپلز پارٹی کی جانب سے سپر ہائی وے حیدرآباد پر جاری دھرنا حیسکو چیف سے کامیاب مذاکرات کے بعد بعد ختم کردیا گیا ،مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں بجلی کی عدم فراہمی کیخلاف پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت میں جیالوں سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرے کے باعث سپر ہائی وے پر سات گھنٹے تک اندرون ملک چلنے والے ٹریفک کی آمدورفت معطل رہی۔

    PPP1

    پیپلز پارٹی کی جانب سے حیدرآباد بائی پاس پر جاری دھرنے میں پارٹی کے کارکنان نے کثیر تعداد میں شرکت کی، دھرنے کے دوران کارکنان نے حیسکو اور وفاقی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    دھرنے کے باعث سپر ہائی وے پر ٹریفک کی آمدورفت معطل ہوگئی اور گاڑیوں کی کئی کلو میٹر طویل قطاریں لگ گیئں۔

    PPP2

    دھرنے میں شریک پیپلز پارٹی کے مقامی رہنماؤ ں کا کہنا تھا کہ گزشتہ چھ ماہ سے حیدرآباد اور اندرون سندھ میں بجلی کی طویل بندش اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سا منا کرنا پڑ رہا ہے اورعوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

    PPP3

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے مقامی رہنماؤں اور حیسکو چیف کے مابین کمشنر ہاؤس میں مذاکرات کئے گئے، مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد دھرنا پر امن طو رپرختم کردیا گیا اور مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہوگئے جس کے بعد سپر ہائی وے پر ٹریفک بھی بحا ل ہوگئی۔