Tag: بجلی کی پیداوار

  • ایندھن کی کمی کے باعث بجلی کی پیداوار مزید کم ہو گئی

    ایندھن کی کمی کے باعث بجلی کی پیداوار مزید کم ہو گئی

    لاہور: ملک میں بجلی کا بحران بدستور جاری ہے، شاٹ فال کم نہ ہو سکا، اور ایندھن کی کمی کے باعث بجلی کی پیداوار مزید کم ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک میں بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 580 میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے اور ایندھن کی کمی کے باعث بجلی کی پیداوار مزید کم ہو کر 19 ہزار 420 میگا واٹ رہ گئی، جب کہ بجلی کی طلب 26 ہزار میگا واٹ سے زائد ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاور پلانٹس کو کوئلے اور ایل این جی کی پوری مقدار نہیں مل رہی، ایل این جی کے سودے کر لیے لیکن رسد کے لیے ڈالرز میں ادائیگی ضروری ہے، جب کہ حکومت کی جانب سے ادائیگی نہ ہونے سے ایندھن فراہمی نہیں ہو رہی۔

    پاور ڈویژن کے مطابق پن بجلی ذرائع سے بجلی کی پیداوار 4 ہزار 916 میگا واٹ ہے، سرکاری تھرمل پاور پلانٹس 1 ہزار 84 میگا واٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، اور نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 10 ہزار 156 میگا واٹ ہے۔

    ممتحن نے گرمی سے پریشان طلبہ کے لیے امتحانی گتے کو دستی پنکھا بنا لیا، بورڈ چیئرمینز لوڈ شیڈنگ کے آگے بے بس

    ہوا سے 700 میگا واٹ، سولر سے بجلی کی پیداوار 112 میگا واٹ ہے، بگاس سے چلنے والے پاور پلانٹس 166 میگا واٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، جب کہ جوہری ایندھن سے بجلی کی پیداوار 2 ہزار 274 میگا واٹ ہے۔

    واضح رہے کہ اس وقت ملک کے مختلف علاقوں میں 16 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

  • ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں مشکلات ہیں، شبلی فراز

    ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں مشکلات ہیں، شبلی فراز

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں مشکلات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ ماضی میں بغیر منصوبہ بندی کے جنریشن پلانٹ لگائےگئے۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں مشکلات ہیں،ماضی میں توانائی کے مسئلے کے حل کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں کیےگئے معاہدوں سے بجلی مہنگی مل رہی ہے،مہنگی بجلی سے صارفین اور برآمدات متاثر ہو رہی ہیں،توانائی سیکٹر کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو ہمیں شدید مشکلات ہوں گی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈالر کی قدر بڑھنےکی وجہ سے بھی بجلی کی قیمت بڑھتی ہے،ماضی میں بجلی کی قیمت کو ڈالر کے ساتھ منسلک کیا گیا،کسی حکومت نے بھی نجی کمپنیوں سے سستی بجلی کے لیے مذاکرات نہیں کیے۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ عوام کو سستی بجلی کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے،گزشتہ حکومت میں بغیر منصوبہ بندی کے ڈسٹری بیوشن پلانٹ لگائےگئے،معاہدوں کو یکطرفہ طور پرختم نہیں کرسکتے اس لیے مذاکرات کیے۔

    انہوں نے بتایا کہ ہماری حکومت آنے کے بعد توانائی سیکٹر پر کام شروع کیا،ماضی کی غلط پالیسیوں نے ملک کوگردشی قرضوں کی لپیٹ میں لیا،وزیراعظم نے اس لیے آئی پی پیز سے مذاکرات کے لیے کمیشن تشکیل دیا۔

  • برطانوی پاور اسٹیشن کے 4 کولنگ ٹاورز 4 لمحوں میں صفحہ ہستی سے فنا

    برطانوی پاور اسٹیشن کے 4 کولنگ ٹاورز 4 لمحوں میں صفحہ ہستی سے فنا

    لندن: برطانیہ میں آئرن برج پاور اسٹیشن کے 4 کولنگ ٹاورز چار لمحوں میں صفحۂ ہستی سے مٹ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں پاور اسٹیشن کے چار کولنگ ٹاورز چار لمحوں میں زمین بوس کر دیے گئے، ٹاورز گرائے جانے کا زبردست منظر دیکھنے لوگ اکھٹے ہو گئے تھے، لوگوں نے یہ نظارہ بے مثال قرار دے دیا۔

    کولنگ ٹاورز کو جمعے کے دن کنٹرولڈ دھماکوں کے ذریعے زمیں بوس کیا گیا، یہ ٹاورز 400 فٹ بلند تھے، صرف چند سیکنڈز میں دھوئیں کے بادل اڑاتے ہوئے ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئے۔

    خیال رہے کہ کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر تبدیل کیے جا رہے ہیں، 46 سال سے برطانیہ کو توانائی فراہم کرنے والے ان ٹاور کو گرانے کے لیے صبح کے وقت کا انتخاب کیا گیا تھا، نظارے کو دیکھنے کے لیے لوگ بھی جمع ہو گئے تھے۔

    آئرن برج کا یہ پاور اسٹیشن 1963 میں تعمیر کیا گیا تھا، یہ برطانیہ میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا پاور اسٹیشن تھا، یہاں سے ساڑھے 7 لاکھ گھروں کو بجلی فراہم کی جاتی تھی، اس نے بجلی کی پیداوار 2015 میں بند کر دی تھی، اور اب اس کی جگہ پر ایک ہزار گھر، ایک اسکول، دکانیں اور دیگر تعمیرات کی جائیں گی۔

    2012 میں یہ پاور اسٹیشن کوئلے سے بایو ماس پر منتقل کر دیا گیا تھا تاہم یورپی یونین کے آلودگی سے متعلق قوانین کا تقاضا تھا کہ یہ پلانٹ بجلی کی ایک خاص مقدار کی پیداوار تک پہنچنے کے بعد بند کر دیا جائے۔

  • داسو ڈیم سے بجلی کی فراہمی کے منصوبے کی مالیت میں 5 ارب اضافہ

    داسو ڈیم سے بجلی کی فراہمی کے منصوبے کی مالیت میں 5 ارب اضافہ

    اسلام آباد: ایکنک نے داسو ڈیم کی پیداواری لاگت میں اضافے کی منظوری دے دی، داسو سے بجلی کی فراہمی کے منصوبے کی مالیت میں 5 ارب اضافہ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کی زیر صدارت ایکنک کا اجلاس منعقد ہوا جس میں داسو ڈیم کی پیداواری لاگت میں اضافے کی منظوری دی گئی۔

    منصوبے کی مالیت میں اضافے کے بعد اس کی مالیت 90 ارب 83 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔

    اجلاس میں داسو ڈیم کے لیے زمین کی خریداری کے لیے بھی مالیت میں اضافے کی مشروط منظوری دی گئی، زمین اور تعمیرات میں لاگت پر اضافہ وزارت قانون کے مشورے سے مشروط کیا گیا ہے۔

    اجلاس نے بالا کوٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی تعمیر کے لیے 85 ارب 91 کروڑ کی منظوری دی، قصور اور جھنگ کے کمبائنڈ پاور پروجیکٹ کی بھی منظوری دے دی گئی، خیبر پختون خوا میں سیاحت کے فروغ کے لیے 17 ارب کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں وفاقی حکومت نے 4,300 میگاواٹ پر مبنی داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے لیے تاخیر کا شکار زمین کے حصول کے مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے اضافی 18 ارب روپے تک لاگت برداشت کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    یاد رہے کہ دو سال قبل داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے 180 ارب کے دو ٹھیکے چینی کمپنی کو دیے تھے، ٹھیکوں میں ڈیم کے ڈھانچے سے متعلق سامان کی تیاری اور ہائیڈرالک اسٹیل اسٹرکچر کی تعمیر کے علاوہ زیر زمین پاور کمپلیکس تیار کرنے، سرنگیں بنانے اور ہائیڈرالک اسٹرکچر (ایم ڈبلیو 02) کے منصوبے شامل تھے۔

    چینی کمپنی سے کیے جانے والے معاہدے کے تحت منصوبے کا پہلا مرحلہ 2021 میں مکمل ہونا تھا، جس کے تحت 2160 میگا واٹ بجلی پیدا ہونی تھی۔

  • چائنا پاور حب جنریشن کے کوئلے سے چلنے والے 2 یونٹس فعال، بجلی کی پیداوار شروع

    چائنا پاور حب جنریشن کے کوئلے سے چلنے والے 2 یونٹس فعال، بجلی کی پیداوار شروع

    کراچی: چائنا پاور حب جنریشن کے کوئلے سے چلنے والے 2 یونٹس فعال ہو گئے، یونٹس سے بجلی کی پیداوار شروع ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کی پیداوار کے ایک اور منصوبے نے کام شروع کر دیا ہے، چائنا پاور حب جنریشن کے کوئلے سے چلنے والے 2 یونٹس فعال ہو گئے۔

    دونوں پاور پلانٹس سے 660 میگا واٹ بجلی حاصل ہوتی ہے، گزشتہ روز دونوں یونٹس کو نیشنل گریڈ سے منسلک کر دیا گیا تھا۔

    دونوں یونٹس سے بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی جا رہی ہے، چائنا پاور حب جنریشن سی پیک کے تحت ترجیحی منصوبوں میں شامل ہے۔

    اس منصوبے کی مالیت 2 ارب ڈالر ہے، دو بلین ڈالر کے اس منصوبے میں دو پاور پلانٹ اور ایک کوئلے کی جیٹی شامل ہیں۔

    دونوں یونٹس سے حاصل ہونے والی بجلی سے 40 لاکھ گھروں کی بجلی کی ضرورت پوری کی جا سکے گی، خیال رہے کہ جنوری میں چائنا پاور حب جنریشن کمپنی نے اپنے 1320 میگا واٹ کے کول پاور پراجیکٹ کی 660 میگا واٹ کے پہلے یونٹ کو کام یابی کے ساتھ نیشنل گرڈ کے ساتھ منسلک کیا تھا۔

    چائنا پاور حب جنریشن کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ (ایس پی آئی سی) چائنا کی جانب سے پہلا غیر ملکی تھر مل پاور پراجیکٹ ہے جو کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا حصہ ہے۔

  • تھرکول سے بجلی کی پیداوار ملک کی بڑی کامیابی ہے، پاکستان اکانومی واچ

    تھرکول سے بجلی کی پیداوار ملک کی بڑی کامیابی ہے، پاکستان اکانومی واچ

    اسلام آباد : پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ سالہا سال کی محنت کے بعد تھرکول سے بجلی کی پیداوار بڑی کامیابی ہے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک جاری بیان میں کہی، انہوں نے کہا کہ  ابتدائی طور پر تین سو تین میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کر لی گئی ہے جبکہ ایک مہینے کے اندر پیداوار میں مزید اضافہ ہو جائے گا ۔

    اڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہاکہ اس سلسلہ کو جاری رکھنے سے درآمدی تیل اور گیس پر انحصار کم ہوتا چلا جائے گا اور ملک کو کم از کم چھ ارب ڈالر سالانہ کی بچت ہو گی،۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی اس کامیابی سے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار تھر کی جانب متوجہ ہو گئے ہیں اور اس ضمن میں بھاری سرمایہ کاری کا امکان موجود ہے۔

    انہوں نے زور دیا کہ تھر میں موجود کوئلے کے175ارب ٹن کے ذخائر سے توانائی کا بحران مکمل طور پر ختم کر کے جی ڈی پی شرح میں چار فیصد اضافہ ممکن ہے جبکہ بجلی کی برآمد سے کروڑوں ڈالر کا زرمبادلہ بھی کمایا جا سکتا ہے، جس سے ملک کی تقدیر بدل جائے گی۔

  • ایل این جی اور کوئلے سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ

    ایل این جی اور کوئلے سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ

    اسلام آباد: پاکستان میں فرنس آئل سے بجلی کی پیدوار میں انحصار کم ہونے لگا ہے کیوں کہ ایل این جی اور کوئلے سے بجلی کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں بجلی کی پیداور کے لیے فرنس آئل کا بھی استعمال کیا جاتا ہے لیکن فرنس آئل سے ماضی میں تیار کی جانے والی بجلی کی مقدار کوئلے اور ایل این جی سے پیدا کی جانے والی بجلی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔

    کوئلے سے بجلی کی پیداوار میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے تحت مالی سال 2018 کے 9 ماہ میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار 9 ہزار 412 میگاواٹ رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں صرف 80 میگاواٹ بجلی پیدا ہوئی تھی۔

    بجلی کی پیداوار میں کمی، لوڈشیڈنگ میں خطرناک حد تک اضافے کا خدشہ

    علاوہ ازیں گذشتہ سال جولائی سے مارچ کے دوران ایل این جی سے بجلی کی پیداوار 300 فیصد اضافے سے 14 ہزار 948 میگاواٹ تک پہنچ گئی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 5 ہزار میگاواٹ تک محدود تھی۔

    مظفرگڑھ : تھرمل پاور پلانٹ میں آتشزدگی،بجلی کی پیداوار بند

    خیال رہے کہ پاکستان کا فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار سے انحصار اب کم ہونے لگا، کیوں کہ رواں مالی سال کے 9 ماہ کے دوران فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار 21 فیصد گھٹ گئی جبکہ جولائی سے مارچ کے دوران فرنس آئل سے 24 ہزار 422 میگاواٹ بجلی تیار کی گئی علاوہ ازیں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 30 ہزار 930 میگاواٹ بجلی فرنس آئل سے پیدا کی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔