Tag: بجلی

  • ہمارے جسم کے اندر موجود بیکٹیریا بجلی بھی بنا سکتے ہیں

    ہمارے جسم کے اندر موجود بیکٹیریا بجلی بھی بنا سکتے ہیں

    یونیورسٹی آف کیلی فورنیا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق آنتوں اور نظام ہاضمہ میں پائے جانے والے کئی بیکٹیریا، دوسری اقسام کے بیکٹیریا سے زیادہ بجلی بناتے ہیں اور ان کی اسی خاصیت سے فائدہ اٹھا کر کئی اہم امور انجام دیے جاسکتے ہیں۔

    اس سے پہلے بھی ایسے کئی بیکٹیریا دریافت ہوچکے ہیں جنہیں الیکٹروجینک یا بجلی بنانے والا کہا جاسکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ہمارے نظام ہاضمہ میں لاتعداد اقسام کے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو مفید بھی ہوسکتے ہیں اور مضر بھی، اس فہرست میں ایسے دونوں بیکٹیریا شامل ہیں جو مختلف طریقوں سے بجلی کی ہلکی مقدار خارج کرتے ہیں۔

    تحقیق میں شامل پروفیسر ڈین نے بتایا کہ اس فہرست میں لسٹیریا اور کلاسٹریڈیئم جیسے بیکٹیریا شامل ہیں جو رگوں کی بیماری گنگرین کی وجہ بنتے ہیں۔ پھر ان میں پروبائیوٹکس سے وابستہ مفید بیکٹیریا کی بھی ایک طویل فہرست شامل ہے۔

    ان کے مطابق اس دریافت سے ان کی کارکردگی، امراض یا کسی فائدے کے بارے میں جاننے میں بہت مدد ملے گی۔

    دوسری جانب ماہرین کا خیال ہے کہ اس دریافت سے بدن کے اندر لگے پیوند (گرافٹ) کو بجلی کی فراہمی یا بیکٹیریا پر مبنی بیٹری بنانے میں بھی مدد مل سکے گی جس سے چھوٹے سینسر اور آلات کو چلانا ممکن ہوسکے گا۔

  • ہوا سے بجلی بنانے کا سعودی عرب کا پہلا منصوبہ

    ہوا سے بجلی بنانے کا سعودی عرب کا پہلا منصوبہ

    ریاض: سعودی عرب کے پہلے ونڈ پاور فارم نے ماحول دوست بجلی کی پیداوار شروع کردی۔ اس منصوبے سے 70 ہزار سعودی گھرانوں کی توانائی کی ضروریات پوری ہوسکیں گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ کے سب سے بڑے اور سعودی عرب کے پہلے ونڈ فارم دمہ الجندل کی جانب سے کاربن سے پاک بجلی کے پہلے میگا واٹ کی پیداوار شروع کرنے کے بعد اسے قومی گرڈ سے منسلک کردیا گیا ہے۔

    قابل تجدید توانائی میں دنیا کی دو مایہ ناز کمپنیوں مصدر اور ای ڈی ایف رینیو ایبلز کے کنسورشیم کے ذریعے تعمیر کیے گئے اس منصوبے کی پیداواری استعداد 400 میگاواٹ ہے، یہ ونڈ فارم 99 ونڈ ٹربائنز پر مشتمل ہے جو ویسٹاس نے فراہم کی ہیں، ان میں سے ہر ایک 42 میگا واٹ استعداد کی حامل ہے اور ان کی تعمیر ستمبر 2019 میں ہوئی تھی، ان سب کی تنصیب کا عمل تکمیل کے قریب ہے۔

    اپنی مکمل تکمیل پر یہ منصوبہ جو کاربن سے پاک بجلی پیدا کرے گا، 70 ہزار سعودی گھرانوں کی توانائی کی ضروریات پورا کرسکے گا۔

    اس سے فضا میں سالانہ 9 لاکھ 88 ہزار ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ روکی جائے گی جو ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں سعودی عرب کے اہداف کے حصول میں معاون ہوگا۔

    مصدر کے سعودی عرب میں کنٹری ہیڈ سامہ العثمان کا کہنا تھا کہ مصدر نے قابل تجدید توانائی میں اپنے تجربات سے فائدہ اٹھا کر سعودی عرب میں پہلے ونڈ فارم منصوبہ کو شراکت داروں کے تعاون سے مکمل کیا، ٹرانسمیشن گرڈ سے اس کی ابتدائی پیداوار کو کامیابی سے منسلک کرنا ایک اہم سنگ میل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ونڈ فارم خطے میں اقتصادی سرگرمیوں میں بھی معاون ہے، اس سے تعمیراتی مرحلے میں 600 مقامی ملازمتیں پیدا ہوئیں، اس تعمیراتی عمل میں صحت و حفاظت کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھا گیا اور انسانی کام کے 18 لاکھ گھنٹوں کے دوران ایک بھی سنگل لاسٹ ٹائم انجری (ایل ٹی آئی) نہیں ہوئی۔

  • اوورچارجنگ، صارف انصاف کے لیے کے الیکٹرک کو عدالت لے گیا

    اوورچارجنگ، صارف انصاف کے لیے کے الیکٹرک کو عدالت لے گیا

    کراچی: اضافی بل کی وصولی کے خلاف شہر قائد کے ایک شہری کو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑ گیا ہے، عدالت نے کے الیکٹرک کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے شہری کو بجلی بل میں اوور چارجنگ پر کنزیومر پروٹیکشن سیل نے شہری وجاہت مرزا کے معاملے کو عدالت بھیج دیا، شہری کی درخواست پر وسطی کے صارف عدالت نے کے الیکٹرک کو نوٹس جاری کر دیے۔

    درخواست کے مطابق کنزیومر سیل کو صارف وجاہت مرزا کی جانب سے شکایت موصول ہوئی تھی، ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے صارف کو اوور چارجز لگائے گئے۔

    شہری وجاہت مرزا کی شکایت کے مطابق ستمبر 2020 میں بجلی کا بل اچانک زیادہ آنا شروع ہوگیا، 27 نومبر 2020 تک اضافے بل آتے رہے، دراصل میٹر میں خرابی تھی جس کی وجہ سے اضافی بل ادا کرنے پڑے، تاہم 4 ماہ بعد میٹر تبدیل ہونے کے بعد بل درست آیا تھا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ چار ماہ کے دوران صارف سے اضافی بل کے مد میں 69 ہزار روپے سے زائد وصول کیے گئے، درخواست میں استدعا کی گئی کہ صارف کو اضافی بل کی مد میں لیے گئے پیسے واپس کیے جائیں، یا آئندہ کے بلوں میں ایڈجسٹمنٹ کی جائے۔

    عدالت نے درخواست کی سماعت 19 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر کے الیکٹرک سے جواب طلب کر لیا ہے۔

  • جون میں بجلی کی پیداوری لاگت میں اضافہ کیوں ہوا؟

    جون میں بجلی کی پیداوری لاگت میں اضافہ کیوں ہوا؟

    کراچی: کے الیکٹرک کی جنوری سے جون کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر نیپرا میں آج منگل کو سماعت ہوئی، چیئرمین نیپرا نے کے الیکٹرک حکام سے استفسار کیا کہ جون میں بجلی کی پیداوری لاگت میں اضافہ کیوں ہوا؟

    کے الیکٹرک حکام نے بتایا کہ فرنس آئل اور گیس کی کمی کی وجہ سے ڈیزل سے بجلی پیدا کی گئی، جس کی وجہ سے بجلی کی پیداواری لاگت بڑھی، کے الیکٹرک نے یہ بھی بتایا کہ پہلے دستیاب ذرائع کو استعمال کیا گیا اور پھر ڈیزل سے بجلی پیدا کی گئی۔

    تاہم کے الیکٹرک کی طرف سے گیس سپلائی ڈیٹا پر اتھارٹی نے عدم اطمینان کا اظہار کیا، چیئرمین نے کہا گیس پریشر کم تھا یا نہیں، اس کی تفصیلی رپورٹ فراہم کریں۔

    چیئرمین نیپرا نے کے الیکٹرک حکام سے کہا گیس سپلائی معاہدہ نہ ہونے سے کب تک کراچی والے مہنگی بجلی خریدیں، گیس کمی پر ایس ایس جی سی کو ارسال شکایات کی تفصیل فراہم کی جائے۔

    کے الیکٹرک حکام نے سماعت کے دوران کہا کہ ہم کسی بھی کمپنی سے گیس معاہدہ کرنے کو تیار ہیں، پی ایل ایل سے 150 ایم ایم سی ایف ڈی گیس معاہدے پر جلد دستخط کر لیں گے۔

    زبیر موتی والا نے سماعت کے دوران شکایت کی کہ نئے کنکشن کے چارجز لاہور اور فیصل آباد کے مقابلے میں کراچی میں زیادہ ہیں، جس پر چیئرمین نیپرا نے کہا تحریری طور پر شکایت دیں تو معاملے کو دیکھا جائے گا۔ چیئرمین کا کہنا تھا کہ ایک مہینےکی عدم ادائیگی پر کے الیکٹرک بجلی منقطع نہیں کر سکتا۔

    ترجمان نیپرا کے مطابق فیول چارجز اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے عوامی سماعت مکمل ہو گئی ہے، اور اتھارٹی اب ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے بعد اپنا فیصلہ جاری کرے گی۔

  • سمندری لہروں سے بجلی بنانے والی دنیا کی طاقتور ترین ٹربائن

    سمندری لہروں سے بجلی بنانے والی دنیا کی طاقتور ترین ٹربائن

    ایڈنبرا: اسکاٹ لینڈ میں سمندری لہروں سے بجلی بنانے والی دنیا کی طاقتور ترین ٹربائن نے کام شروع کردیا، یہ ٹربائن سمندر کی تیز لہروں اور ہواؤں کی مدد سے بجلی بناتی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سمندری لہروں سے بجلی بنانے والی دنیا کی طاقتور ترین ٹربائن نے پیداوار شروع کردی، خوبصورت ڈیزائن والی اس ٹربائن کا وزن 680 ٹن ہے جو اگلے 15 برس تک 2 ہزار گھروں کو بجلی فراہم کرے گی۔

    اسکاٹ لینڈ کے ساحلوں سے پرے نصب اس ٹائیڈل ٹربائن کو آربیٹل او ٹو کا نام دیا گیا ہے جس پر دس سال سے تحقیق جاری تھی، اس کی مکمل تیاری اور تنصیب میں 18 ماہ کا عرصہ صرف ہوا ہے۔

    اپنے غیر معمولی اسٹرکچر کی بنا پر یہ دو میگا واٹ بجلی بناتی ہے جسے مئی میں سمندر میں اتارا گیا اور اب زیر آب کیبل کی تنصیب کے بعد ٹربائن سے بجلی کی فراہمی شروع ہوگئی ہے۔

    لہروں کی آمد و رفت سے اس کا اندرونی نظام اوپر نیچے اٹھتا ہے اور کسی ٹربائن کی طرح کام کرتے ہوئے بجلی بناتا ہے۔

    لہریں ماند پڑجاتی ہیں تو اس کی پنکھڑیاں گھوم کر بجلی بنانا شروع کردیتی ہیں اور ظاہر ہے یہ کام سمندر کی تیز ہواؤں کی بدولت ہی ممکن ہوتا ہے۔ اسے آربٹل او ٹو نامی کمپنی نے ڈیزائن کیا ہے۔

    کمپنی کے مطابق یہ ماحول دوست بجلی بنانے کا ایک بہت حوصلہ افزا منصوبہ ہے جس سے پوری دنیا کو فائدہ ہوسکتا ہے کیونکہ زمین کے 70 فیصد رقبے پر سمندر موجود ہے۔

    اسے ایک طرح کی زیرِ آب ٹربائن بھی کہا جاسکتا ہے جو سمندری لہروں کے نشیب و فراز کے تحت کام کرتی ہے، اسے سنبھالنے کے لیے چار مقامات پر آہنی زنجیریں لگائی گئی ہیں۔

  • پاکستان کے وہ علاقے جنھیں بجلی براہ راست دوسرے ملک سے ملتی ہے

    پاکستان کے وہ علاقے جنھیں بجلی براہ راست دوسرے ملک سے ملتی ہے

    اسلام آباد: آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ پاکستان کے چند علاقے ایسے بھی ہیں جن کا بجلی کا نظام قومی گرڈ سے نہیں بلکہ دوسرے ملک سے منسلک ہے۔

    ان علاقوں کا تعلق پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے ہے، اور ان میں گوادر، تربت اور مکران شامل ہیں، جہاں ان دنوں بد ترین لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، اور مقامی لوگ بجلی کی عدم دستیابی کے باعث شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔

    اس سلسلے میں آج وفاقی وزیر حماد اظہر نے ایک ٹوئٹ میں کیا ہے کہ گوادر، تربت اور مکران لوڈ شیڈنگ کا شکار ہیں، انھوں نے وجہ بھی بتا دی، کہا کہ ایران میں بجلی کی قلت کی وجہ سے ان علاقوں میں لوڈ شیڈنگ ہے۔

    حماد اظہر نے ٹوئٹ میں لکھا کہ یہ علاقے قومی گرڈ سے منسلک نہیں ہیں، اور یہ ایرانی بجلی پر انحصار کرتے ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت نے ایرانی حکام سے رابطہ کر کے ان کے روبرو یہ معاملہ اٹھایا ہے، اور ان سے بجلی کی فراہمی بحال کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

    حماد اظہر نے بتایا کہ ان علاقوں کو اب قومی گرڈ سے جوڑنے کا کام بھی جاری ہے، اور اس سلسلے میں سیکڑوں کلو میٹر طویل تاریں بچھائی جانی ہیں، تاہم یہ منصوبہ 2 برس میں مکمل ہوگا۔

    ادھر وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ وزیر توانائی حماد اظہر نے ایرانی سفیر کو ٹیلی فون کر کے ایران میں بجلی شارٹ فال کے باعث بلوچستان کے کچھ علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر بات چیت کی ہے، ایرانی سفیر نے وزیر توانائی کو بجلی کی جلد بحالی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

  • کراچی: بارش اور بجلی کے بریک ڈاؤن کے بعد پانی کا بھی بحران

    کراچی: بارش اور بجلی کے بریک ڈاؤن کے بعد پانی کا بھی بحران

    کراچی: شہر قائد میں گزشتہ روز کی بارش کے بعد بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجہ سے شہر میں پانی کا بھی بحران پیدا ہوگیا، دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے تمام 21 واٹر پمپس نے کام چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دھابیجی میں واٹر بورڈ کی تنصیبات پر بجلی کے بریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، بریک ڈاؤن کے باعث کراچی کو 3 روز سے پانی کی فراہمی معطل ہے۔

    واٹر بورڈ کے مطابق پانی فراہم کرنے والے 21 پمپ رک گئے ہیں، شہر کو روز 177 ملین گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہے۔

    ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق کراچی کو پانی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے 72 گھنٹے کا وقت درکار ہے، ٹیمیں 72 انچ کی لائن کے مرمتی کام میں مصرف ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ دھابیجی میں 21 واٹر پمپ کراچی کو پانی فراہم کرتے ہیں، پمپنگ اسٹیشن پر 10 سے 12 جولائی تک 4 بریک ڈاؤن ہوچکے ہیں۔ بریک ڈاؤن سے کراچی کو پانی دینے والی 72 انچ قطر کی 3 پائپ لائنز پھٹ گئیں۔

  • گرمیوں میں بلا تعطل بجلی کے لیے گیس کی فراہمی بڑھا دی گئی: وزارت توانائی

    گرمیوں میں بلا تعطل بجلی کے لیے گیس کی فراہمی بڑھا دی گئی: وزارت توانائی

    اسلام آباد: ترجمان وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ گرمیوں میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے لیے گیس کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے، گیس فراہمی 685 سے بڑھا کر 750 ایم ایم سی ایف ڈی کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت توانائی نے پاور پلانٹس کو ایل این جی کی کم فراہمی سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ گرمیوں میں بلا تعطل بجلی کے لیے گیس کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے۔

    ترجمان وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ وزیر توانائی کی جانب سے سوئی نادرن کو گیس فراہمی یقینی بنانے کی ہدایات دی جاچکی ہیں، گیس فراہمی 685 سے بڑھا کر 750 ایم ایم سی ایف ڈی کردی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاور سیکٹر کو زیادہ سے زیادہ گیس فراہم کی جارہی ہے، ایل این جی ٹرمینل کی بحالی کے بعد سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم ہوچکی ہے۔ پن بجلی کی کمی کے باوجود متبادل ذرائع سے بجلی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دریاؤں میں پانی کی آمد اور اخراج کی صورتحال مانیٹر کی جارہی ہے، بجلی کی پیداوار کے حوالے سے متبادل منصوبے بھی تیار ہیں۔

  • شدید گرمی میں لاکھوں عراقی بجلی سے محروم، احتجاجی مظاہرے شروع

    شدید گرمی میں لاکھوں عراقی بجلی سے محروم، احتجاجی مظاہرے شروع

    بغداد: عراق میں فنی خرابی کے باعث تمام بجلی گھر معطل ہونے کے سبب لاکھوں عراقی بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے بیش تر علاقے جمعے کی صبح بجلی سے محروم ہوگئے، فنی خرابی کے باعث ملک کے تمام بجلی گھر مکمل طور پر معطل ہیں، جب کہ ملک شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے بجلی کے بریک ڈاؤن اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے کے لیے وزارتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، ادھر عراق کے متعدد شہر ایک ہفتے سے بجلی کی شدید قلت کے بحران سے دوچار ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بجلی کے بحران نے بغداد کے پوش علاقوں کو بھی متاثر کیا ہے، اور لاکھوں عراقی بجلی سے محروم ہونے کی وجہ سے بدامنی کے خدشات ہیں، بصرہ شہر میں بجلی کی بندش کے خلاف لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور انھوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔

    دوسری طرف بجلی کی وزارت نے کہا ہے کہ بغداد میں تخریبی کارروائی کی وجہ سے سپلائی کی ایک لائن کو نقصان پہنچا ہے، تاہم ماہرین کی ٹیموں نے ریکارڈ وقت میں تخریبی کارروائی سے متاثرہ لائن بحال کر دی۔

    عراقی حکومت کا کہنا تھا کہ بجلی کی تدریجی بحالی کا نظام الاوقات تیار کر لیا گیا ہے، اور اس کے مطابق بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے۔

    وزارت بجلی نے سیکیورٹی اداروں، قبائل کے شیوخ اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بجلی کی ترسیل کی لائنوں اور ٹاورز کے قریب مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھیں، اور اس حوالے سے حکا کو مطلع کریں، کیوں کہ دہشت گرد عناصر بجلی کے نظام کو نقصان پہنچانے کے لیے ترسیل کی لائنوں اور بجلی گھروں کو مبینہ طور پر نشانہ بنا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ عراقی وزیر برائے بجلی نے پیداوار میں کمی اور ملک میں بجلی کی تقسیم کے مسئلے کے پیش نظر مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے، 2003 سے لے کر اب تک آنے والی حکومتیں بجلی کا بحران حل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

  • ’صارف کو موبائل فون کی طرح الیکٹرک کمپنی بدلنے کا بھی اختیار ہوگا‘

    ’صارف کو موبائل فون کی طرح الیکٹرک کمپنی بدلنے کا بھی اختیار ہوگا‘

    کراچی: معاون خصوصی تابش گوہر نے کہا ہے کہ ہم کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے توانائی و پیٹرولیم تابش گوہر نے کہا ہے کہ ایک کمپنی کوڈھائی کروڑ آبادی کا شہر دینا خطرناک ہے، ہم کے الیکٹرک کی اجارہ داری کو ختم کر دیں گے۔

    وہ گزشتہ روز فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) میں خطاب کر رہے تھے، تابش گوہر نے کہا میں اس بات کے خلاف ہوں کہ کراچی کی چابی ایک کمپنی کے پاس ہو، ایک کمپنی کوڈھائی کروڑ آبادی کا شہر نہیں دیا جا سکتا۔

    انھوں نے کہا اگلے سال تک موبائل فون کی طرح صارف کو الیکٹرک کمپنی بدلنے کا بھی اختیار ہوگا، اگر کسی بجلی کمپنی سے بجلی نہیں خریدنی، تو صارف دوسری کمپنی سے خرید سکے گا۔

    تابش گوہر نے سندھ میں گیس بندش کے حوالے سے کہا کہ یہ عارضی ہے، اینگرو ٹرمینل کے جہاز کی مرمت کی جا رہی تھی جو ضروری تھی، تاہم مرمت کا کام مؤخر کرنے کی بھی بھرپور کوشش کی گئی۔ انھوں نے کہا اگلے دو دن ایل این جی کی سپلائی صفر ہوگی۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ اگر سندھ کے حصے کی گیس سوئی نادرن کو غلطی سے گئی ہے تو اس کو چیک کروں گا۔