Tag: بجلی

  • حکومت نے بجلی کی قیمت میں اضافہ کر دیا، نوٹیفکیشن جاری

    حکومت نے بجلی کی قیمت میں اضافہ کر دیا، نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: حکومت نے بجلی کی قیمت میں 18 پیسے فی یونٹ اضافہ کر دیا، نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے بجلی کی قیمت میں اٹھارہ پیسے فی یونٹ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس کے بعد بجلی کا اوسط ٹیرف 13 روپے 35 پیسے سے بڑھ کر 13 روپے 53 پیسے فی یونٹ ہو گیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ماہانہ 300 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کے ٹیرف میں 15 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے، 300 یونٹ سے زائد استعمال کرنے پر 3 پیسے فی یونٹ اضافی چارج ہوں گے۔

    وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق رواں ماہ کے بلوں سے ہوگا، یہ اضافہ 10 ماہ کے لیے کیاگیا ہے۔

    پاکستان کے تین شہروں کے بجلی صارفین سے 916 ارب وصولی کا پروانہ جاری

    یاد رہے کہ چند دن قبل نیپرا نے ایک بار پھر عوام پر بجلی بم گراتے ہوئے اگلے ایک ماہ کے لیے بجلی فی یونٹ ایک روپے 11 پیسے مہنگی کی تھی، یہ اضافہ ستمبر کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا تھا۔

    ادھر حکومت نے بجلی نرخ بڑھانے کے لیے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، آج نیپرا نے بجلی کی 3 سرکاری تقسیم کار کمپنیوں کے ٹیرف میں اضافہ کر دیا، گوجرانوالہ، ملتان اور سکھر کے صارفین سے 916 ارب وصولی کی جائے گی۔

    نیپرا کے فیصلے کے اطلاق کی حتمی منظوری حکومت دے گی، حکام کا کہنا ہے کہ نیپرا کے فیصلے کی روشنی میں بجلی کا یونیفارم ٹیرف لاگو کیا جائے گا۔

  • سعودی ماہرین نے بجلی پیدا کرنے کا نیا طریقہ ایجاد کرلیا

    سعودی ماہرین نے بجلی پیدا کرنے کا نیا طریقہ ایجاد کرلیا

    ریاض: سعودی ماہرین نے متبادل توانائی کے طور پر بجلی پیدا کرنے کا نیا طریقہ ایجاد کرلیا، اس ایجاد کے ذریعے سڑکوں کے نیچے خصوصی ڈیوائسز نصب کر کے ان میں بجلی اسٹور کی جا سکے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی شاہ عبد العزیز یونیورسٹی سے منسلک ماہرین نے بجلی پیدا کرنے کا نیا طریقہ ایجاد کر لیا ہے جس کے تحت پیدل چلنے سے کئی میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی۔

    اس ایجاد کے ذریعے سڑکوں کے نیچے خصوصی ڈیوائسز نصب کر کے ان میں بجلی اسٹور کی جا سکے گی، ذخیرہ کی جانے والی بجلی کی مقدار اتنی ہوگی کہ اس سے حرم شریف کی تمام لائٹیں روشن ہوسکیں گی۔

    اس ایجاد کو الیکٹرک جنریشن ٹیکنالوجی امریکا میں رجسٹر کروا لیا گیا ہے۔

    سعودی ڈاکٹر عبد الحمید الخطیب اور حسین باصی کا کہنا ہے کہ انہوں نے برسوں کی محنت کے بعد بالآخر بجلی پیدا کرنے کے لیے انتہائی آسان طریقہ دریافت کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ انہوں نے اپنی اس ایجاد کو پیٹنٹ بھی کروا لیا ہے۔

    ڈاکٹر عبد الحمید الخطیب نے ایجاد کے حوالے سے بتایا کہ وہ اس پروجیکٹ پر برسوں سے کام کر رہے تھے، ایجاد کے حوالے سے ہمیں ماحولیات کی ایک رپورٹ نے اس جانب سوچنے پر مجبور کیا کہ تیل کے علاوہ توانائی پیدا کرنے کا متبادل طریقہ دریافت کیا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جس وقت انسان زمین پرقدم رکھتا ہے تو اس سے مخصوص قسم کی توانائی پیدا ہوتی ہے، اس توانائی کو محفوظ کرنے کی ضرورت تھی، جس کےلیے ہم نے خصوصی ڈیوائس اور سینسرز پر کام کیا جو زمین میں مخصوص مقامات پرنصب کیے جاتے ہیں۔

    ٹریک کے نیچے زمین پر نصب سینسرز جب انسانی قدموں کا مخصوص دباؤ محسوس کرتے ہیں تو وہ فوری طور پر منسلک جینریٹرز کو سگنل پاس کرتے ہیں جو ان سگنلز کو ریسو کر کے انہیں توانائی میں تبدیل کر کے اسے سٹور کر لیتے ہیں۔

    ڈاکٹر عبد الحمید نے مزید بتایا کہ یہ ایجاد اس قدر آسان ہے کہ اس کی تنصیب پر نہ تو بڑی لاگت آئے گی اور نہ ہی اسے تیار کرنے کے لیے ماہرین درکار ہوں گے، عام لوگ بھی اسے استعمال کر سکیں گے۔

    ایک سوال پر ڈاکٹر الخطیب کا کہنا تھا کہ ڈیوائس عوامی مقامات پر نصب کی جا سکتی ہے، مثال کے طور پر مالز، واکنگ ٹریکس اور حرم شریف خاص کر سعی و صفا کے مقامات پر نصب کی جاسکتی ہے۔

  • سعودی عرب: الیکٹرک گاڑیوں کے لیے بجلی کی قیمت کا تعین کیسے ہوگا؟

    سعودی عرب: الیکٹرک گاڑیوں کے لیے بجلی کی قیمت کا تعین کیسے ہوگا؟

    ریاض: سعودی عرب میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے بجلی کی قیمت کا تعین مارکیٹ پر چھوڑ دیا گیا ہے، ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق اس کی ایک حد متعین کردی جاتی ہے بشرطیکہ اس کی فروخت مخصوص اسٹیشنوں سے ہو۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی بجلی ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق چارج ہونے والی گاڑیوں کے لیے بجلی سستی نہیں کی جا رہی بلکہ اسے مارکیٹ میں قیمتوں کے تعین پر چھوڑا جا رہا ہے۔

    بجلی ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق اس فیصلے کا مقصد یہ ہے کہ غیر ضروری اسٹاک اور مقابلے بازی پر کنٹرول کیا جا سکے اور اس کام کے لیے ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے مارکیٹ پر قیمتوں کا کام چھوڑ دیا گیا ہے۔

    ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق اس کی ایک حد متعین کردی جاتی ہے بشرطیکہ اس کی فروخت مخصوص اسٹیشنوں سے ہو۔

    اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ الیکٹرک گاڑی چارج کرنے کے لیے ضابطہ کار کے تحت اسٹیشنوں کے مالکان اور آپریٹرز کو الیکٹرک وہیکل چارجنگ کا سامان موبائل جنریشن یونٹس کے استعمال کے ذریعہ بجلی کی کھپت سے منع کرتا ہے۔

    اس ضابطے میں برقی گاڑیوں کے مالکان کو ان سہولیات کی حدود میں گاڑیوں کے لیے رہائشی چارجنگ کا سامان نصب کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، جس سے وہ خدمات فراہم کرنے والے اور برقی گاڑیوں کی سازو سامان کے ساتھ ہم آہنگی کرنے کا پابند ہوں گے۔

    اسٹیشن مالکان کو بجلی کی گاڑیاں چارج کرنے کے لیے کسی بھی اسٹیشن یا آلات کو انسٹال اور چلانے سے پہلے بجلی تقسیم کرنے والی اتھارٹی کی منظوری حاصل کرنے کی پابند بناتی ہے تاکہ بجلی کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔

  • ملک میں بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے نیپرا کا تاریخی اقدام

    ملک میں بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے نیپرا کا تاریخی اقدام

    اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے سی ٹی بی سی ایم کے تفصیلی ڈیزائن کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا نے سی ٹی بی سی ایم کی منظوری دے دی،جس سے پاکستان میں بجلی کی مسابقتی ہول سیل مارکیٹ کھل سکے گی۔

    نیپرا کے مطابق سی ٹی بی سی ایم کے منظور شدہ تفصیلی ڈیزائن کے مطابق مسابقتی بجلی کی یہ مارکیٹ اپریل 2022 تک پاکستان میں فعال ہو جائے گی۔

    سی ٹی بی سی ایم ملک کی بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے کاروباری شفافیت، ادائیگی کے ضوابط اور پیداواری صلاحیت کی مناسب دستیابی لائے گی۔

    بجلی پھر مہنگی ، اضافی وصولی نومبر کے بل میں کی جائے گی

    نیپرا کا کہنا ہے کہ سی ٹی بی سی ایم بڑے صارفین خصوصاً صنعتوں کے لیے سود مند ثابت ہوگا، اس سے بجلی کی ہول سیل مارکیٹ کے بعد ریٹیل سیکٹر اور ریجنل مارکیٹ کے لیے بھی راستہ ہموار ہوگا۔

    منصوبے کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے نیپرا سی ٹی بی سی ایم کی مکمل مانیٹرنگ کرے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نیپرا نے بجلی48 پیسے فی یونٹ مزید مہنگی کر دی ہے، بجلی کی قیمت میں اضافہ اگست کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا۔

    نیپرا کا کہنا تھا کہ اگست میں بجلی کی پیداواری لاگت 3 روپے 68 پیسے فی یونٹ رہی، اگست میں بجلی کی پیشگی فیول لاگت 3 روپے 20 پیسے فی یونٹ تھی۔

    صارفین سے اضافی وصولی نومبر کے بل میں کی جائے گی، کے الیکٹرک صارفین پر فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا، بجلی کی قیمت بڑھنے سے صارفین پر 5 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔

  • الاؤ سے مشعل، چراغ اور ایمی ارگینڈ کے لیمپ تک روشنی کا سفر

    الاؤ سے مشعل، چراغ اور ایمی ارگینڈ کے لیمپ تک روشنی کا سفر

    نجانے انسان نے کب آگ جلانا سیکھا، کب الاؤ روشن کیا اور بعد میں وہ مشعل اور چراغ کی صورت اپنی کُٹیا اور راستوں کو روشن رکھنا بھی سیکھ گیا۔ ہر دور میں انسان نے اپنی عقل، ذہانت، قدرتی وسائل اور مادّی اشیا کی مدد سے ترقی کی اور مصنوع و ایجاد کا سلسلہ دراز ہوتا چلا گیا۔

    کسی زمانے میں نباتات کا روغن اور مختلف اقسام کا تیل مشعل اور چراغ کو روشن رکھتا تھا، لیکن دریافت و ایجاد اور صنعت و حرفت میدان میں‌ ترقی کے بعد "کیروسین آئل” بھی اس کے ہاتھ لگا اور لیمپ بھی تیار ہوا، تاہم اس وقت تک کسی بھی قسم کے تیل کی صفائی کا بہتر طریقہ موجود نہ تھا اور یہی وجہ تھی کہ چراغ اور لیمپ وغیرہ سے تیل کا دھواں اور ناگوار بُو اٹھتی رہتی تھی۔

    اسی عرصہ میں سوئٹزر لینڈ کے ایک باسی ایمی ارگینڈ نے بھی دماغ لڑایا اور 1781 میں ایک ایسا لیمپ ایجاد کیا جس کی بتّی روئی کی نہ تھی بلکہ ٹاٹ جیسی بنی ہوئی تھی، یہ پیتل کی ایک موصلی کے گرد لپٹی رہتی تھی جس کے پہلو میں ایک پیچ لگا ہوا تھا، اس پیچ کی مدد سے اُس بتّی کو اوپر نیچے حرکت دی جاتی تھی۔ اس کے علاوہ موصلی اندر سے کھوکھلی تھی اور نیچے سے اس میں ہوا داخل ہوتی تھی۔ اس طرح گویا بتّی کو ہر وقت تازہ آکسیجن پہنچتی رہتی تھی۔ اس موصلی اور بتّی نے خوب کام دیا لیکن ایک نقص رہ گیا کہ اس کا شعلہ کسی قدر دھندلا رہتا تھا اور بھرپور طریقے سے روشن نظر نہ آتا تھا۔

    ایک دن اس اختراع باز کے چھوٹے بھائی نے جو ہمیشہ اسے کام کرتا دیکھتا رہتا تھا، ایک ٹوٹی ہوئی بوتل لے کر اس لیمپ کے اوپر رکھ دی۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ شعلہ نہایت روشن نظر آنے لگا۔ لیمپ میں‌ یہ اضافہ خوب کارگر رہا اور اسی کی بنیاد پر بعد میں‌ اس میں مزید اختراعات اور ڈیزائن میں‌ ترامیم ہوتی رہیں جس سے لوگوں کو قدرے سہولت ہوگئی۔

    ایمی ارگینڈ کی اختراع کا خوب چرچا ہوا اور اسی کے مطابق کارخانوں‌ میں کاریگروں نے بڑی تعداد میں‌ لیمپ تیار کیے اور یہ خوب فروخت ہوئے۔ مشہور ہے کہ لیمپ متعارف کروا کے دوسروں کی زندگی آسان بنانے والے ایمی ارگینڈ کی زندگی مفلسی اور غربت نے اجیرن کردی تھی اور اسی عالم میں‌ وہ ہمیشہ کے لیے دنیا سے چلا گیا۔

    (بحوالہ "ایجادات” از عبدالمجید سالک)

  • صنعتکاروں کو راغب کرنے کے لیے پختونخواہ حکومت کے اقدامات

    صنعتکاروں کو راغب کرنے کے لیے پختونخواہ حکومت کے اقدامات

    پشاور: خیبر پختونخواہ حکومت صنعتکاروں کو راغب کرنے کے لیے کوشاں ہے، صنعتکاروں کو رعایتی نرخوں پر بجلی کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع پختونخواہ حکومت کا کہنا ہے کہ صنعتکاروں کو رعایتی نرخوں پر بجلی کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، صنعتکاروں کو مجموعی طور پر 160 میگا واٹ بجلی رعایتی نرخوں پر دی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی مالا کنڈ تھری اور رنولیہ سمیت دیگر بجلی گھروں سے فراہم کی جائے گی، بجلی کی فراہمی سے روزگار کے بہتر مواقع دستیاب ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق رعایتی نرخوں پر بجلی فراہمی سے صنعتی ترقی میں بھی اضافہ ہوگا۔

    صنعتوں کو رعایتی نرخوں پر بجلی کی فراہمی صوبائی کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے، صوبائی کابینہ کا اجلاس وزیر اعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت آج ہوگا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان صنعتوں کو ہر ممکن سہولت اور مراعات فراہم کرنے کی ہدایت کرچکے ہیں۔ ایک اجلاس میں انہوں نے کہا تھا کہ معیشت کا پہیہ رواں رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیئے۔

    وزیر اعظم نے کہا تھا کہ سب سے زیادہ متاثرہ شعبوں کی نشاندہی کر کے بجٹ میں زیادہ مدد فراہم کی جائے۔

  • گیس کی کمی کا بہانہ: کے الیکٹرک نے شدید گرمی میں پوری رات شہر کی بجلی بند رکھی

    گیس کی کمی کا بہانہ: کے الیکٹرک نے شدید گرمی میں پوری رات شہر کی بجلی بند رکھی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے گیس کی کمی کا بہانہ بنا کر شہریوں کی زندگی اجیرن کردی، کے الیکٹرک کی نااہلی کی وجہ سے گزشتہ پوری رات شہری اندھیرے اور شدید گرمی میں کاٹنے پر مجبور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے گزشتہ شب رات بھر لوڈ شیڈنگ سے متعلق صارفین کو ایس ایم ایس کردیا۔ کے الیکٹرک نے مستثنیٰ علاقوں کے صارفین کو بھی لوڈشیڈنگ کے پیغامات بھیجے۔

    شہر کا بیشتر حصہ گزشتہ شب تاریکی میں ڈوبا رہا۔ گڈاپ، کاٹھور، کاظم آباد، ماڈل کالونی، احسن آباد، گلشن معمار، ایف بی ایریا، لیاقت آباد، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، نیو کراچی، نارتھ کراچی، شادمان ٹاؤن، سرسید ٹاؤن، ملیر، لانڈھی، ڈیفنس، کلفٹن، گلشن اقبال اور گلستان جوہر کے مختلف بلاک میں بجلی بند رہی۔

    گرمی کے ستائے شہری کے الیکٹرک سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن کے الیکٹرک کے شکایتی مرکز سے حسب معمول کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

    گزشتہ شب کے علاوہ بھی کے الیکٹرک نے گیس کی کمی کا بہانہ بنا کر لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 15 گھنٹے تک پہنچا دیا ہے۔

    دوسری جانب سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو مطلوبہ گیس فراہم کی جارہی ہے۔

    وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے کراچی میں گیس کی قلت کا ذمہ دار سندھ حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نئی پائپ لائن کے لیے رائٹ آف نہیں دے رہی۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ سوئی سدرن کو نئی گیس پائپ لائن کے لیے رائٹ آف وے چاہیئے، ڈیڑھ سال کوشش کے باوجود سندھ حکومت نے ایس ایس جی سی کو اجازت نہیں دی۔

  • کراچی: درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ

    کراچی: درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں گرمی بڑھتے ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ ہوگیا، کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی طرف سے کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی میں کمی کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکڑک نے گیس کی فراہمی میں کمی کا جواز بنا کر لوڈ شیڈنگ شروع کر دی۔

    شہر میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی کے الیکٹرک نے شہر کے مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ شروع کردی ہے، پہلے سے لوڈ شیڈنگ والے علاقوں میں بجلی جانے کا دورانیہ 10 گھنٹے سے تجاوز کر گیا۔

    لوڈ شیڈنگ کے باعث شدید گرمی میں شہری بلبلا اٹھے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی طرف سے کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی میں کمی کا سامنا ہے۔

    ترجمان کے مطابق ایس ایس جی سی کے سپلائی مسائل کی وجہ سے کے الیکٹرک کے گیس پریشر میں کمی واقع ہوئی ہے جس کے باعث بجلی کی پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ گیس کی فراہمی میں کمی کے باعث چند علاقوں میں عارضی لوڈ مینجمنٹ کی جاسکتی ہے۔

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں 24 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل

    کراچی کے مختلف علاقوں میں 24 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل

    کراچی: شہر کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، بجلی کی عدم فراہمی پر مختلف علاقوں میں مظاہرے شروع ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری میراں ناکہ میں 2 دن سے بجلی غائب ہے جس کی وجہ سے لوگ سخت مشکل میں ہیں، گلشن اقبال بلاک 13 ڈی میں بھی بجلی غائب ہے جس پر اہل علاقہ نے احتجاج کیا۔

    گلستان جوہر میں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے، بجلی کے ستائے احتجاجی مظاہرین نے کورنگی ایکسپریس وے بند کر دی۔

    بارشوں کا ساتواں اسپیل، کراچی والے ایک بار پھر تیار ہوجائیں

    ادھر ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ شہر میں پانی کی سطح کم ہونے کے ساتھ متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی تیزی سے جاری ہے، پچھلے چند گھنٹوں میں 150 سے زائد فیڈرز پر بحالی کا کام کیا گیا۔

    ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق ویسٹ وہارف، فشریز، سائٹ، سپر ہائی وے، نارتھ کراچی میں بجلی بحال کر دی گئی ہے، ایف بی ایریا، رضویہ سوسائٹی، پی ای سی ایچ ایس کے متعدد علاقوں میں بھی بجلی بحال ہو گئی ہے۔

    کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ ڈیفنس، کلفٹن اور دیگر متاثرہ علاقوں میں بارش کے پانی کی نکاسی کے ساتھ بحالی کا کام جاری ہے، بجلی بحالی کے لیے متعلقہ اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔

  • بجلی کا مسئلہ، وزیر اعظم کا آئی پی پیز معاہدوں کے بعد عمر ایوب کو اہم ہدایت

    بجلی کا مسئلہ، وزیر اعظم کا آئی پی پیز معاہدوں کے بعد عمر ایوب کو اہم ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کو خصوصی ہدایت کی ہے کہ آئی پی پیز معاہدوں کے بعد صارفین کو اس کے ممکنہ فوائد سے عوام کو آگاہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پاور سیکٹر میں اصلاحات سے متعلق اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں بجلی کے شعبے سے متعلق امور، اصلاحات اور تنظیم نو کے مجوزہ روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا گیا، گردشی قرضوں کے معاملے اور آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت سمیت دیگر متعلقہ امور بھی زیر بحث آئے۔

    اعلامیے کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم نے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں میں باہمی اتفاق رائے سے ہونے والی تبدیلیوں میں پیش رفت کو سراہا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس میں کہا کہ معاہدوں میں نظرثانی سے سرکلر ڈیٹ کو کم کرنے میں مدد ملے گی، بجلی کا شعبہ ملک کی معاشی نمو کو متاثر کر رہا تھا، صارفین پر موجودہ بوجھ کو کم کرنے کے لیے فوری طور پر بحالی اور اصلاحی عمل ضروری ہے۔

    بجلی سستی کرنے پر توجہ مرکوز ہے، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کر لیے: عمر ایوب

    اجلاس میں وزیر اعظم نے پہلے سے منظور شدہ تنظیم نو کے روڈ میپ پر جلد عمل درآمد کی ہدایت کی، اور عمر ایوب سے کہا کہ عوام کو آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کے بعد صارفین کو اس کے ممکنہ فوائد کے بارے میں آگاہ کریں۔

    یاد رہے کہ آج وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے طے پائے ہیں، اور وسیع تر ملکی مفاد میں ہم آہنگی کے ساتھ معاملات طے کیے گئے ہیں، ان نئے معاہدوں سے گردشی قرضوں میں کمی آئے گی اور صنعتوں کو فروغ ملے گا، انھوں نے کہا کہ پاور سیکٹر میں اصلاحات کے لیے حکومت کو 3 ہفتے درکار ہیں۔