Tag: بجٹ اجلاس

  • حکومتی ترجمانوں کا اجلاس: بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کے احتجاج سے نمٹنے پر غور

    حکومتی ترجمانوں کا اجلاس: بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کے احتجاج سے نمٹنے پر غور

    اسلام آباد: حکومت نے بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کے ممکنہ احتجاج سے نمٹنے کی حکمتِ عملی پر ترجمانوں کے اجلاس میں مشاورت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بنی گالہ میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کے اجلاس میں بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کے ممکنہ احتجاج سے نمٹنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

    ترجمانوں کے اجلاس میں آیندہ بجٹ کی تیاری اور خدوخال پر بھی مشاورت کی گئی، اس اجلاس میں حکومت کی معاشی ٹیم کے ارکان نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔

    اجلاس میں بجٹ کی تیاری سے متعلق حکومتی ترجمانوں کو آگاہ کیا گیا، اور اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی اور شور شرابے سے نمٹنے کے لیے حکومتی حکمت عملی بنائی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 30سے 35ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے کی تجاویز تیار کرلیں

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بجٹ میں پس ماندہ علاقوں کی ترقی اور کم زور طبقات کی معاونت پر توجہ دی جا رہی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انضمام شدہ علاقوں کےعوام نے ملک کے لیے بے شمار قربانیاں دیں ہیں، ان علاقوں کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے تاکہ یہ اپنی صلاحیتوں کو برؤے کار لا سکیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم ہدایت کر چکے ہیں کہ بجٹ میں اخراجات میں ممکنہ حدتک کفایت شعاری اختیار کی جائے۔

  • سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس ہنگامے کی نذر، حکومتی اور اپوزیشن ارکان کا شور شرابا

    سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس ہنگامے کی نذر، حکومتی اور اپوزیشن ارکان کا شور شرابا

    کراچی: سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس ہنگامے کی نذر ہو گیا، حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے شور شرابے سے ایوان میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے شور شرابے کی نذر ہو گیا، شہد کی بوتلوں اور زیتون کے تیل کا بھی ذکر نکل آیا۔

    وسیم قریشی نے کہا کہ سندھ حکومت پانی کے لیے پیسے رکھے تو شہد نکل آتا ہے ا ور تھر کے لیے پیسے رکھے تو زیتون نکل آتا ہے۔

    [bs-quote quote=”سندھ حکومت پانی کے لیے پیسے رکھے تو شہد نکل آتا ہے: وسیم قریشی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی وسیم قریشی کا کہنا تھا کہ جب تک شہد اور زیتون کی بوتلیں ملتی رہیں گی تب تک سندھ ترقی نہیں کرے گا۔

    آصف جتوئی کی جانب سے پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر تنقید کے بعد پی پی ارکان نے شدید احتجاج کیا، ایوان مچھلی بازار بن گیا۔ اسپیکر آغا سراج درّانی نے کہا کہ لیڈر پر بات کریں گے تو آپ کے لیڈر پر بھی بات ہوگی، مجھ پر نہ چیخیں، میں اس کا اثر نہیں لوں گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  صوبوں کومزید خود مختاربناناچاہتے ہیں: وزیراعظم عمران خان


    واضح رہے کہ آج وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں سات نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔

    اس موقع پر چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے وزیرِ اعظم کو صوبائی معاملات سے آگاہ کیا، وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت صوبوں کو مزید خود مختار بنانا چاہتی ہے۔

  • آئندہ حکومت بجٹ میں تبدیلی کرسکتی ہے، اپوزیشن برداشت کرے، خاقان عباسی

    آئندہ حکومت بجٹ میں تبدیلی کرسکتی ہے، اپوزیشن برداشت کرے، خاقان عباسی

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بجٹ اس لیے پیش کررہے ہیں تاکہ ملک کا نظام چلتا رہے، نئی آنے والی حکومت کو اختیار ہوگا کہ وہ اس میں تبدیلی کرسکے، اپوزیشن سے درخواست ہے برداشت کریں اور بجٹ تقریر سنیں۔

    یہ بات انہوں نے قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ پیش کرنے کو ہم اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں تاکہ جو بھی حکومت آئے اس کے لئے آسانی پیدا ہو۔

    بجٹ مکمل طور پر آئین کے مطابق پیش کیاجارہاہے بدقسمتی سے اگلی حکومت آپ کی آئی تو بجٹ تبدیل کرنا آپ کا حق ہوگا، اللہ کرے یہ موقع کبھی نہ آئے گا دیکھوں گا پھر آپ بجٹ میں کیا تبدیلی کرتے ہیں؟ انشااللہ 4ماہ بعد بھی ن لیگ کی حکومت ہوگی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بجٹ کے لئے جس نے محنت کی اسمبلی میں پیش کرنے کا حق بھی اسی کا ہوتا ہے، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ کو لیڈ کیا اس لئے وہی پیش کرینگے، یہ کابینہ کا فیصلہ ہے اس میں کوئی غیر آئینی بات نہیں بلکہ یہ مکمل طور پر آئین کے مطابق ہے۔

    رانا افضل ہمارے لئے معزز رکن ہیں اور وہ صرف بجٹ میں معاونت کرتے ہیں، بجٹ میں جو ریلیف دے رہے ہیں اس سے پہلے کسی نے نہیں دیا،اپوزیشن سے درخواست ہے برداشت کریں اور بجٹ تقریر سنیں۔ اسے سن کر آپ کو تکلیف تو ضرور ہو گی کیونکہ اس بجٹ میں جو ریلیف ہے اس سے پہلے کسی حکومت نے عوام کو اتنا ریلیف نہیں دیا۔