Tag: بجٹ پیش

  • خیبرپختونخوا حکومت کا  پہلی مرتبہ وفاقی حکومت سے پہلے بجٹ پیش کرنے کا اعلان

    خیبرپختونخوا حکومت کا پہلی مرتبہ وفاقی حکومت سے پہلے بجٹ پیش کرنے کا اعلان

    پشاور : خیبرپختونخوا حکومت نے پہلی مرتبہ مالی سال 2024-25 کا بجٹ وفاقی حکومت سے پہلے پیش کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ حکومت نے نئے مالی سال کا بجٹ وفاقی حکومت کےبجٹ سے قبل پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    صوبائی وزیرخزانہ آفتاب عالم نے کہا کہ پہلی بار وفاقی حکومت سے پہلے بجٹ پیش کریں گے، چوبیس مئی کو صبح گیارہ بجے کابینہ کا اجلاس اور تین بجےاسمبلی کااجلاس ہوگا۔

    خیال رہے آئندہ مالی سال 25-2024 کے لیے وفاقی بجٹ اگلے ماہ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ بجٹ میں وفاق کے اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 16 ہزار 700 ارب روپے ہو سکتا ہے اور مالیاتی خسارہ 9300 ارب رہنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق بجٹ میں وفاق کے اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 16 ہزار 700 ارب روپے ہو سکتا ہے جس میں سود اور قرضوں پر اخراجات کا تخمینہ 9 ہزار 700 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

    بجٹ میں ٹیکس آمدن کا ابتدائی تخمینہ 11 ہزار ارب روپے سے زائد ہوسکتا ہے جس میں ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں 5300 ارب روپے جمع ہونے کا امکان ہے جب کہ 680 ارب روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں جمع ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر حکومت پاکستان مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا امکان ہے۔

    مالی سال 2024-25 کی بجٹ تجاویز میں کہا گیا کہ پاکستان میں مرحلہ وار سیلز اور انکم ٹیکس پر چھوٹ ختم کرنے کا امکان ہے۔

  • بلوچستان : آئندہ مالی سال کے لیے3کھرب52ارب30کروڑ کا بجٹ پیش

    بلوچستان : آئندہ مالی سال کے لیے3کھرب52ارب30کروڑ کا بجٹ پیش

    کوئٹہ : بلوچستان کے آئندہ مالی سال19-2018 کا بجٹ پیش کردیا گیا، صوبائی بجٹ مشیرخزانہ رقیہ ہاشمی نے پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا کل حجم3کھرب52ارب30کروڑ سے زائد ہے، محصولات کی مد میں بلوچستان کو دو کھرب90ارب سے زائد روپے ملیں گے۔

    غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں دو کھرب64ارب چار کروڑ سے زائد روپے مختص جبکہ ترقیاتی اخراجات کی مد میں88ارب30کروڑ روپے سے زائد رقم مختص کیے گئے ہیں۔

    صوبائی بجٹ کا خسارہ61 ارب70کروڑسے زائد ہے، مشیر خزانہ رقیہ ہاشمی نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 8 ہزار35نئی اسامیاں پیدا کی جائیں گی، بجٹ میں امن وامان کیلئے 38 ارب سے زائد رقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ صحت کیلئے 19 ارب، زراعت کیلئے 8 ارب 7 کروڑسےزائدرقم مختص کی گئی ہے، آئندہ مالی سال کےبجٹ میں8  ہزار 35 نئی اسامیاں پیدا کی جائیں گی۔

    سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اورپنشن میں دس فیصد اضافے، کینسر اسپتال کی تعمیر کیلئے دو ارب روپے مختص کرنے، امراض قلب اسپتال کی تعمیر کیلئے2ارب50کروڑ روپے رکھنے اور سرکاری ملازمین اور اساتذہ کی تربیت کیلئے1ارب50کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    محکمہ لائیواسٹاک کیلئے چار ارب روپے اور مائنزاینڈ منرل کیلئے دو ارب 30 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ ویمن ڈیولپمنٹ کےلیے گیارہ کروڑ 20 لاکھ روپے رکھنے، کالجز کیلئے غیر ترقیاتی بجٹ 8 ارب 50 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

      اسکولز کیلئے43 ارب50 کروڑ روپےرکھنے، انڈسٹریز کیلئے ایک ارب20کروڑ اور ماہی گیری کیلئے92کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئ  ہے، بجٹ میں معدنیات کے لئے دو ارب روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • غیرمنتخب شخص کا بجٹ پیش کرنا پارلیمنٹ کی توہین ہے، خورشید شاہ

    غیرمنتخب شخص کا بجٹ پیش کرنا پارلیمنٹ کی توہین ہے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کل بجٹ اجلاس میں ایوان اور آئین کامذاق اڑایا گیا، غیر منتخب شخص کا بجٹ پیش کرنا پارلیمنٹ کی توہین ہے، سپریم کورٹ نوٹس لے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز غیر منتخب شخص سے حلف لیا گیا، اس اقدام سے نواز شریف کے بیانیے ووٹ کو عزت دو کی خلاف ورزی ہوئی.

    خورشید شاہ نے کہا کہ یہ ووٹ کی عزت نہیں بلکہ ووٹر کی توہین ہے، آئین کامذاق اڑایا گیا، عدالت کو ہی آئین کی تشریح کرنا ہوگی، سپریم کورٹ غیرمنتخب شخص کا بجٹ پیش کرنے کا نوٹس لے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ حکومت کے اس اقدام سے ایوان کا استحقاق مجروح ہوا ہے، اس کیخلاف ایوان میں قرارداد پیش ہوسکتی ہے، حکومت کو بجٹ پاس کرانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    قائد حزب اختلاف کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کل پیش کیے جانے والے بجٹ کو نہیں مانتی، حالیہ بجٹ اعداد و شمار کا ہیرپھیر ہے۔

    مزید پڑھیں: موجودہ حکومت آنے والی حکومت کا حق چھین رہی ہے، خورشید شاہ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے وفاقی بجٹ پر اپنے ردعمل میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا بجٹ کو واضح طور پر غیر اخلاقی عمل قرار دیتے ہوئے کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے آنے والی حکومت کا حق چھینا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • خیبر پختونخوا اسمبلی: 600 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش

    خیبر پختونخوا اسمبلی: 600 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش

     

    پشاور : خیبر پختونخوا حکومت کا آئندہ مالی سال 2017-18کیلئے 600ارب سے زائد کا بجٹ پیش کردیا گیا۔ صوبائی وزیرخزانہ مظفر سید نے بجٹ پیش کیا۔ ان کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ کیا اور نعرے بازی کرتے ہوئے بجٹ کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خواہ حکومت نے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کردیا۔ بجٹ میں تعلیم اور صحت پر خاص توجہ دی گئی ہے۔ سی پیک اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے صوبے بھر میں سترہ اکنامک زون بھی قائم کئےجائیں گے۔

    اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت خیبرپختونخوا اسمبلی کا بجٹ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ مظفر سید نے بتایا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لئے 208ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ترقیاتی اورغیر ترقیاتی پروگراموں کیلئے رقم مختص

    صوبے میں ترقیاتی پروگرام کیلئے126ارب روپے مختص کئے گئے ہیں اور غیرترقیاتی کاموں کیلئے385 ارب روپے رکھے گئے ہیں جبکہ نئے منصوبوں کیلئے19ارب روپے اورجاری منصوبوں کےلئے79ارب رکھنے کی تجویز دی گئی ہے.

    اس کے علاوہ غیرملکی فنڈنگ سے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 82ارب رکھنے کی تجویزدی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کےپی کے میں پرامن ماحول واپس لانا چیلنج تھا، صوبے امن کی صورتحال کے باعث سرمایہ کاری نہیں تھی، صوبے سے کرپشن اور بدعنوانی کا خاتمہ کیا، حکومت پہلےدن سےانسانی وسائل کی ترقی پرکام کررہی ہے۔

    تنخواہ اور پینشن میں اضافہ

    وزیرخزانہ مظفر سید کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے، جکبہ ایڈ ہاک ریلیف 2010 کو تنخواہوں میں ضم کردیا گیا۔ایک سے16گریڈ تک کےملازمین کوترقی دی گئی، گریڈ ایک سے 16تک کے ملازمین کی اپ گریڈیشن کی گئی ہے۔

    ہیلتھ کارڈ کیلئے پانچ ارب چالیس کروڑ روپے

    بجٹ کی مزید تفصیلات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسپتالوں کیلئے آلات کی خریداری کیلئے 12ارب روپے ہیلتھ انشورنس کیلئے5ارب 40 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، 69 فیصد عوام کو ہیلتھ انشورنس فراہم کی جائےگی۔

    صحت کیلئے بڑی رقم مختص

     صحت کے شعبے کے لئے 25ارب سے زائد رقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بلین ٹری منصوبے کے تحت صوبے میں ایک  ارب درخت لگائے جائیں گے۔

    وزیرخزانہ مظفر سید نے کہا کہ ہمیں تمام شعبے بد انتظامی کا شکار ملے ہیں، کے پی کے پولیس بغیر کسی دباؤ کے عوام کی خدمت کررہی ہے، خیبرپختونخوا سرمایہ کاروں کے لئے جنت کی طرح ہے۔

      حکومتی اداروں پرعوامی اعتماد بحال کرنامشکل کام تھا، سوات ایکسپریس وے کے لئے 30 ارب روپے مختص جبکہ انہوں نے بتایا کہ صوبے میں نئے کالجز کی تعمیر جاری ہے، اساتذہ کی تعداد 40ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

  • خیبرپختونخوا کا پانچ سو پانچ ارب روپےکا بجٹ پیش

    خیبرپختونخوا کا پانچ سو پانچ ارب روپےکا بجٹ پیش

    پشاور: خیبرپختونخوا کا پانچ سو پانچ ارب روپےکا بجٹ پیش کردیا گیا، تعلیم کیلئےترقیاتی پروگرام سےزیادہ رقم رکھنےکامنفرد فیصلہ، آئندہ مالی سال سب سے زیادہ ایک سوگیارہ ارب روپے تعلیم کےشعبےکو دیئےجائیں گے، ترقیاتی پروگرام کیلئے ایک سو ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

    تعلیم کیلئے ترقیاتی پروگرام سےزیادہ رقم رکھنےکامنفرد فیصلہ، آئندہ مالی سال سب سےزیادہ ایک سوگیارہ ارب تعلیم کیلئےمختص ترقیاتی پروگرام کیلئےایک سو ایک ارب روپےرکھےگئےہیں۔بجٹ تقریر ترقیاتی پروگرام کےلئے 101ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب خیبر پختونخوا اسمبلی میں بجٹ پیش ہونے کے دوران اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی کی، پی پی کی نگہت اورکزئی نے اودھم مچا کر ایوان سر پہ اٹھالیا۔

    پی پی کی دبنگ جیالی نگہت اورکزئی نے آج پھر کے پی کے اسمبلی میں اودھم مچادیا صوبائی وزیر خزانہ بجٹ پیش کرتے رہے، نگہت اورکزئی اپنے مخصوص انداز میں شور مچاتی اور ہاتھ ہلاتی رہیں، اکیلی خاتون نے ایوان سر پہ اٹھالیا۔

    نگہت اورکزی اس سے پہلے بھی کئی بار ایکشن اور تھرل کے جلوے دکھا چکی ہیں، چند ماہ قبل پی کے آٹھ کے ضمنی انتخاب میں خواتین کو ووٹ دینے سے روکا گیا تو وہ میدان میں آگئیں تھیں اور کلاشنکوف نکالنے کی دھمکی دے دی تھی۔

  • بلوچستان کا دوکھرب تینتالیس ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش

    بلوچستان کا دوکھرب تینتالیس ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش

    کوئٹہ : بلوچستان کے نئے مالی سال کے لئے دوکھرب تینتالیس ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کردیا گیا ہے ،صوبے میں پانچ ہزار نئی آسامیوں اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں وفاق کی طرز پر ساڑھے سات فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    مشیر خزانہ کہتے ہیں کہ معاوضے کی کم شرح پر عملدرآمد نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی ہوگی،تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے نئے مالی سال دوہزار پندرہ سولہ کا دو کھرب تینتالیس ارب باون کروڑ اسی لاکھ روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا ہے، بجٹ میں چھبیس ارب روپے کا خسارہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    قائم مقام اسپیکر میرعبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں ایوان سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ بلوچستان میر خالد خان لانگو کا کہنا تھا کہ نئے مالی سال کے صوبائی بجٹ میں امن وامان کے قیام ،شعبہ تعلیم ،صحت اور پینے کے پانی کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔

    بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لئے چون ارب پچاس کروڑ جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کے لئے ایک کھرب نواسی ارب روپے رکھے گئے ہیں،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں وفاق کی طرز پر ساڑھے سات فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ معاوضے کی کم سے کم شرح دس ہزار سے بڑھا کر تیرہ ہزار روپے کردی گئی۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ کو عوام دوست بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی گئی ہے،حزب اختلاف کی جماعتوں نے بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

    حزب اختلاف نے موقف اختیا رکیا کہ صوبائی حکومت اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لے رہی اور انہیں ہر معاملے میں دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے ،تاہم مشیر خزانہ نے اپوزیشن کے اقدام پر افسوس کا اظہار کیا ۔

    بجٹ اجلاس بیس جون سہہ پہر تین بجے تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔

  • آزاد کشمیر کا اڑسٹھ ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش

    آزاد کشمیر کا اڑسٹھ ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش

    مظفر آباد : آزاد کشمیر کا رواں سال کیلئے اڑسٹھ ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا گیا ہے ۔آزاد کشمیر کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا گیا ہے ۔

    بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لئے11ارب50کروڑ روپےجبکہ غیرترقیاتی اخراجات کےلئے56ارب50 کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں۔

    بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ساڑھے 7فیصد اضافہ کیا گیا ہے ۔ رواں مالی سال تعلیم کےشعبےکےلیےایک ارب10کروڑروپےمختص کیئے گئے ہیں ۔

    زلزلہ متاثرین کی بحالی کے کیلئے7ارب روپے کے منصوبوں کا کام کیا جائے گا ۔250 بستروں پر مشتمل 2اسپتال قائم کیے جائیں گے۔

    روزگارکی فراہمی کے لئےوزیراعظم گرین کیب اسکیم کیلئے2کروڑ50لاکھ روپے مختص کیئے گئے ہیں ۔ بجٹ میں شہری دفاع کےلیے 8کروڑ روپے کی رقم رکھی گئی ہے ۔

    محکمہ لائیواسٹاک کیلئے26کروڑ 20لاکھ روپے جبکہ توانائی کےمنصوبوں کیلئےایک ارب31کروڑ روپےمختص کئے گئے ہیں۔

  • پنجاب کا بجٹ 2015-16 پیش کردیا گیا

    پنجاب کا بجٹ 2015-16 پیش کردیا گیا

    لاہور: پنجاب کا آئندہ مالی سال 2015-16 کا بجٹ پیش کردیا گیا، بجٹ میں شعبہ تعلیم پر ستائیس فیصد خرچ کیا جائے گا،  سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ساڑھے 7 فیصد اور میڈیکل الاؤنس میں 25 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کی وزیر خزانہ عائشہ غوث نے آئندہ مالی سال 2015-16ء کا بجٹ پیش کردیا، اسمبلی میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کا شعبہ ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ تعلیم پر بجٹ کا 27 فیصد خرچ کیا جائے گا۔

    پنجاب میں تعلیم کے لئے 320 ارب 20 کروڑ روپے جبکہ صحت کے لئے 31 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پنجاب اسمبلی لاہور میں پیش کئے گئے مالی سال 2015،سولہ کے فنانس بل میں نئے ٹیکس تجویز کردئیے گئے ہیں جس کے مطابق گڈزٹرانسپورٹ کے کاروبارپر سولہ فیصد ٹیکس لگانے کی تجویزہےویزا پروسیسنگ یاایڈوائزری اوربیرون ملک تعلیم اور ایمگریشن کی خدمات پر بھی سولہ فیصد ٹیکس لگایا جائے گا۔

    پبلک ریلیشنز خدمات،کمیونیکیشن سروسز،اورمیڈیا مینجمنٹ سروسزپر بھی ٹیکس لگایا جائے گا اکاونٹنٹس،آڈیٹرز،ٹیکس کنسلٹنٹس اور کارپریٹ لاکنسلٹنٹ پر بھی سولہ فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز ہے دوسری جانب ہوائی جہاز کے ٹکٹ پر15سو سے10ہزارفی ٹکٹ ٹیکس لگانے کی تجویز ہے ۔

    پنجاب میں 5سو کلومیٹر سے طویل سفر کی ہوائی ٹکٹ پر25سو روپے ٹیکس لیاجائے گا5سو کلومیٹر سے کم ہوائی ٹکٹ پر15سو روپے ٹیکس ہوگا،انٹرنیشنل ہوا سفر کے لئےاکانومی اور اکانومی پلس ٹکٹ پر 5ہزار روپےٹیکس دینا ہوگا۔ فنانس بل کے مطابق کلب ،بزنس اور فسٹ کلاس انٹر نیشنل ہوائی سفر پر دس ہزار روپے فی ٹکٹ ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔

    حج ،عمرہ مسافراورسفارتکارہوائی ٹکٹ پر ٹیکس سے مستثنٰی ہوں گے۔چارٹرڈ طیارے کے ذریعے سفر کرنے والوں پر سولہ فیصد ٹیکس عائدکیاجائے گا۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ قرضہ جات کی ریکوری کی خدمات فراہم کرنے والوں پر بھی سولہ فیصد ٹیکس ہوگا فوٹو گرافی اسٹوڈیوز،تقریبات کی فوٹوگرافی اور مووی بنانے والوں پر بھی سولہ فیصد ٹیکس عائد کیاجائے گا،ٹیکس نادہندگان کے خلاف سخت کارروائی کافیصلہ کیا گیا ہے۔

    ٹیکس حکام کی طرف سے طلب کی گئی معلومات فراہم نہ کرنے پرجرمانے ہوں گےپہلے نوٹس پردستاویزات فراہم کرنے والوں کو25ہزار روپے جرمانہ ہوگادوسرے نوٹس اوراس کے بعد جاری ہونے والے ہرنوٹس پر50ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا،بیوٹی پارلرز،کلینک،سلمنگ کلینک، ہیئرپالنٹیشن کرنے والوں پربھی ٹیکس بٹھادیا گیاجن پارلرزاورکلینکس پراے سی نہیں ہوں گے وہ ٹیکس سے مستثٰی ہوں گےائیرکنڈیشن پارلرزپرٹیکس4سو سےبڑھاکرایک ہزار روپے ٹیکس کردیاگیا۔

    وزیر خزانہ عائشہ غوث نے پنجاب میں کم ازکم تنخواہ 12 ہزار سے بڑھا کر 13 ہزار کرنے کا اعلان بھی کیا۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ساڑھے 7 فیصد اور میڈیکل الاؤنس میں 25 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    میڈیکل الاؤنس میں اضافہ پنشنرز کو بھی ملے گا۔ سرکاری ملازمین کے 2 ایڈہاک ریلیف الاؤنسز بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ عائشہ غوث نے بتایا کہ پنجاب میں آئندہ مالی سال کے لئے ترقیاتی بجٹ 400 ارب روپے، لیپ ٹاپ اسکیم کے لئے 5 ارب، کسانوں کو ٹریکٹر دینے کیلئے 5 ارب روپے، لائیو اسٹاک کے شعبے کے لئے 8 ارب 59 کروڑ روپے، محکمہ پولیس کیلئے 94 ارب 62 کروڑ روپے، محکمہ آبپاشی کے لئے 50 ارب 85 کروڑ روپے، دیہی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر ومرمت کے لئے 150 ارب، معدنی ذخائر سے استفادہ کے لئے 2 ارب 17 کروڑ کی رقم، ماڈل مویشی منڈیوں کیلئے 80 کروڑ روپے، مواصلات اور ورکس کے لئے 81 ارب روپے، سیاحت کے فروغ کے لیے 93 کروڑ روپے جبکہ زرعی شعبے کے لئے 19 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔