Tag: بجٹ کی خبریں

  • پی ٹی آئی حکومت اپنا پہلا بجٹ آج پیش کرے گی، ترقیاتی بجٹ کا حجم 18 سو ارب روپے سے زائد متوقع

    پی ٹی آئی حکومت اپنا پہلا بجٹ آج پیش کرے گی، ترقیاتی بجٹ کا حجم 18 سو ارب روپے سے زائد متوقع

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اپنا پہلا بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کرے گی، ترقیاتی بجٹ کا حجم 18 سو ارب روپے سے زائد متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت آج مالی سال 20-2019 کا بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے، ترقیاتی بجٹ کا حجم 18 سو ارب روپے سے زائد متوقع ہے، جب کہ اس سال دفاعی بجٹ میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے بجٹ تجاویز کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس بھی آج طلب کر لیا ہے، پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی آج طلب کیا گیا ہے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ پیش کریں گے۔

    وفاقی بجٹ کا کُل حجم 6 ہزار 800 ارب روپے ہے، 34.6 فی صد شرح سے اضافے کے ساتھ پانچ ہزار 550 ارب روپے کے ٹیکس محصولات کا مشکل ہدف حاصل کرنے کے لیے متعدد نئے ٹیکس عاید کرنے اور 750 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگا نے کی بھی تجویز ہے۔

    ذرایع کے مطابق بجٹ میں دی گئی رعایتیں اور سبسڈی ختم کرنے اور برآمدی شعبے کے لیے زیرو ٹیکس ریٹ کے خاتمے کی بھی تجویز ہے۔

    جی ڈی پی میں ٹیکسوں کا حصہ 3 فی صد سے زیادہ بڑھائے جانے کا امکان ہے، ٹیکس بیس بڑھا کر 550 ارب روپے جب کہ اثاثہ جات ظاہر کرنے کی اسکیم سے ایک سو ارب روپے ملنے کا امکان ہے۔

    رواں مالی سال میں مختلف شعبوں کی ترقی کی شرح کیا رہی؟ اس سلسلے میں حفیظ شیخ نے کہا کہ معاشی شرح نمو 3.3 فی صد رہی، دو سال میں زر مبادلہ ذخائر میں نمایاں کمی ہوئی، گزشتہ حکومتوں نے آمدن سے زائد اخراجات کیے۔

    انھوں نے کہا کہ سفید ہاتھیوں کو دھکا لگا کر چلانے کے لیے قوم کا پیسا لگایا گیا، معاشی شعبوں کے لیے حقیقت پسندانہ اہداف مقرر کر دیے ہیں، آیندہ مالی سال کے لیے معاشی شرح نمو کا ہدف 4 فی صد مقرر کیا گیا ہے۔

  • منی بجٹ اجلاس: اپوزیشن نے اہم حکومتی اعلانات پر آسمان سر پر اٹھا لیا

    منی بجٹ اجلاس: اپوزیشن نے اہم حکومتی اعلانات پر آسمان سر پر اٹھا لیا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے منی بجٹ کے تحت اہم اعلانات پر اپوزیشن نے آسمان سر پر اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی اجلاس میں اپنے غیر پارلیمانی اور جارح طرزِ عمل سے ثابت کر دیا ہے کہ ملک اور عوام کے مفاد کے لیے کیے جانے والے کسی قدم کی پذیرائی نہیں کریں گے۔

    [bs-quote quote=”اپوزیشن کے ساتھ ایک طریقہ کار طے ہوا ہے، اس کے مطابق کارروائی کو چلنے دیا جائے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد قیصر” author_job=”اسپیکر قومی اسمبلی”][/bs-quote]

    اپوزیشن اراکین نے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے خطاب پر شور شرابا شروع کیا اور انھیں بات نہیں کرنے دی گئی، حالاں کہ ان سے قبل اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اپنا اختلافی مؤقف کھل کر پیش کیا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بار بار اپوزیشن اراکین کو یاد دلاتے رہے کہ ان کے ساتھ اجلاس کی کارروائی جاری رکھنے کے لیے ایک طریقہ کار طے ہوا ہے، چناں چہ اس طریقہ کے مطابق کارروائی کو چلنے دیا جائے۔

    اسپیکر کی جانب سے وزیرِ خزانہ اسد عمر کو بولنے کی اجازت ملنے پر اپوزیشن نے ایوان سر پر اٹھا لیا، اور اسمبلی ہال کو ان کی پوری تقریر کے دوران مسلسل مچھلی بازار بنائے رکھا۔

    اسد عمر کی منی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین نے ایک لمحے کے لیے بھی شور شرابا ترک نہیں کیا اور مسلسل نعرے بازی کرتے رہے، ڈیسک بجاتے رہے۔

    منی بجٹ کے مطابق ٹیکس فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیا گیا، بینکوں پر انکم ٹیکس 39 فی صد سے کم کر کے 20 فی صد کرنے کی تجویز دی گئی، زرعی قرضوں پر بینکوں کا انکم ٹیکس 20 فی صد کیا گیا، لو انکم ہاؤسنگ کے لیے قرضے کے لیے آمدنی پر ٹیکس 39 سے کم کر 20 فی صد کی گئی۔

    منی بجٹ کی تفصیل پڑھیں:  آئی ایم ایف سے ایسی مدد لیں‌ گے کہ عوام پر بوجھ نہیں آئے: اسدعمر

    کاروباری اکاؤنٹس پر 6 فی صد ٹیکس رجیم کو ختم کر دیا گیا، نان فائلر 1300 سی سی تک گاڑیاں خرید سکیں گے، مگر ٹیکس بڑھایا جا رہا ہے، چھوٹے شادی ہالز پر ٹیکس 20 سے کم کر کے 5 ہزار کر دیا گیا۔

    خام مال کی درآمد پر کچھ پر ٹیکس ختم اور کچھ پر کم کیا گیا، گرین فیلڈ پراجیکٹس پر سیلز ٹیکس سمیت تمام ٹیکس ختم کرنے کا اعلان کیا گیا، شمسی توانائی میں سرمایہ کاری پر 5 سال تک کوئی ٹیکس نہیں ہوگا، یکم جولائی سے نان بینکنگ کمپنی کا سپر ٹیکس ختم کر دیا گیا، سستے موبائل فونز پر ٹیکس کی شرح کم، مہنگے فونز پر ٹیکس کم نہیں کیا گیا۔