Tag: بجٹ 2021

  • فواد چوہدری نے بجٹ کو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ قرار دے دیا

    فواد چوہدری نے بجٹ کو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ قرار دے دیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بجٹ کو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بجٹ 2021-22 پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے آج ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی بجٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔

    انھوں نے لکھا کہ بجٹ میں صوبوں کے حصے میں 27 فی صد اضافہ کیا جا رہا ہے، جس سے صوبے اپنے ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کر سکیں گے، جب کہ حکومت نے تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ ٹیکس میں بھی رعایتیں دے دی ہیں۔

    واضح رہے کہ آج اپوزیشن کے شور شرابے میں پی ٹی آئی حکومت کا تیسرا بجٹ پیش ہوا، وزیر خزانہ نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا اس بار غریب کو مکمل پیکج دیں گے، سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 10 فی صد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے، کم سےکم اجرت 20 ہزار روپے ماہانہ ہوگی، کم آمدنی والے طبقے کے لیے کئی شعبوں میں قرض اور مراعات کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

    آئندہ مالی سال کے لیے ترقیاتی بجٹ میں 40 فی صد اضافہ کیا گیا ہے، ترقیاتی فنڈ 600 ارب روپے سے بڑھا کر 900 ارب روپے کر دیا گیا، کراچی بحالی منصوبے کے لیے وفاق 98 ارب روپے دے گا، سندھ کو 12 ارب روپے کی خصوصی گرانٹ دی جائے گی۔

    وفاقی حکومت نے سال 21-22 کا بجٹ پیش کردیا

    آبی وسائل کے تحفظ کے لیے 91 ارب روپے رکھے گئے ہیں، مہمند ڈیم کے لیے 6 ارب، دیامر بھاشا کے لیے 23 ارب روپے رکھے گئے ہیں، کے ون، کے فور اور تربیلا کے لیے 16 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

    بجلی منصوبوں کے لیے 118 ارب روپے، حیدرآباد، سکھر ٹرانسمیشن لائن کے لیے 12 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

  • سعودی عرب: سال 2021 کا بجٹ پیش کردیا گیا

    سعودی عرب: سال 2021 کا بجٹ پیش کردیا گیا

    ریاض: سعودی عرب کا سال 2021 کا بجٹ پیش کردیا گیا، بجٹ میں شہریوں اور مملکت میں رہنے والے غیر ملکیوں کی صحت کو اولیت دی گئی ہے تاکہ کرونا وائرس وبا کے اثرات سے بخوبی نمٹا جا سکے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب نے سال 2021 کے لیے 990 ارب ریال کے قومی بجٹ کا اعلان کردیا، بجٹ میں آمدنی کا تخمینہ 849 ارب ریال لگایا گیا ہے جبکہ 2020 کے خسارے کو کم کر کے 141 ارب ریال پر لائے جانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

    بجٹ اجلاس کی صدارت خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے آن لائن کی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ رواں سال دنیا بھر کو کرونا وائرس کی وبا کا سامنا کرنا پڑا جس نے دنیا کی معیشت پر گہرے منفی اثرات مرتب کیے۔

    وبا کے دوران سعودی کابینہ نے امور صحت سے منسلک کرونا کی وبا سے ہلاک ہونے والے ہر کارکن کے لیے 5 لاکھ ریال مختص کیے تھے، یہ اعلان اس وقت سے نفاذ العمل تھا جب مملکت میں کرونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا۔

    خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا مزید کہنا تھا کہ اس میں شک نہیں کہ رواں برس تاریخ کا سخت ترین سال رہا۔

    انہوں نے کہا کہ سال رواں کے بجٹ میں ہم نے شہریوں اور مملکت میں رہنے والے غیر ملکیوں کی صحت کو اولیت دی ہے تاکہ کرونا وائرس وبا کے اثرات سے بخوبی نمٹا جا سکے۔

  • وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پارلیمنٹ میں پیش کرے گی

    وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پارلیمنٹ میں پیش کرے گی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پارلیمنٹ میں پیش کرے گی، بجٹ کابینہ اجلاس میں منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، آئندہ مالی سال کے لیے اقتصادی ترقی کا ہدف 2.1 فی صد مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ پی ٹی آئی حکومت کا یہ دوسرا بجٹ تقریباً 74 کھرب روپے پر مشتمل ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ بجٹ 2020-21 میں زرعی پیداوار کا ہدف 2.8 فی صد، صنعت 0.1، سروس سیکٹر کا ہدف 2.6 فی صد مقرر کیا گیا ہے، مینوفیکچرنگ سیکٹر کا ہدف 0.7 فی صد، ایل ایس ایم کا ہدف 2.5 فی صد کی تجویز دی گئی ہے۔

    آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تعمیراتی شعبے کا ہدف 1.4 فی صد، بجلی پیداوار، گیس کی تقسیم کا ہدف 3.5 فی صد، حکومتی آمدنی 74 سو ارب روپے سے زائد رہنے کی تجویز دی گئی ہے، ایف بی آر ٹیکس آمدنی ساڑھے 49 سو ارب، نان ٹیکس آمدنی 11 سو ارب سے زائد رہنے کا امکان ہے۔

    دفاعی بجٹ 14 سو ارب روپے کے لگ بھگ رکھنے کی تجویز ہے، حکومتی قرضوں پر سود ادائیگی کے لیے 29 سو ارب کے لگ بھگ مختص کرنے کی تجویز ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 5 سے 10 فی صد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    بجٹ میں صوبوں کو قابل تقسیم محاصل کی مد میں 28 سو ارب منتقل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، وفاقی ترقیاتی پروگرام کے لیے 650 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، پروگرام میں 82 سو ارب مالیت کے 994 منصوبے شامل ہیں، ریلوے کے ایم ایل ون سمیت 173 ارب روپے کے 296 نئے منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔

    وفاقی ترقیاتی بجٹ میں 698 جاری منصوبوں کے لیے 477 ارب مختص کیے گئے ہیں، صوبوں کے لیے 677 ارب، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 52 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے، وفاقی وزارتوں کے لیے 419 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز، دیامیر بھاشا ڈیم، داسو سمیت آبی وسائل کے لیے 81 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔

    آئندہ مالی سال کے لیے مہنگائی کا ہدف 6.5 فی صد مقرر کیا گیا ہے، قومی بچت اسکیموں کا ہدف 13.8 فی صد مقرر، جی ڈی پی میں مجموعی سرمایہ کاری کا تناسب 15.5 فی صد مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے، بے روزگاری کا تخمینہ 9.6 فی صد بڑھنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    کرونا وبا کی روک تھام کے لیے 70 ارب روپے کے فنڈز مختص کرنے کی تجویز ہے جب کہ سبسڈی کے لیے 3 سو ارب روپے کے لگ بھگ فنڈز مختص کرنے کی تجویز ہے۔