Tag: بجٹ 2024

  • تنخواہوں پر کتنا ٹیکس کٹے گا؟ بڑی خبر آگئی

    تنخواہوں پر کتنا ٹیکس کٹے گا؟ بڑی خبر آگئی

    وفاقی حکومت نے عید قرباں سے پہلے تنخواہ دار طبقے کو قربانی کا بکرا بناتے ہوئے بجٹ میں اس کی قربانی کردی۔

    وزیر خزانہ کی جانب سے پیش کیے گئے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے 5 ٹیکس سلیب متعارف کرائے گئے ہیں، سالانہ 6 لاکھ تک تنخواہ پانے والے افراد پر ٹیکس کی چھوٹ برقرار ہے، سالانہ 6 سے 12 لاکھ روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح دگنی کردی گئی ہے۔

    اس بجٹ میں سالانہ 6 سے 12 لاکھ روپے تنخواہ حاصل کرنے والے ملازمین کے لیے انکم ٹیکس 5 فیصد کردیا گیا ہے۔

    سالانہ 22 لاکھ تنخواہ پر 30 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 10 لاکھ پر15 فیصد انکم ٹیکس لاگو کردیا گیا ہے۔ 22 سے 32 لاکھ سالانہ تنخواہ پر ایک لاکھ 80 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 10 لاکھ پر 25 فیصد انکم ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ 32 سے 41 لاکھ سالانہ تنخواہ لینے والوں پر 4 لاکھ 30 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 9 لاکھ پر 30 فیصد انکم ٹیکس لگایا گیا ہے۔

    41 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ سے ایک روپیہ بھی زیادہ ہونے پر 7 لاکھ فکسڈ ٹیکس اور اضافی تنخواہ پر 35 فیصد انکم ٹیکس عائد کردیا گیا ہے۔

  • بجٹ 2024: موبائل فونز کی مختلف کیٹگریز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگے گا

    بجٹ 2024: موبائل فونز کی مختلف کیٹگریز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگے گا

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب بجٹ 2024 اسمبلی میں پیش کررہے ہیں اس دوران اپوزیشن کی جانب سے شور شرابہ کیا جارہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بجٹ 2024 میں سیلز ٹیکس کی چھوٹ، رعایتی شرح اور استثنیٰ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، موبائل فونز کی مختلف کیٹیگریز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگے گا۔

    متعدد اشیا پر سیلز ٹیکس کا اسٹینڈرڈ ریٹ عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تانبے، کوئلہ، کاغذ، پلاسٹک کے اسکریپ پر ود ہولڈنگ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    درآمدی لگژری گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 50 ہزار ڈالر مالیت کی درآمد گاڑیوں پر ٹیکسز اور ڈیوٹیز بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    شیشے کی درآمدی مصںوعات پر ڈیوٹی کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اسٹیل اور کاغذ کی مصںوعات کی درآمد پر ڈیوٹیز کی شرح بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔