Tag: بجٹ 2024-25

  • بجٹ میں 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو کیا ریلیف دیا جائے گا؟  بڑی خوشخبری آگئی

    بجٹ میں 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو کیا ریلیف دیا جائے گا؟ بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : بجلی کے 200 استعمال کرنے والے یونٹ والے صارفین کیلئے بڑی خوشخبری آگئی ، وزیراعظم نے اہم ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پروٹیکٹڈ صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا، بجٹ میں 200 یونٹ والے چھوٹے صارفین کیلئے نیا ریلیف پیکج متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ 200 یونٹ استعمال کرنے والوں کیلئے حکومت ایک سوساٹھ ارب روپے کی سبسڈی برداشت کرے گی۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے 200 یونٹس والوں کیلئے ٹیرف میں اضافہ نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے بجلی نرخ میں اضافے کی معاشی ٹیم کی تجویز مسترد کردی۔

    ذرائع وزیراعظم آفس نے کہا ہے کہ 2 کروڑ پروٹیکٹڈ صارفین کو بجلی نرخوں میں سبسڈی فراہم کی جائے گی اور آئندہ مالی سال بجلی نرخوں میں اضافہ پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کیلئے نہیں کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق بڑے صارفین کیلئے بجلی ٹیرف میں اضافہ نئے مالی سال کے پہلے ماہ سے کیا جائے گا اور پروٹیکٹڈ صارفین کو رواں مالی سال کے اختتام تک 160 ارب کی سبسڈی دی جائے گی۔

  • آئی ایم ایف کی بجٹ میں شرائط ، پاکستانی عوام تیاری کرلیں!

    آئی ایم ایف کی بجٹ میں شرائط ، پاکستانی عوام تیاری کرلیں!

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کی شرائط پر بجٹ میں دودھ ، چائے کی پتی، چاول ، آٹا اورچینی مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی عوام تیاری کرلیں ،ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ کے بعد مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے۔

    آئی ایم ایف نے سیلز ٹیکس کی چھوٹ مزید کم کرنے کا مطالبہ کر دیا، جس سےدودھ، چائے پتی، چینی، پیکٹ دودھ، چاول اورآٹامزید مہنگا ہوسکتا ہے ۔

    ذرائع کا کہنا ہے عالمی مالیاتی فنڈ نے سیلز ٹیکس رعایتیں ختم اور محدود کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے اور زیرو ریٹڈ سیل ٹیکس سیکٹر پر پانچ سے دس فیصد سیلزٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    عالمی مالیاتی فنڈ کا دباؤ ہے کہ فاٹا اورپاٹا میں ٹیکسوں کی چھوٹ تیس جون کو ختم کردی جائے، جس کےبعد فاٹا اورپاٹا میں کھلی چائے پتی پرسیلزٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔

  • آئندہ مالی سال کے بجٹ پر اہم  اجلاس آج جاتی امرا میں طلب

    آئندہ مالی سال کے بجٹ پر اہم اجلاس آج جاتی امرا میں طلب

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم شہباز شریف نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر اجلاس آج جاتی امرا میں طلب کر لیا، جس میں شہریوں کو ریلیف دینے کے لیے بجٹ میں اقدامات کے احکامات دیئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر اہم اجلاس آج طلب کرلیا، شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس جاتی عمرہ میں بلایا گیا ہے۔

    حکومتی معاشی ٹیم کو اجلاس میں شرکت کی ہدایت کردی گئی ہے ، اجلاس میں آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا، معاشی ٹیم وزیر اعظم کو بجٹ تجاویز پر بریفنگ دے گی۔

    وزیراعظم حکومتی معاشی ٹیم کو بجٹ سے متعلق اہم ہدایات جاری کریں گے، جس میں شہریوں کو ریلیف دینے کے لیے بجٹ میں اقدامات کے احکامات دیں گے۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب،وزیر پیٹرولیم مصدق ملک،وزیر پاور اویس لغاری اور وفاقی وزیر اقتصادی امور احد چیمہ شرکت کریں گے جبکہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی شرکت بھی متوقع ہے۔

    اس کے علاوہ وزیرتجارت جام کمال اوروزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین سمیت دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک ہوں گے۔

    یاد رہے آئی ایم ایف نے وفاقی بجٹ 2024-25 کے اہداف کا جائزہ لیا اور کہا ہے کہ آئندہ مالی سال پاکستان کی درآمدات میں پانچ ارب اکیاون کروڑ سترلاکھ ڈالرزاضافےکا تخمینہ ہے اور برآمدات میں ایک ارب پینتیس کروڑ بیس لاکھ ڈالرزاضافےکا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف نے نئے مالی سال درآمدات کاحجم ساٹھ ارب اڑتالیس کروڑ ڈالرز ، جبکہ برآمدات بتیس ارب چھپن کروڑ ڈالرز رہنے کا تخمینہ دیا ہے۔

    آئندہ بجٹ میں سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کے مطابق نان فائلر کاروباری افراد کی سپلائی مانیٹرنگ کی جائے گی جبکہ ٹائلز سیکٹرمیں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے کی تجویز ہے اور پوائنٹ آف سیلزمیں ایف بی آرکی ہر رسید پر فیس بڑھانے کا امکان ہے۔

  • بجٹ 2024-25 : وزیراعظم نے سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویز مسترد  کردی

    بجٹ 2024-25 : وزیراعظم نے سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویز مسترد کردی

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے مختلف اشیا پر سیلز ٹیکس اٹھارہ سے 19 فیصد کرنے کی تجویز مسترد کردی اور متبادل تجاویز تیار کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بجٹ دوہزار 2024-25 کی تیاریاں جاری ہیں، وزیراعظم نے ایف بی آر کی دو ٹیکس تجاویز مسترد کر دیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے مختلف اشیا پر سیلز ٹیکس 18 سے 19 فیصد کرنے اور پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 18 فیصد تک لگانے کی تجویز دی تھی، ایف بی آر نے دونوں ٹیکس کی تجاویز سے اربوں روپے ٹیکس جمع کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ایف بی آر کی سیلز ٹیکس سے متعلق تجاویز مسترد کرتے ہوئے متبادل تجاویز تیار کرنے کی ہدایت کردی۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف کا پاکستان سے پٹرول پر سیلز ٹیکس لگانے کا مطالبہ

    آئی ایم ایف نے بھی حالیہ مذاکرات میں پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس لگانے کی تجاویز دی تھیں، پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس مارچ دوہزار بائیس سے معطل کیا ہے۔

    وفاقی حکومت سیلز ٹیکس کی بجائے پٹرولیم مصنوعات پر ساٹھ روپے فی لیٹر پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی چارج کر رہی ہے۔

  • حکومت کا  آئندہ  بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے تیار کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا آئندہ بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے تیار کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے آئندہ بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے تیار کرنے کا فیصلہ کرلیا ، اگلےبجٹ میں سخت معاشی پالیسیاں جاری رکھی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے بجٹ میں سخت معاشی پالیسی جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بجٹ سرپلس سے متعلق صوبوں سے تصدیق کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کیلئے پرائمری سرپلس جی ڈی پی کےایک فیصد کا پلان ہے، آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے تیار ہوگا۔

    ذرائع نے کہا کہ وفاقی بجٹ کی تیاری پرپاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہیں ، آئی ایم ایف وفاقی بجٹ کے لیے اپنی سفارشات پیش کر رہا ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت کو آئی ایم ایف کی شرائط پر مکمل عملدرآمد کرنا ہوگا۔

    یاد رہے وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف میں آئندہ وفاقی بجٹ کیلئےاہم اہداف طے کرلئے ہیں ،جس کے مطابق آئندہ مالی سال حکومت اسٹیٹ بینک پاکستان سے قرض نہیں لے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف میں اتفاق ہوا ہے کہ بیرونی ادائیگیاں بلاتاخیر بروقت کی جائیں گی اور ایف بی آرٹیکس ریفنڈادائیگیاں بروقت کرنے کا پابند ہوگا۔

    ذرائع نے کہا تھا کہ زرمبادلہ ذخائربہتربنانے،ادائیگیوں کیلئےانٹرنیشنل مارکیٹ میں بانڈزکااجراکیا جائے گا، درآمدات پرپابندی عائدنہیں ہوگی اور انٹرنیشنل ٹرانزکشنزکیلئےبھی پابندی نہیں ہوگی۔

  • بجٹ  2024-25 کی تیاریاں ، بڑی پابندی عائد

    بجٹ 2024-25 کی تیاریاں ، بڑی پابندی عائد

    اسلام آباد : بجٹ 2024-25 کی تیاریوں کے باعث ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں داخلہ بند کردیا گیا، صرف چیئرمین ایف بی آر، ممبران اور ڈائریکٹرجنرل سے ملاقات کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق بجٹ مالی سال 2024-25 کی تیاریاں عروج پر ہیں ، بجٹ کی وجہ سے ایف بی آرہیڈکوارٹرزمیں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    ایف بی آر نے اس حوالے سے سرکلر جاری کردیا گیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ صرف چیئرمین ایف بی آر، ممبران اور ڈائریکٹرجنرل سے ملاقات کی اجازت ہوگی۔

    ملاقات کےلیے صرف پہلے سےوقت لینے والوں کوجانےکی اجازت ہوگی اور ملاقات کیلئے طے شدہ وقت بھی بغیر اطلاع دیے تبدیل یا منسوخ کیا جاسکتا ہے/

    خیال رہے آئندہ مالی سال 25-2024 کے لیے وفاقی بجٹ اگلے ماہ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ بجٹ میں وفاق کے اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 16 ہزار 700 ارب روپے ہو سکتا ہے اور مالیاتی خسارہ 9300 ارب رہنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق بجٹ میں وفاق کے اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 16 ہزار 700 ارب روپے ہو سکتا ہے جس میں سود اور قرضوں پر اخراجات کا تخمینہ 9 ہزار 700 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

    بجٹ میں ٹیکس آمدن کا ابتدائی تخمینہ 11 ہزار ارب روپے سے زائد ہوسکتا ہے جس میں ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں 5300 ارب روپے جمع ہونے کا امکان ہے جب کہ 680 ارب روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں جمع ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

  • خیبرپختونخوا حکومت کا  پہلی مرتبہ وفاقی حکومت سے پہلے بجٹ پیش کرنے کا اعلان

    خیبرپختونخوا حکومت کا پہلی مرتبہ وفاقی حکومت سے پہلے بجٹ پیش کرنے کا اعلان

    پشاور : خیبرپختونخوا حکومت نے پہلی مرتبہ مالی سال 2024-25 کا بجٹ وفاقی حکومت سے پہلے پیش کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ حکومت نے نئے مالی سال کا بجٹ وفاقی حکومت کےبجٹ سے قبل پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    صوبائی وزیرخزانہ آفتاب عالم نے کہا کہ پہلی بار وفاقی حکومت سے پہلے بجٹ پیش کریں گے، چوبیس مئی کو صبح گیارہ بجے کابینہ کا اجلاس اور تین بجےاسمبلی کااجلاس ہوگا۔

    خیال رہے آئندہ مالی سال 25-2024 کے لیے وفاقی بجٹ اگلے ماہ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ بجٹ میں وفاق کے اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 16 ہزار 700 ارب روپے ہو سکتا ہے اور مالیاتی خسارہ 9300 ارب رہنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق بجٹ میں وفاق کے اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 16 ہزار 700 ارب روپے ہو سکتا ہے جس میں سود اور قرضوں پر اخراجات کا تخمینہ 9 ہزار 700 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

    بجٹ میں ٹیکس آمدن کا ابتدائی تخمینہ 11 ہزار ارب روپے سے زائد ہوسکتا ہے جس میں ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں 5300 ارب روپے جمع ہونے کا امکان ہے جب کہ 680 ارب روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں جمع ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر حکومت پاکستان مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا امکان ہے۔

    مالی سال 2024-25 کی بجٹ تجاویز میں کہا گیا کہ پاکستان میں مرحلہ وار سیلز اور انکم ٹیکس پر چھوٹ ختم کرنے کا امکان ہے۔

  • وفاقی بجٹ  25-2024:  اقتصادی سروے کے خدوخال کی تیاریاں

    وفاقی بجٹ 25-2024: اقتصادی سروے کے خدوخال کی تیاریاں

    اسلام آباد : وفاقی بجٹ 25-2024 کیلئے اقتصادی سروے کے خدوخال کی تیاریاں جاری ہے، رواں مالی سال کیلئے مقررکردہ معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی بجٹ دوہزار چوبیس پچیس کی تیاریاں عروج پرہیں، اقتصادی سروے کے خدوخال تیار کیے جانے لگے، نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا 109 واں اجلاس کل طلب کرلیا گیا ہے۔

    معاشی اعدادوشمار کاجائزہ،رواں مالی سال کی معاشی شرح نموکاتخمینہ پیش ہوگا اور زرعی،صنعتی،خدمات کےشعبےکےاعدادوشمارمنظوری کیلئےپیش کیے جائیں گے۔

    جس کے بعد رواں مالی سال کے معاشی اعدادوشمارکی منظوری بھی دی جائے گی۔

    رواں مالی سال کیلئے مقررکردہ معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہونے کا امکان ہے، آئی ایم ایف نےرواں مالی سال معاشی شرح نمو 2 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔

    رواں مالی سال کیلئے معاشی شرح نمو کا ہدف 3.5 فیصد ، زرعی شعبے کا ہدف 3.4 فیصد مقرر، صنعتی ترقی کا 3.4 اور خدمات کے شعبے کا ہدف 3.6 فیصد مقرر ہے۔

  • آئندہ بجٹ میں تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہونے جارہا ہے؟ سرکاری ملازمین کے لئے اہم  خبر

    آئندہ بجٹ میں تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہونے جارہا ہے؟ سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبر

    اسلام آباد : آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ہونے والے اضافے سے متعلق اہم خبر آگئی۔

    وفاقی حکومت متعدد معاشی چیلنجوں کے درمیان مالی سال 2024-25 کے لیے اپنے پہلے بجٹ کا اعلان جون میں کرنے جارہی ہے۔

    تمام وفاقی اور صوبائی سرکاری ملازمین ہر سال بجٹ کے اعلان کا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں کیونکہ حکومت کی جانب سے مہنگائی سمیت مختلف عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جاتا ہے۔

    جیسا کہ حکومت افراط زر کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، اس کا مقصد ستمبر 2025 تک اسے 5 سے 7 فیصد کے ہدف کی حد تک لانا ہے۔

    مہنگائی کی شرح 23.1 فیصد سے کم ہو کر 20.7 فیصد رہ گئی جبکہ اسی مدت میں بنیادی افراط زر فروری میں 18.1 فیصد سے نمایاں طور پر 15.7 فیصد تک گر گیا۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا خیال ہے کہ افراط زر کی شرح نیچے کی طرف جاری رہے گی۔

    وفاقی اور صوبائی حکومتیں بجٹ میں اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کرتی تھیں۔

    آئندہ بجٹ 2024-25 میں حکومتوں کی جانب سے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 12 فیصد اضافے کا اعلان متوقع ہے۔ تاہم حتمی فیصلہ حکومتیں وزارت خزانہ کی سفارشات کا جائزہ لینے کے بعد کریں گی۔

    اگر یہ اضافہ منظور ہوا تو جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوگا۔

  • بینک سے 50 ہزار سے زائد کیش نکلوانے پر کتنا ٹیکس کٹے گا؟  بڑی خبر آگئی

    بینک سے 50 ہزار سے زائد کیش نکلوانے پر کتنا ٹیکس کٹے گا؟ بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : بینکوں سے کیش نکلوانے پر ٹیکس کے حوالے سے بڑی خبر آگئی ، ٹیکس کی شرح میں اضافے کی تجویز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجٹ 25- 2024 کی تیاریاں جاری ہے، بینکوں سے کیش نکلوانے اور 1300 سی سی سے زائد کی امپورٹ گاڑیوں پر ٹیکس سے متعلق اہم تجویر سامنے آگئی۔

    ذرائع نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں نان فائلرز کے بینکوں سے کیش نکلوانے پر مزید ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی، آئندہ بجٹ میں نان فائلرز پر کیش نکالنے پر ٹیکس کی شرح 0.9 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی۔

    بینکوں سے 50 ہزار روپے زائد رقم نکالنے پر 0.6 فیصد ایڈوانس ٹیکس عائد ہے۔

    ذرائع کے مطابق نان فائلرز کے کیش نکالنے پر ایڈوانس ٹیکس مد میں مزید 15 ارب روپے سے زائد جمع کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں غیر ضروری اور لگژری اشیا کی امپورٹ پر ٹیکس بڑھانے اور 1300 سی سی سے زائد کی امپورٹ گاڑیوں پرٹیکس بڑھنے کا امکان ہے۔

    آئندہ بجٹ میں 850 سی سی سے زائد کی تمام نئی گاڑیوں پر ودہولڈنگ ٹیکس بڑھانے کرنے کی تجویز دی جبکہ غیر ضروری اور لگژری آئٹمز پر ڈیوٹی بڑھائے جانے کا امکان ہے۔

    آئندہ بجٹ میں چھٹے شیڈول میں موجود ٹیکس رعایتیں کم کرنے پر بھی غور ہے۔

     

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)