Tag: بجٹ 2025-26

  • سولر لگوانے والے صارفین کے لئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی

    سولر لگوانے والے صارفین کے لئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی

    اسلام آباد : بجٹ پیش ہوتے ہی سولر لگوانے والے صارفین کے لئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی ، جس کے باعث گرم موسم میں بجلی کے ستائے عوام کی مشکل میں مزید اضافہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ 2025-26 میں سولر پینل پر ٹیکس میں 18 اضافہ کر دیا گیا، جس کے باعث گرم موسم میں بجلی کے ستائے عوام کی مشکل میں مزید اضافہ ہوگیا۔

    ایک طرف بجلی کی لوڈ شیڈنگ تو دوسری جانب سولر پینل کی قیمتوں میں خاصا اضافہ شہری ہوں یا دکاندار دونوں ہی پریشان دیکھائی دیتے ہیں۔

    بجٹ 2025-26 میں درآمدی پینلز پر 18 فیصد ٹیکس کے بعد قیمتوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو سولر پینل کی مقامی مارکیٹ کو جھٹکا لگا اور خریداروں پر اضافی بوجھ پڑا ہے۔

    مزید پڑھیں : سولر پینلز پر ٹیکس لگانا ظلم ہے، پیپلزپارٹی

    بجٹ کا علان ہوتے ہی دکانداروں کی جانب سے سولر پینلز کی قیمتیں بڑھ دی گئی ہیں، 16 سے 17 ہزار روپے والی سولر پینلز 20 ہزار روپے فی پینل فروخت ہورہی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق سولر  کی قیمت میں 5.5 روپے فی واٹ کا اضافہ ہوا ہے، جس سے نئی شرح 30 روپے فی واٹ کے بجٹ سے پہلے کی شرح کے مقابلے میں 35.5 روپے ہو گئی ہے۔

    اس اقدام سے ایک گھرانے کے لیے سولر سیٹ اپ کی تنصیب کی لاگت بڑھ جائے گی۔

    کاروبار سے منسلک تاجروں کا کہنا ہے کہ ٹیکس کے نفاذ سے مقامی صنعت کو بھی دھچکا لگے گا اور شمسی توانائی کے فوائد سےعام شہری محروم ہو سکتے ہیں۔

    شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت سولر پینل پر ریلیف فراہم کرے تاکہ شہری گرم موسم سے سکھ کا سانس لے سکیں۔

  • بجٹ 26-2025: سندھ کابینہ نے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی

    بجٹ 26-2025: سندھ کابینہ نے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی

    کراچی: سندھ کابینہ نے آئندہ بجٹ 2025-26 کے لیے مختلف پے اسکیلز کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 12 فیصد جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

    سندھ حکومت کی اس فیصلے کا مقصد بڑھتی ہوئی مہنگائی کے درمیان مالی ریلیف فراہم کرنا ہے اور یہ وسیع تر صوبائی بجٹ کے فریم ورک کا حصہ ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/sindhs-budget-for-the-next-fiscal-year-will-be-presented-today/

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کے اجلاس میں آئندہ مالی سال کےلیے بجٹ کی منظوری دے دی گئی ہے، مراد علی شاہ نے کہا کہ عوامی ترجیحات کو مد نظر رکھتے ہوئے بجٹ پیش کیا جائیگا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کو ریلیف دیا جائے گا، بلاول بھٹو کی ہدایت پر بجٹ تجاویز حاصل کی گئیں، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عوامی اور قومی مفادات کو ترجیح دی۔

    دستاویزات کے مطابق سندھ کا ترقیاتی بجٹ ایک ہزار 18 ارب روپے کا ہوگا، صوبائی ترقیاتی بجٹ 520 ارب، ضلعی ترقیاتی بجٹ 55 ارب روپے ہوگا، غیر ملکی فنڈز 366 ارب، وفاقی سالانہ ترقیاتی پروگرام سے 76 ارب ملیں گے۔

  • سندھ کا آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    سندھ کا آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    کراچی : سندھ کا آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، بجٹ ممکنہ طور پر تین ہزار چار سو ارب سے زائد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال کے لیے سندھ کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس سہ پہر تین بجے ہوگا، جس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بجٹ پیش کریں گے۔

    سندھ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 10 سے 20 فیصد اضافے اور مزدور کی کم از کم اجرت میں 5 ہزار روپے اضافے کی تجویز ہے۔

    صوبے کے ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ ایک ہزار اٹھارہ ارب کے قریب رکھا گیا ہے جبکہ ترقیاتی پروگرام چار سو ترانوے ارب سے بڑھا کرپانچ سو بیس ارب رکھنے اور ضلعی ترقیاتی پروگرام کیلئے پچپن ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    وفاق سے چھہتر ارب کی ترقیاتی گرانٹس ملنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ غیر ملکی منصوبہ جاتی امداد کے تحت تین سو چھیاسٹھ ارب روپے ملنےکا امکان ہے۔

    بجٹ میں تین ہزار آٹھ سو چھپن ترقیاتی اسکیمیں شامل ہیں، جس میں پانچ سو چھیاسٹھ نئی اسکیموں کی تجویز دی گئی ہے۔

    اسکول ہیڈ ماسٹرز کو مالیاتی اختیارات دینے، 34 ہزار اسکولوں کو براہ راست فنڈز جاری کرنے اور چونیتس ہزار اسکولوں کیلئے اٹھارہ ارب روپے مختص کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

    ایم این ایز اور ایم پی ایز کے فنڈز کیلئے پینتالیس ارب اور ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کیلئے سات ارب کے ترقیاتی پیکیج کی تجویز دی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ تعلیم کا ترقیاتی بجٹ بتیس ارب سے بڑھا کراڑتیس ارب کرنے اور صحت کا ترقیاتی بجٹ اٹھارہ ارب سے بڑھا کر اکیس ارب روپےکرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

  • وفاقی حکومت کا آزاد کشمیر کے لیے بڑا ترقیاتی پیکج دینے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا آزاد کشمیر کے لیے بڑا ترقیاتی پیکج دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر کو بڑا ترقیاتی پیکج دینے اور ایل او سی متاثرین، دانش اسکولز اور بجلی منصوبوں پر بھرپور توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعظم کے خصوصی پیکیج کے تحت آزاد کشمیر کے لیے 5 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے۔

    وفاقی ترقیاتی پیکج میں دانش اسکولز، لائن آف کنٹرول متاثرین کی بحالی اور بجلی کے منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔ خصوصی پیکج کے تحت آزاد کشمیر میں تعلیم، توانائی اور انفراسٹرکچر کے میگا منصوبے تجویز میں شامل کیے گئے ہیں۔

    وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر کے لیے 53 ارب 37 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے میگا ترقیاتی پیکج کی منظوری کی تجویز دی ہے، وزیر اعظم کے خصوصی پیکج کے تحت آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں اہم ترقیاتی منصوبے جاری ہیں۔

    ترقیاتی پیکج میں آزاد کشمیر بلاک الاؤنس کے لیے 32 ارب روپے مختص کرنے اورجاگراں فیز ٹو ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے رقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کمپلیکس کی تعمیر کے لیے 2 ارب 97 کروڑ 47 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔


    مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش، تنخواہ داروں کیلیے ریلیف کا اعلان


    میرپور-اسلام گڑھ روڈ پر رٹھوعہ ہریام پل کی تعمیر کے لیے 1 ارب 37 کروڑ 62 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز اور میرپور ایم بی بی ایس میڈیکل کالج منصوبے کے لیے 1 ارب 7 کروڑ 74 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔

    میر واعظ محمد فاروق شہید میڈیکل کالج مظفر آباد کے لیے 42 کروڑ 13 لاکھ روپے، جب کہ نوسہری-لیسوا بائی پاس روڈ کی تعمیر کے لیے 41 کروڑ 93 لاکھ روپے اور لائن آف کنٹرول کے متاثرہ عوام کی بحالی کے منصوبے کے لیے 60 کروڑ روپے مختص کر دیے گئے ہیں۔

    میرپور شہر و مضافاتی علاقوں میں واٹر سپلائی و سیوریج اسکیم کے لیے 1 کروڑ روپے اور ضلع نیلم میں 40 میگاواٹ دوارین ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے 2 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں سیلولر سروسز فیز-IV کی توسیع کے لیے 19 کروڑ 98 لاکھ روپے مختص کرنے اور باغ آزاد کشمیر میں خواتین یونیورسٹی کے قیام کے لیے 17 کروڑ 95 لاکھ روپے کی منظوری کی تجویز دی گئی ہے۔

    یونیورسٹی آف کوٹلی آزاد کشمیر میں تعلیمی و تحقیقی سہولیات کے فروغ کے لیے 13 کروڑ 85 لاکھ روپے جبکہ یونیورسٹی آف کوٹلی میں اکیڈمک بلاکس و ریسرچ لیبارٹریز کی ترقی کے لیے 7 کروڑ 70 لاکھ روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا ہے، وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں دانش اسکولز منصوبے کے لیے 30 ارب روپے منظور کر رکھے ہیں، دانش اسکولز منصوبے کے لیے آئندہ مالی سال 2025-26 میں 8 ارب روپے مختص کرنے کی تجویزہے۔

  • وزارت داخلہ کے بجٹ کی تفصیلات بھی جاری

    وزارت داخلہ کے بجٹ کی تفصیلات بھی جاری

    اسلام آباد: آئندہ مالی سال وزارت داخلہ کے جاری منصوبوں کے لیے 7 ارب 90 کروڑ 84 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کے بجٹ کی تفصیلات بھی جاری کی گئی ہیں، آئندہ مالی سال وزارت داخلہ کی نئی اسکیموں کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، اسلام آباد سیف سٹی کی توسیع کے لیے 3 ارب روپے، اسلام آباد انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے لیے 2 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

    سندھ میں 13 نئے پاسپورٹ دفاتر کی تعمیر کے لیے 36 کروڑ 86 لاکھ، سیکٹر ایچ 16 میں ماڈل جیل کی تعمیر کے لیے ایک ارب 18 کروڑ، اسلام آباد پولیس میں مینجمنٹ تبدیلی یونٹ کے قیام کے لیے 5 کروڑ 15 لاکھ، اسلام آباد انٹگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم کے لیے 37 کروڑ 72 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔


    مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش، تنخواہ داروں کیلیے ریلیف کا اعلان


    میٹرو بس کے اسلام آباد ایئرپورٹ تک آپریشن کے لیے 42 کروڑ 40 لاکھ، پاسپورٹ کے لیے بائیو میٹرک شناخت سسٹم کی اپ گریڈیشن کے لیے 20 کروڑ، آئندہ مالی سال میں نیشنل پولیس اسپتال اسلام آباد کے لیے 10 کروڑ روپے مختص کیے جانے کی تجویز ہے۔

    اسلام آباد کے دیہاتی علاقوں میں رین واٹر ہارویسٹنگ کے لیے 4 کروڑ، اسلام آباد کے ترقیاتی پیکج کے لیے 2 ارب، اسلام آباد کے دیہاتی علاقوں میں لینڈ ریونیو ریکارڈز کے لیے 5 کروڑ، نیشنل فارنزک اینڈ سائبر کرائم ایجنسی کے لیے 10 کروڑ، وزارت داخلہ کے ڈیجیٹل اکانومی کے منصوبے کے لیے 2 ارب 59 کروڑ مختص کیے گئے ہیں۔

  • پنجاب حکومت کا بجٹ 13 جون کو  پیش کرنے کا فیصلہ، ملازمین کی تنخواہوں میں کتنا اضافہ کیا جائے گا؟

    پنجاب حکومت کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے کا فیصلہ، ملازمین کی تنخواہوں میں کتنا اضافہ کیا جائے گا؟

    لاہور: پنجاب حکومت کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کی تجویز دی گئی ہے اور ریونیو اتھارٹی نان ٹیکس پیئر شعبوں کو شامل کرنے کی تجویز دے گی۔

    پنجاب کا آئندہ مالی سال 2025-2026 کا ترقیاتی بجٹ کا 1200 ارب روپے کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے، 2750 ترقیاتی اسکیموں کے لیے 1076 ارب روپے لوکل، 124 ارب 30 کروڑ روپے غیر ملکی فنڈنگ سے آئے گا۔

    ذرائع کے مطابق 1412 جاری ترقیاتی اسکیموں کے لیے 536 ارب روپے رکھے گئے ہیں، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نئی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 457 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، 32 ترقیاتی پروگراموں کے لیے 207 ارب روپے کا بجٹ تجویز ہے۔

    وزیر اعلیٰ لوکل روڈ پروگرام بلاک کے لیے 100 ارب روپے رکھنے کی تجویز، تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتالوں کی سولر منتقلی کے لیے 1 ارب روپے رکھنے کی تجویز، گورنمنٹ ہائی سیکنڈری اسکولز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے 75 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    پنجاب صاف پانی اتھارٹی کے لیے 4 ارب 34 کروڑ 71 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز، وزیر اعلیٰ پنجاب اسکولز میل پروگرام 8 اضلاع کے لیے 9 ارب روپے کی تجویز، وزیر اعلیٰ ٹریکٹر پروگرام کے لیے 10 ارب روپے رکھنے کی تجویز، لاہور میں زراعت ہاؤس کی تعمیر و مرمت کے لیے 75 کروڑ روپے کی تجویز ہے۔


    مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش، تنخواہ داروں کیلیے ریلیف کا اعلان


    ذرائع کے مطابق پنجاب میں آم کی پیداوار بڑھانے کے لیے 3 سالہ پروگرام لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے لیے سالانہ 75 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، پنجاب کلین ایئر پروگرام (ورلڈ بینک فنڈڈ) کے لیے سالانہ 50 کروڑ روپے رکھنے، پنجاب گرین ٹریکٹر پروگرام فیز ٹو کے لیے ساڑھے 5 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    صوبائی حکومت نے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ ہاؤس پنجاب میں قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کے لیے 50 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب آسان کاروبار فنانس کے لیے 89 ارب روپے رکھنے کی تجویز، پنجاب بزنس فیسیلی ٹیشن سنٹرز کا دائرہ کار وسیع کرنے کے لیے 75کروڑ روپے کی تجویز ہے۔

    سی ایم آسان کاروبار فنانس نارتھ کے لیے 8 ارب ساؤتھ کے لیے 6 ارب رکھنے، پنجاب کے سرکاری کالج میں سولرسسٹم کے لیے 3 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالتوں اور ہائیکورٹ بینچ کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کے لیے 3 ارب 4 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    پنجاب حکومت نے الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ بھی کیا ہے جس کے لیے 3 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے جب کہ گورنر ہاؤس کو سولر پر منتقل کرنے کے لیے 20 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فی صد اضافہ کیا جائے گا، صحت کے بجٹ میں 90 ارب روپے زیادہ رکھے جانے کی تجویز ہے، پنجاب حکومت نے صوبے کے دیہاتوں کو اسٹیٹ آف دی آرٹ ماڈل ویلج بنانے کا فیصلہ بھی کیا ہے، 1600 دیہاتوں کو ماڈل ویلج بنانے کے لیے گرانٹ ورلڈ بینک فراہم کرے گا، اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ماڈل ویلج پروجیکٹ کے فنڈز مختص کیے جائیں گے۔

  • بجٹ سے متعلق قبل ازوقت کچھ بھی کہنا مشکل ہے، وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب

    بجٹ سے متعلق قبل ازوقت کچھ بھی کہنا مشکل ہے، وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب

    وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بجٹ سے متعلق قبل ازوقت کچھ بھی کہنا مشکل ہے، 10 جون کو بجٹ پیش کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محمداورنگزیب کی عیدالاضحی کے موقع پر کمالیہ آمد ہوئی، وزیرخزانہ نے کہا کہ اکنامک سروے کل لانچ کرنے جارہے ہیں، پچھلے ایک سال میں وزیراعظم کی قیادتِ میں بہتری آئی، ملکی معیشت میں جو استحکام آیا اسے آگے لےکر جائیں گے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ بجٹ میں غریب عوام کو ریلیف دیا جائےگا، کئی اقدامات کریں گے جس میں ریلیف اور گروتھ کا عنصر شامل ہے، بجٹ میں ایسے اقدامات کررہے ہیں جس سے ملک آگے بڑھے گا۔

    انھوں نے کہا کہ ایک رات میں سب ٹھیک نہیں ہوسکتا وقت لگے گا۔ آج ہر کوئی تسلیم کررہا ہے ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے۔

    محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاک بھارت جنگ میں وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کا اہم کردار رہا ہے، پاک بھارت جنگ میں پاکستانی میڈیا کا کردار قابل ستائش ہے، میڈیا مالکان سے ملاقات ہوئی ان کے واجبات جلد ادا کردیے جائیں گے۔

    وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ عیدالاضحیٰ پر اہل اسلام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، شہباز شریف کی انتھک محنت سے پاکستان ترقی کی منازل طے کررہا ہے، ملکی تعمیر و ترقی کیلئے جامع اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/speaker-ayaz-sadiq-approves-national-assembly-schedule-budget/

  • وفاقی حکومت کا صوبوں کو اسپتالوں کا تحفہ دینے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا صوبوں کو اسپتالوں کا تحفہ دینے کا فیصلہ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کا آئندہ بجٹ 2025-26 میں صوبوں کو اسپتالوں تحفے میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وفاق کو صوبوں میں اسپتالوں کی تعمیر کی ہدایات دی ہیں، حکومت کا کہنا ہے کہ آزادکشمیر، گلگت بلتستان، چاروں صوبوں میں اسپتال تعمیر ہونگے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق کی صوبوں میں اسپتالوں کی تعمیر جذبہ خیر سگالی کا اظہار ہے، صوبوں میں اسپتالوں کیلئے فنڈز وزارت قومی صحت فراہم کرے گی۔

    اسپتالوں کی تعمیر کیلئے آئندہ بجٹ میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام ( پی ایس ڈی پی) میں 40 ارب مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔

    وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا ہےکہ صوبوں سے اسپتالوں کیلئے اراضی فراہمی کی درخواست کی ہے، آزاد کشمیر میں اسپتال تعمیر کیلئے ضلع میرپور، بھمبر کے نام زیر غور ہیں۔

    خیبرپختونخوا میں چترال، ضم شدہ اضلاع میں اسپتال تعمیر ہونگے، وفاقی حکومت سندھ کے ضلع تھرپارکر میں اسپتال تعمیر کرے گی، بلوچستان کے ضلع پنجگور میں 5 سو بیڈز کا اسپتال تعمیر کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت ڈی جی خان میں کینسر اسپتال تعمیر کرے گی، پنجگور 5 سو بیڈز اسپتال تعمیر پر 8 ارب روپے لاگت آنے کا امکان ہے، حکومت آئندہ بجٹ میں صوبوں میں اسپتالوں کی تعمیر کا اعلان کرے گی۔

  • بجٹ 2025-26: ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کے درمیان اہم ملاقات آج متوقع

    بجٹ 2025-26: ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کے درمیان اہم ملاقات آج متوقع

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان(ایم کیو ایم) اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے درمیان آج اعلیٰ سطحی ملاقات متوقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے درمیان آج اعلیٰ سطحی ملاقات متوقع ہے جس میں بجٹ تجاویز، ترقیاتی اسکیموں اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان اعلیٰ سطحی ملاقات آج کراچی میں متوقع ہے، اجلاس میں گورنر سندھ، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر فاروق ستار سمیت ایم کیو ایم کے دیگر رہنما شریک ہوں گے۔

    جبکہ مسلم لیگ ن کے وفد کی قیادت وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کریں گے، ملاقات میں بجٹ سفارشات، کراچی کے تاجروں کے مسائل، بجٹ تجاویز سمیت ترقیاتی منصوبوں اور فنڈز پر بات چیت ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ایم کیو ایم اپنی سفارشات بھی ن لیگی وفد کو پیش کرے گی اس کے علاوہ اس ملاقات میں سندھ کے شہری علاقوں کے لیے ترقیاتی پیکج، پانی کے منصوبے سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں پر بھی بات ہوگی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سینیٹر نسرین جلیل نے بھی بجٹ سفارشات کے حوالے سے  وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کرنے کی اپیل کی تھی۔

  • پاکستان میں  کون کون سی  گاڑیاں سستی ہونے والی ہیں؟ بڑی خبر آگئی

    پاکستان میں کون کون سی گاڑیاں سستی ہونے والی ہیں؟ بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے اہم خبر آگئی، جس سے عوام کو فائدہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال 2025-26 کے آئندہ بجٹ میں طویل وقفے کے بعد پاکستان میں کاروں کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔

    توقع ہے کہ وفاقی حکومت بجٹ 2025-26 2 جون کو پیش کرے گی تاہم بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بات چیت کے بعد حتمی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔

    نئے مالی سال کے بجٹ میں متعدد شعبوں میں مجوزہ ٹیکسوں میں کمی کے ساتھ ساتھ 14305 ارب روپے کے ٹیکس ہدف پر غور کیا جا رہا ہے۔

    رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکس تجاویز کے حوالے سے آئی ایم ایف سے مشاورت جاری ہے۔ اس تناظر میں رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نئے بجٹ میں گاڑیوں اور آٹو پارٹس پر ٹیکس کم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔

    گاڑیوں پر کسٹم ڈیوٹی میں متوقع کمی

    رپورٹس کے مطابق گاڑیوں پر 15 سے 90 فیصد تک ڈیوٹی میں 20 فیصد کمی کی تجویز ہے۔ اگر یہ منظور ہو جاتا ہے تو پاکستان میں کار کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھی جائے گی۔

    حالیہ اعدادوشمار کے مطابق مذکورہ گاڑیاں پاکستان میں سوزوکی ، ٹویوٹا وٹز ، ڈائی ہاٹسو میرا ، ٹویوٹا پرائس، ہونڈا ویزل اور ٹویوٹا ایکوا سرفہرست امپورٹڈ گاڑیوں میں شامل ہیں۔

    مزید برآں، پرزوں پر موجودہ 2 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی کو کم کر کے صفر کرنے کی تجویز ہے جبکہ 4 سے 7 فیصد سلیب میں بتدریج کمی پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

    صنعتی خام مال اور نیم تیار شدہ اشیا پر ڈیوٹی کم کرنے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔ ان شعبوں میں ٹیکسٹائل، کیمیکل، آٹو پارٹس، پلاسٹک، کیمیکل، آئرن اور اسٹیل انڈسٹری شامل ہیں۔

    دریں اثنا، حکومت نے قوانین کے نفاذ کے ذریعے 600 ارب روپے اور نئے اقدامات کے ذریعے 400 ارب روپے حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

     پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت