Tag: بجٹ 22-2021

  • آزاد کشمیر کا بجٹ 22-2021 آج پیش کیا جائے گا

    آزاد کشمیر کا بجٹ 22-2021 آج پیش کیا جائے گا

    مظفر آباد: آزاد کشمیر کا مالی سال 22-2021 کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لیے 28 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال 22-2021 کا آزاد کشمیر کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، بجٹ کا حجم 141.4 ارب روپے متوقع ہے۔

    بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لیے 28 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 113.4 ارب روپے رکھے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال کی نسبت ترقیاتی بجٹ میں 14 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، 2 ارب روپے کے فارن ایڈ منصوبے بھی شامل کیے گئے ہیں۔

    بجٹ میں ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن سیکٹر کے لیے 10 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • خیبر پختونخواہ کے بجٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں

    خیبر پختونخواہ کے بجٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کا مالی سال 22-2021 کا بجٹ 18 جون کو پیش کیا جائے گا، بجٹ کا حجم 1 ہزار ارب روپے سے زائد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں، پختونخواہ کا بجٹ 18 جون کو پیش کیا جائے گا۔

    سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ کے بجٹ کا حجم 1 ہزار ارب روپے سے زائد ہوگا، سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 205 ارب سے زیادہ مختص ہوں گے۔

    بجٹ میں گریڈ 19 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے اور گریڈ 19 سے اوپر کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    علاوہ ازیں فوڈ اتھارٹی کو محکمہ خوراک کے سپرد کرنا بھی کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے، بلدیاتی انتخابات سے متعلق سفارشات کابینہ اجلاس میں زیر غور لائی جائیں گی۔

    سرکاری حکام کے مطابق سفارش کی گئی ہے کہ ستمبر کے اختتام سے اکتوبر کے وسط تک بلدیاتی انتخابات کے لیے وقت سازگار ہوگا، ضم شدہ قبائلی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات علیحدہ کروائے جائیں۔

  • بجٹ 22 -2021: چھوٹی گاڑیاں خریدنے والے صارفین کیلئے خاص ریلیف

    بجٹ 22 -2021: چھوٹی گاڑیاں خریدنے والے صارفین کیلئے خاص ریلیف

    اسلام آباد : حکومت نے بجٹ میں 850 سی سی سے چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس کم کرنے کی سفارش کردی گئی  ، جس سے ممکنہ طور پر گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے وفاقی بجٹ 2021-22 چھوٹی گاڑیاں سستی کرنےکی سفارش کردی گئی ، بجٹ میں 850 سی سی سے چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس کم کرنے جبکہ چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس ، ایکسائز ڈیوٹی اور ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹیاں کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جس سے ممکنہ طور پر گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔

    بجٹ میں نئےموٹرسائیکل کے برانڈز پر ٹیکس کم کرنے اور ٹریکٹرز کے نئے ماڈلزپربھی ٹیکس کم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے جبکہ بجٹ میں ایکسپورٹ سیکٹر میں بھی خاصی مراعات دی جائیں گی ، سستا خام مال دستیاب ہونے سے پیداوارل اگت کم ہوجائے گی اور کم لاگت مصنوعات بننے سے ملکی برآمدات کی کھپت بڑھ جائے گی۔

    یاد رہے ذرائع کا کہنا تھا کہ بجٹ میں 5سال تک پرانی گاڑیوں سےمتعلق ایمنسٹی اسکیم کی تجویزپرغور کیا جارہا ہے ، جس کے بعد پرانی موٹرکاریں ، جیپ 3سال کی بجائے 5 سال پرانی تک امپورٹ کی جا سکیں گی۔

    ایف بی آرذرائع کا کہنا تھا کہ موجودہ اسکیم کےتحت 3سال پرانی موٹرکاریں امپورٹ کی جاسکتی ہیں، امپورٹ خام مال پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویزبھی زیر غور ہے۔

    خیال رہے مالی سال22-2021کاوفاقی بجٹ آج پیش کیا جائےگا ، پی ٹی آئی حکومت کےتیسرےبجٹ کاحجم8400ارب روپے ہے ، نئے مالی سال کے بجٹ میں دفاع کیلئے1330ارب روپے رکھیں جائیں گے جبکہ ٹیکس وصولی کا ہدف5829ارب روپے ہوگا۔

    آئندہ بجٹ میں جی ڈی پی کا ہدف 4.8فیصد رکھا گیا ہے جبکہ درآمدات کاتخمینہ 55ارب30کروڑ ڈالرلگایاگیا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ کا ہدف 2ارب 30کروڑ ڈالر رکھنے کی تجویزہے جبکہ ترسیلات زرکاہدف31ارب30کروڑ ڈالرمقررہوسکتا ہے۔

  • مالی سال 22-2021 کا وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا

    مالی سال 22-2021 کا وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا

    اسلام آباد: مالی سال 22-2021 کا وفاقی بجٹ کل بروز جمعہ 11 جون 2021 کو پیش کیا جائے گا، بجٹ میں سود کی مد میں ادائیگیوں کے لیے 3 ہزار 105 ارب روپے اور دفاع کے لیے 1330 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال 22-2021 کا وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی بجٹ کا حجم 8 ہزار ارب روپے سے زائد ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سود کی مد میں ادائیگیوں کے لیے 3 ہزار 105 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، دفاع کے لیے 1330 ارب روپے اور ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5 ہزار 829 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق رواں مالی سال برآمدات کا ہدف 26 ارب 80 کروڑ ڈالر اور درآمدات کا ہدف 55 ارب 30 کروڑ ڈالر رکھا جائے گا۔

    کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف 2 ارب 30 کروڑ ڈالر رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ترسیلات زر کا ہدف 31 ارب 30 کروڑ ڈالر مقرر ہو سکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گرانٹس کی مد میں 994 ارب روپے اور سبسڈیز کی مد میں 501 ارب روپے مختص کرنے اور جی ڈی پی کا ہدف 4.8 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    رواں سال بجٹ میں افراط زر کا ہدف 8 فیصد، صنعتی شعبے کی ترقی کا ہدف 6.8 فیصد اور مینو فیکچرنگ شعبے کی ترقی کا ہدف 6.2 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    بجٹ میں مجموعی سرمایہ کاری کا ہدف 16 فیصد اور نیشنل سیونگز کا ہدف 15.3 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ٹیکس چھوٹ اور سبسڈیز

    آئندہ مالی سال کے بجٹ میں حکومت نے بڑے ٹیکس ریلیف کی تیاریاں کی ہیں۔ بجٹ میں زراعت، تجارت، صنعت اور آئی ٹی کے لیے بڑی ٹیکس مراعات دی جائیں گی۔

    صنعتی شعبے کے لیے خام مال کی 600 ٹیرف لائنز کی درآمد پر ڈیوٹی میں کمی کا امکان ہے، خام مال کی درآمد پر 3 فیصد اضافی کسٹمز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ کسٹمز ڈیوٹی کو 11 فیصد سے کم کر کے 3 فیصد تک محدود کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    بجٹ میں خام مال کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے اور صنعتی شعبے کے لیے معاون آلات کی درآمد پر ڈیوٹی 20 فیصد سے کم کر کے 3 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ٹیکسٹائل، ادویات، انجینئرنگ، کیمیکلز، چمڑے، فٹ ویئر، صابن، ٹائر، ڈائپرز، ربر، ایل ای ڈی اور کاغذ کی صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔ خام مال کی 24 سو دیگر ٹیرف لائنز کی درآمد پر جزوی ریلیف دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ خام مال کی درآمد سے مجموعی طور پر 45 سے 50 صنعتوں کو بھی فائدہ ہوگا۔ خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی ریلیف نیشنل ٹیرف کمیشن نے تجویز کیا ہے۔

    آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اسمگلنگ کے تدارک کے لیے سخت نئے قوانین تجویز کیے گئے ہیں، اسمگل شدہ سامان فروخت کرنے والے تاجروں پر جرمانہ عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اسمگل شدہ سامان فروخت کرنے والے تاجروں کی دکان بھی ضبط کی جاسکے گی جبکہ اسمگل شدہ سامان سپلائی کرنے والی گاڑیوں کو بھی ضبط کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اسی طرح درآمد کنندہ کے لیے درآمد شدہ سامان کی ان وائس فراہمی لازمی قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے، درآمد کنندہ کا لائسنس معطل کرنے سے پہلے مؤقف لینا لازمی قراردینے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

    بجٹ میں زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کی تجاویز دی گئی ہیں، کسانوں کو کھاد پر سبسڈی کسان کارڈ کے ذریعے فراہم کرنے، زرعی زمین کی پیداوار بڑھانے کے لیے جپسم کے استعمال پر سبسڈی دینے، گندم ذخیرہ کرنے کے لیے پلاسٹک کے سائلوز متعارف کروانے، پلاسٹک سائلوز کی درآمد پر عائد 36 فیصد ڈیوٹی ختم کرنے، کسانوں کو ڈی اے پی کھاد کے لیے 2 ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی دینے اور زرعی ٹیوب ویلز کے لیے فلیٹ ٹیرف مقرر کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

    کرونا لاک ڈاؤن کے دوران انٹرنیٹ اور ای کامرس کا استعمال بڑھ گیا جس کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ میں ٹیلی کام آلات کی درآمد پر ٹیکس اور ڈیوٹی میں چھوٹ، ٹیلی کام سیکٹر پر عائد ٹیکسز میں کمی اور ٹیلی کام سیکٹر کے لیے جنرل سیلز ٹیکس کی شرح کم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

    بجٹ میں کسٹم اور ریگولیٹری ڈیوٹیز کی شرح کم کر کے 5 فیصد تک لانے کی تجویز دی گئی ہے، ٹیلی کام سروسز پر عائد 17 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ صوبوں کی سروسز پر جی ایس ٹی کی الگ الگ شرح نظام کو پیچیدہ بنا رہی ہے، سندھ میں جی ایس ٹی 13 فیصد ہے، خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں 15 فیصد اور پنجاب میں جی ایس ٹی 16 فیصد ہے۔ چاروں صوبوں میں ٹیلی کام سروسز پر سیلز ٹیکس 19.5 فیصد ہے۔

  • بجٹ 22-2021 : سرکاری ملازمین کیلئے  تنخواہوں  کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    بجٹ 22-2021 : سرکاری ملازمین کیلئے تنخواہوں کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد اضافے اور تنخواہ دارطبقے پر کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کی تجویز سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نئےمالی سال22-2021بجٹ کےاہم خدوخال سامنے آگئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ 11جون کو پیش کیا جائے اور بجٹ کاکل حجم تقریباً8400 ارب روپےہوگا۔

    بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں10سے15فیصداضافے اور تنخواہ دارطبقےپرکوئی نیاٹیکس نہ لگانےکی تجویز دی گئی ہے جبکہ پنشن کی مدمیں470ارب روپےرکھنےکی تجویز ہے۔

    ذرائع کے مطابق سالانہ ترقیاتی پروگرام900ارب روپےرکھاجائےگا اور حکومتی جاری اخراجات500ارب روپےتک رکھنےکی تجویز دی گئی ہے جبکہ سبسڈیزکی مدمیں 400ارب روپےرکھےجاسکتےہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دفاعی بجٹ 1300ارب سے زائد رکھے جانے کا امکان ہے جبکہ بجٹ میں کاروباری سرگرمیوں کی بحالی کے لیے خطیر رقم، اسکیمز بھی شامل ہوں گی۔

    خیال رہے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا  تھا کہ بجٹ میں تنخواہ دارطبقےکوبڑا ریلیف ملے گا، ہمارے ہاں مہنگائی میں اضافہ تو ہواہے، قوت خریدمیں اضافہ بھی اسی شرح سےہورہاہےجوخوش آئندہے، امیدہےاگلے2سال میں عمران خان کی قیادت میں ملک منزل کےقریب ہوگا۔