Tag: بجٹ  26- 2025

  • ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ منصوبوں کے لیے 310 ارب مختص کرنے کا فیصلہ

    ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ منصوبوں کے لیے 310 ارب مختص کرنے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب کا بجٹ تیار ہو چکا ہے، جو ہفتے کو صوبائی اسمبلی میں پیش ہوگا، جس میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے بجٹ کے اہم خدوخال سامنے آ گئے ہیں۔

    پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے 6 میگا پروجیکٹس شامل کیے گئے ہیں، ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ منصوبوں کے لیے 310 ارب مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    لاہور میں عالمی معیار کے یلو لائن منصوبے کے لیے 80 ارب روپے مختص ہوں گے، ٹھوکر نیاز بیگ چوک سے ہربنس پورہ تک یلو لائن منصوبہ 24 کلو میٹر پر محیط ہوگا۔

    لاہور سمیت دیگر اضلاع کے لیے 600 الیکٹرک بسوں اور 33 بس ڈپو کے لیے 60 ارب مختص ہوں گے، لاہور میں ٹرانسپورٹ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی تعمیر کے لیے 5 ارب 60 کروڑ روپے مختص ہوں گے۔


    بجٹ 26-2025 میں سولر پینل پر ٹیکس سے پریشان شہریوں کیلیے بڑی خوشخبری


    فیصل آباد میں میٹرو بس سروس شروع کرنے کے لیے 120 ارب روپے مختص کر دیے گئے، جو دسمبر 2026 تک مکمل کی جائے گی، گوجرانوالہ میں میٹرو بس سروس شروع کرنے کے لیے 30 ارب روپے مختص کیے گئے، جس کے لیے آئندہ مالی سال میں ہی مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

  • بجٹ 26-2025 : کیش پر پیٹرول ڈالوانے پر کتنے روپے اضافی دینا ہوں گے؟

    بجٹ 26-2025 : کیش پر پیٹرول ڈالوانے پر کتنے روپے اضافی دینا ہوں گے؟

    اسلام آباد : بجٹ 26-2025 میں کیش پر پیٹرول اور ڈیزل ڈالوانے پر اضافی ٹیکس عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے نئے بجٹ میں 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ کیش پر پٹرول اور ڈیزل ڈالوانے پر 2 روپے فی لیٹر اضافی ادا کرنا ہوں گے۔

    خیال رہے 17 ہزار 800 ارب کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، وفاقی بجٹ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب آج قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔

    مزید پڑھیں : آئندہ بجٹ میں 600 سے 700 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگنے کا امکان

    وفاقی بجٹ میں کاربن لیوی کی مد میں 2.5 فیصد شرح سے نئی لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جب کہ پیٹرولیم لیوی 78 روپے سے بڑھا کر 100 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز ہے، جس سے 1300 ارب روپے حاصل کیے جانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

    پٹرولیم مصنوعات کی خریداری میں ڈیجیٹل ادائیگی پر کوئی اضافی چارجز نہیں ہوں گے لیکن نقد ادائیگی پر 2 روپے فی لیٹر اضافی دینا ہوگا۔

  • بجٹ 26-2025 : کیش پر شاپنگ کرنے والوں کے لیے بڑی خبر

    بجٹ 26-2025 : کیش پر شاپنگ کرنے والوں کے لیے بڑی خبر

    اسلام آباد : کیش پر شاپنگ کرنے والوں کے لیے بجٹ میں سیلز ٹیکس میں اضافے کے حوالے سے اہم خبر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ بجٹ میں 200 ارب روپے کے ٹیکس ریلیف کا بھی امکان ہے، کیش پر جی ایس ٹی 2 فیصد اضافے دینے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اے ٹی ایم اور کریڈٹ کارڈ سے شاپنگ پر سیلز ٹیکس 18 فیصد ہوگا جبکہ کیش پر شاپنگ کرنے سے سیلز ٹیکس 18 کے بجائے 20 فیصد دینا پڑے گا۔

    دوسری جانب آئندہ مالی سال کے ٹیکس ہدف میں 2 ہزار ارب روپے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔.

    مزید پڑھیں : آئندہ بجٹ میں 600 سے 700 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگنے کا امکان

    بجٹ 26-2025 میں 600 سے 700 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگنے کا امکان ہے ، ایف بی آر اپنے ٹیکس اقدام کے ذریعے 1200 ارب روپے جمع کرے گا۔

    خیال رہے 17 ہزار 800 ارب کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، وفاقی بجٹ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب آج قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔

    کیش پر خریداری اور لین دین کی حوصلہ شکنی کیلئے انقلابی اقدامات تجویز کردیے گئے ہیں۔

    آئندہ سال کا بجٹ موجودہ سے 900 ارب روپے کم ہوگا، وزارتوں کے لیے گاڑیاں خریدنے پرپابندی ہوگی، تمام شعبوں کے بجلی اورگیس بل محدود رکھیں جائیں گے۔

    ضمنی گرانٹ جاری کرنے کا سلسلہ بھی ختم کردیا گیا اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد تک اضافے کی تجویز ہے۔

  • آئندہ بجٹ میں 600 سے 700 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگنے کا امکان

    آئندہ بجٹ میں 600 سے 700 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگنے کا امکان

    اسلام آباد : بجٹ 26-2025 میں 600 سے 700ارب روپے کے نئے ٹیکس لگنے کا امکان ہے تاہم 200 ارب روپے کا ٹیکس ریلیف بھی متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے ٹیکس ہدف میں 2 ہزار ارب روپے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    بجٹ 26-2025 میں 600 سے 700 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگنے کا امکان ہے ، ایف بی آر اپنے ٹیکس اقدام کے ذریعے 1200 ارب روپے جمع کرے گا۔

    ذرائع نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں 200 ارب روپے کے ٹیکس ریلیف کا بھی امکان ہے، کیش پر جی ایس ٹی 2 فیصد اضافے دینے کی تجویز ہے۔

    اے ٹی ایم اور کریڈٹ کارڈ سے شاپنگ پر سیلز ٹیکس 18 فیصد ہوگا جبکہ کیش پر شاپنگ کرنے سے سیلز ٹیکس 18 کے بجائے 20 فیصد دینا پڑے گا۔

    ذرائع کے مطابق کیش پر پٹرول اور ڈیزل ڈالوانے پر 2 روپے فی لیٹر اضافی ادا کرنا ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ آج بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی

    خیال رہے 17 ہزار 800 ارب کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، وفاقی بجٹ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب آج قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔

    نئے مالی سال میں وفاق کی آمدن 19.3 ٹریلین روپےتک رہنے کی توقع ہے ، ایف بی آر ٹیکس آمدن 57.5 فیصد صوبوں کو منتقل ہوگی جبکہ صوبوں کو این ایف سی کے تحت تقریباً 8107 ارب روپے دیئے جائیں گے۔

    بجٹ خسارہ ساڑھے 6 ہزار ارب روپے کے قریب متوقع ہے، قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8.5 ٹریلین روپے خرچ کیے جائیں گے

  • بجٹ میں تنخواہ اور پنشن کتنی بڑھے گی؟

    بجٹ میں تنخواہ اور پنشن کتنی بڑھے گی؟

    اسلام آباد : بجٹ 26-2025 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت اپنا دوسرا بجٹ 26-2025 آج پیش کرنے جارہی ہے، اس سے قبل وفاقی کابینہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن بڑھانے کی ابتدائی منظوری دے گی۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کو تنخواہوں میں اضافے کیلئے 4 تجاویز پیش کی جائیں گی، مہنگائی کے تناسب سے بجٹ میں تنخواہ اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گریڈ 1 تا 16 تک ملازمین کیلئے 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس کی تجویزہے جبکہ گزشتہ 2 ایڈہاک میں سے 1 ایڈہاک تنخواہوں میں ضم کرنے کی بھی تجویز ہے۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ آج بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی

    اس کے علاوہ گریڈ 1 تا16 تک ڈسپیرٹی الاؤنس جبکہ گریڈ17 سے 22تک 15 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آرمڈ فورسز کو کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم سے مستثنی رکھنے کی بھی تجویز ہے۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ وفاق نے صوبائی حکومتوں کو بھی تنخواہوں میں اضافے کا مشورہ دیا ہے۔

    بجٹ 2025-26 سے متعلق تمام خبریں

  • پاکستان کے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافے کا امکان

    پاکستان کے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافے کا امکان

    اسلام آباد : نئے مالی سال میں دفاعی بجٹ 20 فیصد اضافے سے 2550 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال میں دفاع کیلئے 2550ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ نئے مالی سال کیلئے دفاعی بجٹ میں اضافے کا تخمینہ 20 فیصد تک ہوسکتا ہے، بجٹ سے تینوں مسلح افواج اور انٹرسروسز اداروں کیلئے متناسب حصہ رکھا جائے گا۔

    رواں مالی سال کیلئے دفاعی بجٹ کی مد میں 2122ارب روپے مختص کیے گئے تھے اور بجٹ مجموعی طور پر جی ڈی پی کا 1.71 فیصد ہے۔

    رواں مالی سال کیلئے دفاعی بجٹ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 17 فیصد اضافہ کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ مالی سال کیلئے دفاعی بجٹ کی مد میں 1854ارب روپے خرچ کئے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ آج بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی

    دریں اثنا، وفاقی حکومت نے بجٹ 2025-26 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے، جبکہ پنشن میں 7.5 فیصد سے 10 فیصد کے درمیان اضافے کا امکان ہے۔

    تاہم، تنخواہ دار افراد کے لیے اہم ٹیکس ریلیف کے امکانات معدوم نظر آتے ہیں، کیونکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے مبینہ طور پر 1.2 ملین روپے کی موجودہ سالانہ ٹیکس فری آمدنی کی حد کو برقرار رکھنے پر اعتراض کیا ہے۔

  • بجٹ  26-2025 : ماہانہ 1 لاکھ سے 3 لاکھ تک تنخواہ والوں کے لیے اہم خبر

    بجٹ 26-2025 : ماہانہ 1 لاکھ سے 3 لاکھ تک تنخواہ والوں کے لیے اہم خبر

    اسلام آباد : ماہانہ 1 لاکھ سے 3 لاکھ تک تنخواہ دار طبقے کے لئے بجٹ 26-2025 میں ریلیف حوالے سے اہم خبر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ سال بجٹ 26-2025 میں تنخواہ دار طبقے کیلئے بڑے ریلیف کی امیدیں ماند پڑنے لگیں۔

    ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف سالانہ 12 لاکھ تنخواہ ٹیکس فری کرنے پر رضا مند نہ ہوسکا اور سالانہ 12 لاکھ تنخواہ پر ایک فیصد کم سے کم ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    آئی ایم ایف نے کہا کہ ماہانہ 1 لاکھ تنخواہ کو ٹیکس فری کیا تو انکم ٹیکس گوشواروں کی تعداد کم ہوگی۔

    انکم ٹیکس کی تمام سلیب میں معمولی ریلیف کی تیاریاں کی جارہی ہے ، ذرائع نے کہا کہ آئندہ سال کے بجٹ میں تنخواہ دارطبقےکی تمام سلیب پر ریلیف دیا جا سکتا ہے۔

    تنخواہ دار طبقے کے لیے تمام سلیب ریلیف دیئے جانے کا امکان

    دوسری جانب تنخواہ دار طبقے کے لیے تمام سلیب پر 2.5 فیصد ریلیف دیئے جانے کا امکان ہے۔

    کارپوریٹ سیکٹر کیلئے بھی انکم ٹیکس کاریٹ 2.5 فیصد کم کرنے کی تیاریاں ہے اور سپر ٹیکس میں بھی 0.5 فیصد کمی کا امکان ہے۔

    ٹیکس کی چھوٹ کی حد سالانہ 6 لاکھ تک ہی محدود رہنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ماہانہ 1 لاکھ روپے سے زائد تنخواہ پر انکم ٹیکس 5 فیصد سے کم ہو کر 2.5 فیصد، ماہانہ 1 لاکھ  83 ہزار تنخواہ پر ٹیکس شرح 15 فیصد سے کم ہوکر 12.5 فیصد ہوسکتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ماہانہ 2 لاکھ 67 ہزار تنخواہ پر ٹیکس شرح 25 فیصد سے کم ہوکر 22.5 فیصد ، ماہانہ3لاکھ 33ہزارتک تنخواہ پرٹیکس شرح 30 فیصد کے بجائے 27.5 فیصد جبکہ ماہانہ 3 لاکھ 33 ہزار سے زائد تنخواہ پر ٹیکس شرح 2.5 کم ہو کر 32.5 فیصد ہوسکتی ہے۔

    بجٹ 2025-26 سے متعلق تمام خبریں

  • بجٹ 26-2025 : تاجر برادری نے حکومت کو خبردار کردیا

    بجٹ 26-2025 : تاجر برادری نے حکومت کو خبردار کردیا

    کراچی : بجٹ 26-2025 پر تاجر برادری نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا تاجرمخالف بجٹ سے گریز کیا جائے ورنہ سڑکوں پرہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے بجٹ 26-2025 کے حوالے سے تجاویز پیش کردیں۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ ترمیمی ٹیکس آرڈینس اور ڈیجیٹل انوائسنگ کو بجٹ سے نکالا جائے، ترمیمی آرڈیننس کے ساتھ کاروبار کرنا مشکل ہو جائے گا ، ترمیمی آرڈینس سے تاجر اپنے اکاؤنٹس میں رقم نہیں رکھ سکیں گے۔

    صدر آل پاکستان انجمن تاجران کا کہنا تھا کہ ایف بی آر فائلرز پر ٹیکس بڑھا کر ناانصافی کر رہا ہے، بینکنگ ٹرانزیکشن پر ٹیکس کی اسکیم پہلے ہی ناکام ہو چکی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کریڈٹ کارڈ کے بغیر پٹرول پر3 روپے کٹوتی ختم کی جائے۔

    مزید پڑھیں : آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر نے کہا کہ ڈیجیٹل انوائسنگ سے تاجروں پر 50 ہزار روپے ماہانہ بوجھ پڑے گا اور ڈیجیٹل انوائسنگ کرپشن کی نئی راہ کھولے گی۔

    تاجر برادری کا کہنا تھا کہ پوائنٹ آف سیل سسٹم کرپشن کا ذریعہ بن چکا ہے، بجٹ میں تاجروں سے متعلق ٹیکنیکل زبان کا استعمال نہ کیا جائے۔

    اجمل بلوچ نے خبردار کیا پاکستانی کاروباری طبقے کو مدِنظر رکھ کر بجٹ بنایا جائے اور تاجر مخالف بجٹ سے گریز کیا جائے ورنہ سڑکوں پر ہوں گے۔

  • بجٹ 26-2025  : آئی ایم ایف کی  کڑی شرائط  سامنے آگئیں

    بجٹ 26-2025 : آئی ایم ایف کی کڑی شرائط سامنے آگئیں

    اسلام آباد : بجٹ 26-2025 کے لئے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط سامنے آگئیں، جس میں کہا تمام وزارتوں کے لیے گاڑیاں خریدنے پر پابندی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی بجٹ 26-2025 میں کفایت شعاری کی ہدایت اور کڑی شرائط سامنے رکھ دی۔

    تمام وزارتوں کے لیے گاڑیاں خریدنے پرپابندی

    آئندہ سال کا بجٹ موجودہ سے 900 ارب روپے کم ہوگا، تمام وزارتوں کے لیے گاڑیاں خریدنے پرپابندی ہوگی اور تمام شعبوں کے بجلی اور گیس بل محدود رکھیں جائیں گے۔

    ضمنی گرانٹ جاری کرنے کا سلسلہ ختم

    ذرائع نے بتایا کہ ضمنی گرانٹ جاری کرنے کا سلسلہ بھی ختم کردیا گیا ہے ، اس کے ساتھ ہی کاربن ٹیکس لگے گا اور بجلی و گیس کے نرخ مزید بڑھائے جائیں گے۔

    کیش پر خریداری اور لین دین کی حوصلہ شکنی

    ذرائع کا کہنا تھا کہ کیش پر خریداری اور لین دین کی حوصلہ شکنی کیلئے انقلابی اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب ٹیکس چور اور نان فائلرکے خلاف شکنجہ مزید کسنے کی تیاری کرلی گئی ہے۔

    پوائنٹ آف سیل ٹیکس چوری پر جرمانہ

    ذرائع کے مطابق بجٹ میں پوائنٹ آف سیل ٹیکس چوری پر جرمانہ 10گنابڑھےگا اور پوائنٹ سیل مشین سے ٹیکس چوری پر جرمانہ 50لاکھ روپے تک کیے جانے کا امکان ہے جبکہ پوائنٹ آف سیل کا خفیہ الگ ریٹ رکھنے والا بھی پکڑا جائے گا۔

    نان فائلر پر پابندیاں

    انکم ٹیکس آرڈیننس میں نان فائلر کے خلاف مزید سخت اقدامات کئے گیے ہیں، نان فائلرگاڑی اور جائیداد نہیں خرید سکے گا،ٹرانزیکشن پر پابندی کی تجویز کی ہے۔

    اس کے علاوہ نان فائلر پر شیئرز خریدنے، میوچل فنڈ سرمایہ کاری ، زیارت کے سوا بیرون ملک سفرپرپابندی اور بینک سے 50ہزار نکلوانے پر600 روپے کٹوتی کی تجویز ہے۔

  • وفاقی کابینہ آج  بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی

    وفاقی کابینہ آج بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت آج وفاقی کابینہ اجلاس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس آج چار بجے پارلیمنٹ ہاوس میں ہوگا۔

    اجلاس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی، کابینہ سے فنانس بل کی منظوری لے کر قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

    سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن

    اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے سے متعلق تجاویز کی حتمی منظوری دی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنشن میں بھی ساڑھے سات سے دس فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    بجٹ کا حجم سترہ ہزار آٹھ سو ارب روپے ہوگا جبکہ بجٹ خسارہ چھ ہزار ارب سے زیادہ کا ہوگا۔

    کیش پر خریداری اور لین دین کی حوصلہ شکنی کیلئے انقلابی اقدامات تجویز کیے گئے ہیں تاہم حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔

    نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی

    اس کے علاوہ وفاقی وزارتوں اور محکموں پر نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی کی تجویز ہے ، سرکاری شعبوں کےبجلی،گیس بل محدودہوں گے۔

    آئی ایم ایف نے اضافی ضمنی گرانٹس پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے، صرف قدرتی آفت پر سپلیمنٹری فنڈز جاری ہوں گے۔

    قرض، سود ادائیگی

    مقامی قرض، سود ادائیگی پر 7503 ارب روپے مختص اور بیرونی قرضوں اور سود ادائیگی پر 1119 ارب روپے رکھنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    سہ ماہی وظیفہ

    آئندہ مالی سال سہ ماہی وظیفہ 13 ہزار 500 روپے سے زیادہ رکھنے کی تجویز ہے ، جنوری 2026 سے سہ ماہی وظیفہ 14 ہزار 500 روپے ہوگا۔