Tag: بجٹ  26- 2025

  • بجٹ 26-2025  :  وزیراعظم آفس کی تزئین و آرائش کیلئے 6 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز

    بجٹ 26-2025 : وزیراعظم آفس کی تزئین و آرائش کیلئے 6 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز

    اسلام آباد : وفاقی بجٹ 26-2025 میں وزیراعظم آفس کی تزئین و آرائش کیلئے 6 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز سامنے آئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی بجٹ 26-2025 کی اہم دستاویز سامنے آئیں، جس میں بتایا کہ وزیراعظم آفس کی تزئین و آرائش کیلئے6 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    دستاویز میں وزیراعظم اسٹاف کالونی میں اضافی سہولتوں کی فراہمی کیلئے5 کروڑ50 لاکھ روپے ، منسٹرز انکلیو اسلام آبادمیں 12 اپارٹمنٹس کی تعمیر کیلئے 13 کروڑ27  لاکھ روپے کی تجویز دی ہے۔

    اس کے علاوہ اسلام آباد میں سرکاری عمارتوں کی تزئین و آرائش کیلئے  11 کروڑ روپے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

    مزید پڑھیں : آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    دستاویز کے مطابق گرین لائن کراچی منصوبے کے لیے 50 کروڑ روپے کے فنڈز رکھنے اور وزارت تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت کیلئے  19 ارب68  کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    آئندہ مالی سال آزاد کشمیر ،جی بی، بلوچستان میں دانش اسکولز کیلئے9 ارب روپے، اسلام آباد میں دانش اسکول کے قیام کیلئے  1 ارب 80 کروڑ روپےکی تجویز سامنے آئی ہے۔

    بجٹ میں پرائم منسٹر یوتھ اسکل ڈیولپمنٹ کیلئے4ارب30کروڑ روپےرکھنے ، پاکستان ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کے لئےایک ارب روپے کی تجویز بھی دی ہے ۔

    مقبوضہ کشمیر کے طلباکی1600اسکالرشپس کیلئے16کروڑ40لاکھ روپے اور اسلام آبادمیں مختلف سیکٹرز میں بوائز،گرلزاسکولز کیلئے 40 کروڑ رکھنے کی تجویز سامنے آئی۔

  • آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    آئندہ مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    اسلام آباد : آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، بجٹ خسارہ 6 ہزار ارب سے زیادہ کا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق 17 ہزار 800 ارب کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، وفاقی بجٹ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب آج قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔

    نئے مالی سال میں وفاق کی آمدن 19.3 ٹریلین روپےتک رہنے کی توقع ہے ، ایف بی آر ٹیکس آمدن 57.5 فیصد صوبوں کو منتقل ہوگی جبکہ صوبوں کو این ایف سی کے تحت تقریباً 8107 ارب روپے دیئے جائیں گے۔

    بجٹ خسارہ ساڑھے 6 ہزار ارب روپے کے قریب متوقع ہے، قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8.5 ٹریلین روپے خرچ کیے جائیں گے

    وفاقی حکومت ترقیاتی پروگرام پر 1000 ارب روپے خرچ کرے گی جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا  0.5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے لیے 2.1 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔

    برآمدات کا ہدف 35 ارب 30 کروڑ ڈالر اور درآمدات کا ہدف 65 ارب 20 کروڑ ڈالر رکھا گیا ہے۔

    خدمات کے شعبے کی برآمدات کا ہدف 9 ارب 60 کروڑ ڈالر ہے ، خدمات کے شعبے کی درآمدات کے لیے 14 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں ، ترسیلات زر کا ہدف 39.4 ارب ڈالر ، اشیا اور خدمات کی مجموعی برآمدات کا ہدف 44.9 ارب ڈالر، اشیا اور خدمات کی مجموعی درآمدات کا ہدف 79.2 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔

    بجٹ میں ایک ہزارانڈسٹریل اسٹیچنگ یونٹس کے لیے 25 کروڑ روپے مختص ہوں گے ، لیپ ٹاپ اسکیم اور پاکستان بنگلہ دیش فرینڈ شپ اسکالر شپ پروگرام متعارف کرایا جائے گا۔

    15352 دیہات میں بجلی کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام کو بہتر بنایا جائے گا، آئندہ مالی سال2800 میگا واٹ بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا ، 2800 میگا واٹ میں سے 2633 میگا واٹ سولر نیٹ میٹرنگ کا ہدف رکھا گیا ہے۔

    ایم ایل ون اورکراچی سرکلرریلوےمنصوبوں پر کام کیا جائے گا ، وزیراعظم شہباز شریف ارشد ندیم ہائی پرفارمنس اسپورٹس اکیڈمی کا اعلان کریں گے۔

    اس کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور انضمام شدہ اضلاع کے لیے انفرا اسٹرکچر کا اعلان ہوگا۔

  • بجٹ میں تنخواہیں اور پنشن بڑھانے کی تجاویز !  سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر

    بجٹ میں تنخواہیں اور پنشن بڑھانے کی تجاویز ! سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر

    اسلام آباد : بجٹ 26-2025 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اورپنشن بڑھانے چار تجاویز سامنے آگئیں تاہم اضافے کیلئے حتمی فیصلہ بجٹ سے قبل کابینہ اجلاس میں کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق بجٹ 26-2025 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اورپنشن بڑھانے چار تجاویز تیار کرلی گئیں۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ گریڈ ایک سے سولہ تک ملازمین کیلئے تیس فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس تجویز کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے تناسب سے تنخواہ اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویزہے۔

    مزید پڑھیں : بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے سے متعلق اہم خبر

    ذرائع نے کہا کہ گذشتہ دو ایڈہاک تنخواہوں میں سے ایک ایڈہاک تنخواہ کو ضم کرنے کی بھی تجویز ہے جبکہ گریڈ ایک سے 16 ہ ڈسپیرٹی الاؤنس اور گریڈ 17 سے 22 تک 15 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔

    وزارت خزانہ کے مطابق آرمڈ فورسز کو کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم سےمستثنی رکھنے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ تنخواہوں میں اضافے پر پی پی، ایم کیوایم اور دیگر اتحادیوں سے مشاورت کی گئی ہے تاہم تنخواہوں میں اضافے کیلئے حتمی فیصلہ بجٹ سے قبل کابینہ اجلاس میں کیا جائے۔

  • بجٹ 26 – 2025 :  خواتین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    بجٹ 26 – 2025 : خواتین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : آئندہ بجٹ میں میک اپ کے سامان کے حوالے سے خواتین کو بڑا ریلیف ملنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ بجٹ میں میک اپ کے سامان پر ٹیکس میں کمی کا امکان ہے، ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال 7000سے زائد امپورٹڈ اشیا پر ڈیوٹی اورٹیکس میں کمی ہوسکتی ہے۔

    آئی ایم ایف نے امپورٹڈ اشیا کی ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کا مطالبہ کردیا، امپورٹڈ7000سے زائدآئٹمزمیں پرزہ جات،خام مال،ضروری آلات بھی شامل ہیں۔

    آئندہ بجٹ میں میک اپ کےسامان پربھی ڈیوٹی اورٹیکس کم ہوسکتا ہے, امپورٹڈ سرخی اور پاؤڈر ، امپورٹڈ آئی لائنر اور مسکارے ، امپورٹڈ میک اپ کٹ ، امپورٹڈ فیس پاؤڈر کی ڈیوٹی میں 2 سے 5 فیصد تک کمی ہو سکتی ہے۔

    امپورٹڈ میک اپ آلات ، امپورٹڈ اسٹیٹنر ، امپورٹڈ لپ گیلوس ،امپورٹڈ فیس شائنر ، امپورٹڈ میک اپ بیس کریم ، امپورٹڈ پرفیوم اور باڈی اسپرے، امپورٹڈ پرس اور سن گلاس ، امپورٹڈ لوشن اور کریمز پر ڈیوٹی میں 2 سے 5 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے

    مزید پڑھیں : بجٹ‌ 26 -2025 : گاڑی اور موٹر سائیکل مالکان کے لیے نئی پریشانی

    امپورٹڈ نقلی زلفوں ، امپورٹڈ ہیئرکلرز ، امپورٹ ہیئر لوشن اور کریم پر بھی ڈیوٹی میں 2 سے 5 فیصد تک کمی کا امکان ہے۔

    اس کے علاوہ امپورٹڈ برینڈڈ جوتے، کپڑے اور بیلٹس، شیونگ کے امپورٹڈ سامان، امپورٹڈ بریف کیس، سفری بیگ اور ہینڈ بیگ پر بھی ڈیوٹی میں 2 سے 5 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے۔

  • پراپرٹی کی خریداری : فائلر اور نان فائلرز کے لئے بڑی خبر

    پراپرٹی کی خریداری : فائلر اور نان فائلرز کے لئے بڑی خبر

    اسلام آباد : آئندہ بجٹ 26- 2025 میں پراپرٹی کی خریداری پر فائلر اور نان فائلرز کو ریلیف ملنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر تعمیراتی شعبے کو بجٹ 26- 2025 میں ریلیف ملنے کا امکان ہے۔

    سمندر پار پاکستانیوں کے لیے تعمیرات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے سہولیات دینے کا فیصلہ کیاگیاہے۔ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے پراپرٹی دینے پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی یکسر ختم ہوگی۔

    ذرائع ایف بی آر کا کہنا تھا کہ سمندرپار پاکستانیوں کے لیے پراپرٹی کی خریداری میں ٹیکس چھوٹ پر آر ٹی او سے این او سی کی پابندی بھی ختم ہوگی۔

    ریئل اسٹیٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز تیار ہے، یکم جولائی سے پراپرٹی کی خریداری پر ایف ای ڈی ختم ہوسکتی ہے۔

    پراپرٹی کی خریداری پر فائلر کیلئے عائد 3 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز ہے جبکہ لیٹ فائلر کیلئے 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بھی ختم کرنے کی تجویز ہے اور نان فائلر پر عائد 7 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم ہونے کا امکان ہے۔

    وزیراعظم نے تعمیراتی شعبے کے مسائل حل کرنے میں ذاتی دلچسپی لی ہے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے خاتمے سے تعمیراتی شعبے ترقی کرے گا اور زیادہ ٹیکس جمع ہوگا۔

    وزیراعظم کی ہدایت کی روشنی میں تعمیراتی صنعت کو خام مال میں ریلیف دینے کی تیاریاں کی ہیں۔

    بجٹ میں تعمیراتی شعبے خام مال پر ودہولڈنگ ٹیکس میں کمی ہوسکتی ہے اور صنعتوں کے خام مال سستے کرنے کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس کم یا ختم ہوسکتا ہے۔

    بجٹ میں پراپرٹی کے لین دین پر بھی ودہولڈنگ ٹیکس کم یا ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    یکم جولائی سے ریئل اسٹیٹ سے وابستہ بلڈرز اور ڈویلپرز کو رجسٹرڈ کیا جائے، ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں بے نامی کا 100 فیصد خاتمہ یقینی بنایا جائے گا۔

  • شہباز شریف حکومت اپنا دوسرا بجٹ 10 جون پر پیش کرے گی

    شہباز شریف حکومت اپنا دوسرا بجٹ 10 جون پر پیش کرے گی

    اسلام آباد : شہباز شریف حکومت اپنا دوسرا بجٹ 10 جون پر پیش کرے گی ،آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال کفایت شعاری اقدام پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ 10 جون کو پیش کرے گی ، آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم سترہ اعشاریہ آٹھ ٹریلین روپے کے لگ بھگ ہوگا جو رواں مالی سال کے حجم سے نوسو ارب روپے کم اور 6 ہزار 632ارب روپے خسارہ ہوسکتا ہے۔

    وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے آئی ایم ایف نے کفایت شعاری اقدام پرسختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی ہے تو آئندہ بجٹ میں کفایت شعاری مہم پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔

    یہی وجہ ہے بجٹ میں تمام وفاق وزارتوں اور محکموں میں نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی ہو گی جبکہ وفاقی وزارتوں اور محکموں کے بجلی اور گیس کے بل محدود رکھا جائے گا۔

    آئی ایم ایف نے غیر ضروری ضمنی گرانٹس کے اجراء پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے، اس لئے صرف قدرتی آفات کے دوران ہی ہنگامی ضروری سپلیمنٹری فنڈز جاری ہو سکیں گے، بجٹ کے علاوہ غیر اعلانیہ منصوبوں یا دیگر مد میں فنڈز خرچ نہیں کیے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج طلب، بجٹ اہداف کی منظوری دی جائے گی

    آئندہ مالی سال قرضوں پر سود ادائیگیوں کیلئے 8685 ارب روپے مختص ہوسکتے ہیں، مقامی قرض اور سود کی ادائیگی پر 7503 ارب روپے کا تخمینہ جبکہ غیر ملکی قرض اور سود کی ادائیگی پر 1119 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔

    آئندہ مالی سال وفاق کا سبسڈی دینے کا تخمینہ 1367 ارب روپے ہے جبکہ وفاق کی جانب گرانٹس دینے کا تخمینہ 1619 ارب روپے ہے۔

    اس کے علاوہ آئندہ مالی سال صوبوں سے 1220 ارب کا سرپلس ملنے کا تخمینہ ہے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 716 ارب روپے مختص ہوسکتے ہیں۔

    آئندہ مالی سال سہ ماہی وظیفہ 13500 روپے سے بڑھانے اور جنوری 2026 میں سہ ماہی وظیفہ 14500 روپے کرنے کا تخمینہ ہے۔

  • قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج طلب، بجٹ اہداف کی منظوری دی جائے گی

    قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج طلب، بجٹ اہداف کی منظوری دی جائے گی

    اسلام آباد : قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں آج آئندہ بجٹ اہداف کی منظوری دی جائے گی، جس میں معاشی شرح نمو، زراعت، صنعت اور سروسز سیکٹر کے اہداف شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس 5جون کے بجائے آج طلب کرلیا گیا، ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہقومی اقتصادی کونسل 3795ارب روپے کے قومی ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے گی۔

    وزیراعظم شہباز شریف اجلاس کی صدارت کریں گے ، چاروں وزرائےاعلیٰ اجلاس میں شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ محمداورنگزیب بجٹ پر وزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ دیں گے، جس کے بعد قومی اقتصادی کونسل میں آئندہ بجٹ کیلئے خدوخال کی منظوری دی جائے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ نیشنل اکنامک کونسل آئندہ مالی سال کیلئے 3795ارب ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاق کے لیے ایک ہزارارب روپےکا ترقیاتی بجٹ ، پنجاب کیلئے 1188ارب روپے، سندھ کے لیے887 ارب روپے ، خیبر پختونخوا کے لیے440 ارب روپے اور بلوچستان کے لیے 280 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور ہوسکتا ہے۔

    ترقیاتی بجٹ اورپبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شراکت داری کی منظوری ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق نیشنل اکنامک کونسل 5سالہ منصوبہ بندی کی بھی منظوری دے گی جبکہ آئندہ مالی سال 4.2فیصد جی ڈی پی گروتھ کی منظوری دی جائے گی۔

    زراعت کی گروتھ کا ہدف 4.5 فیصد ، صنعتی گروتھ کا 4.3 فیصد ہدف، خدمات کےشعبےکی شرح نمو کا ہدف 4 فیصد، برآمدات کا ہدف35 ارب ڈالر، درآمدات کا ہدف 65 ارب ڈالر اور ترسیلات زر کاہدف 39 ارب ڈالر مقرر کرنےکی منظوری دی جائے گی۔

  • بجٹ 26-2025: تاجر دوست اسکیم ختم کرنے کی تجویز

    بجٹ 26-2025: تاجر دوست اسکیم ختم کرنے کی تجویز

    آئندہ ماہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ پیش کیا جانا ہے جس کے لیے تاجر دوست اسکیم ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نجی ٹیکس فرم تولہ ایسوسی ایٹس نے وفاقی حکومت کو آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تجاویز پیش کی ہیں۔ ان تجاویز میں تاجر دوست اسکیم ختم کرنے، تمام تاجروں پر ایک فیصد انکم ٹیکس عائد کرنے اور کیش ٹرانزیکشن کی حد 10 ہزار روپے کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    نجی ٹیکس فرم تولہ ایسوسی ایٹس نے اپنی تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاجر دوست اسکیم کے ذریعہ صرف 30 لاکھ روپے ٹیکس وصولی ہوئی جب کہ تنخواہ دار طبقہ نے اب تک 437 ارب روپے ٹیکس ادا کیا ہے۔

    مذکورہ فرم نے حکومت کو تاجروں سے متعلق نیا لائحہ عمل اپنانے کا مشورہ دیتے ہوئے نئے مالی سال میں تاجر دوست اسکیم ختم کر کے تمام تاجروں پر ایک فیصد انکم ٹیکس عائد کرے اور کیش ٹرانزیکشن کی حد 10 ہزار روپے کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    فرم نے پالیسی ریٹ 11 فیصد کو صنعتی سرمایہ کاری میں بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے صنعتوں کے لیے زیر مارک اپ قرضے، برآمدات اور روزگار میں اضافے کی تجاویز دی ہیں۔

    نجی فرم نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی سے مہنگائی میں تین فیصد اضافے کا خدشہ ہے، اس لیے کرنسی کی قدر میں مزید کمی سے گریز کیا جائے۔

    فرم نے موجودہ مالی سال میں ایف بی آر کی ٹیکس آمدن ہدف سے ایک ہزار ارب روپےکم رہنےکا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے یہ بھی تجویز دی ہے کہ نفع نہ دینے والی کمپنیوں پر 5 سے 7.5 فیصد ایڈوانس ٹیکس لگانےکی تجویز دی گئی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/federal-development-budget-apcc-meeting/

  • بجٹ میں 90 لاکھ کسانوں کیلئے ریلیف پیکج کی تیاری

    بجٹ میں 90 لاکھ کسانوں کیلئے ریلیف پیکج کی تیاری

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کسانوں کے لیے قرض اسکیم کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ  26-2025  میں نوے لاکھ چھوٹے کسانوں کے لیے وزیراعظم ریلیف پیکج کی تیاری جاری ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ بجٹ میں چھوٹے کاشت کاروں کے لیے قرض اسکیم شروع کی جائے گی، ملک کے نوے لاکھ کاشت کاروں کو زرعی قرض دیئے جائیں گے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے چھوٹے کاشت کاروں کے لیے قرض اسکیم کی ہدایت جاری کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور پاکستان بینکنگ ایسوسی ایشن کے درمیان خصوصی ملاقات میں چھوٹے کاشت کاروں کے لیے قرض اسکیم کے خدوخال پر بات چیت ہوئی ہے۔

    اس سلسلے میں چھوٹے کاشت کاروں کے لیے قرضوں کی اسکیم کا پائلٹ پراجیکٹ ستمبر میں لانچ کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم زرعی پیکج کے تحت ساڑھے بارہ ایکڑ سے کم زمین کے کاشت کاروں کو قرض اور فصلوں کی انشورنس فراہم کیے جائیں گے اور کاشت کاروں کو جدید زراعت کے بارہ میں آگاہی بھی فراہم کی جائے گی۔

  • وفاقی بجٹ 26-2025 کے اہم معاشی اہداف  طے

    وفاقی بجٹ 26-2025 کے اہم معاشی اہداف طے

    اسلام آباد : وفاقی بجٹ 26-2025 میں معاشی شرح نمو کا ہدف 4.4 فیصد مقرر کرنے کی تجویز سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ 26-2025 کے اہم معاشی اہداف سامنے آگئے، ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال معاشی شرح نمو کا ہدف 4.4 فیصد مقرر کرنے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نئے مالی سال کےبجٹ میں زرعی شعبے کا ہدف 4.8 فیصد ، صنعتی شعبے کی ترقی کا ہدف 4.8 فیصد اور خدمات کے شعبے کا ہدف 4.3 فیصد مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ نئے مالی سال کے معاشی اہداف کی تجاویز پہلے اے پی سی سی میں پیش کی جائیں گی اور معاشی اہداف کی حتمی منظوری قومی اقتصادی کونسل سے لی جائے گی۔

    وفاق نے رواں مالی سال کیلئے معاشی شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصد، زرعی شعبے کی پیداوار کا ہدف 2 فیصد مقرر ہے۔

    جاری مالی سال کے لیے صنعتی شعبے کا پیداواری ہدف 4.4 فیصد اور خدمات کے شعبے کا پیداواری ہدف 4.1 فیصد رکھا گیا ہے۔