Tag: بجٹ

پاکستان بجٹ 2024-25 7 جون 2024 کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

بجٹ کا سائز: خیال کیا جاتا ہے کہ بجٹ کا کل حجم 1700 ارب روپے سے زیادہ ہوگا۔
اہداف: بجٹ کے اہداف میں معاشی نمو کو فروغ دینا، افراط زر کو کم کرنا، اور مالیاتی خسارے کو کم کرنا شامل ہیں۔
تجوزات: توقع ہے کہ بجٹ میں ٹیکسوں میں اضافے، اخراجات میں کمی، اور کاروباری ترقی کے لیے اقدامات شامل ہوں گے۔

  • بجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے، کل اے پی سی میں وفد کی صورت شرکت کریں گے: شہباز شریف

    بجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے، کل اے پی سی میں وفد کی صورت شرکت کریں گے: شہباز شریف

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام دشمن بجٹ کو مسترد کر چکے ہیں، انشاء اللہ بجٹ پاس ہونے نہیں دیں گے، نواز شریف کے سپاہی اور شیر بن کر لڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام دشمن بجٹ کے خلاف عوامی امنگوں کی ترجمانی بنیادی فرض ہے۔

    شہباز شریف نے اجلاس میں پارٹی ارکان کو بجٹ اجلاس میں بھرپور شرکت پر خراج تحسین بھی پیش کیا، ارکان کو مخاطب کر کے کہا ’آپ نے تقاریر سے عوام کے مسائل کی بھرپور ترجمانی کی، عوام کو اچھا پیغام گیا ہے کہ آپ پارلیمان میں ان کی آواز بنے۔‘

    تازہ خبریں پڑھیں:  خدشہ تھا لیکن طیب اردگان نے ملاقات میں نواز شریف پر کوئی بات نہیں کی: وزیر اعظم

    انھوں نے ارکان سے کہا کہ بجٹ اہم مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، کٹوتی کی تحاریک میں حاضری کو یقینی بنائیں اور بھرپور کردار ادا کریں، کل اے پی سی میں بھی وفد کی صورت میں شرکت کریں گے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے جیل میں ملاقات کی، ان کے جذبے بلند ہیں، ان سے ملاقاتوں پر پابندی قابل مذمت ہے، کارکنان کو نواز شریف سے نہ ملنے دینا فسطائی ذہنیت کی عکاسی ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ نواز شریف ملکی حالات پر بے حد پریشان ہیں، وہ چاہتے ہیں عوام کی توقعات کے مطابق کردار ادا کریں گے۔

  • اپوزیشن احتجاج کا شوق پورا کرے کوئی پرواہ نہیں، وزیراعظم عمران خان

    اپوزیشن احتجاج کا شوق پورا کرے کوئی پرواہ نہیں، وزیراعظم عمران خان

    اسلام آباد : قومی اسمبلی سے بجٹ پاس کرانے کی حکمت عملی طے کرنے کے لئے پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا اپوزیشن احتجاج کا شوق پورا کرے کوئی پرواہ نہیں، ہمیں کارکردگی سے جواب دینا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہوا، اجلاس میں پرویز خٹک، شیریں مزاری، فیصل واوڈا، فواد چوہدری ، علی امین گنڈا پور،علی محمد خان سمیت دیگررہنما شریک تھے۔

    پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اتحادی جماعتوں کی جانب سے شیخ  رشید،طارق بشیرچیمہ ، زبیدہ جلال ، سینیٹر عتیق شیخ سمیت دیگر اتحادی ارکان بھی موجود ہیں۔

    اجلاس میں بجٹ منظوری سے متعلق لائحہ عمل پر غور کیا گیا جبکہ اپوزیشن کی جانب سے بلائی گئی اے پی سی پر بھی بات چیت بھی کی گئی، مشیر خزانہ حفیظ شیخ، حماد اظہر اور چئیرمین ایف آر بھی اجلاس میں شریک ہوئے اور حکومتی معاشی ٹیم اجلاس میں بجٹ کےحوالے سے بریفنگ دی۔

    بجٹ منظوری قانونی تقاضہ ہے، وزیراعظم


    وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا معاشی سمت کا تعین کردیا ہے، بحران سے نکل رہے ہیں، اراکین پارلیمنٹ بھی ٹیکس دینے کے لیے آگاہی مہم چلائیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا اپوزیشن احتجاج کا شوق پورا کرے کوئی پرواہ نہیں، ہمیں کارکردگی سے جواب دینا ہے، اراکین عوام کو معاشی بحران کے ذمےداروں سے آگاہ کریں۔

    بجٹ کے حوالے سے انھوں نے کہا بجٹ منظوری قانونی تقاضہ ہے، اراکین حاضری یقینی بنائیں، بائلی علاقوں اور بلوچستان کے لیے ترقیاتی فنڈ میں اضافہ کیا ہے، پاک فوج نےفاٹا اور بلوچستان کے لیے تنخواہوں میں اضافہ نہیں لیا۔

    اراکین کوموبائل فون اجلاس میں لے جانےکی اجازت نہیں جبکہ  خواتین کے ہینڈ بیگز بھی باہر رکھوا لیےگئے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان اہم قومی امورپر پارٹی اور اتحادی ارکان کواعتماد میں لیں گے، اجلاس میں بجٹ منظوری سے متعلق ارکان کو اعتماد میں لیا جائےگا۔

    یاد رہے قومی اسمبلی میں بجٹ سیشن کا اجلاس جاری ہے  اور  اپوزیشن ہٹ دھرمی پراترآئی ہے کہ بجٹ منظور نہیں ہونے دیں گے۔

    مزید پڑھیں : عوام دشمن بجٹ اور نیا پاکستان واپس لیں: بلاول بھٹو کا قومی اسمبلی میں مطالبہ

    گذشتہ روز  پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں مطالبہ کیا تھا کہ عوام دشمن بجٹ اور نیا پاکستان واپس لیا جائے، حکومت کو جمہوری راستے پر چلنا ہوگا ورنہ گھر جانا ہوگا۔

    دوسری جانب حکومت نے اسمبلی میں جارحانہ انداز اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اپوزیشن سے بلیک میل نہیں ہوں گے، بجٹ منظور کرایا جائے گا۔

     

  • بجٹ سے ٹیکس گزاروں کی تعداد میں اضافہ ہو گا: رِٹبا

    بجٹ سے ٹیکس گزاروں کی تعداد میں اضافہ ہو گا: رِٹبا

    اسلام آباد: راولپنڈی اسلام آباد ٹیکس بار ایسوسی ایشن (رِٹبا) کے صدر سید توقیر بخاری نے بجٹ خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ٹیکس گزاروں کی تعداد اور حکومت کی آمدن میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کےمطابق سید توقیر بخاری کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس رجسٹریشن کو انتہائی سادہ بنا دیا گیا ہے جبکہ ٹیکس گزاروں کواچھی ترغیبات بھی دی گئی ہیں۔

    سید توقیر بخاری نے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بجلی کے ساڑھے تین لاکھ سے زیادہ صنعتی کنکشن موجود ہیں، جن میں سے اکثریت ٹیکس نیٹ میں نہیں ہیں جنھیں ٹیکس دھندہ بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب صرف اس کاٹیج انڈسٹری کو سیلز ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے جو رہائشی علاقہ میں واقع ہوں، جس سے اس اہم شعبہ پر ضرب پڑے گی۔

    جون کا دوسرا ہفتہ، مہنگا ئی کی شرح میں 0.31 فیصد اضافہ

    ان کا کہنا تھا کہ تاجروں کے لئے ہر رسید پر گاہکوں کا شناختی کارڈ نمبر لکھنا ناممکن ہے جبکہ اب ایف بی آر جتنی بار چاہے ٹیکس گزاروں کا آڈٹ کر سکتا ہے جس جسکا مطلب موجودہ ٹیکس گزاروں کو نچوڑنا اور نئے ٹیکس گزاروں کو تلاش نہ کرنا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی میں پہلے ہی بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے، اس لئے مہنگائی میں اضافہ کا سبب بننے والی بعض تجاویز واپس لی جائیں۔

  • بجٹ بہت جلد منظور ہوجائے گا: نعیم الحق

    بجٹ بہت جلد منظور ہوجائے گا: نعیم الحق

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ بجٹ بہت جلد منظور ہوجائے گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ انشا للہ 8 یا 9 دن میں بجٹ منظور کرا لیا جائے گا.

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا کہ بجٹ منظور ہوگا، کئی اہم ارکان ہمارے ساتھ ہوں گے.

    نعیم الحق نے کہا کہ مطالبات کا مطلب اختلافات نہیں ہوتا، اس میں فرق ہوتا ہے، ذاتیات پرحملے نہ کئے جائیں، قانون کی حد تک رہا جائے.

    نعیم الحق نے کہا کہ امید کرتا ہوں، حالات بہتری کی طرف جائیں گے، اپوزیشن ہمارے خلاف حد سے باہر نکلتی ہے، تو ہمیں ایکشن لینا ہوگا.

    مزید پڑھیں: حکومت اقتصادی بحران سے مقابلہ کر رہی ہے، چند ماہ میں انقلابی تبدیلی آئے گی: نعیم الحق

    نعیم الحق نے کہا کہ اپوزیشن جماعت ہمارے خلاف احتجاج کرنا چاہے، تو کر سکتی ہے، البتہ میں امید کرتا ہوں کہ حالات جلد بہتری کی طرف جائیں گے.

    خیال رہے کہ 18 جون 2019 کو نعیم الحق نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ حکومت شدید اقتصادی بحران کا مقابلہ کر رہی ہے، انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنا زبردست عوامی فلاحی بجٹ پیش نہیں ہوا.

  • ’’تاجر برادری بجٹ میں کٹوتی پر فوج کو سلام پیش کرتی ہے‘‘

    ’’تاجر برادری بجٹ میں کٹوتی پر فوج کو سلام پیش کرتی ہے‘‘

    اسلام آباد: تاجر رہنما شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ فوج نے سنگین چیلنجز کے باوجود اپنے بجٹ میں زبردست کٹوتی کی ہے جس پر ملک بھر کی تاجر برادری انھیں سلام پیش کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے محافظوں کی خدمات پر فخر ہے اور ان کی قربانیوں کی وجہ سے ساری قوم ان کی قرض دار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دوست ملک چین کو چائیے کہ پاکستان کی مشکلات کا ادراک کرتے ہوئے ہماری حکومت کو دئیے گئے قرضے اور فوجی ساز و سامان کی ادائیگیوں کو موخر کر نے کا اعلان کرے۔

    اسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے مزید کہا کہ فوج درجنوں ممالک کی سازشوں کا مقابلہ کر رہی ہے، جس میں سے صرف ایک پڑوسی ملک اپنی فوج پر پاکستان سے سات گنا زیادہ خرچہ کر رہا ہے مگر پاک فوج کم وسائل کے باوجود اسکی ساری سازشوں کو کامیابی سے ناکام بنا رہی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ معیشت کمزور ہو تو فوج بھی کمزور ہو جاتی ہے، امید ہے ملک کے معاشی حالات جلد بہتر ہوں گے۔

  • بلوچستان کا 419 ارب روپے سے زائد کا بجٹ ایوان میں پیش

    بلوچستان کا 419 ارب روپے سے زائد کا بجٹ ایوان میں پیش

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کا 419 ارب روپے سے زائد کا بجٹ ایوان میں پیش کر دیا گیا، بجٹ خسارہ 47 ارب روپے سے زائد رکھا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں صوبائی بجٹ وزیر خزانہ بلوچستان میر ظہور بلیدی نے پیش کیا، مجموعی طور پر بجٹ 419 ارب روپے سے زائد کا ہے۔

    بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 126 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جب کہ غیر ترقیاتی بجٹ 291 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

    میر ظہور بلیدی نے کہا کہ بجٹ پیش کرنا صوبائی حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے، بلا سود قرضوں کی فراہمی کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے، موجودہ حکومت کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    تعلیم


    بجٹ میں تعلیم کے لیے 60 ارب، امن و امان کے لیے 44 ارب 70 کروڑ، صحت کے لیے 26 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    ساتھ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ محکمہ تعلیم میں 1057 اسامیاں پیدا کی جائیں گی، 130 نئے پرائمری اسکول تعمیر کیے جائیں گے،جامعات کے لیے یونی ورسٹی فنانس کمیشن قایم کیا جائے گا، جب کہ انٹر کالجز کو ڈگری کالجز کا درجہ دینے کے لیے 445 ملین خرچ کیے جا چکے ہیں۔

    صحت


    صوبائی بجٹ میں صحت کے لیے 26 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، وزیر خزانہ نے بتایا کہ محکمہ صحت میں 1019 نئی اسامیاں نکالی جا رہی ہیں۔

    حادثات میں جانیں بچانے کے لیے ٹراما سینٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا، کینسر کے مریضوں کے لیے فنڈز، دل کے امراض کے لیے رقم مختص کی جائے گی، خضدار بولان میڈیکل کمپلیکس کے لیے 180 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    ترقیاتی بجٹ


    بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 126 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جب کہ غیر ترقیاتی بجٹ 291 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

    پانی کے منصوبوں کے لیے 28 ارب روپے، کھیل و ثقافت اور سیاحت کے لیے 3 ارب 60 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ غیر ملکی تعاون سے 7 ارب 56 کروڑ روپے کے منصوبے بجٹ کا حصہ ہیں، صوبائی پی ایس ڈی پی 100 ارب 57 کروڑ روپے ہے ، وفاقی ترقیاتی گرانٹ سے 18 ارب 21 کروڑ روپے کے منصوبے شروع ہوں گے۔

    دیگر شعبے


    بلوچستان کے صوبائی بجٹ میں صنعت اور توانائی کے لیے 19 ارب 7 کروڑ، لائیو اسٹاک، جنگلات کے لیے 2 ارب 98 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

    محصولات


    صوبائی وزیر خزانہ کے مطابق صوبے کی اپنی آمدنی 34 ارب روپے ہے، وفاق سے محصولات کی مد میں 319 ارب روپے ملیں گے، جب کہ وفاق اور صوبے کے کل محصولات میں ملنے والی رقم 358 ارب روپے ہے۔

  • سنہ 2008 تک ملکی قرضہ 6 ہزار ارب اور 2018 تک 30 ہزار ارب ہوگیا: عمر ایوب

    سنہ 2008 تک ملکی قرضہ 6 ہزار ارب اور 2018 تک 30 ہزار ارب ہوگیا: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ملکی قرضہ جون 2008 تک 6 ہزار 800 ارب روپے تھا، ستمبر 2018 تک پاکستان پر 30 ہزار 846 ارب روپے قرضہ ہوگیا۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے جو قرضہ لیا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں آتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ 2 دن سے جو رویہ دیکھ رہے تھے وہ اچھا نہیں تھا، اس بات پر نہیں جانا چاہتا جس کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی تھی۔ بجٹ پیش کیا جا رہا تھا جس کے دوران ایک وزیر کا گھیراؤ کیا گیا، اپوزیشن ارکان بھی کہتے تھے ہم مجبور ہیں اس لیے شور شرابہ کیا۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف وزیر اعلیٰ رہے لیکن آج ان سے ایسی امید نہیں تھی، شہباز شریف نے آج اپنی ہی پارٹی پر خودکش حملہ کیا ہے، 5 ہزار 500 ارب روپے کا ہدف انشا اللہ اس سال پورا کر کے دکھائیں گے، ملکی قرضہ جون 2008 تک 6 ہزار 800 ارب روپے تھا، ستمبر 2018 تک پاکستان پر 30 ہزار 846 ارب روپے قرضہ ہوگیا۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے جو قرضہ لیا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں آتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 10 سال میں دونوں پارٹیوں نے ملک کو 24 ہزار ارب روپے کا مقروض بنا دیا، 2008 سے 2014 تک کرنسی ایشو میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔ مسلم لیگ ن کے دور میں کرنسی چھاپنے میں 101 فیصد اضافہ ہوا۔ رونا بہت آسان ہے ذرا آئینہ بھی دیکھ لیا کریں۔ نوٹ چھاپنے کی جو مشین چھوڑ کر گئے اسے رد کر دیا، تحریک انصاف نظام درست کرے گی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 سال میں ہماری برآمدات بڑھنے کے بجائے کم ہوتی رہی، نوٹ چھاپ کر افراط زر بڑھا رہے ہوں تو کمانے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے۔ مطالعہ کریں تو اپوزیشن کے دور میں عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں کم تھیں۔ عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں کم ہونے کا فائدہ کیوں نہ اٹھایا گیا۔ ڈالر کی قیمت کو مصنوعی طور پر سہارا دیا گیا جس کا اعتراف مفتاح اسماعیل نے بھی کیا۔ ن لیگ کے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آتے ہی روپے کی قیمت گرانا شروع کی۔

    انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار اوپر نیچے نہیں کر سکتے ذرا مطالعہ کر کے پھر بات کریں، گزشتہ 10 سال میں فارن انویسٹمنٹ کیوں نہیں بڑھ رہی تھی۔ لیڈر شپ کے فقدان کی وجہ سے فارن انویسٹمنٹ نہیں بڑھ رہی تھی۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ اسمبلی کے سامنے کچھ حقائق رکھنا چاہتا ہوں، 1962 میں ایوب خان امریکا کے دورے پر گئے تھے۔ ایوب خان کو دورے میں 2 البم دی گئیں۔ دوسری البم میں امریکا نے سیٹلائٹ سے شاہراہ قراقرم کی تصاویر دیں۔ صدر جانسن نے ایوب خان کو کہا چین کے ساتھ دوستی کیوں بڑھا رہے ہیں۔ ایوب خان نے کہا جو ہم کرنے جا رہے ہیں اس کا فائدہ دنیا کو ہوگا، یہ سارے پروجیکٹ وہ ہیں جو اس وقت شروع ہوئے جو اب بھی جاری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت 7 مرتبہ آئی ایم ایف کے پاس گئی، مسلم لیگ ن کی حکومت 3 مرتبہ آئی ایم ایف کے پاس گئی۔ یہ وہ تلخ حقائق ہیں جن پر آج یہ سب مگر مچھ کے آنسو رو رہے ہیں۔ موجودہ حکومت نے صرف 3 ہزار ارب روپے سود کی ادائیگی کرنی ہے۔ قبائلی علاقوں کو صوبے میں ضم کیا اور بجٹ میں 183 ارب روپے رکھے۔ مسلح افواج نے 176 ارب روپے بجٹ میں کاٹا، ایسے ماحول میں فوج نے اپنا بجٹ کم کیا جب بھارت دفاعی بجٹ بڑھا رہا ہے۔ سول حکومت نے بھی اپنا پیٹ کاٹا، تنخواہوں میں 10 فیصد کمی کی۔

  • نامساعد حالات میں بجٹ مناسب ہے جبکہ اعتراضات بےجا ہیں، پاکستان اکانومی واچ

    نامساعد حالات میں بجٹ مناسب ہے جبکہ اعتراضات بےجا ہیں، پاکستان اکانومی واچ

    کراچی: پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ نامساعد حالات میں بجٹ مناسب ہے، بلاوجہ اعتراضات اٹھائے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر مرتضیٰ مغل کا کہنا تھا کہ حکومت نے نہایت نا مساعد حالات میں مناسب بجٹ پیش کیا گیا ہے، جس پر اعتراضات بےجا ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اس سے بہتر بجٹ ممکن نہیں تھا کیونکہ اس سے زیادہ ریلیف ملک کو دیوالیہ کر دے گا، موجودہ بجٹ کا پورا ملبہ آئی ایم ایف یا پی ٹی آئی کی حکومت پر نہیں دالا جا سکتا بلکہ اسکے ذمہ دار وہ بھی ہیں، جنھوں نے اپنے دور حکومت میں ریکارڈ کرپشن کی، چوبیس سو ارب روپے کے قرضے لیے اور اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی۔

    ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے مزید کہا کہ ایک بھگوڑا وزیر ملک سے فرار ہونے سے قبل اقتصادی راستے میں بارودی سرنگیں بچھا گیا جبکہ نا تجربہ کار حکومت بروقت کاسازش کا ادراک نہ کر سکی جس سے حالات مزید بگڑ گئے۔

    ملک میں کافی حد تک معاشی استحکام آچکا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

    ان کا کہنا تھا کہ ان حالات میں کاروباری برادری کے مطالبات ماننے کا مطلب ملک کو دیوالیہ کرنا ہوگا جو ملکی مفاد کے خلاف ہے۔

    ان کا موقف تھا کہ ملک کو بچانا بزنس مینوں کے منافع سے زیادہ اہم ہے ، ملکی معیشت کو تباہ کرنے والے گینگ کے مفرور ممبران کو واپس لا کر انکے گاڈ فادر کے ساتھ جیل میں بند کیا جائے۔

  • کے پی کے بجٹ 2019: قبائلی اضلاع، اقلیتوں اور پشاور کے لیے خصوصی پیکیج

    کے پی کے بجٹ 2019: قبائلی اضلاع، اقلیتوں اور پشاور کے لیے خصوصی پیکیج

    پشاور: وزیر اطلاعات کے پی کے، شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواکے بجٹ میں اقلیتوں کے لئے خصوصی حصہ رکھا گیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. شوکت یوسفزئی نے کہا کہ 4 ہزارمساجد کو ہم سولر سسٹم پرلے کر جائیں گے.

    وزیر اطلاعات کے پی کے نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے لئے بھی بجٹ میں خصوصی گرانٹ رکھی گئی ہے، خیبر پختونخوا میں اس سال ایک ہزارکھیلوں کے میدان بنیں گے.

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے بہترین اورمتوازن بجٹ پیش کیا گیا، اپوزیشن کو بجٹ سننا چاہیے تھا، اپوزیشن نےعوام کےاعتماد کو نقصان پہنچایا ہے.

    مزید پڑھیں: حکومت اپنے اتحادیوں سے مل کر بجٹ منظور کرائے گی، فردوس عاشق اعوان

    پشاورصوبے کا دل ہے، اس کے لئے زبردست پیکج رکھا گیا ہے، انصاف ہیلتھ کارڈ صوبے میں ہر خاندان کو ملے گا، ہراسپتال میں ادویات موجود ہوں گی، مفت علاج کے لئے 82 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں.

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ماضی میں ٹیکس بڑھائے گئے، لیکن وصولی نہیں کی گئی، صوبے میں 15 سے 20 سال دہشت گردی رہی ہے، جس کی وجہ سے سسٹم کو نقصان پہنچا.

  • اپوزیشن اراکین نے بجٹ سنا اور نہ ہی پڑھا، فردوس عاشق اعوان

    اپوزیشن اراکین نے بجٹ سنا اور نہ ہی پڑھا، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچانے والےعوام کا اورتیل کیوں نکالنا چاہتے ہیں؟۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اپوزیشن اراکین نے بجٹ سنا اور نہ ہی پڑھا، کس بنیاد پر اپوزیشن بجٹ عوام دشمن قرار دے رہی ہے؟۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچانے والےعوام کا اورتیل کیوں نکالنا چاہتے ہیں؟ حکومت نےماضی کے مقابلے میں سندھ کے لیے 2 ارب اضافی رکھے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ این ایف سی کے تحت 616 ارب کے مقابلے میں 815 ارب مختص کیے، اقدام پاکستان کی اکائیوں کو اہمیت دینے کا ثبوت ہے۔

    حکومت اپنے اتحادیوں سے مل کر بجٹ منظور کرائے گی، فردوس عاشق اعوان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسپیکر چیمبر کے باہر شور شرابہ کرکے جمہوریت کا مذاق اڑایا گیا، عوام اپوزیشن کے ورغلانے میں نہیں آئیں گے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ہاتھ ملتی رہ جائے گی ان کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا، حکومت اپنے اتحادیوں سے مل کر بجٹ منظور کرائے گی۔