Tag: بجٹ

پاکستان بجٹ 2024-25 7 جون 2024 کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

بجٹ کا سائز: خیال کیا جاتا ہے کہ بجٹ کا کل حجم 1700 ارب روپے سے زیادہ ہوگا۔
اہداف: بجٹ کے اہداف میں معاشی نمو کو فروغ دینا، افراط زر کو کم کرنا، اور مالیاتی خسارے کو کم کرنا شامل ہیں۔
تجوزات: توقع ہے کہ بجٹ میں ٹیکسوں میں اضافے، اخراجات میں کمی، اور کاروباری ترقی کے لیے اقدامات شامل ہوں گے۔

  • اقتصادی کونسل نے 1837 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی

    اقتصادی کونسل نے 1837 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: قومی اقتصادی کونسل نے 1.837 ٹریلین روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی، یہ بجٹ وفاقی اور صوبائی ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کے  اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے، اجلاس میں 1.837 ٹریلین روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری بھی دی گئی۔

    اجلاس میں اسلام آباد کی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے قیام کی منظوری دی گئی، ورکنگ پارٹی میں مالیاتی، پلاننگ، اور دیگر متعلقہ دفاتر کے نمائندے شامل ہوں گے۔

    اجلاس کے بعد سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی کونسل نے 2019-20 کے 12 ویں سالانہ پلان کی اصولی منظوری دے دی ہے، جی ڈی پی کی شرح نمو کا ہدف 4 فی صد تک مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ سالانہ پلان میں علاقائی ترقی، روزگار کی فراہمی، برآمدات میں اضافے کے اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔

    اس منصوبہ بندی میں سماجی تحفظ، گڈ گورننس، نالج اکانومی، رابطوں کا فروغ بھی شامل ہے، اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سالانہ پلان پر عمل درآمد سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

    اجلاس میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کا بھی جائزہ لیا گیا، زراعت، آئی ٹی، تعلیم اور سائنس سمیت فنی تربیت کے شعبوں میں اہداف طے کیے گئے، پس ماندہ اضلاع کی تعمیر و ترقی پر زیادہ بجٹ خرچ کیے جانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ ایل او سی کے قریب متاثرہ آبادی کی فلاح بہبود کو ترجیح دی جائے گی، بلین ٹری سونامی مہم، یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرامز کو مکمل کیا جائے گا، گلگت شندور اور چترال روڈ کی تعمیر سمیت سیوریج نظام کو بہتر بنایا جائے گا، کے پی کے ضم علاقوں کی تعمیر و ترقی اور بحالی اولین ترجیح ہوگی۔

    دریں اثنا وزیر اعظم نے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ حکومت سنبھالی تو ملک کو شدید مالی بحران کا سامنا تھا، تمام تر کوششیں ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے پر تھیں، موجودہ معاشی بحران ہمارے لیے ایک موقع ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اب ہم وہ تمام کام کر سکتے ہیں جو پہلے بھی کیے جا سکتے تھے، اقتصادی بحران پر قابو پانے کے لیے مشترکہ کوششیں ضروری ہیں۔

  • نیوزی لینڈ کے بجٹ کے لیے حکومتی سسٹم پر سائبر حملہ

    نیوزی لینڈ کے بجٹ کے لیے حکومتی سسٹم پر سائبر حملہ

    ولنگٹن : کیوی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران ہیکرز نے بجٹ دستاویز حاصل کرنے کےلئے حکومتی سسٹم پر دو ہزار مرتبہ حملہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کی حکومت نے کہا ہے کہ اس ہفتے پیش کیے جانے والے بجٹ کی دستاویزات لیک ہونے کے پیچھے سائبر حملہ آوروں کا ہاتھ تھا۔

    نیوزی لینڈ کے وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ہیکرز نے بجٹ دستاویزات منظم طریقے سے دانستہ طور پر لیک کیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران ہیکرز نے بجٹ دستاویز حاصل کرنے کے لیے حکومتی سسٹم پر دو ہزار مرتبہ حملہ کیا جو جزوی طور پر کامیاب رہا۔

    کیوی وزیر خزانہ نے کہا کہ انٹیلی جینس سروسز کے مشورے پر واقعے کی اطلاع پولیس کو دے دی گئی ہے اور نیوزی لینڈ کا بجٹ (آج)جمعرات کو پیش کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی نیشنل پارٹی نے حکومتی سسٹم پر سائبر حملہ کرکے بجٹ سے دو روز قبل ہی بجٹ دستاویز لیک کردی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس کا خیال رہے کہ مذکورہ سائبر حملوں کے پیچھے مین اپوزیشن جماعت نیشنل پارٹی سائبر حملوں میں ملوث ہے ترجمان نے حکومتی سسٹم پر سائبر حملے کی تردید کی ہے۔

  • آئندہ بجٹ میں 70 ارب کی چھوٹ ختم اور 40 ارب کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز

    آئندہ بجٹ میں 70 ارب کی چھوٹ ختم اور 40 ارب کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز

    اسلام آباد: آئندہ بجٹ میں سیلز ٹیکس کی مد میں سخت فیصلے کیے جانے کا امکان ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ مختلف اشیا پر 70 ارب کی چھوٹ ختم اور 40 ارب کے نئے ٹیکس لگائے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ سال کے بجٹ میں ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور نئے ٹیکس لگائے جانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں، چینی، خوردنی تیل، ٹریکٹر، اور اسٹیل مصنوعات پر سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔

    جنرل سیلز ٹیکس 17 سے بڑھا کر 18 فی صد کیے جانے کا امکان ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ایک فی صد جی ایس ٹی سے 40 ارب روپے کی اضافی آمدن متوقع ہے۔

    ذرایع نے بتایا کہ چینی پر سیلز ٹیکس 7 سے بڑھا کر 18 فی صد، خوردنی تیل پر سیلز ٹیکس 5 سے بڑھا کر 18 فی صد، ٹریکٹر پر سیلز ٹیکس 5 سے بڑھا کر 18 فی صد کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مشیر خزانہ کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست خارج

    اسٹیل مصنوعات پر 5600 روپے ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز ہے، بجٹ کے لیے ٹیکس تجاویز جب کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس چھوٹ میں کمی کی تجویز ہے۔

    ٹیکس استثنیٰ کی حد 6 لاکھ تک کیے جانے کا امکان ہے، جب کہ نئے بجٹ میں کاٹن کی درآمد پر دوبارہ ڈیوٹیز لگانے کی تجویز بھی دی گئی ہے، کپاس کی درآمد پر 3 فی صد کسٹمز ڈیوٹی جب کہ 2 فی صد ایڈیشنل ڈیوٹی لگائے جانے کا امکان ہے۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ موجودہ مالی سال درآمدی کپاس پر ڈیوٹی صفرکی گئی تھی۔

  • بجٹ میں 750 ارب کے نئے ٹیکس لگائے جانے کا امکان، ورکنگ پلان  آئی ایم ایف کو پیش

    بجٹ میں 750 ارب کے نئے ٹیکس لگائے جانے کا امکان، ورکنگ پلان آئی ایم ایف کو پیش

    اسلام آباد : حکومت نے آئی ایم ایف کو اگلے بجٹ کاورکنگ پلان پیش کردیا، بجٹ میں ساڑھےسات سو ارب کے نئے ٹیکس لگائے جانے امکان ہے، جس کے مطابق بجٹ میں چینی ،گیس سمیت دیگر اشیاءکے مہنگے ہونےکا امکان ہے جبکہ سگریٹ اور مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کےمطابق حکومت نے آئی ایم۔ایف کو بجٹ میں 750 ارب کےٹیکس لگانے کا ورکنگ پلان پیش کردیا، جس کے تحت بجٹ میں چینی پرجی ایس ٹی کی شرح بڑھانے،گیس پر ایف ای ڈی عائد کی جائے گی جبکہ الیکٹرانکس ، فوم انڈسٹری کی مصنوعات کی پرچون قیمت پر سیلز ٹیکس کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    بجٹ میں چینی ،گیس سمیت دیگر اشیاءکے مہنگے ہونے کا امکان ہے اور جی ایس ٹی کی معیاری شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی توقع ہے جبکہ سگریٹ اور مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ، جس سے بجٹ میں سگریٹ اور مشروبات مہنگے ہونے کا امکان ہے۔

    ورکنگ پلان میں صنعتوں اوربجلی کی پیداوارم یں استعمال ایل این جی کی درآمد پر 5فیصدکسٹمز ڈیوٹی اور خام مال مشینری درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی و ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کی چھوٹ برقرار رکھنےکا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بجلی اور صنعتی اشیا مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

    ممکنہ فیصلےسےسے ملکی درآمدات پر 60 کروڑ ڈالر سالانہ کا دباؤہوگا، حتمی فیصلہ مشیر خزانہ کی منظوری کے بعدبجٹ میں کیا جائےگا۔

    ورکنگ پلان کے مطابق الیکٹرانکس،پرنٹ اور فوم انڈسٹری پرریٹیل پرائس ٹیکس سسٹم متعارف کرایاجائےگا اور انڈسٹری کی تیار مصنوعات کی پرچون قیمت پرسیلز ٹیکس لاگو کرکے وصول کیا جائےگا۔

    انڈسٹری کی مصنوعات پر پرچون قیمت اور سیلز ٹیکس کی رقم پرنٹ ہوگی جبکہ متعدد ایگزمشنز کے ساتھ یونیفائڈ ویلیو ایڈڈ ٹیکس متعارف کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    قدرتی گیس پرگیس انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی جگہ ایف ای ڈی عائد کی جائے گی، اس اقدام سے ایف بی آر کو ایف ای ڈی کی مد میں 60 ارب کااضافی ریونیو حاصل ہوسکےگا اور سگریٹ ومشروبات پرایف ای ڈی کی شرح بڑھانےسے37 ارب ریونیو حاصل ہوسکے گا۔

    پیک شُدہ جوسز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کی جائے گی، جس سے 5ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوسکے گا جبکہ غیرمنقولہ جائیداد اورسیکورٹیز پرکیپٹل گین ٹیکس کےلیےہولڈنگ پیریڈبڑھایاجارہاہے۔

    انکم ٹیکس کی مد میں20 ارب روپے کا اضافی ریونیو ملے گا اور بینکوں اورانشورنس کمپنیوں کی آمدنی پر ٹیکس کا طریقہ متعارف کروایا جائے گا۔

  • سال 19-2018: پہلے 9 ماہ میں بجٹ خسارے میں اضافہ

    سال 19-2018: پہلے 9 ماہ میں بجٹ خسارے میں اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں بجٹ خسارے کا حجم 16 سو ارب روپے تک جاپہنچا ہے جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے سے 10 فیصد زائد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں بجٹ خسارے کا حجم جی ڈی پی کا 4.2 فیصد ہوگیا۔ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا مارچ کے دوران بجٹ خسارے کا حجم 16 سو ارب روپے تک جا پہنچا ہے۔

    گزشتہ سہ ماہی میں بجٹ خسارے میں 1.6 فیصد کا اضافہ ہوا۔ معاشی ماہرین کے مطابق آمدنی سے زائد اخراجات، قرضوں، سود کی ادائیگی اور ٹیکس وصولیوں میں کمی کے باعث بجٹ خسارے میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے بھی بجٹ خسارے میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ادارہ بیورو شماریات پاکستان کے مطابق مالی سال 19-2018 کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران برآمدات اور درآمدات پر کنٹرول کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 21.53 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا تھا۔

    دوسری جانب اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ میں ترسیلات زر 6 فیصد اضافے کے ساتھ 1 ارب 74 کروڑ ڈالر رہی، مالی سال 2019 کے 7 ماہ میں ترسیلات زر 12 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گئی تھی۔

  • چین سے مالی معاملات پر معاہدہ طے ہوگیا، اعلان جلد ہوگا:‌ اسد عمر

    چین سے مالی معاملات پر معاہدہ طے ہوگیا، اعلان جلد ہوگا:‌ اسد عمر

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ چین سے مالی معاملات پر معاہدہ طے ہوگیا، اعلان جلد ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار ا نھوں نے خصوصی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ادارے دو دو ارب روپے کے ماہانہ خسارے پر چل رہے تھے.

    [bs-quote quote=”معیشت سےمتعلق جوخطرےکی گھنٹی بج رہی تھی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]

    وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ حکومت معیشت کو صحیح سمت میں لے جانے کے لئے اقدامات کررہی ہے، 21 کروڑ افراد کی معیشت میں بہتری کے لئے وقت درکار ہے،2019 کے فنانسنگ گیپ کو کم کرنے کے لئے اقدامات کر لیے ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری ایکسپورٹ کم اور امپورٹ کہیں زیادہ ہے، یہ فرق بڑھتا جا رہا ہے، معیشت ترقی اس وقت کرتی ہے، جب سرمایہ کاری ہوتی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر بھی تیزی سے گر رہے تھے، مرکزی بینک کے اقدامات سے بھی صورت حال میں بہتری آئی ہے.

    انھوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری کیلئے بنیادی روڈ میپ اپنایا ہے، گھٹنے نہیں ٹیکیں گے، چین سے فنانسنگ ایگریمنٹ پر بات ہوئی ہے، آئی ایف سی کے ساتھ 25سال تک کام کرتارہا ہوں، انتہائی غلط تصورہے کہ آئی ایف سی سےقرضے مفت میں ملتے ہیں، غیرت مند 21کروڑ عوام کاملک ہے ،آزادفیصلے کریں گے ڈکٹیشن نہیں لیں گے۔

    مزید پڑھیں: منی بجٹ:‌ پانچ ارب کی قرضہ حسنہ اسکیم، بینکنگ ٹرانزیکشنز پر ٹیکس ختم، زرعی قرضوں‌ پر انکم ٹیکس میں‌ کمی

    اسدعمر نے کہا کہ اکنامک ریفارمز کا جو بل پیش کیا، وہ معیشت کی بہتری کا آغاز ہے، سرمایہ کاری کو فروغ اور معیشت کی بہتری کے لئے اکنامک ریفارمز بل پیش کیا، پاکستان میں نوجوانوں کو وہ مواقع نہیں مل رہے جو دیگر ممالک میں ہیں، پاکستان تین بنیادی خساروں سے نکل نہیں پارہا.

    ان کا کہنا تھا کہ 12 ارب روپے کے نہیں بلکہ صرف ایک ٹیکس لگایا ہے، صرف 1800سی سی سے اوپر گاڑیوں پر ٹیکس بڑھایا گیا ہے، معیشت سےمتعلق جوخطرےکی گھنٹی بج رہی تھی، وہ رک گئی ہے، اسٹاک مارکیٹ میں کمی ڈرائیونگ روم کی حدتک ہےزمینی حقائق سےتعلق نہیں، کسی قسم کی گھبراہٹ نہیں ،اعدادوشمار سے ہم سب واقف ہیں۔

  • منی بجٹ میں عوام کو 150 ارب کا ٹیکہ لگایا گیا: مفتاح اسماعیل

    منی بجٹ میں عوام کو 150 ارب کا ٹیکہ لگایا گیا: مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ منی بجٹ میں عوام کو 150 ارب کا ٹیکہ لگایا گیا۔ تحریک انصاف کا بجٹ مایوس کن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کارساز کمپنیاں جیت گئیں، پاکستانی ٹیکس دہندگان ہار گئے، تحریک انصاف کا بجٹ مایوس کن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکس نادہندہ پر گاڑی اور پراپرٹی کی خریداری پر پابندی ختم کردی گئی ہے، ہم پر بھی بہت دباؤ تھا مگر ہم نے دباؤ قبول نہیں کیا، منی بجٹ میں عوام کو 15 ارب کا ٹیکہ لگایا گیا ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے ٹیکس نادہندہ کے نئی گاڑی خریدنے پر پابندی لگائی، 90 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں جن کا ذکر نہیں کیا جارہا۔ ’جب کوئی ٹیکس نہیں دے رہا تو اسے نئی گاڑی لینے کا کیا حق ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ کروڑوں کی گاڑیاں خریدنے والوں سے ذرائع آمد ن نہیں پوچھے جائیں گے، سب سے زیادہ کالا دھن پراپرٹی میں سفید کیا جاتا ہے۔ حکومتی اقدامات سے لگتا ہے نیا بجٹ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 200 ارب روپے واپس لانے پر کوئی بات نہیں کی گئی، حکومت آٹو سیکٹر کی تنقید برداشت نہیں کر سکتی، ہم پر تنقید کرنے والے وہی اقدامات خود کر رہے ہیں۔

  • پولیس و ایمبولینس سروس کے علاوہ کوئی گاڑیاں نہیں خریدیں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    پولیس و ایمبولینس سروس کے علاوہ کوئی گاڑیاں نہیں خریدیں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم سے ڈیم سے متعلق بات نہیں ہوئی، پولیس و ایمبولینس سروس کے سوا گاڑیاں نہیں خریدیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں کہ وفاق نے کہا تھا کہ آپ کو 5 سو ارب دیں گے، 30 جون تک ہمیں 49 ارب سے بھی کم ملے، وفاق سے رقم کم ملنے پر سندھ کا بجٹ متاثر ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ نئی اسکیموں کے لیے 50 ارب رکھے تھے، 26 ارب کٹوتی کی ہے، گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں اس دفعہ سندھ کو کم رقم ملی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ نئی اسکیموں میں واٹر کمیشن کی سفارشات کے تحت اسکیم شامل کی، کوسٹل ہائی وے کی اسکیم کے لیے رواں سال 2 ارب رکھے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے سامنے سندھ افسران کے تبادلوں پر بات ہوئی۔ سندھ کے افسران کی بین الصوبائی تقرریاں رولز کے مطابق ہونی چاہئیں۔ کسی بھی غیر قانونی مقیم فرد کو شہریت نہیں ملنی چاہیئے، ملک کے قانون کے مطابق شہریت دی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے سندھ حکومت کے کسی معاملے پر روبرو ڈیڈ لائن نہیں دی، گورنر سندھ حکومت نہیں، اپنا آئینی کردار ادا کریں۔ جلد ملازمتوں پر پابندی ہٹا دیں گے۔ ’وزیر اعظم سے ڈیم سے متعلق بات نہیں ہوئی، کالا باغ ڈیم مردہ گھوڑا ہے، عوام کو کالا باغ ڈیم نامنظور ہے۔‘۔

    مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ پولیس و ایمبولینس سروس کے سوا گاڑیاں نہیں خریدیں گے۔ لگژری گاڑی استعمال کرنے سے گریز کرتا ہوں، پرانی گاڑیاں خریدنے والا کوئی نہیں، کوئی ملے تو میری گاڑی بھی بھیج دیں۔ ’گاڑیاں، بھینسیں بیچنے کے بجائے دودھ بیچیں تو بچت ہوگی، بھینسیں سستی بیچنے والوں پر 4 سال میں نیب میں مقدمہ بن جائے گا‘۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور تحریک انصاف اب جلسوں سے باہر نکل آئیں، ان کو اب پتہ چلے گا کہ حکومت کیسے چلتی ہے، تحریک انصاف کی حکومت نے مہنگائی میں اضافہ کر دیا ہے۔

  • وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ کا خصوصی اجلاس آج ہوگا

    وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ کا خصوصی اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس آج ہوگا جس میں بجٹ تجاویز منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس آج صبح 9 بجے وزیراعظم سیکریٹریٹ میں طلب کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں نئے بجٹ تجاویز منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی اور کابینہ کو وزیرخزانہ اسد عمر اور سیکریٹری سمیت دیگر حکام بریفنگ دیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں ایف بی آراصلاحات اورٹیکس، سلیبس تبدیلی پرکابینہ کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

    اجلاس میں ایف بی آر وصولیوں کے نئے اہداف اور ٹیکس حجم بڑھانے کی حکمت عملی پربھی شرکا کوبریفنگ دی جائے گی، کابینہ سے منظوری کے بعد نئی بجٹ تجاویزکواسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

    پہلا غیر ملکی دورہ: وزیراعظم عمران خان آج سعودی عرب روانہ ہوں گے

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر آج سعودی عرب کے لیے روانہ ہوں گے، دو روزہ سرکاری دورے میں وہ سعودی عرب کے بعد متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے۔

    وزیرِ اعظم عمران خان سعودی فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں۔

  • سندھ اسمبلی: اگلے 9 ماہ کا بجٹ پیش، ترقیاتی بجٹ میں کمی

    سندھ اسمبلی: اگلے 9 ماہ کا بجٹ پیش، ترقیاتی بجٹ میں کمی

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اگلے 9 ماہ کا بجٹ پیش کردیا گیا جس میں ترقیاتی بجٹ میں کمی کی گئی ہے۔ ایم کیو ایم نے اس موقع پر ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اگلے 9 ماہ کا بجٹ پیش کردیا گیا۔ اس موقع پر متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان نے ایوان میں پلے کارڈز اٹھا کر احتجاج کیا۔ پلے کارڈز پر کراچی کو پانی دو او راسٹریٹ کرائمز کا خاتمہ کرو کے نعرے درج تھے۔

    بعد ازاں ایم کیو ایم نے اسمبلی سے واک آؤٹ کرلیا اور بجٹ نا منظور کے نعرے لگائے۔

    سندھ اسمبلی میں اگلے 9 ماہ کا بجٹ پیش کرنے کے سیشن کے دوران وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے خطاب کیا۔

    اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت نے 3 ماہ کا بجٹ پیش کیا تھا، موجودہ حکومت 9 ماہ کا بجٹ پیش کر رہی ہے۔ صوبائی ترقیاتی بجٹ میں کمی کی ہے۔ مالیاتی مسائل کی وجہ سے ترقیاتی بجٹ میں کمی کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 598 ارب 90 کروڑ روپے کے ٹیکسز گزشتہ سال جمع ہوئے، نئی اسکیموں کے لیے 50 ارب سے کم کر کے 26 ارب مختص کیے ہیں۔ سندھ حکومت نے 100 ارب سے زائد کا سیلز ٹیکس جمع کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئی ترقیاتی اسکیموں کی تعداد 25 اور مالیت 21 بلین ہے، فارن فنڈڈ پروجیکٹ کی مالیات 138 بلین ہے۔ فارن فنڈڈ پروجیکٹس میں سندھ حکومت کا حصہ 23.673 بلین ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سندھ حکومت کے زیر استعمال گاڑیوں پر وزیر ایکسائز اور 2 مزید وزرا کی کمیٹی بنا دی گئی ہے، میرے زیر استعمال 3 لگژری گاڑیاں ہیں۔ ہمارے پاس 26 سال پرانا ہیلی کاپٹر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت میں کفایت شعاری کے اقدامات کریں گے، سندھ پولیس اور سرکاری اسپتالوں کے لیے ایمبولینسز کی خریداری کریں گے۔ تعلیم، صحت و صفائی، صاف پانی جیسے منصوبے بنائے جائیں گے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ این ایف سی کی ادائیگی نہ ہونے سے نقصان ہوا۔ وفاق کی جانب سے ہمیشہ سندھ کو کم پیسہ ملتا ہے۔ رواں سال کے بجٹ میں شروع تمام اسکیمیں جون 2019 تک مکمل کرلی جائیں گی۔

    وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ عام آدمی کی زندگی میں بہتری کے لیے تمام اقدامات کر رہے ہیں، سندھ میں امن و امان بحال ہوگیا اسے جاری رکھنا ہے۔ امن و امان کی بحالی کے لیے پولیس اور اداروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، گزشتہ کچھ ماہ کے دوران اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک سے 19-2018 کے لیے 202 بلین منظور ہوئے، وفاقی حکومت کی جانب سے 48 بلین کم ملے، اس سال اے ڈی بی میں نئی اہم اسکیمز بھی شامل کریں گے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ رواں مالی سال میں پولیس انفرا اسٹرکچر پر خصوصی توجہ دیں گے، 75 کروڑ روپے بلٹ پروف جیکٹس کی خریداری کے لیے مختص کریں گے۔