Tag: بجٹ

پاکستان بجٹ 2024-25 7 جون 2024 کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

بجٹ کا سائز: خیال کیا جاتا ہے کہ بجٹ کا کل حجم 1700 ارب روپے سے زیادہ ہوگا۔
اہداف: بجٹ کے اہداف میں معاشی نمو کو فروغ دینا، افراط زر کو کم کرنا، اور مالیاتی خسارے کو کم کرنا شامل ہیں۔
تجوزات: توقع ہے کہ بجٹ میں ٹیکسوں میں اضافے، اخراجات میں کمی، اور کاروباری ترقی کے لیے اقدامات شامل ہوں گے۔

  • دفاعی بجٹ دو نہیں تین گنا بڑھنا چاہیے، فوج کا سارا بجٹ تنخواہوں میں چلا جاتا ہے، مزمل اسلم

    دفاعی بجٹ دو نہیں تین گنا بڑھنا چاہیے، فوج کا سارا بجٹ تنخواہوں میں چلا جاتا ہے، مزمل اسلم

    اسلام آباد: مشیر خزانہ خیبر پختونخوا حکومت مزمل اسلم نے رواں سال دفاعی بجٹ دو کے بجائے تین گنا بڑھانے کی تجویز دے دی۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں مزمل اسلم نے کہا کہ دفاعی بجٹ میں دو گنا نہیں تین گنا اضافہ ہونا چاہیے، فوج کا سارا بجٹ تنخواہوں کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے، اسلحہ، مشینری اور جہاز خریدنے ککیلیے بھی تو پیسہ چاہیے، ضروری ہے کہ فوج کو اچھا دفاعی بجٹ دیا جائے۔

    مزمل اسلم نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کم وقت میں زیادہ آئی ایم ایف پروگرام لیے، معیشت کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ٹی آئی نے ہر پروگرام میں تعاون کیا، اگر پی ٹی آئی تعاون نہ کرتی تو حکومت پیش رفت نہ کر پاتی، حکومت چاہ رہی ہے ہم کچھ ایسا کریں جس سے ملک کو نقصان ہو، ہم ان کو سیاست چمکانے کا موقع فراہم نہیں کرنا چاہتے۔

    یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کی وجہ سے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنا پڑے گا، خواجہ آصف

    انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے بجٹ تیاری کیلیے بانی پی ٹی آئی سے مشاورت ضروری ہے، اگر عمران خان سے ملنے نہیں دیں گے تو وفاق کی خواہشات کے مطابق بجٹ نہیں بنے گا، اگر ان سے ملاقات کرنے دی گئی تو وفاق کی مرضی سے اچھا بجٹ دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ صوبے کا بجٹ پاس نہ ہو یا روک دیا جائے، بجٹ پاس ہوگا لیکن وفاقی ترجیحات پر عمل کرنا مشکل ہوگا، ہم اپنا بجٹ پھر اپنے طریقے اور مرضی سے پاس کریں گے، صوبائی بجٹ میں تنخواہیں وفاق کے بجٹ کے برابر بڑھائی جائیں گی، جتنی تنخواہ وفاقی حکومت بڑھائے گی اتنی تنخواہ ہم بڑھائیں گے۔

    گزشتہ روز سینیٹر فیصل واوڈا نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ فوج کی تمام فورسز کی تنخواہیں ڈبل اور دفاعی بجٹ بڑھانا پڑے گا۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ہدایت تھی کسی سویلین کو نقصان نہ پہنچے، پاک افواج نے بھارتی فوج کے 285 لوگوں کو مارا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپنا پیٹ کاٹ کے اپنا دفاعی بجٹ بڑھانا پڑے گا، اب ڈیولپمنٹ کی نہیں ڈیفنس کی بات کرنی ہے، فوج کی تمام فورسز کی تنخواہوں کو ڈبل کرنا پڑے گا۔

    سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں اس وقت ایک پرچم کے ساتھ کھڑے ہیں اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اپوزیشن کو آن بورڈ لیں، فورسز کی تنخواہیں ڈبل اور دفاعی بجٹ بڑھانے کا کام اپوزیشن کو ساتھ ملائے بغیر نہیں ہو سکتا ہے۔

  • بجٹ میں عوام پر کوئی نیا ٹیکس لگے گا یا نہیں؟ اہم خبر

    بجٹ میں عوام پر کوئی نیا ٹیکس لگے گا یا نہیں؟ اہم خبر

    اگلے مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ 2 جون کو پیش کیا جائے گا اس بجٹ میں عوام پر کوئی نیا ٹیکس لگے گا یا نہیں بڑی خبر سامنے آ گئی ہے۔

    وزیر مملکت برائے قومی ورثہ حذیفہ رحمان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے غربت کی چکی میں پستی پاکستانی عوام کو خوشخبری دی ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جا رہا ہے۔

    حذیفہ رحمان نے کہا کہ بجٹ میں ڈیفنس یا جنگ سے متعلق کوئی مخصوص ٹیکس نہیں لگ رہا ہے۔ ڈیفنس بجٹ سے متعلق زیادہ مبالغہ آرائی نہیں ہونی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فوج نے بھارتی جارحیت کے جواب میں بہترین کارکردگی دکھائی۔ حکومت دفاعی ضروریات سے آگاہ ہے۔ سوال حکومت کی ذمہ داری ہے کہ فوج کو بجٹ، ٹیکنالوجی اور دیگر وسائل فراہم کرے۔

    https://urdu.arynews.tv/federal-budget-likely-to-be-presented-on-june-2/

  • پاکستان بزنس فورم کا بجٹ میں کپاس پر جی ایس ٹی ختم کرنے کا مطالبہ

    پاکستان بزنس فورم کا بجٹ میں کپاس پر جی ایس ٹی ختم کرنے کا مطالبہ

    اسلام آباد: پاکستان بزنس فورم نے بجٹ 26-2025 میں مقامی کپاس پر گڈز اینڈ سروسیز ٹیکس (جی ایس ٹی) ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    چیف آرگنائزر پاکستان بزنس فورم احمد جواد نے اپنے بیان میں کہا کہ آئندہ ماہ پیش بجٹ میں مقامی کپاس پر جی ایس ٹی ختم کی جائے اور کپاس کے فروغ ککیلیے پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کو سالانہ ایک ارب روپے مختص کیا جائے۔

    احمد جواد نے کہا کہ حکومت ایک ارب روپے دے آپ کو کپاس مد میں سالانہ ایک ارب ڈالر ملے گا، ٹیکسٹائل ملز سینٹرل کاٹن کمیٹی کو کاٹن سیس واجبات کی ادائیگی جلد مکمل کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: کپاس کے مقامی کاشتکاروں کیلیے خوشخبری

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ گرین پاکستان انیشٹیو پروگرام کے فروغ کیلیے 7 سالہ ٹیکس چھوٹ کا اعلان بھی کیا جائے، آئندہ بجٹ میں زرعی اہداف 4.8 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔

    اس سے قبل پاکستان بزنس فورم نے وفاقی حکومت سے گندم سپورٹ پرائس کے معاملے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا تھا کہ گندم کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لایا جائے، اگر اس معاملے کو سنجیدہ نہ لیا گیا تو مڈل مین اس سے کروڑوں روپے کمائے گا۔

    چیف آرگنائزر احمد جواد نے کہا تھا کہ گندم کی کٹائی شروع ہو چکی ہے اور بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے، فری مارکیٹ میکنزم پر حکومت نے جلد بازی کی ہے، آئی ایم ایف کی شرط پر ابھی ایک سال باقی تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے فری مارکیٹ میکنزم پر اسٹیک ہولڈرز سے مل کر جامع پالیسی نہیں دی، پنجاب کی غلہ منڈیوں میں گندم کا ریٹ 2500 روپے فی من ہے جبکہ اس کی قیمت کاشت 3200 روپے ہے۔

    ’2 سال سے گندم کی کاشت میں 700 روپے فی من نقصان کا سامنا ہے۔ غلط پالیسوں کی وجہ سے گندم کی کاشت کا ہدف اس سال پورا نہیں ہوا، 50 سال سے زائد سپورٹ پرائس کا سلسلہ اچانک بند کرنا کہاں کا انصاف ہے۔‘

    چیف آرگنائزر نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ایسا لگ رہا ہے حکومت دسمبر میں گندم درآمد کی طرف جائے گی۔

  • خیبر پختونخوا حکومت کا رواں مالی سال سرپلس بجٹ دینے کا اعلان

    خیبر پختونخوا حکومت کا رواں مالی سال سرپلس بجٹ دینے کا اعلان

    پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے رواں مالی سال کیلیے مقررہ ہدف سے زیادہ سرپلس بجٹ 26-2025 دینے کا اعلان کر دیا۔

    مشیر خزانہ کے پی مزمل اسلم نے اپنے بیان میں کہا کہ رواں مالی سال 180 ارب روپے کا سرپلس بجٹ دیں گے، صوبے نے 100 ارب روپے کا سرپلس بجٹ کا ہدف مقرر کیا تھا۔

    مزمل اسلم نے بتایا کہ بجٹ بنانا آسان جبکہ اچھے سے نبھانا اور عمل درآمد مشکل کام ہے، ماہانہ 65 ارب روپے صرف سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں جاتے ہیں، صوبے میں 7 لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین کام کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: وفاقی بجٹ کیلیے آئی ایم ایف کی شرائط سامنے آگئیں

    انہوں نے بتایا کہ جاری اخراجات کم نہیں ہوں گے تب تک زیادہ ترقیاتی منصوبے شروع نہیں ہو سکتے، صوبے کے جاری اخراجات بہت زیادہ ہے، جابز پرائیویٹ سیکٹر دیتی ہے جبکہ حکومت سروس ڈیلیوری دیتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے ٹیکس اور نان ٹیکس ریونیو میں کافی حد تک اضافہ کیا، کے پی ریونیو اتھارٹی نے اہداف سے زیادہ محصولات جمع کیے ہیں، وومن ایمپاورمنٹ زیادہ ضروری ہے لیکن کوٹہ سسٹم پر زیادہ یقین نہیں رکھتا، خواتین کو برابری کے مواقع ملنے چاہیے اور جنرل الیکشن میں حصہ بھی لینا چاہیے۔

    خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ 26-2025 میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلیے 249 ارب 20 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا ہے جس میں صوبائی ترقیاتی پروگرام کیلیے 165 ارب 60 کروڑ روپے، ضم اضلاع کے ترقیاتی بجٹ کیلیے 39 ارب 60 کروڑ اور اے آئی پی کیلیے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 44 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی۔

    صوبائی حکومت نے ترقیاتی بجٹ کیلیے اہم مشاورتی اجلاسوں کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ دستاویز کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ میں صحت کے تمام شعبوں کیلیے مجموعی طور پر 179 ارب 76 کروڑ روپے، تعلیم کیلیے 92 ارب 31 کروڑ روپے مختص کرنے پر غور ہو رہا ہے جس میں بنیادی تعلیم کیلیے 53 ارب روپے اور اعلیٰ تعلیم کیلیے 39 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔

  • پراپرٹی کی فروخت پر ٹیکس ، بڑی خبر آگئی

    پراپرٹی کی فروخت پر ٹیکس ، بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : ریئل اسٹیٹ سے وابستہ افراد کے لئے اہم خبر آگئی ، پراپرٹی کی فروخت پر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ  26- 2025 میں ریئل اسٹیٹ پر کیپٹل گین ٹیکس بڑھانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ پراپرٹی کی فروخت پر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں 20 فیصد اضافہ ہوسکتا ہے، کیپٹل گین ٹیکس کی شرح پندرہ سے بڑھ کر پینتیس فیصد تک ہوسکتی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف میں ورچوئل مذاکرات کے پہلے روز دو سیشنز ہوئے، آئندہ بجٹ میں ٹیکس ٹوجی ڈی پی کا ہدف گیارہ فیصد رکھے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ ریئل اسٹیٹ کے کیپٹل گین ٹیکس کو کارپوریٹ سیکٹر کے مساوی لانے کی کوشش ہے، ورچوئل اجلاس میں ریئل اسٹیٹ کیپٹل گین ٹیکس بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں چار سو ارب روپے ٹیکس اقدامات کیے جاسکتے ہیں، ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس آمدن گنجائش سےکم حاصل ہورہی بڑھانےکی ضرورت ہے۔

    کیپٹل گین ٹیکس کی شرح بڑھانے کا اطلاق اسٹاک مارکیٹ کے شیئرز کی آمدن پر نہیں ہوگا۔

    یاد رہے وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے لیے اقدامات پر زور دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی تھی کہ ٹیکس چوری میں ملوث افراد اور شعبوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    وزیر اعظم نے ٹیکس چوروں کی مدد کرنے والے افسران اور اہلکاروں کے کڑے احتساب کی بھی ہدایت کی۔

  • آیندہ بجٹ میں پٹرول، بجلی، شرح سود مزید کم ہوں گے، معاون خصوصی ہارون اختر کی اے آر وائی سے بات چیت

    آیندہ بجٹ میں پٹرول، بجلی، شرح سود مزید کم ہوں گے، معاون خصوصی ہارون اختر کی اے آر وائی سے بات چیت

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر نے کہا ہے کہ آیندہ بجٹ میں عوام اور صنعت کار اچھی خبریں سنیں گے، بجٹ میں پٹرول، بجلی اور شرح سود مزید کم ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے ہارون اختر نے کہا وزیر اعظم شہباز شریف کی معاشی سرگرمیاں نواز شریف کے وژن کی عکاس ہیں، وہ معاشی ترقی کی شرح کو 7 فی صد تک پہنچانا چاہتے ہیں، اور اس شرح کو 10 سال کے لیے مستحکم رکھنے کے خواہش مند ہیں۔

    معاون خصوصی نے کہا وزیر اعظم برآمدات میں اضافے کو معاشی ترقی کی لائف لائن قرار دیتے ہیں، اور معاشی معاملات پر بھرپور توجہ دیے ہوئے ہیں۔ ہارون اختر نے وزیر اعظم کی حکمت عملی کے حوالے سے کہا معاشی مشکلات کے لیے شہباز شریف الگ الگ کمیٹیاں بنا کر مسائل حل کیے جا رہے ہیں، وزیر اعظم معاشی مسائل کے حل کا ٹاسک دینے کے بعد اس پر پوچھ گچھ کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا وزیر اعظم شہباز شریف سرمایہ کاروں کو تحفظ اور اعتماد دینا چاہتے ہیں، اور پاکستان کو خطے میں سرمایہ کاری کی جنت بنانا چاہتے ہیں، ملک میں کاروبار چلیں گے تو ہی ترقی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے صنعتوں کو ریلیف دینے کے لیے بجٹ کا انتظار نہیں کیا، بجٹ سے پہلے ہی صنعتوں کی بجلی کے ریٹ کم کیے گئے، اور بنیادی شرح سود میں کمی کی گئی۔


    اربوں روپے مالیت کے بڑے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری


    ہارون اختر کے مطابق عالمی منڈی میں پٹرول کا ریلیف عوام کو منتقل کیا جا رہا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے جنگی حالات میں بھی معاشی امور پر کمیٹیوں کے اجلاس کی سربراہی کی، اور آیندہ مالی سال کا بجٹ وزیر اعظم کے معاشی وژن کی عملی شکل ہوگا۔

  • تنخواہ دار طبقے کا احساس ہے آنیوالے بجٹ میں جائزہ لیں گے، محمد اورنگزیب

    تنخواہ دار طبقے کا احساس ہے آنیوالے بجٹ میں جائزہ لیں گے، محمد اورنگزیب

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آنے والے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کرنے کا سوچیں گے۔

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احساس ہے تنخواہ دار طبقے اور پیداواری سیکٹر پر ٹیکسوں کو بوجھ پڑا ہے، آنے والے بجٹ میں اس کا جائزہ لیں گے، بجٹ سے پہلے ہی کاروباری حضرات سے ملاقاتیں شروع کردی ہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا ہے اوورسیز پاکستانیوں کی ناراضی کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے ریکارڈ ترسیلات زر آرہی ہیں، دبئی، واشنگٹن میں سب سے ملاقاتیں ہوئیں، ترسیلاتِ زر 35 ارب ڈالر کے قریب ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 30.2 ارب ڈالر تھیں اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں بھی بتدریج اضافہ ہورہا ہے، اوور سیز پاکستانی ملک کی مدد کررہے ہیں، اس پر شکر گزار ہیں۔

    وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی استحکام اور سارے اہداف سامنے ہیں، ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں قیاس آرائیاں اور سٹے بازی نہیں چلے گی، اس ملک کو پرائیوٹ سیکٹر کو ہی آگے لے کر جانا ہے۔

    وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے مزید کہا کہ ہم نےگروتھ کو تسلسل کے ساتھ آگے لے کر جانا ہے، بجٹ کا پراسس ہم نے ٹیک آف کردیا ہے، ایف بی آر کی اصلاحات پر بھی کام کیا جارہا ہے۔

  • محکمہ اسکول ایجوکیشن کا بجٹ خرچ نہ ہونے کے حوالے سے اہم خبر

    محکمہ اسکول ایجوکیشن کا بجٹ خرچ نہ ہونے کے حوالے سے اہم خبر

    کراچی: محکمہ اسکول ایجوکیشن میں رواں مالی سال کے 7 ماہ میں ترقیاتی بجٹ 39 فی صد خرچ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اسکول ایجوکیشن نے رواں مالی سال میں 599 ترقیاتی منصوبوں کے لیے 20 ارب روپے مختص کیے تھے، جنھیں نظرثانی کے بعد 19 ارب 99 کروڑ روپے کیا گیا، تاہم 11 ارب 69 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔

    معلوم ہوا ہے کہ مجموعی بجٹ میں اب تک 7 ارب 99 کروڑ روپے خرچ کیے جا سکے ہیں، اور اب باقی 5 ماہ میں 12 ارب ایک کروڑ روپے خرچ کرنے ہیں۔

    اس حوالے سے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ترقیاتی کام پر سست روی پر افسوس کا اظہار کیا گیا، اجلاس میں فنڈز کے اجرا کے حوالے سے مختف فیصلے کیے گئے۔

    110 ترقیاتی منصوبوں کے لیے 50 کروڑ روپے مختص ہیں، ان کی مکمل رقم ایک ہی مرتبہ جاری کر دی جائے گی، 27 ترقیاتی منصوبوں پر 2 قسطوں میں رقم جاری کی جائے گی، 5 ترقیاتی منصوبوں پر 4 اقساط میں رقم جاری ہوگی۔

    451 منصوبوں پر 10 کروڑ روپے کا بجٹ 4 قسطوں میں جاری کیا جائے گا، 5 منصوبوں پر 10 کروڑ روپے کی رقم چار قسطوں میں جاری کی جائے گی، ایک منصوبہ ایسا ہے جس پر انتظامی منظوری کے بعد چار قسطوں میں رقم جاری کی جائے گی۔

  • موسمیاتی تبدیلیاں، گلگت میں سالانہ ترقیاتی بجٹ سے زیادہ نقصان کا تخمینہ

    موسمیاتی تبدیلیاں، گلگت میں سالانہ ترقیاتی بجٹ سے زیادہ نقصان کا تخمینہ

    ایبٹ آباد: موسمیاتی تبدیلیوں سے آگاہی، اس کے تدارک، قدرتی ماحول کے تحفظ کی مشترکہ جدوجہد کے لیے ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ساتھ ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس نے معاہدے کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

    ہفتے کے روز گلگت بلتستان کے صحافیوں کے وفد نے ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تعاون سے ایبٹ آباد پریس کلب کا دورہ کیا، مقررین کا کہنا تھا پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات کا سامنا ہے، اس میں قدرتی ماحول سے مالا مال گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا سرفہرست ہیں۔

    انھوں نے کہا 2010 کے بعد گلگت میں موسمیاتی تغیر و تبدل کے اثرات گہرے ہوتے جا رہے ہیں، جس کی وجہ سے سالانہ ترقیاتی بجٹ سے زیادہ نقصان کا تخمینہ ہے، گلگت بلتستان کے مالی بحران کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، اور سینکڑوں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔

    گلگت

    ڈبلیو ڈبلیو ایف کے نثار احمد کا کہنا تھا دنیا میں پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں میں پہلے 8 ویں نمبر پر تھا، جو اب پانچویں نمبر پر آچکا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے گلیشیئر متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کی اب ترجیح ہے کہ اس تبدیلی پر کیسے قابو پایا جائے، بارشوں سے جہاں سیلابی کیفیت پیدا ہو رہی ہے اس کے پانی کو جمع کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

    ملک میں سڑکوں کے جال اور زرعی زمینوں پر تعمیرات بھی موسمیاتی تبدیلیوں کی اہم وجوہ ہیں، جو پانی کے ذخائر کو کم کر رہے ہیں، اس میں اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ گھروں کی چھتوں پر بارش کے پانی کو زمین کو ری چارج کرنے کے اقدامات اٹھائے جائیں، اس میں واٹر اکاؤنٹیبلیٹی کے منصوبے کے تحت 17 اضلاع میں سو سے زائد دیہات میں کام کیا جا رہا ہے، جن میں گلگت کے 10 اضلاع اور خیبر پختونخوا کے 6 اور پنجاب کا ایک ضلع شامل ہے۔

    انھوں نے کہا کہ میڈیا کا کردار اہم ہے، ان کی شراکت سے موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل کو اجاگر کرنے اور اس کے تدارک کے لیے کام کرنے سے مثبت نتائج مرتب ہوں گے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے مسائل کو اجاگر کرنے اور صحافتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں ایبٹ آباد کے اخبارات کا اہم کردار رہا ہے۔

    تقریب میں ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے صوبائی منیجر سعیدالسلام ، کمیونیکشن منیجر نثار احمد، صدر ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹ ثاقب خان، گلگت پریس کلب کے سابق صدر امتیاز علی تاج، جی بی یونین کے فہیم اختر، صدر ایبٹ آباد پریس کلب محمد شاہد چوہدری، جنرل سیکریٹری سردار شفیق احمد، ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکریٹری عاطف قیوم نے بھی خطاب کیا۔

  • آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ کے حوالے سے اہم خبر آ گئی

    آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ کے حوالے سے اہم خبر آ گئی

    اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ سازی پر کام شروع کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتوں نے اپنے ذیلی اداروں سے آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ تجاویز طلب کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔

    وزارت تجارت نے ذیلی اداروں، ایسوسی ایشنوں اور چیمبرز سے بجٹ تجاویز مانگ لیں، وزارت نے بجٹ تجاویز 15 فروری تک فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    وزارت تجارت نے مالی سال 26-2025 کے لیے ٹیرف سے متعلق تجاویز مانگی ہیں، اور موجودہ کسٹمز ٹیرف ریٹس کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے، ٹیرف میں رعایت مانگنے والے لوکل مینوفیکچررز کو متعلقہ ڈیٹا فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    ڈریپ، ای ڈی بی اور پاکستان بزنس کونسل سمیت آئی کیپ، اپٹما، کیمیکلز اور فارماسوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن سے بھی تجاویز طلب کی گئی ہیں۔