Tag: بجٹ

پاکستان بجٹ 2024-25 7 جون 2024 کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

بجٹ کا سائز: خیال کیا جاتا ہے کہ بجٹ کا کل حجم 1700 ارب روپے سے زیادہ ہوگا۔
اہداف: بجٹ کے اہداف میں معاشی نمو کو فروغ دینا، افراط زر کو کم کرنا، اور مالیاتی خسارے کو کم کرنا شامل ہیں۔
تجوزات: توقع ہے کہ بجٹ میں ٹیکسوں میں اضافے، اخراجات میں کمی، اور کاروباری ترقی کے لیے اقدامات شامل ہوں گے۔

  • وزیراعظم نے بجٹ سے قبل ہی عوام کو خوشخبری سنادی

    وزیراعظم نے بجٹ سے قبل ہی عوام کو خوشخبری سنادی

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے بجٹ سے قبل ہی عوام کو خوشخبری سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں وزیرِ اعظم نے پارلیمانی پارٹی کو بجٹ کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔

    پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بجٹ میں جس قدر ہو سکا عام آدمی کو ریلیف دیں گے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کے مزدور، کسان اور تنخواہ دار طبقے کے ریلیف کیلئے اقدامات کریں گے، آپ سب اور اتحادیوں نے مجھ پر اعتماد کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کو معاشی مشکلات سے نکال کر استحکام کی سمت میں لائے، تاریخ گواہ ہے ہم نے اپنی سیاست قربان کرکے پاکستانی معیشت کو بچایا۔

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ اللہ کی مدد اور نواز شریف کی قیادت میں ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ملک دیوالیہ کرنے کے خواب دیکھنے والوں کی سازشیں دھری رہ گئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سازشی ٹولے نے ملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈالا،اس ملک کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنیوالوں کی بے حرمتی کی، عملی سیاست میں انشتار سے بھرپور ایسی سیاست پاکستان کی تاریخ میں پہلی باردیکھی۔

    وزیراعظم نے بتایا کہ اللہ نے دوسری بارخادم پاکستان کی ذمہ داری دی توقوم کی مشکلات کے ازالے کا عہد کیا، امید ہے میری کوششیں اورمحنت آپ سب اورعوام کی امیدوں پرپوری اتر رہی ہوں گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ برادرانہ ممالک ،سرمایہ کاروں کامعاشی پالیسیوں پر اعتماد حکومتی ٹیم کی محنت کا ثمر ہے۔

  • بجٹ 2024-25: کتنے لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ والوں پر ٹیکس لگے گا

    بجٹ 2024-25: کتنے لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ والوں پر ٹیکس لگے گا

    اسلام آباد : بجٹ میں پھر تنخواہ دار طبقے کے پسنے کا امکان ہے ، کتنے لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ والوں پر ٹیکس لگے گا؟

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاریاں کرلی گئیں۔

    آئی ایم ایف کی شرائط پر انکم ٹیکس کے سلیب پانچ سے کم کر کے چارکرنے کی تجویز ہے۔

    بجٹ 2024-25 کے حوالے سے مکمل معلومات 

    تنخواہ دار طبقے کے لئے 3 سے 5 لاکھ ماہانہ آمدن پر ٹیکس 10 فیصد بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ انکم ٹیکس کی زیادہ سے زیادہ حد 35 سے بڑھا کر 45 فیصد تک کئے جانے کا امکان ہے۔

    انکم ٹیکس کی زیادہ سے زیادہ حد کا اطلاق سالانہ ساٹھ لاکھ سے زائد آمدن پر ہوگا تاہم حتمی فیصلہ آج وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

    بجٹ اجلاس میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی حتمی منظوری بھی دی جائے گی۔

    بجٹ اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات پر چھ فیصد جی ایس ٹی لگانے پر بھی غور ہوگا۔

  • بجٹ میں معیشت کی بہتری کے لیے منصوبہ تیار، حجم 1 لاکھ 16 ہزار 351 ارب روپے مقرر

    بجٹ میں معیشت کی بہتری کے لیے منصوبہ تیار، حجم 1 لاکھ 16 ہزار 351 ارب روپے مقرر

    اسلام آباد: آئندہ مالی سال ملکی معیشت کا حجم 1 لاکھ 16 ہزار 351 ارب روپے تک بڑھایا جائے گا۔

    وفاقی بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 3.6 فی صد مقرر کیا گیا ہے، جب کہ زرعی شعبے کا ہدف 2.0 فی صد، اور اہم فصلوں کا ہدف 4.5 فی صد مقرر کیا گیا ہے۔

    آئندہ مالی سال کے لیے صنعتوں کی پیداواری گروتھ کا ہدف 4.4 فی صد، مینوفیکچرنگ کا ہدف 4.4 فی صد، سروسز کے شعبے کا ہدف 4.1 فی صد، لائیو اسٹاک ہدف 3.8 فی صد، جنگلات کی گروتھ کا ہدف 3.2 فی صد مقرر کیا گیا ہے۔

    فشنگ گروتھ ہدف 3.1 فی صد، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی گروتھ کا ہدف 3.5 فی صد، الیکٹرک سٹی جنریشن اور گیس ڈسٹریبیوشن گروتھ کا ہدف 2.5، ہول سیل اینڈ ریٹیل سیکٹر کی گروتھ کا ہدف 4.1 فی صد، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.1 فی صد مقرر کر دیا گیا ہے۔

    کتنے کروڑ کی جائیداد پر کتنا ٹیکس لگے گا؟ بجٹ کی تجاویز سامنے آ گئیں

    آئندہ مالی سال کے دوران تعلیم کی گروتھ کا ہدف 3.5 فی صد، نجی شعبے کی پیداواری گروتھ کا ہدف 5.1 فی صد، رئیل اسٹیٹ کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.7 فی صد، اور فنانشل اینڈ انشورنس شعبے کی گروتھ کا ہدف 5.7 فی صد مقرر کر دیا گیا ہے۔

  • کتنے کروڑ کی جائیداد پر کتنا ٹیکس لگے گا؟ بجٹ کی تجاویز سامنے آ گئیں

    کتنے کروڑ کی جائیداد پر کتنا ٹیکس لگے گا؟ بجٹ کی تجاویز سامنے آ گئیں

    اسلام آباد: بجٹ 25-2024 میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے زیادہ ٹیکس جمع کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق جائیداد خریدنے پر ایڈوانس ٹیکس 3 سلیب میں لینے کی تجویز دی گئی ہے، فائلر کو 5 کروڑ کی جائیداد خریدنے پر 3 فی صد ٹیکس جب کہ نان فائلر کے لیے ٹیکس کی شرح 6 فی صد رکھے جانے کا امکان ہے۔

    5 سے 10 کروڑ کی جائیداد پر فائلر کے لیے 4 فی صد ٹیکس نافذ کرنے کا امکان ہے، جب کہ نان فائلر کے لیے ٹیکس شرح 12 فی صد رکھے جانے کا امکان ہے۔

    10 کروڑ سے زائد جائیداد پر 5 فی صد ٹیکس کی تجویز ہے، جب کہ نان فائلر کے لیے ٹیکس شرح 15 فی صد رکھے جانے کا امکان ہے۔

    بجٹ میں نان فائلرز کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے اہم پلان تیار

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت کا 18 ہزار 500 ارب روپے کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فی صد اضافہ متوقع ہے، مختلف اشیا پر سیلز ٹیکس کی شرح میں ایک فی صد اضافے کا امکان ہے۔

    ٹیکس وصولیوں کا ہدف 12 ہزار 977 ارب روپے مقرر کیے جانے کا امکان ہے، دفاعی بجٹ کا تخمینہ 2 ہزار 280 ارب ہے۔ امپورٹڈ گاڑیاں اور موبائل مزید مہنگے ہونے کا امکان ہے، وفاقی کابینہ آج بجٹ تجاویز کی مںظوری دے گی۔

  • بجٹ میں نان فائلرز کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے اہم پلان تیار

    بجٹ میں نان فائلرز کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے اہم پلان تیار

    اسلام آباد : وفاقی بجٹ میں نان فائلرز کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کی تیاری کرلی گئی ، نوٹس کا جواب نہ دیے جانے پر ایکشن ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی تاریخ کا عوام کیلئے سب سے مشکل بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔

    بجٹ میں نان فائلرز کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے اہم پلان تیار کرلیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹیکس شوگوارے جمع نہ کرانے کو نوٹس بھیجے جائیں گے اور نوٹس کا جواب نہ دیے جانے کے بعد ان کی سم ، بجلی اور گیس کے کنکشن بند کردیئے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹیکس شوگوارے جمع نہ کرانے والوں کی سم بلاک کرنے کا سلسلہ آئندہ مالی سال بھی جاری رہے گا۔

    آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس وصولیاں بڑھانے کا حکومتی پلان تیار کر لیا گیا ہے۔

    نئے مالی سال ایف بی آر انفور سمینٹ کے ذریعے ٹیکس آمدنی بڑھائےگا جبکہ سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس اورکسٹمز ڈیوٹیز کی مد میں ٹیکس چھوٹ ختم کی جائے گی۔

    پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کے نفاذ سے ٹیکسز میں اضافہ کرنے کا پلان ہے، درآمدات میں اضافے سے ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں بڑھیں گی۔

    نئےمالی سال کے بجٹ میں نان فائلرز پر اضافی ٹیکس لگانےکا منصوبہ ہے۔

    اس کے علاوہ آئندہ مالی سال ریٹیل سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے اقدامات کئے گئے ہیں، ایف بی آرٹیکس نیٹ سے باہر شعبوں سے ٹیکس وصولیاں کرے گا، بجٹ میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر پر اضافی ٹیکس لگانے کا منصوبہ ہے۔

    ایف بی آر کو رواں مالی سال کےمقابلے میں ٹیکسز میں بڑا اضافہ کرناہوگا اور 4 ہزار ارب روپے کے قریب اضافی ٹیکس جمع کرنا ہوگا۔

    ایف بی آرکواگلے مالی سال سب سےزیادہ ٹیکس اکھٹا کرنے کا ٹاسک دیا جائے گا۔

  • بجٹ میں تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہونے جارہا ہے؟ سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبر

    بجٹ میں تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہونے جارہا ہے؟ سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبر

    اسلام آباد : وفاقی بجٹ میں آج سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ہونے والے اضافے سے متعلق اہم خبر آگئی۔

    وفاقی حکومت متعدد معاشی چیلنجوں کے درمیان مالی سال 2024-25 کے لیے اپنا پہلا بجٹ آج پیش کرنے جارہی ہے۔

    تمام وفاقی اور صوبائی ملازمین ہر سال بجٹ کے اعلان کا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں کیونکہ حکومت کی جانب سے مہنگائی سمیت مختلف عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بجٹ میں تنخواہوں میں 25 سے 30 فیصد اضافے کا مطالبہ

    بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس سے پندرہ فیصد تک اضافہ کئے جانے کا امکان ہے۔

    اگر یہ اضافہ منظور ہوا تو جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوگا۔

    یاد رہے پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 25 سے 30 فیصد اضافے کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔

    اس کے علاوہ پی پی نے بجٹ میں پارلیمنٹیرینز کیلئے ترقیاتی اسکیمیں کم سے کم رکھنے کا تقاضہ کیا ہے جبکہ بلواسطہ، بلاواسطہ ٹیکسز کی شرح کم سے کم رکھنے کا بھی کہا ہے۔

  • بجٹ کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں معاملات طے پا گئے، ذرائع کا دعویٰ

    بجٹ کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں معاملات طے پا گئے، ذرائع کا دعویٰ

    اسلام آباد: ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی بجٹ کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی بجٹ کے حوالے سے دونوں پارٹیوں میں معاملات پارٹی قیادت کی سطح پر طے پائے ہیں، پیپلز پارٹی بجٹ پاس کرانے میں ن لیگ کو بھرپور سپورٹ کرے گی، اور تمام تر تحفظات کے باوجود بجٹ کے حق میں ووٹ دے گی۔

    ذرائع کے مطاق پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمان میں احتجاج اور تقاریر کے باوجود بجٹ پاس کرائے گی، پی پی کی بعض تجاویز کو بھی وفاقی بجٹ کا حصہ بنانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

    پیپلز پارٹی کی جانب سے بجٹ اجلاسوں میں بھرپور تقاریر ہوں گی، تاہم پارٹی نے ن لیگ کو بجٹ کو ووٹ دینے کی یقین دہانی کرا دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ن لیگ نے پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا تھا اور تعاون کی درخواست کی تھی۔

  • پیپلز پارٹی بجٹ کے حق میں ووٹ دیں گے یا مخالفت میں؟ نیئربخاری  نے بتادیا

    پیپلز پارٹی بجٹ کے حق میں ووٹ دیں گے یا مخالفت میں؟ نیئربخاری نے بتادیا

    اسلام آباد : رہنماپی پی نیئر بخاری کا کہنا ہے کہ ابھی فیصلہ نہیں ہوا بجٹ کے حق میں ووٹ دیں گے یا مخالفت میں، یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی حکومت کی بڑی اتحادی ہے لیکن ہم سے بجٹ کےمسئلے پرمشاورت نہیں کی گئی۔

    نیّربخاری کا کہنا تھا کہ یقیناً ہمارے تحفظات ہیں، آج ہماری پارلیمانی پارٹی کا دوبارہ اجلاس ہوگا، ہم بجٹ کے حق میں ووٹ دیں گے یا مخالفت میں کہنا قبل از وقت ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ بلاشبہ ٹیکس کے بغیر ملک نہیں چل سکتے لیکن حکومت زرعی شعبے کو ترقی دے تاکہ اشیا خورونوش درآمد نہ کرنی پڑیں۔

    پی پی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ 70 فیصد آبادی دیہات میں رہتی ہے ان کی ضروریات مدنظر رکھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جی ایس ٹی بڑھنے سے عام آدمی متاثر ہوگا، ادھار مانگ کر چیزیں امپورٹ کریں گے تو یہ دانشمندی نہیں۔

    رہنما پی پی نے بتایا کہ اکنامک سروےکیمطابق برآمدات10 فیصد بڑھیں درآمدات میں کمی ہوئی، آپ کو اپنے وسائل پیداکرنے پڑیں گے۔

    گذشتہ روز پیپلز پارٹی پارلیمانی پارٹی اجلاس بغیر نتیجہ ختم ہوگیا تھا اور بجٹ کی حمایت یا مخالفت میں فیصلہ نہ ہوسکا تھا۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ اجلاس میں ارکان کی(ن)لیگ کیخلاف شکایات کے انبار لگا دیئے تھے اور کہا کہ پنجاب میں پیپلزپارٹی کا کوئی کام نہیں ہورہا، ارکان کو انتظامی مسائل کاسامنا ہے۔

  • 8 ہزار ارب سے زائد کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    8 ہزار ارب سے زائد کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    اسلام آباد : 8 ہزار ارب سے زائد کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، مختلف اشیا پر سیلز ٹیکس کی شرح میں ایک فیصد اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کا اٹھارہ ہزار ارب روپے سے زائد کا بجٹ آج پیش ہو گا۔

    مہنگائی، قرضے اور سود کی ادائیگیوں کا بوجھ لیے یہ بجٹ حجم کے لحاظ سے سب سے بڑا ہے۔

    آج وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوگا، جس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی۔

    جس کے بعد وزیر خزانہ محمد اورنگزیب وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔

    ٹیکس وصولی کا ہدف 12 ہزار 970 ارب روپے ہوگا جبکہ پیٹرولیم مصنوعات پر پانچ فیصد سیلز ٹیکس یا پیٹرولیم لیوی 60 روپے سے بڑھا کر 80 روپے کی جا سکتی ہے۔

    رواں مالی سال کی نسبت ڈائریکٹ ٹیکس تین ہزار چارسو باون ارب اورکسٹمز ڈیوٹی دو سو سڑسٹھ ارب روپے زائد ہوگی

    قرضوں کی ادائیگی، این ایف سی ایوارڈ اور دفاع پر 19 ہزار ساڑھے600 ارب خرچ ہوں گے، 9 ہزار سات سو ستاسی ارب سود اور قرض کی ادائیگیوں کی مد میں رکھے جائیں گے جبکہ سات ہزار پانچ سو ستاسی ارب صوبوں کو ملیں گے۔

    دفاعی بجٹ کا تخمینہ 22 ہزار  80 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن کے لئے ایک ہزار ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔

    آئندہ مالی سال کے لیے فنانس بل میں تمام سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز ہے، ٹریکٹر، کھاد، اور دیگر زرعی اشیا پر مکمل سیلز ٹیکس لگے گا۔

    سیلز ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے سے ساڑھے پانچ سو ارب روپے اضافی ملیں گے، اضافی ٹیکس ہدف پورا کرنے کے لیے سیلز ٹیکس کی شرح اٹھارہ سے بڑھا کر انیس فیصد کی جا رہی ہے، جس سے روزہ مرہ استعمال کی سات ہزار اشیا مہنگی ہو جائیں گی۔

    امپورٹیڈ موبائل فون پر عائد پی ٹی اے ٹیکس بڑھایا جا رہا ہے، موبائل فونز پر پچیس فیصد سیلز ٹیکس پہلے ہی لیا جا رہا ہے۔

    خوراک، ادویہ، اسٹیشنری پر بھی سیلز ٹیکس لگے لگا مگر شرح انیس فیصد سے کم ہو گی۔

    تنخواہ دار طبقے پر عائد انکم ٹیکس کے سلیب میں بھی رد و بدل کی جا رہی ہے۔

    نئے مالی سال میں مجموعی قومی پیداوار میں اضافے کا ہدف 3.6 فیصد سے زائد جبکہ وفاقی بجٹ میں وفاقی حکومت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 1221 ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے

    آئی ایم ایف کی سخت شرائط میں عوام کو ریلیف حکومت کا اصل امتحان ہے۔

  • آئندہ بجٹ میں  ٹیکسوں کی بھرمار! عوام  تیار ہو جائیں

    آئندہ بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار! عوام تیار ہو جائیں

    اسلام آباد : آئندہ بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار ہوگی اور پہلی بار نئے ریونیو اقدامات لیے جائیں گے، جس سے مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ میں 12 ہزار 970 ارب روپے ایف بی آر کا ہدف رکھا گیا ہے، 3720 ارب روپے زائد ریونیو اکٹھا کرنا ہو گا۔

    ذرائع ایف بی آر نے بتایا کہ ڈائریکٹ ٹیکس 3452ارب اور کسٹمز ڈیوٹی 267 ارب روپے زائد کے ٹیکسز لگیں گے، رواں مالی سال کے اختتام تک 160 ارب روپے کا رویونیو شارٹ فال ہو گا.

    نئے ریونیو اقدامات پہلی مرتبہ لیے جائیں گے، جس سے مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے

    بجٹ میں انکم ٹیکس، کیپیٹل ویلیو ٹیکس، سیلز ٹیکس گڈز اور سیلز ٹیکس سروسز اور ایف ای ڈی کیلئے نئے ٹیکسز عائد کرنے کی تجویز ہے۔

    دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کیلئے ان لینڈریونیوکےٹیکسزکاحجم11 ہزار 379ارب روپے اور سیلز ٹیکس کی مد میں رواں مالی سال کی نسبت 1312ارب روپے کا اضافی ٹیکس ہدف مقررکیاگیا ہے۔

    آئندہ مالی سال کے دوران سیلز ٹیکس کی مد میں 4919 ارب روپے اکٹھے کیے جائیں گے جبکہ رواں مالی کے دوران سیلز ٹیکس کی مد میں 3607 ارب روپے اکٹھے ہو سکیں گے۔

    آئندہ مالی سال کیلئے کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 1591 ارب روپے کا ہدف مقرر کرنے کی تجویز ہے، کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 267 ارب روپے اضافی وصول کیے جائیں گے۔