Tag: بجٹ

پاکستان بجٹ 2024-25 7 جون 2024 کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

بجٹ کا سائز: خیال کیا جاتا ہے کہ بجٹ کا کل حجم 1700 ارب روپے سے زیادہ ہوگا۔
اہداف: بجٹ کے اہداف میں معاشی نمو کو فروغ دینا، افراط زر کو کم کرنا، اور مالیاتی خسارے کو کم کرنا شامل ہیں۔
تجوزات: توقع ہے کہ بجٹ میں ٹیکسوں میں اضافے، اخراجات میں کمی، اور کاروباری ترقی کے لیے اقدامات شامل ہوں گے۔

  • پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر

    پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر

    اسلام آباد : پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر آگئی، عالمی بینک نے پاکستان کے لیے بڑا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی منظوری دے دی ، رقم داسو ڈیم کی تعمیر کے لیے فراہم کی جائے گی۔

    ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ داسو ہائیڈرو منصوبہ پاکستان کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا، داسوہائیڈرو منصوبے سے پاکستان میں سستی بجلی پیدا ہوسکے گی۔

    منصوبہ مکمل ہونے پر 4320 سے 5400 میگا واٹ تک بجلی پیدا ہوگی، پہلےمرحلے میں بجلی کا پیداواری تخمینہ 2160 میگا واٹ ہے۔

    اس سے قبل ورلڈ بینک ابتدائی کاموں کیلیے 588.4 ملین ڈالر اور ٹرانسمیشن لائنوں کی تنصیب کیلیے 700 ملین ڈالر کی منظوری دے چکا ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے گھریلوں صارفین سمیت فیکٹریز، مساجد اور اسپتال وغیرہ نے سولر سسٹم لگانا شروع کردیا ہے، جس سے باقی بچ رہنے والے صارفین پر بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔

    ورلڈ بینک کے نئے تخمینے کے مطابق منصوبے کی لاگت 13 فیصد اضافے کے ساتھ 4.3 ارب ڈالر سے بڑھ کر 4.9 ارب ڈالر ہوگئی ہے، اس منصوبے کو مکمل کرنے کا پہلا ہدف دسمبر 2021 مقرر کیا گیا تھا۔

    نواز شریف حکومت نے 2013 میں دیامیر بھاشا ڈیم پر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو ترجیح دی تھی، اور وہ 2018 سے پہلے اس کے پہلے مرحلے کا افتتاح کرنے کے خواہش مند تھے، لیکن منصوبہ تعطل کا شکار ہوتا گیا، تاہم اب ورلڈ بینک نے اس کی تکمیل کی مدت 2028 مقرر کی ہے۔

  • بجٹ کے بعد موبائل فونز سستے ہوں گے یا مہنگے؟ بڑی خبر

    بجٹ کے بعد موبائل فونز سستے ہوں گے یا مہنگے؟ بڑی خبر

    اسلام آباد : نیا موبائل فون خریدنے کے خواہشمند افراد کے لئے بڑی خبر آگئی، بجٹ کے بعد موبائل فونز سستے ہونگے یا مہنگے؟۔

    تفصیلات کے مطابق اگر آپ نیا موبائل فون خریدنا چاہتے ہیں تو یہی صحیح موقع ہے، کیونکہ بجٹ کے بعد موبائل فون خریدنا مشکل ہوجائے گا۔

    بجٹ میں موبائل فونز مہنگے ہونے کا امکان ہے ، ذرائع ایف بی آر نے بتایا ہے کہ وفاقی بجٹ میں درآمدی موبائل فونز پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز سامنے آئی ہے ، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ درآمدی موبائل پر ایف ای ڈی کا مجموعی تخمینہ لگایا جارہاہے جبکہ درآمدی لگژری موبائل پر پی ٹی اے ٹیکس بڑھانے کی بھی تجویز پے۔

    ذرائع کے مطابق درآمدی موبائل پر 25 فیصد تک جی ایس ٹی بھی عائد ہے، فنانس بل میں درآمدی موبائلز پرجی ایس ٹی مزید بڑھانے کی تجویز ہے۔

  • بجٹ: ایم کیو ایم نے اپنے مطالبات پیش کر دیے

    بجٹ: ایم کیو ایم نے اپنے مطالبات پیش کر دیے

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی بجٹ کے سلسلے میں وزیر اعظم شہباز شریف کو شہری سندھ کے لیے اپنے مطالبات پیش کر دیے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق وفاقی حکومت کے پہلے ہی بجٹ میں ایم کیو ایم نے کراچی کے لیے پانچ سالہ سوشیو اکانومک ڈیولپمنٹ پلان کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان کے پاس کوئی صوبائی حکومت نہیں، لہٰذا وفاق ایم کیو ایم کے ایم این اے کو ترقیاتی فنڈز جاری کرے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے کراچی، حیدر آباد، میرپور خاص، سکھر اور نواب شاہ کی ڈیولپمنٹ کے لیے وفاق سے براہ راست 38 ارب روپے مانگے ہیں۔

    وزیر اعظم سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ کامیاب جوان یوتھ پروگرام کے ذریعے کراچی اور حیدر آباد سمیت سندھ کے شہری علاقوں کے نوجوانوں کو بلا سود قرضے فراہم کیے جائیں، رواں سال K-4 کو مکمل فنڈز کی فراہمی یقینی بناتے ہوئے SIFIC کی نگرانی میں اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے، اور گریٹر کراچی سیوریج پلان (S-III) کی بھی اسی سال تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔

    ایم کیو ایم کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ بجٹ میں گرین لائن پروجیکٹ کی توسیع کے ساتھ بلیو لائن پروجیکٹ اور کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹ کے لیے بھی فنڈز رکھے جائیں، کراچی پورٹ سے پپری تک فریٹ کوریڈور سمیت بن قاسم پر ٹیکسٹائل سٹی پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے بھی فنڈز مختص کیے جائیں۔

  • آئی ٹی سیکٹر کے حوالے سے بڑی خبر

    آئی ٹی سیکٹر کے حوالے سے بڑی خبر

    اسلام آباد: نئے مالی سال کے بجٹ میں آئی ٹی سیکٹر کے لیے 357 فی صد تک اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترقیاتی بجٹ میں وزارت آئی ٹی کے لیے 27 ارب 43 کروڑ 50 لاکھ مختص کرنے کی تجویز ہے، اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے 15 نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 15 نئے منصوبوں کے لیے 6 ارب 28 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے جانے کی توقع ہے، جب کہ پہلے سے جاری 15 منصوبوں کے لیے 21 ارب 15 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    ڈیجیٹل اکانومی کے فروغ کے منصوبے کے لیے 3 ارب 50 کروڑ، آئی ٹی انڈسٹری میں جدت لانے کے لیے ایک ارب روپے، قومی اسمبلی ڈیجیٹلائزیشن، انفرا اسٹرکچر منصوبوں کے لیے 5،5 کروڑ، وزارتوں کے ڈیپارٹمنٹس میں اسمارٹ آفس منصوبے کے لیے 30 کروڑ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اسلام آباد ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ پارک منصوبے کے لیے 9 ارب 92 کروڑ 57 لاکھ روپے، کراچی میں آئی ٹی پارک کے قیام کے لیے 6 ارب 78 کروڑ 92 لاکھ روپے، اور سائبر سیکیورٹی فار ڈیجیٹل پاکستان منصوبے کے لیے ایک ارب روپے کا بجٹ رکھنے کی توقع ہے۔

  • وفاقی حکومت کا پی ٹی آئی کے ٹین بلین ٹری منصوبے سے متعلق اہم فیصلہ

    وفاقی حکومت کا پی ٹی آئی کے ٹین بلین ٹری منصوبے سے متعلق اہم فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کا ٹین بلین ٹری منصوبہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی بجٹ 2024-25 میں ترقیاتی بجٹ تجاویز سامنے آئی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت دس ارب درختوں کا منصوبہ جاری رکھے گی۔

    بجٹ میں موسمیاتی تبدیلی کے لیے 15 ارب 87 کروڑ 70 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، گرین پاکستان پروگرام کے لیے 15 ارب 62 کروڑ روپے رکھنے، اور موسمیاتی تبدیلی کے لیے ایک نیا منصوبہ شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزارت موسمیاتی تبدیلی کی تکنیکی استعداد بہتر کرنے کے لیے 10 کروڑ 19 لاکھ روپے رکھے جائیں گے، 4 جاری اسکیموں کے لیے 15 ارب 77 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔

    سپارکو کے لیے 65 ارب 61 کروڑ 70 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز

    پاکستان بائیو سیفٹی کلیئرنگ ہاؤس کے لیے 10 کروڑ روپے اور واٹر کوالٹی مانیٹرنگ کی استعداد کار بہتر بنانے کے لیے 3 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

  • سپارکو کے لیے 65 ارب 61 کروڑ 70 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز

    سپارکو کے لیے 65 ارب 61 کروڑ 70 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز

    اسلام آباد: وفاقی بجٹ کے سلسلے میں مختلف تجاویز سامنے آ رہی ہیں، سپارکو کے لیے 65 ارب 61 کروڑ 70 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ وفاقی بجٹ میں سپارکو کے لیے ایک نیا منصوبہ شامل کرنے کی تجویز ہے، ڈیپ اسپیس آسٹرونومیکل آبزرویٹریز کے لیے 65 کروڑ روپے مختص کیے جائیں گے۔

    سیٹلائٹ سسٹم پاک سیٹ ون کے لیے 59 ارب 18 کروڑ 36 لاکھ روپے، پاک سیٹ 2 کی فیزیبلٹی اینڈ سسٹم ڈیفینیشن اسٹڈی کے لیے 24 کروڑ 80 لاکھ، پاکستان اسپیس سینٹر کے قیام کے لیے 4 ارب 18 کروڑ 53 لاکھ روپے، اور پاکستان آپٹیکل ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کے لیے ایک ارب 35 کروڑ کے فنڈز مختص کرنے کی تجویز ہے۔

    ملک میں اہم فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے بھی بجٹ میں فنڈز تجویز کیا گیا ہے، گندم کی پیداوار بڑھانے کے لیے بجٹ میں 14 کروڑ روپے، نئے مالی سال گنے کی پیداوار بڑھانے کے لیے 6 کروڑ روپے، چاول کی پیداوار بڑھانے کے لیے 6 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    دالوں کی پیداوار بڑھانے کی تحقیق کے لیے 30 کروڑ روپے، کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے بجٹ میں 19 کروڑ روپے، اور زیتون کی کاشت کو کمرشل بنیاد پر فروغ دینے کے لیے ایک ارب رکھنے کی تجویز ہے۔

  • کیا آپ استعمال شدہ امپورٹڈ گاڑی خریدنا چاہتے ہیں؟ بڑی خبر آگئی

    کیا آپ استعمال شدہ امپورٹڈ گاڑی خریدنا چاہتے ہیں؟ بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : استعمال شدہ امپورٹڈ گاڑی خریدنے کے خواہشمند افراد ہوشیار ہوجائیں، اب گاڑیاں درآمد ہونے کے تین سال تک فروخت نہ ہوسکیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ بجٹ میں استعمال شدہ امپورٹڈ گاڑیوں کی درآمد پر سخت فیصلوں کاامکان ہے۔

    جس کے تحت استعمال شدہ گاڑیاں درآمد ہونے کے تین سال تک فروخت نہ ہوسکیں گی۔

    وزیراعظم نے امپورٹڈ گاڑیوں کی درآمد پر سخت پالیسی فنانس بل میں شامل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    کسٹمز حکام گاڑیوں کی موجودہ درآمدی پالیسی پر عمل درآمد کروانے میں ناکام ہیں، موجودہ قانون میں کمرشل امپورٹر اوورسیز پاکستانیوں کے پاسپورٹ کا غلط استعمال کرتے ہوئے گاڑیوں بک کرواتے ہیں۔

    جس کے بعد گاڑی پاکستان میں آتے ہی استعمال کی بجائے مارکیٹ میں فروخت کر دی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں : امپورٹڈ استعمال شدہ گاڑیاں مزید مہنگی ہونے کا خدشہ  

    خیال رہے آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ 12 جون کو پیش کیا جائے گا، وزارت خزانہ سمیت دیگر اداروں کی جانب سے بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔

    ریئل اسٹیٹ کے بعد آٹو موبائل انڈسٹری کے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کےلیے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

    حکومت نے استعمال شدہ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز پر غورشروع کردیا ہے، جس سے ملک میں امپورٹڈ استعمال شدہ گاڑیاں مزید مہنگی ہونے کاخدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    اٹھارہ سوسی سی سے بڑی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں تیس فیصد، جبکہ بڑی گاڑیوں پرڈیوٹی سترسےبڑھ کر سو فیصد تک کرنےکا امکان ہے۔

    اٹھارہ سو سی سی تک کی گاڑیوں پر پندرہ فیصد ڈیوٹی لگانے کی تجویز بھی زیر غور ہے ، تاہم اٹھارہ سو سی سی تک نئی اور پرانی ہائی برڈ گاڑیوں پر زیرو ڈیوٹی برقرار رہے گی۔

  • بجٹ  سے  قبل سرکاری ملازمین کے لیے بڑے ریلیف کا اعلان

    بجٹ سے قبل سرکاری ملازمین کے لیے بڑے ریلیف کا اعلان

    کراچی : بجٹ 25-2024 سے قبل سرکاری ملازمین کے لیے بڑے ریلیف کا اعلان کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے آئندہ صوبائی بجٹ برائے 2024-25 میں سرکاری ملازمین کے لیے خاطر خواہ ریلیف کا وعدہ کرلیا۔

    ایک ملاقات کے دوران غنی نے انکشاف کیا کہ نئے بجٹ میں سندھ بھر میں میونسپل ایجنسی کے موجودہ اور ریٹائرڈ ملازمین کو تنخواہوں اور پنشن کی بروقت ادائیگی کو ترجیح دی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ یونین کونسلوں اور ٹاؤن کمیٹیوں کے لیے مختص او زیڈ ٹی شیئر میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ ان میونسپل ایجنسیوں کو درپیش بڑھتے ہوئے اخراجات کو پورا کیا جا سکے۔

    مزید پڑھیں : بڑی خبر : بجٹ میں سرکاری ملازمین کے لیے خزانے کا منہ کھولنے کی تیاریاں

    انہوں نے محکمہ بلدیات سندھ کے تمام ریجنل ڈائریکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں تنخواہیں اور پنشن وصول کرنے والے یونین کونسل کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین اور ٹاؤن کمیٹیوں کی فہرستیں مرتب کر کے صوبائی حکام کو جمع کرائیں۔

    انہوں نے صوبائی حکومت کو یونین اور ٹاؤن کمیٹیوں کے تفصیلی اخراجات کے ساتھ حاضر سروس اور ریٹائرڈ میونسپل ملازمین کی تعداد کے بارے میں تازہ ترین معلومات حاصل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

    خیال رہے وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2024-25 کا بجٹ 12 جون کو پیش کئے جانے کا امکان ہے.

    آئندہ وفاقی بجٹ میں ملازمین کیلئے 15 یا 20 فیصد تنخواہوں میں اضافہ کی ابتدائی تجویزدی گئی ہے۔

    بیوروکریسی کی موناٹائزیشن پالیسی میں 40 ہزار سے 60 ہزار روپے اضافے کی تجویز دی ہے، گریڈ 20 تک کے افسران کیلئے موناٹائزیشن 65 ہزار روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ 5 ہزار روپے اور گریڈ 21 کے افسران کیلئے 75 ہزار روپے موناٹائزیشن پالیسی کو بڑھا کر 1 لاکھ 20 ہزار روپے کی تجویز ہے۔

    ایک گریڈ 22 کے افسر کو ملنے والی موناٹائزیشن 95 ہزار روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ 55 ہزار روپے کی تجویز زیرغور ہے۔

    ایک سے 22 گریڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ سے تقریبا 80 ارب روپے کا امپیکٹ آئے گا۔

    ایک سے 16 گریڈ کے ملازمین کیلئے میڈیکل اور کنونس الاؤنس میں 2 سو فیصد اضافے کا مطالبہ ہے ، ایک سے 16 اسکیل ملازمین کو 18 سو روپے کنوینس الاؤنس اور 1500 روپے جبکہ سترہ اور 18 گریڈ کے افسران کو اس وقت 5 ہزار روپے کنوینس الاؤنس مل رہا ہے۔

  • وزیراعظم کی  بجٹ پر اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کی خصوصی ہدایات جاری

    وزیراعظم کی بجٹ پر اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کی خصوصی ہدایات جاری

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے نے بجٹ پر اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کی خصوصی ہدایات جاری کردیں، پیپلزپارٹی، ایم کیوایم سمیت دیگرپارلیمانی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی خصوصی ہدایات جاری کی ہے کہ بجٹ پر اتحادیوں کو اعتماد میں لیا جائے، ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم ودیگرپارلیمانی جماعتوں سےبجٹ پرمشاورت ہوگی.

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مقصد کیلئے وزیرمملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک آج کوئٹہ جائیں گے اور بلوچستان حکومت کوبجٹ اقدامات سے آگاہ کریں گے۔

    قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں چاروں وزرائے اعلی کوشرکت کی دعوت دی جائے گی اور بجٹ اہداف اور اقدامات پر بریفنگ دی جائے گی۔۔

    وزیراعظم آزاد جموں وکشمیراور وزیراعلی گلگت بلتستان سے بجٹ پرمشاورت پہلے ہی مکمل کرلی گئی ہے، اس کے علاوہ بجٹ کی منظوری کے لیے پارلیمانی جماعتوں سے رابطے کیے جائیں گے.

    خیال رہے بجٹ 2024-25 جو پہلے 10 جون کو پیش ہونا تھا اب 12 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا یے کہ پاکستان اقتصادی سروے 2023-24 10 جون کو کونسل کے اجلاس کے بعد 11 جون کو پیش کیا جائے گا۔

    وفاقی بجٹ 2024-25 کو 26 جون تک سینیٹ سے منظوری ملنے کا امکان ہے، پاکستانی حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے مطالبے پر مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا امکان ہے۔

    بجٹ 2024-25 کے لیے بجٹ تجاویز کے مطابق پاکستان میں مرحلہ وار سیلز اور انکم ٹیکس پر چھوٹ ختم کرنے کا امکان ہے۔

  • پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 700 ارب روپے تک متوقع، کتنی اسکیمیں شامل؟

    پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 700 ارب روپے تک متوقع، کتنی اسکیمیں شامل؟

    لاہور: بجٹ تیاری کا عمل جاری ہے، پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 700 ارب روپے تک متوقع ہے، مزید محکمے نظر ثانی شدہ بجٹ ڈرافٹ جمع کروا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں اب تک 620 ارب 59 کروڑ کی 4 ہزار 211 اسکیموں کو بجٹ دستاویزات میں شامل کیا جا چکا ہے۔

    391 ارب کی جاری 2 ہزار 805 اسکیمیں آئندہ مالی سال میں بھی شامل رہیں گی، 195 ارب 39 کروڑ لاگت کی ایک ہزار 391 نئی اسکیمیں بجٹ میں شامل کی گئی ہیں۔

    ترقیاتی بجٹ 25-2024 میں دیگر ترقیاتی منصوبوں کی مد میں 33 ارب 82 کروڑ مختص کیے جائیں گے، آئندہ مالی سال میں 1863 اسکیموں کو مکمل کیا جائے گا، اور 1617 جاری جب کہ 246 نئی اسکیمیں مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    سب سے زیادہ بجٹ روڈ سیکٹر اسکیموں کے لیے 1 کھرب 21 ارب 74 کروڑ 60 لاکھ، اسپیشل ایجوکیشن کے لیے 2 ارب، لٹریسی و نان فارمل ایجوکیشن کے لیے 3 ارب 50 کروڑ، اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز کے لیے 4 ارب 87 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے جائیں گے۔

    دستاویزات کے مطابق اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے لیے 76 ارب 61 کروڑ 50 لاکھ، پرائمری ہیلتھ کیئر کے لیے 33 ارب 89 کروڑ 70 لاکھ، پاپولیشن ویلفیئر 3 ارب، واٹر سپلائی اینڈ سینی ٹیشن کے لیے 8 ارب 9 کروڑ 90 لاکھ، سوشل ویلفیئر ایک ارب 5 کروڑ 79 لاکھ، ویمن ڈیولپمنٹ کے لیے 92 کروڑ 60 لاکھ مختص کیے جائیں گے۔

    لوکل گورنمنٹ کے لیے 14 ارب 4 کروڑ 80 لاکھ، پبلک بلڈنگ 20 ارب 78 کروڑ 50 لاکھ، اربن ڈیویلپمنٹ کے لیے 24 ارب 38 کروڑ 10 لاکھ، محکمہ انڈسٹریز 10 ارب 79 کروڑ 80 لاکھ، اور پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے لیے 37 ارب 38 کروڑ 60 لاکھ مختص کیے جائیں گے۔