Tag: بحرالکاہل

  • نو دریافت شدہ مچھلی کا نام اوباما رکھ دیا گیا

    نو دریافت شدہ مچھلی کا نام اوباما رکھ دیا گیا

    امریکا میں ایک نو دریافت شدہ نایاب مچھلی کا نام امریکی صدر کے نام پر اوباما رکھ دیا گیا۔ یہ قدم صدر اوباما کے بحر الکاہل کی آبی حیات کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

    اوباما نامی یہ مچھلی رواں برس جون میں امریکی ریاست ہوائی کے سمندر میں تقریباً 90 میٹر گہرائی سے دریافت کی گئی۔

    سنہرے اور سرخ رنگوں والی اس چھوٹی سی مچھلی کو صدر اوباما نے بے حد پسند کیا اور اس کو اپنے نام سے منسوب کرنے پر خوشی کا اظہار کیا۔

    obama-3

    صدر اوباما اس سے قبل بحر الکاہل پر بنائی گئی آبی حیات کی پناہ گاہ کو وسیع کرنے کے منصوبے کی منظوری بھی دے چکے ہیں جس کے بعد یہ دنیا کی سب سے بڑی آبی پناہ گاہ بن جائے گی۔ یہاں 7000 آبی جاندار رکھے گئے ہیں جن میں معدومی کے خطرے کا شکار ہوائی کی مونگ سگ ماہی اور سیاہ مونگے شامل ہیں۔

    کچھ عرصہ قبل صدر اوباما نے اس پناہ گاہ کا دورہ بھی کیا تھا۔ اوباما کا یہ دورہ ان کے 8 سالہ صدارتی عہد کے دوران ماحولیاتی تحفظ اور موسمیاتی تغیرات سے بچاؤ کے اقدامات کو سیاسی ایجنڈے میں سرفہرست رکھنے کی ایک کڑی ہے۔

    obama-4

    وہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے والے امریکا کے پہلے صدر ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکا میں نو دریافت شدہ کیڑا صدر اوباما سے منسوب

    اس سے قبل بھی صدر اوباما کے ماحول دوست اقدامات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے کئی نو دریافت شدہ جانداروں کو ان سے منسوب کیا گیا ہے۔ سائنس دانوں نے ایک مکڑی، 3 مچھلیوں، ایک بیکٹیریا، 2 کیڑوں اور ایک پرندے کی نایاب قسم کا نام بھی اوباما رکھا تھا۔

  • بحرالکاہل میں روسی فشنگ ٹرالر غرق ،54 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

    بحرالکاہل میں روسی فشنگ ٹرالر غرق ،54 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

    بحرالکاہل:  روس کا بحری جہاز بحرالکاہل میں ڈوب گیا، جس کے نتیجے میں چون افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    روسی میڈیا کے مطابق یہ حادثہ روس کے مشرق میں 330 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع جزیرہ نما کمچاتکا کے قریب پیش آیا۔

    بدقسمت دالنی ووستوک نامی فشنگ ٹرالر میں ایک سو بتیس افراد سوار تھے، جن میں تریسٹھ افراد کو بچالیا گیا ہے جبکہ سولہ اب بھی لاپتہ ہیں۔ ٹرالر میں سوار اٹھہترافراد کا تعلق روس جبکہ چون کا دیگرممالک سے ہے، جن میں لیٹویا، یوکرین، برما اور ونواتو بھی شامل ہیں۔

    بحرالکاہل میں روسی نیوی اور میری ٹایم سکیورٹی کی جانب سے ریسکیو آپریشن جاری ہے، ریسکیو آپریشن میں آٹھ سو اہلکار ہیلی کاپٹر اور دو درجن کشتیاں حصہ لے رہی ہیں۔

    تاحال حادثے کی وجہ واضح نہیں ہو سکی ہے تاہم روس میں ہنگامی امداد کے اداروں کا کہنا ہے کہ سمندر میں تیرتے برفانی ٹکڑوں نے ممکنہ طور پر جہاز میں سوراخ کیا جس سے وہ ڈوب گیا۔

    روسی وزارت کا کہنا ہے کہ پانی جہاز کے انجن روم میں بھرا اور ٹرالر 15 منٹ میں ہی ڈوب گیا۔