Tag: بحرین

  • پاکستانی شہری بحرین کا ویزا کیسے حاصل کریں اور اس کی فیس کیا ہے؟

    پاکستانی شہری بحرین کا ویزا کیسے حاصل کریں اور اس کی فیس کیا ہے؟

    کراچی (2 اگست 2025): وہ پاکستانی شہری جو بحرین جانا چاہتے ہیں لیکن ویزا حاصل کرنے کے آسان طریقہ کار اور فیس سے نا واقف ہیں اُن کیلیے یہ تحریر مفید ثابت ہوگی۔

    بحرین ایسے پاکستانی شہریوں کو وزٹ ویزا دینے کیلیے ایک آسان طریقہ کار پیش کرتا ہے جو مشرق وسطیٰ کے ملک کو سیاحوں کی حیثیت سے دریافت کرنا چاہتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بحرین کا گولڈن ویزا حاصل کرنے کا آسان طریقہ

    بحرین پاکستانی شہریوں کو آن لائن اور آن آرائیول دونوں ویزا کی سہولت دیتا ہے جو کچھ شرائط اور ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔

    بحرین کی وزارت داخلہ، قومیت، پاسپورٹ اور رہائشی امور (این پی آر اے) نے پاکستان سے سیاحوں کیلیے ای ویزا کے اجراء کیلیے ایک آن لائن سروس کا آغاز کیا ہے۔

    ویزا کی اقسام

    • دو ہفتوں والا سنگل انٹری وزٹ ویزا
    • تین ماہ والا ملٹیپل انٹری وزٹ ویزا
    • ایک سالہ ملٹیپل وزٹ ویزا

    مطلوبہ دستاویزات

    • پاسپورٹ کی کاپی (خاندانی صفحہ اور کوئی اضافی معلومات کا صفحہ)
    • تصدیق شدہ ریٹرن ایئر ٹکٹ کی کاپی
    • ہوٹل کی بکنگ کی کاپی
    • اگر آپ کسی رشتہ دار یا دوست کے ساتھ رہ رہے ہیں تو اُن کے ID ریڈر کے پرنٹ آؤٹ کی کاپی
    • وزٹر کی پچھلے تین ماہ کی بینک اسٹیٹمنٹ کی کاپی جس میں ایک ہزار ڈالر سے کم بیلنس نہ ہو

    وزٹ ویزا کی فیس

    دو ہفتوں والت وزٹ ویزا کی کُل فیس 10 بحرینی دینار (7513.26 پاکستانی روپے) ہیں، تین ماہ والے پلٹیپل وزٹ ویزا کی فیس 17 بحرینی دینار (12772.55 پاکستانی روپے) جبکہ ایک سالہ وزٹ ویزا کی فیس 45 بحرینی دینار (33809.68 پاکستانی روپے) ہیں۔

  • بحرین کا امریکا میں 17ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کا اعلان

    بحرین کا امریکا میں 17ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کا اعلان

    بحرین نے امریکا میں 17ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کا اعلان کردیا، بحرین کے ولی عہد نے ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔

    بحرین کے ولی عہد سلمان بن حماد الخلیفہ نے امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کی اور سرمایہ کاری کے حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی جبکہ بوئنگ، اوریکل اور سیسکو سے بھی معاہدے کا امکان ہے، امریکی حکام کا کہنا ہے کہ بحرینی سرمایہ کاری سے 30 ہزارامریکی ملازمتیں پیداہوں گی۔

    بحرین چینی سرورز ہٹاکر سیسکو مصنوعات لگائے گا، اوریکل سے بھی اشتراک طے ہوگا، بحرین نے امریکی ایل این جی، ایلومینیم پروڈکشن اور جدید اے آئی چپس خریداری کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔

    تجارتی جوہری تعاون کےلیے بحرین امریکا بات چیت کا فریم ورک بھی ایم او یو میں شامل ہے، اس کے علاوہ بحرینی ولی عہد نے اعلان کیا ہے کہ بحرین نے یوکرین کو پیٹریاٹ میزائل دینے سے انکار کردیا ہے۔

    اس سے قبل امریکی میڈیا نے بتایا تھا کہ اکتوبر 2025 سے امریکا و بحرین کے درمیان براہ راست پروازوں کا آغازہوگا، 191 ملین ڈالرز کے مصنوعی ذہانت و سائبر سیکیورٹی معاہدوں پر دستخط ہونگے۔

    میڈیا نے بتایا کہ بحرین کے ابراہیم اکارڈ میں کردار پر فالواپ گفتگو بھی ایجنڈے میں شامل ہے، وزیرخارجہ مارکو روبیو اور بحرینی ہم منصب کی ملاقات میں جوہری تعاون پر یادداشت پر دستخط ہونگے۔

    خیال رہے کہ ریاض کے دورے کے دوران، ٹرمپ نے سعودی عرب سے امریکہ میں سرمایہ کاری کے لیے 600 بلین ڈالر کا وعدہ حاصل کیا تھا اور سعودیوں کو تقریباً 142 بلین ڈالر کا اسلحہ پیکج فروخت کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/gulf-states-on-high-alert-us-bombing/

  • بحرین کا گولڈن ویزا حاصل کرنے کا آسان طریقہ

    بحرین کا گولڈن ویزا حاصل کرنے کا آسان طریقہ

    بحرین خلیج کے خطے میں تیزی سے ایک منفرد مقام حاصل کررہا ہے، جہاں غیر ملکی طویل مدتی رہائش کے خواہشمند اپنے لیے ایک سستا اور لچکدار آپشن تلاش کر رہے ہیں۔ بحرین کا گولڈن ویزا، متحدہ عرب امارات کے گولڈن ویزا یا سعودی عرب کے پریمیم رہائشی پروگرام کے مقابلے میں ایک قابل رسائی اور سستا متبادل پیش کرتا ہے۔

    خاص طور پر۔ چاہے آپ ایک ہنرمند پیشہ ور ہوں، ریٹائرڈ شخصیت ہوں، جائیداد کے مالک ہوں یا غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل فرد ہوں، بحرین کا گولڈن ویزا 10 سالہ رہائش کے لیے ایک آسان راستہ فراہم کرتا ہے۔

    بحرین کو طویل مدتی رہائش کے لیے کیوں منتخب کریں؟

    بحرین اپنی سستی، ثقافتی شمولیت اور اسٹریٹجک مقام کے باعث خلیج کے خطے میں نمایاں اہمیت کا حامل ہے، اپنے امیر ہمسایہ ممالک کے برعکس، بحرین میں رہائشی اخراجات کافی کم ہیں، جو اسے خاندانوں، ریٹائرڈ افراد اور پیشہ ور افراد کے لیے مثالی بناتا ہے جو دبئی یا ریاض جیسے شہروں کے بلند اخراجات کے بغیر اعلیٰ معیار کی زندگی سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں۔ بحرین گولڈن ویزا اس کشش کو مزید بڑھاتا ہے کیونکہ یہ ایک کم لاگت والا رہائشی آپشن پیش کرتا ہے جس میں کم سے کم پابندیاں ہیں۔

    بحرین گولڈن ویزا کے اہم فوائد:

    کام اور کاروبار کے لیے لچک: خلیجی ممالک کے روایتی ورک ویزوں کے برعکس جو آجر کی اسپانسر شپ سے منسلک ہوتے ہیں، بحرین گولڈن ویزا حاملین کو کسی بھی کمپنی کے لیے کام کرنے، فری لانسنگ یا اپنا کاروبار شروع کرنے کی آزادی دیتا ہے۔

    سستی زندگی:
    بحرین میں رہائشی اخراجات دبئی یا ریاض کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہیں، جہاں رہائش، صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم کے سستے ذرائع موجود ہیں، جو اسے خاندانوں اور ریٹائرڈ افراد کے لیے بہترین بناتا ہے۔

    دوبارہ داخلے پر کوئی پابندیاں نہیں:
    گولڈن ویزا حاملین بغیر اپنی رہائشی حیثیت کھونے کے ڈر کے آزادانہ طور پر سفر کر سکتے ہیں، جو بار بار سفر کرنے والوں یا بین الاقوامی رابطوں والے افراد کے لیے ایک بڑا فائدہ ہے۔

    اسٹریٹجک مقام:
    خلیج کے قلب میں واقع بحرین سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات تک آسان رسائی فراہم کرتا ہے، جو اسے علاقائی سفر اور کاروبار کے لیے ایک آسان بنیاد بناتا ہے۔

    بحرین گولڈن ویزا کے لیے کون اہل ہے؟
    بحرین گولڈن ویزا کو جامع بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں درخواست دہندگان کے لیے سادہ اہلیتی معیار ہیں۔ اہل ہونے کے لیے، آپ کو درج ذیل چار زمروں میں سے ایک میں آنا ہوگا:

    ہنرمند پیشہ ور افراد:
    وہ افراد جو کم از کم پانچ سال سے بحرین میں رہائش پذیر ہوں اور ماہانہ BHD 2,000 (تقریباً USD 5,300) کی مستحکم آمدنی رکھتے ہوں۔

    ریٹائرڈ افراد:
    وہ افراد جن کی پنشن آمدنی ماہانہ BHD 2,000 ہو (غیر رہائشیوں کے لیے کم از کم BHD 4,000)۔

    جائیداد کے مالکان:
    وہ افراد جو بحرین میں کم از کم BHD 200,000 مالیت کی جائیداد کے مالک ہوں۔

    غیر معمولی صلاحیتوں والے افراد:
    سائنس، ٹیکنالوجی، فنون، کھیل یا کاروباری شعبوں میں تسلیم شدہ افراد جو بحرینی حکام سے توثیق حاصل کریں۔

    بحرین گولڈن ویزا کے لیے درخواست دینے کا طریقہ:

    بحرین گولڈن ویزا کے لیے درخواست دینا ایک صارف دوست عمل ہے، اپنی 10 سالہ رہائش حاصل کرنے کے لیے ان مراحل پر عمل کریں:

    اہلیت کی تصدیق کریں: سرکاری بحرین گولڈن رہائشی پورٹل پر جا کر چیک کریں کہ آپ چار زمروں (ہنرمند پیشہ ور، ریٹائرڈ، جائیداد کا مالک یا غیر معمولی صلاحیت) میں سے کسی ایک کے معیار پر پورا اترتے ہیں۔

    مطلوبہ دستاویزات جمع کریں:

    درست پاسپورٹ (کم از کم چھ ماہ کی میعاد کے ساتھ)

    صحت انشورنس کا ثبوت

    مالی دستاویزات (تنخواہ کی پرچیاں، بینک اسٹیٹمنٹس، پنشن خطوط یا جائیداد کے دستاویزات) ملازمت کے سرٹیفکیٹ یا سرکاری تسلیم (ٹیلنٹ کیٹیگری کے لیے)

    ای کی اکاؤنٹ بنائیں:
    بحرین کے حکومتی ڈیجیٹل خدمات تک رسائی کے لیے ای کی اکاؤنٹ بنائیں تاکہ درخواست کا عمل ہموار ہو۔

    درخواست جمع کروائیں:
    سرکاری پورٹل کے ذریعے آن لائن درخواست دیں، جس کی ابتدائی فیس صرف BHD 5 (تقریباً USD 13) ہے، جو خلیج میں سب سے سستی ویزا فیسوں میں سے ایک ہے۔

    پروسیسنگ کا انتظار کریں:
    درخواستیں عام طور پر 5 سے 10 کاروباری دنوں میں پروسیس ہوتی ہیں۔

    ویزا فیس ادا کریں:
    منظوری کے بعد، بحرین گولڈن ویزا حاصل کرنے کے لیے BHD 300 (تقریباً USD 795) کی ویزا فیس ادا کریں۔

    10 سالہ رہائش حاصل کریں:
    فیس کی ادائیگی کی تصدیق کے بعد، آپ کو 10 سالہ رہائشی ویزا ملے گا جس کے ساتھ خاندان کے افراد کو اسپانسر کرنے کا حق بھی ملے گا۔

    خاندان کی اسپانسر شپ:
    اپنے میاں بیوی، بچوں اور والدین کی رہائش کے لیے آسانی سے اسپانسر شپ حاصل کرے۔

    اختیاری ورک پرمٹ:
    اگر آپ رسمی ملازمت اختیار کرنا چاہتے ہیں تو لیبر مارکیٹ ریگولیٹری اتھارٹی (LMRA) کے ذریعے ورک پرمٹ کے لیے درخواست دیں۔

    بحرین طویل مدتی رہائش کے لیے ایک مثالی منزل کیوں ہے؟

    اپنی سستی رہائشی لاگت، لچکدار بحرین گولڈن ویزا پروگرام، اور جامع ماحول کے ساتھ، بحرین خلیج میں پائیدار اور بھرپور زندگی کی تلاش میں غیر ملکیوں کے لیے ایک اعلیٰ انتخاب کے طور پر ابھر رہا ہے۔ چاہے آپ ایک پیشہ ور شخص ہوں جو کیریئر کی لچک کی تلاش میں ہوں، ایک ریٹائرڈ شخص جو سستی لیکن متحرک طرز زندگی چاہتے ہوں، یا ایک خاندان جو طویل مدتی منتقلی کی منصوبہ بندی کر رہا ہو، بحرین گولڈن ویزا رہائش کے لیے ایک سستا اور قابل رسائی راستہ پیش کرتا ہے۔

    مفت سعودی ٹرانزٹ ویزا پر عمرہ کیسے کریں؟

    کیا آپ بحرین میں زندگی کی تلاش کے لیے تیار ہیں؟ سرکاری بحرین گولڈن رہائشی پورٹل پر جا کر آج ہی اپنی درخواست جمع کرائیں اور ایک محفوظ اور فائدہ مند مستقبل کی طرف پہلا قدم اٹھائیں۔

  • پی آئی اے نے قطر، بحرین، کویت اور دبئی کےلیے فضائی آپریشن منسوخ کردیا

    پی آئی اے نے قطر، بحرین، کویت اور دبئی کےلیے فضائی آپریشن منسوخ کردیا

    ایرانی کی جانب سے قطر اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملوں کے بعد پی آئی اے نے خلیجی ممالک کےلیے پروازیں منسوخ کردیں۔

    پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ خلیج فارس کی موجودہ صورتحال کے باعث پی آئی اے کی جانب سے فضائی آپریشن کو حفظ ماتقدم کے طور ہر محدود کردیا گیا ہے، پاکستان سے قطر، بحرین، کویت اور دبئی کےلیے فضائی آپریشن منسوخ کردیا گیا ہے۔

    iran israel تمام خبریں

     

    پروازوں کے شیڈول کی منسوخی کا فیصلہ خلیجی ممالک میں جنگی صورتحال کے باعث کیا گیا ہے، حالات معمول میں آنے کے بعد پی ائی اے کی پروازیں دوبارہ شروع کردی جائیں گی۔

    ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ ایسے تمام مسافر جو ان پروازوں پر سفر کررہے تھے ان سے گزارش ہے کہ اپنی پروازوں سے متعلق بروقت معلومات پی ائی اے کال سینٹر سے حاصل کریں۔

    بھارتی پروازوں کیلیے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں توسیع

    پی آئی اے کے ریزرویشن محکمہ کی جانب سے مسافروں کی بکنگ کو دوسری پروازوں پر منتقل کرنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

    پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ منسوخی سے ہونے والی زحمت کیلئے معذرت خواہ ہیں مگر مسافروں کی حفاظت تمام امور پر مقدم ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-said-to-launch-missiles-at-us-bases-in-qatar-and-iraq/

  • خلیجی ریاستیں ہائی الرٹ ہو گئیں، بحرین نے اہم قدم اٹھا لیا

    خلیجی ریاستیں ہائی الرٹ ہو گئیں، بحرین نے اہم قدم اٹھا لیا

    امریکی بمباری سے مشرق وسطیٰ میں وسیع تر تنازعے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے خلیجی ریاستیں ہائی الرٹ ہو گئی ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق خلیجی ریاستیں، جہاں متعدد امریکی فوجی اڈے ہیں، ایران پر ہونے والی بمباری کے بعد مشرق وسطیٰ میں جنگ کے وسیع ہونے کا امکان پیدا ہونے کے بعد ہائی الرٹ ہیں۔ سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے، بحرین میں گاڑیوں کو اہم شاہراہوں پر آنے سے روک دیا گیا، کویت میں بھی شیلٹرز قائم کر دیے گئے ہیں۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر، امیر قطر اور سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے رابطے کر کے خطے اور سیکیورٹی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ بحرین میں ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے کے لیے عوامی آگاہی مہم کا آغاز کرتے ہوئے ملک بھر میں سائرن سسٹم فعال کر دیا گیا ہے۔

    تعلیمی اداروں کو بھی آن لائن کلاسز کے انعقاد کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، تاکہ طلبہ کی تعلیم متاثر نہ ہو۔ کویت میں بھی دفاعی کونسل کا اجلاس بلایا جا چکا ہے، منسٹریز کمپلیکس میں شیلٹرز بھی قائم کر دیے گئے ہیں۔ کویتی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ملک کی ڈیفنس کونسل مسلسل سیشن میں رہے گی تاکہ بدلتی ہوئی صورت حال پر فوری ردعمل دیا جا سکے۔

    بحرین نے 70 فی صد سرکاری ملازمین کو اگلے نوٹس تک گھر سے کام کرنے کو کہا ہے۔ بحرین کی وزارت داخلہ نے X پر ایک پوسٹ میں کہا ’’علاقائی سلامتی کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے شہریوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ صرف اس وقت اہم سڑکیں استعمال کریں جب متعلقہ حکام کی جانب سے اجازت مل جائے، یہ عوام کے تحفظ کے لیے ہے۔‘‘

    انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار سٹریٹیجک اسٹڈیز میں مشرق وسطیٰ کی پالیسی کے سینئر فیلو حسن الاحسن نے کہا کہ امریکا اور ایران کے درمیان کھلے تنازع کا خطرہ خطے کو تباہ کن اور ممکنہ طور پر طویل تنازعہ کی طرف لے جا سکتا ہے۔


    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں


    انھوں نے کہا کہ اگرچہ جنگ اب تک اسرائیل اور ایران کے درمیان براہ راست دشمنی پر مشتمل ہے، تاہم امریکا کی براہ راست شمولیت سے اب بحرین، کویت اور قطر کے تنازع میں گھسیٹے جانے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، کیوں کہ یہ خلیجی ریاستیں بڑی امریکی فوجی تنصیبات کی میزبانی کرتی ہیں۔

  • ملازمت کے لیے سعودی عرب اور بحرین جانے والے پاکستانیوں کے لیے اچھی خبر

    ملازمت کے لیے سعودی عرب اور بحرین جانے والے پاکستانیوں کے لیے اچھی خبر

    پاکستانی شہری جو ملازمت کے لیے سعودی عرب اور بحرین جانا چاہتے ہیں، وہ دی اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن کے ذریعے یہ عمل انجام دے سکتے ہیں۔

    اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن نے سعودی عرب اور بحرین کے لیے افرادی قوت بھیجنے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت میڈیکل پروفیشنلز سمیت دیگر ہنرمند افراد کو ان ممالک میں ملازمت کے لیے روانہ کیا جائے گا، مطلوبہ قابلیت اور تجربے کے حامل ملازمت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

    ملازمت حاصل کرنے کا عمل اوورسیز پاکستانیوں اور افرادی قوت کی وزارت کے تحت کام کرنے والی دی اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔

    وہ میڈیکل پروفیشنلز خواتین و حضرات جو ملازمت حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں ان کی عمر 50 سال سے کم ہونی چاہیے، ان کے لیے کسی بھی مستند طبی تعلیمی ادارے سے مطلوب قابلیت میں میڈیسن (ایم بی بی ایس) یا اِس کے مساوی سند کا حامل ہونا ضرور ہے۔

    اس کے علاوہ امیدوار کے لے ایچ آئی ایم اے اے، آئی سی ڈی ٹین اے سی ایچ آئی، اے سی ایس تعارفی کورس کی تکمیل اور صحت یا انشورنس کے کسی بھی ادارے میں پروسیسر یا آڈیٹر آف انشورنس کلیمز کی حیثیت سے چار سال کا تجربہ لازمی ہے۔

    تعمیرات کے شعبے کے لیے بھی ریکروٹنگ کی جارہی ہے، دلچسپی رکھنے والے افراد 18 دسمبر 2024 تک اپنی درخواستیں جمع کراسکتے ہیں۔

    شعبہ تعمیرات میں کام کرنے کے لیے مندرجہ ذیل کوالیفکیشن درکار ہوگی، لیباریٹر منیجر کی جاب کے لیے درخواست دہندہ کو بی ایس سی انجینیرنگ، بی ٹیک، گریجویشن، سول انجینیرنگ میں ڈپلوما آف ایسوسی ایٹ انجینیر کی ڈگری کا حامل ہونا چاہیے۔
    امیدوار پانچ سال سپروائزری پوزیشن سمیت پندرہ سال کا تجربہ رکھتا ہو، لیب مینیجر اسٹاف کی نگرانی کے ساتھ ساتھ فیلڈ آپریشنز کا بھی نظم و نسق سنبھالے گا۔

    لیباریٹری ٹیکنیشین کے لیے ایسوسی ایٹ انجینیرنگ میں تین سالہ ڈپلوما یا سائنس سے متعلق شعبے میں کالج ڈگری ہونی چاہیے، لیب ٹیکنیشین کنکریٹ، ایگریگیٹ، مٹی اور ایسفالٹ کی ٹیسٹنگ کے فرائض انجام دے گا۔

    ملازمت میں دلچسپی لینے والے افراد oec.gov.pk پر درخواستیں جمع کراسکتے ہیں، میڈیکل پروفیشنلز اور لیب مینیجر کو ایک ہزار روپے جبکہ لیب ٹیکنیشینز کو 500 روپے کا بینک چالان جمع کرانا ہوگا، آن لائن درخواست جمع کرانے کے عمل کے دوران ہی بینک چالان بھی جنریٹ ہوگا۔

    اگر کیس امیدوار کو مزید معلومات حاصل کرنی ہے تو وہ او ای سی کی ہیلپ ڈیسک نمبر 0311-0011-632 پر یا [email protected] پر رابطہ کرسکتا ہے۔

  • نادرا نائیکوپ : بحرین میں مقیم پاکستانیوں کے لیے اہم خبر

    نادرا نائیکوپ : بحرین میں مقیم پاکستانیوں کے لیے اہم خبر

    اسلام آباد : نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے نیشنل آئیڈینٹیٹی کارڈ (این آئی سی او پی) نائیکوپ جاری کرنے کی مجاز اتھارٹی ہے۔

    پاکستانی شہری جو روزگار کیلئے بحرین جانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں انہیں میزبان ملک میں تحفظ حاصل کرنے کے لیے اپنے ویزے کو متعلقہ محکمے سے منظور کرانا ضروری ہے۔

    نادرا نائیکوپ کارڈ پاکستانی شہریوں کو خصوصاً جو دہری شہریت رکھتے ہیں انہیں پاکستان بغیر ویزہ سفر کی اجازت دیتا ہے۔ تاہم، پہلی بار اسمارٹ نائیکوپ حاصل کرنے کے لیے پاسپورٹ نمبر دینا ضروری ہوتا ہے۔

    بہتر انتظامی مقاصد کے لیے نادرہ نے چند ممالک کو دو زونز یعنی زون اے اور زون بی، میں تقسیم کیا ہے اور ہر زون میں فیس کی رقم مختلف ہے، کینیڈا سمیت کئی دیگر ممالک زون اے میں آتے ہیں۔

     نادرا نائیکوپ فیس

    نئے اسمارٹ نائیکوپ کے لیے اسٹینڈرڈ فیس 20 امریکی ڈالر ہے، لیکن اگر آپ آن لائن یا موبائل ایپ کے ذریعے اپلائی کریں تو ایمرجنسی اور ایگزیکٹو کیٹیگریز کی فیس بالترتیب 30 ڈالراور 40 ڈالر ہے۔

    پاکستان میں نائیکوپ کی اسٹینڈرڈ کیٹیگری کی قیمت اکتوبر 2024 تک 5ہزار 620 روپے ہے، جبکہ ارجنٹ کی فیس روپے 8 ہزار440 ہے، نادرہ اپنے کلائنٹس کو ایگزیکٹو کیٹیگری بھی فراہم کرتا ہے، جس کی قیمت روپے 11ہزار250 ہے۔

     مزید پڑھیں : بحرین کے ورک ویزا کے لیے پاکستان میں پروٹیکٹر فیس

    علاوہ ازیں بحرین کا سفر کرنے والے ہر پاکستانی کارکن کو 1,000,000 روپے کی لائف انشورنس کے لیے 2,500 روپے کی رقم انشورنس پریمیم کے طور پر جمع کرانے کی ضرورت ہے۔ انشورنس کوریج 5 سال کے لیے مؤثر ہے۔

    مزید یہ کہ، ہر درخواست دہندہ او پی ایف ویلفیئر فنڈ (اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن) فیس کے مد میں 2ہزار روپے، رجسٹریشن فیس کے طور پر 2ہزار 500 اور او ای سی فیس کے طور پر 200 روپے ادا کرتا ہے، بحرین کے لیے ویزا پروٹیکٹر کی کل فیس 7 ہزار 200 روپے بنتی ہے۔

  • پی آئی اے کنٹری منیجر کو 3 ماہ بعد بھی بحرین میں ضمانت پر رہائی نہ مل سکی

    پی آئی اے کنٹری منیجر کو 3 ماہ بعد بھی بحرین میں ضمانت پر رہائی نہ مل سکی

    کراچی: قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے کنٹری منیجر کو 3 ماہ بعد بھی بحرین میں ضمانت پر رہائی نہ مل سکی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے بحرین میں تعینات کنٹری منیجر اویس حنیف کو گرفتاری کے 3 ماہ بعد بھی ضمانت پر رہائی نہیں مل سکی ہے۔

    کنٹری منیجر کو بحرین کی سیکیورٹی نے سامان میں خیانت کے جرم میں گرفتار کیا تھا، ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ لیگل ٹیم نے کیس کی پیروی کر کے نئے شواہد جمع کروائے ہیں اور اس کی ازسر نو تحقیقات کا آغاز کروایا ہے۔

    ترجمان کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ نے 31 جولائی کو عدالت میں پیشی کے موقع پر اعلیٰ افسران کو کیس میں دفاع کے لیے مامور کیا ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ 8 جولائی کو مسافروں کے سامان میں خیانت کا جرم ثابت ہونے پر بحرین میں پی آئی اے کے کنٹری منیجر اویس حنیف کو گرفتار کر لیا گیا تھا، جس سے کرپشن، بے ضابطگیوں اور دیگر انتظامی مسائل سے تباہی کے دہانے پر پہنچنے والی قومی ایئر لائن پر بدنامی کا ایک اور داغ لگ گیا تھا۔

    کنٹری منیجر اویس حنیف پر مسافروں کا رہ جانے والا سامان ایئر پورٹ سے لے کر دفتر لے جانے کا الزام ہے، بحرین ایئر پورٹ قوانین کے مطابق کسی مسافر کا سامان لے جانا قانون کے مطابق جرم ہے۔

    دوسری طرف پی آئی اے ابتدائی طور پر یہ مؤقف اختیار کیا کہ کنٹری منیجر کی گرفتاری غلط فہمی کی بنیاد پر عمل میں آئی ہے، ترجمان نے کہاکہ بحرین ایئر پورٹ پر پی آئی اے کا کوئی دفتر موجود ہی نہیں ہے، مسافروں کا پیچھے رہ جانے والا سامان شہر میں مرکزی دفتر منتقل کیا جاتا ہے، جہاں سے مسافروں سے رابطہ کر کے انھیں سامان پہنچا دیا جاتا ہے۔

    ترجمان نے کہا تھا کہ بحرین کے سیکیورٹی حکام نے سامان کی منتقلی کو خیانت قرار دے کر کارروائی کا آغاز کیا، تاہم مذکورہ واقعہ ضابطے کی خلاف ورزی تو ہو سکتا ہے مگر اس میں کوئی مجرمانہ فعل شامل نہیں۔

  • بحرین کے رکن پارلیمنٹ کا امریکی و برطانوی سفیروں کے ساتھ بیٹھنے سے انکار

    بحرین کے رکن پارلیمنٹ کا امریکی و برطانوی سفیروں کے ساتھ بیٹھنے سے انکار

    نیویارک: بحرین کے رکن پارلیمنٹ محمد البلوشی نے اقوام متحدہ کی تقریب میں امریکی، فرانسیسی اور برطانوی سفیروں کے ساتھ بیٹھنے سے انکار کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر ایک تقریب منعقد کی گئی، یہ تقریب ہر سال 29 نومبر کو جنیوا، ویانا اور نیروبی میں بھی اقوام متحدہ کے دفاتر میں منعقد ہوتی ہے۔

    تقریب میں بحرینی ایم پی محمد موسیٰ البلوشی نے ایک دلیرانہ تقریر کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کے خلاف جارحیت کے سلسلے میں اسرائیلی مؤقف کی حمایت پر امریکا، برطانیہ اور فرانس پر شدید تنقید کی۔

    محمد البلوشی نے کہا فلسطینی کاز صرف عرب یا مسلمانوں کا نہیں ہے یہ کاز دنیا بھر میں موجود ہر آزاد انسان کا ہے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ فلسطین میں کتنا ظلم ہو رہا ہے، غزہ میں اسرائیلی فورسز ہمارے بہن بھائیوں کو شہید کر رہی ہیں، یہ تاریخ کے بدترین جنگی جرائم ہیں۔

    اسرائیل حماس جنگ بندی میں مزید ایک روز کی توسیع کردی گئی

    انھوں نے کہا میں حیران ہوں کہ آج فلسطین سے یکجہتی کے دن پر امریکی، فرانسیسی اور برطانوی سفیر یہاں موجود ہیں، یہ وہ ملک ہیں جو اسرائیل کی حمایت کرتے ہیں، بدقسمتی سے آج یہ لوگ یہاں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کا دعویٰ کر رہے ہیں، یہ ایسا ہے کہ پہلے قتل کرو اور پھر جنازے پر ماتم کرنے آجاؤ، اس دوغلے پن پر ایونٹ کا حصہ نہیں بنوں گا، تقریب میں امریکی، فرانسیسی اور برطانوی سفیر کی موجودگی پر مجھے اعتراض ہے۔

  • سعودی عرب: بحرین کے تارکین وطن کیلئے عمرہ سے متعلق اہم فیصلہ

    سعودی عرب: بحرین کے تارکین وطن کیلئے عمرہ سے متعلق اہم فیصلہ

    مملکت سعودی عرب نے بحرین میں مقیم مسلمان تارکین وطن کے لیے مکہ میں آنے اور عمرہ کرنے کے لیے سہولیات میں اضافہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان سہولیات میں تمام ویزا رکھنے والوں کے لیے عمرہ کی ادائیگی کی اجازت اور عمرہ سے متعلق ہیلتھ انشورنس فیس میں 235 سے SR87.4 تک کی کمی ،سعودی حکومت کے پلیٹ فارم نسک کے ذریعے 90 دن تک کے لیے الیکٹرانک ویزا حاصل کرنے کا امکان شامل ہے۔

    سعودی عرب میں عمرہ کرنے یا مقدس مقامات کی زیارت کے خواہشمندوں کو nusuk.sa پلیٹ فارم ضروری ویزا اور اجازت نامہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ متعلقہ پیکجوں کو الیکٹرانک طور پر بک کرنے کے قابل بناتا ہے۔

    وزارت کی جانب سے اس حوالے سے وضاحت جاری کی گئی ہے کہ بحرین میں مقیم غیر ملکی سعودی شہریوں کی دعوت پر جاری کردہ ذاتی وزٹ ویزا، سعودی عرب میں مقیم رشتہ داروں کی دعوت پر جاری کردہ فیملی وزٹ ویزا یا بحرین میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے جاری کردہ ای ویزا پر عمرہ کر سکتے ہیں۔

    سعودی عرب اس بات کی توقع کررہا ہے کہ موجودہ عمرہ سیزن کے دوران بیرون ممالک سے 10 ملین مسلمان عمرہ کی سعادت حاصل کریں گے۔