Tag: بحری امور

  • 80 فیصد کسٹم ٹیکس پورٹ سے آتا ہے: علی زیدی

    80 فیصد کسٹم ٹیکس پورٹ سے آتا ہے: علی زیدی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ 80 فیصد کسٹم ٹیکس پورٹ سے کلیکٹ ہوتا ہے جبکہ 80 فیصد ایکسپورٹ امپورٹ ٹریڈ بھی پورٹ سے ہوتی ہے۔ دنیا بھر میں سمندر کے قریب انڈسٹریز لگتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے کراچی کے لیے بہت فنڈنگ پروجیکٹس کیے، کچھ چیزیں ہم نے بہت اچھی کیں اور کچھ نہیں کر سکے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ بہت سی تکنیکی چیزیں وقت کے ساتھ پتہ چلیں، لوگوں کو بحری امور کے بارے میں زیادہ علم نہیں ہے، عمران خان سے زیادہ کسی نے وزارت بحری امور کو اتنی تفصیل سے نہیں دیکھا۔

    انہوں نے کہا کہ میری ٹائم کے بارے میں مشہور تھا کہ بہت کھانچے لگتے ہیں، 80 فیصد کسٹم ٹیکس بھی پورٹ سے کلیکٹ ہوتا ہے، 80 فیصد ایکسپورٹ امپورٹ ٹریڈ بھی پورٹ سے ہوتی ہے۔ دنیا بھر میں سمندر کے قریب انڈسٹریز لگتی ہیں۔ پیٹرولیم مصنوعات اور کوئلہ سمندر کے ذریعے ہی آتا ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ ماہی گیری کو بحری امور میں خاص اہمیت حاصل ہے، بہت سارے پاور پروڈیوسنگ پلانٹ پورٹ قاسم پر لگے ہوئے ہیں، دنیا بھر میں سمندر کے قریب پراپرٹی مہنگی ہوتی ہے، ہمارے بیچ فرنٹ پر انکروچمنٹ کردی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ کے پی ٹی کا سنہ 2010 سے آڈٹ نہیں ہوا تھا، کے پی ٹی کی زمینوں پر تجاوزات قائم ہیں۔ 900 سے زائد کیسز میں اسٹے آرڈر ہیں۔ کے پی ٹی کا ورکشاپ 14 سال سے بند ہے۔

  • فشریز کی بہتری کی پالیسی تیار ہے بس عملدر آمد کرنا ہے: علی زیدی

    فشریز کی بہتری کی پالیسی تیار ہے بس عملدر آمد کرنا ہے: علی زیدی

    کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ ماہی گیروں کی تربیت سے بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں، فشریز کی بہتری کی پالیسی تیار ہے بس عملدر آمد کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت کراچی میں ٹونا کمیشن کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی جس میں بھارت سمیت 15 ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے بھی تقریب میں شرکت کی اور شرکا سے خطاب کیا۔

    اپنے خطاب میں علی زیدی کا کہنا تھا کہ 22 ویں سیشن میں وفود کو پاکستان آمد پرخوش آمدید کہتا ہوں، سب سے پہلے ہمیں درپیش چیلنجز کی طرف دیکھنا ہوگا، ہمیں چیلنجز سے نمٹنےکے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ماہی گیروں کی تربیت سے بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں، فشریز کی بہتری کی پالیسی تیار ہے عملدر آمد کرنا ہے۔ باتیں ہو رہی ہیں فشریز تباہ ہورہی ہیں، تباہ نہیں ہورہیں بہتری کی طرف جارہی ہیں۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ پالیسی پر عملدر آمد کی اسٹریجی کی طرف بڑھ رہے ہیں، فنڈز کی کمی سمیت کئی چیلنجز درپیش ہیں۔ آزاد تجارتی معاہدہ پاکستان اور چین میں لازوال رشتے کا مظہر ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں سی پیک اور پاک چین دوستی پر اور بھی اچھی خبریں آئیں گی۔ دونوں ملکوں کےعوام اور دوستوں کے لیے اچھی خبر ہے۔

    اس سے قبل لندن میں انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن کے 31 ویں اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علی زیدی نے کہا تھا کہ پاکستان جنوبی، وسطی اور جنوب وسطی ایشیا کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی تجارت میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان پائیدار ترقیاتی اہداف او آئی ایم او کی شقوں کی پابندی کرنے کے لیے سنجیدہ ہے۔ پاکستان بین الاقوامی سطح پر میری ٹائم سیکٹر کی بہتری میں کردار ادا کرے گا اور اگلے سال ہونے والے آئی ایم او الیکشن میں حصہ بھی لے گا۔

  • پاکستان بین الاقوامی میری ٹائم سیکٹر کی بہتری کے لیے کوشاں ہے: علی زیدی

    پاکستان بین الاقوامی میری ٹائم سیکٹر کی بہتری کے لیے کوشاں ہے: علی زیدی

    لندن: وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی سطح پر میری ٹائم سیکٹر کی بہتری میں کردار ادا کرے گا، پاکستان پورے ایشیا کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی تجارت میں بھی اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے لندن میں انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائیزیشن کے اکتیسویں اسمبلی اجلاس سے خطاب کیا۔

    وفاقی وزیر نے اپنے خطاب کا آغاز قرآن کی سورۃ الجاثیہ کی آیت نمبر 12 سے کیا۔ علی زیدی نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے شرکا کو پاکستانی مؤقف سے آگاہ کیا۔

    علی زیدی نے پاکستان کی عالمی سطح پر سمندری تجارت کے حوالے سے جغرافیائی اہمیت اجاگر کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جنوبی، وسطی اور جنوب وسطی ایشیا کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی تجارت میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان پائیدار ترقیاتی اہداف او آئی ایم او کی شقوں کی پابندی کرنے کے لیے سنجیدہ ہے۔

    علی زیدی نے نئی شپنگ پالیسی کے بارے میں بتاتے ہوئے دنیا کو پاکستانی سی فیئرز کی سروسز سے مستفید ہونے کی دعوت بھی دی۔

    انہوں نے پاکستان کی سمندری آلودگی کم کرنے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ خطے میں میری ٹائم سیکیورٹی بہتر کرنے کی کوششوں سے بھی شرکا کو آگاہی دی۔

    وفاقی وزیر نے پاکستان میں موجودہ بلیو اکانومی کی صلاحیت، لوگوں کے اس سے جڑے روزگار، کاروباری فوائد، وزارت کے سی فیئرز اور شپنگ انڈسٹری کی بہتری کے لیے کیے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی سطح پر میری ٹائم سیکٹر کی بہتری میں کردار ادا کرے گا اور اگلے سال ہونے والے آئی ایم او الیکشن میں حصہ بھی لے گا۔

  • علی زیدی کا شپنگ پالیسی لانے کا اعلان

    علی زیدی کا شپنگ پالیسی لانے کا اعلان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ آئندہ کابینہ اجلاس میں شپنگ پالیسی سامنے لائیں گے۔ ایک زمانہ تھا جب ہر کوئی پاکستان میں شپنگ انڈسٹری سے جڑا تھا، فشریز کے سابق وزیر نے اس ادارے کا بیڑہ غرق کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہر شریف آدمی کہتا ہے سیاست میں نہیں آؤں گا، سیاست بری اس لیے تھی کہ اچھے لوگ باہر ہیں۔ اگر اچھے لوگ سیاست میں آجائیں تو سیاست بھی اچھی ہو۔

    علی زیدی نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے عمران خان کی وجہ سے سیاست میں اچھے لوگ آئے۔ اسد عمر اور ڈاکٹر عارف علوی جیسے اچھے لوگ سیاست میں آئے۔ میرے خاندان میں بھی کوئی سیاست میں نہیں تھا۔ لوگوں کو آج تک سمجھ نہیں آیا شپنگ کتنی بڑی صنعت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے بہت کچھ سیکھا ہے اور آج بھی سیکھ رہا ہوں، پاکستان میں زیادہ تر لوگوں کو اندازہ نہیں بلیو اکانومی کیا ہوتی ہے۔ بلیو اکانومی کو دنیا میں بہت اہمیت دی جاتی ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ اب ہم لوگ شپنگ پالیسی لے کر آرہے ہیں۔ اچھی تجاویز پر عمل کے لیے حکومت میں آنا ضروری ہے۔ آئندہ کابینہ اجلاس میں شپنگ پالیسی سامنے لائیں گے۔ پٹرول پمپ اور شادی ہالز بنانے والا آج ہیوسٹن میں بیٹھا کھا رہا ہے، فشریز کے سابق وزیر نے اس ادارے کا بیڑہ غرق کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ ایک زمانہ تھا جب ہر کوئی پاکستان میں شپنگ انڈسٹری سے جڑا تھا، فشریز کے سابق وزیر نے اس ادارے کا بیڑہ غرق کردیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پالیسی کے تحت پرائیوٹ سیکٹرز کو جہاز خریدنے کا مواقع دے رہے ہیں، آپ جہاز خرید کر پاکستانی پرچم کے ساتھ بغیر کسٹم ڈیوٹی چلائیں۔ اگر پاکستانی جہاز ہوگا تو اسے پورٹ پر پہلے موقع ملے گا۔ نئے پالیسی سے ڈیمریج کا مسئلہ نہیں ہوگا۔ میں پرائیوٹ سیکٹر کو کہوں گا اپنا ذاتی جہاز خریدیں۔

    انہوں نے کہا کہ پورٹ پر ہونے والی ٹریڈ پاکستانی کرنسی میں کی جائے گی۔ یاد رکھیں شہر نہیں ملک کو پورٹ چلاتے ہیں۔ پرویز مشرف کے دور میں کے پی ٹی پر پل بنایا گیا۔ کے پی ٹی انڈر پاس بنا دیا گیا تو اب اس کا خیال بھی رکھنا چاہیئے۔ سندھ حکومت نے مان لیا کہ سندھ میں کچرا ہے، شکریہ ادا کرتا ہوں۔ سندھ حکومت کے پاس مشینری، پیسہ اور لوگ بھی موجود ہیں۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ پورٹ کا خیال نہیں کریں گے تو سب تباہ ہوجائے گا، کچرا اٹھانا میری منسٹری کا کام نہیں ہے۔ باتیں شروع کردی گئیں کہ میں نے کچرا پھینک دیا، میں نے تو لوگوں کو تیار کیا کہ کچرا اٹھاتے ہیں۔ ایف ڈبلیو او سے تعاون کی اپیل کی ان کا شکریہ کرتا ہوں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 70 ملی میٹر کی بارش میں کراچی شہر ڈوب گیا، اگلی بارش 170 ملی میٹر ہوئی مگر شہر نہیں ڈوبا۔ شہر میں کوئی علاقہ ایسا نہیں جس کے ایک کلو میٹر فاصلے پر کچی آبادی نہ ہو، چیلنج یہ ہے کہ جتنا اللہ نے نوازا ہے اتنی ذمہ داری بھی بنتی ہے۔