Tag: بحری جہازوں

  • حوثیوں کا اسرائیل سے ڈیل کرنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی

    حوثیوں کا اسرائیل سے ڈیل کرنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی

    صنعا(28 جولائی 2025): یمنی حوثیوں نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات رکھنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمنی حوثیوں نے کہا ہے کہ اسرائیلی بندرگاہوں کے ساتھ کاروباری تعلقات رکھنے والی کمپنیوں کے جہازوں کو اپنا ہدف بنائیں گے۔

    یمنی حوثی کے اکثریتی جماعت انصار اللّٰہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی پورٹس کے ساتھ ڈیل کرنے والی کسی بھی کمپنی کے جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا، ہماری کال نہ ماننے والے جہازوں پر حملہ کیا جائے گا چاہے ان کی منزل کہیں بھی ہو۔

    حوثی ترجمان نے ایک ٹی وی بیان میں متنبہ کیا کہ اسرائیلی بحری بیڑوں کے خلاف چوتھے آپریشن کا آغاز کرنے جا رہے ہیں، اسرائیلی بحری جہازوں کو وارننگ کے بعد نشانہ بنایا جائے گا۔

    یمنی حوثی کے اکثریتی جماعت انصار اللّٰہ نے  بیان میں مزید کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے اور محاصرے کے خاتمے تک حملے جاری رہیں گے۔

    اس سے قبل بھی حوثیوں نے بحیرہ احمر میں متعدد جہازوں پر حملے کیے ہیں، جن میں سے کچھ اسرائیل سے منسلک تھے، جیسے کہ جولائی 2025 میں "میجک سیز” جہاز پر حملہ جس کے نتیجے میں جہاز ڈوب گیا اور عملے کو بچاؤ کے لیے جہاز چھوڑنا پڑا۔

    تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے حملوں میں اکثر ایسے جہاز بھی نشانہ بنتے ہیں جن کا اسرائیل سے براہ راست تعلق نہیں ہوتا، جو ان کے دعوؤں پر سوالیہ نشان اٹھاتا ہے۔

  • بھارتی پرچم والے بحری جہازوں کی پاکستانی بندرگاہوں میں داخلے پر پابندی

    بھارتی پرچم والے بحری جہازوں کی پاکستانی بندرگاہوں میں داخلے پر پابندی

    کراچی : وزارت بحری امور نے بھارتی پرچم بردار بحری جہازوں کی پاکستانی بندرگاہوں میں داخلے پر پابندی عائد کردی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزارت بحری امور نے بھارتی پرچم بردار کارگو بحری جہازوں کے لیے ہدایت نامہ جاری کردیا۔


    Latter

    وزارت بحری امور کے مطابق پاکستانی پرچم والے بحری جہاز بھی بھارتی بندرگاہوں پر نہیں جائیں گے، یہ فیصلہ پاک بھارت کشیدگی کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

  • حوثی گروپ کا خوف، شپنگ کمپنیوں نے آمد و رفت معطل کردی

    حوثی گروپ کا خوف، شپنگ کمپنیوں نے آمد و رفت معطل کردی

    بحیرہ احمر میں اسرائیل آنے والے بحری جہازوں پر یمن کے حوثی گروپ کے حملوں کے بعد کئی ملکوں نے آمد و رفت معطل کردی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بحیرہ احمر میں اسرائیل آنے والے بحری جہازوں پر یمن کے حوثی گروپ کے حملوں کے بعد دنیا کی سب سے بڑی  شپنگ کمپنی میرسک سمیت کئی ملکوں کی شپنگ کمپنیوں نے آمد و رفت معطل کردی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈنمارک اور جرمنی سمیت آٹھ سے زائد ملکوں کی شپنگ کمپنیوں نے بحیرہ احمر میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اپنی آمد و رفت معطل کی ہے۔

    شپنگ کمپنیوں کا کہنا ہے بحیرہ احمر میں سیکیورٹی صورتحال خراب ہوتی جا رہی ہے، بحیرہ احمر میں سروسز تا حکم ثانی معطل رہیں گی۔

    واضح رہے کہ حوثی ترجمان نے غزہ میں جنگ بندی تک اسرائیل آنے والے بحری جہازوں پر حملوں کا اعلان کیا ہوا ہے۔

    حوثی فوج کے ترجمان نے کہا  ہے کہ ’یمن کی مسلح افواج اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ جب تک کہ وہ غزہ کی پٹی میں ہمارے ثابت قدم بھائیوں کو درکار خوراک اور ادویات نہیں پہنچاتے وہ اسرائیلی بندرگاہوں کی طرف جانے والے تمام بحری جہازوں کو بحیرہ احمر میں جانے سے روکتے رہیں گے‘۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز حکام نے بتایا ہےکہ باب المندب کے قریب ایک بیلسٹک میزائیل مال بردار بحری جہاز سے ٹکرا یا جسے حوثی باغیوں کی طرف سے داغا گیا تھا ۔

  • برطانیہ، جرمنی اور فرانس کو خلیج میں بحری جہازوں پر حملوں پر گہری تشویش لاحق

    برطانیہ، جرمنی اور فرانس کو خلیج میں بحری جہازوں پر حملوں پر گہری تشویش لاحق

    برسلز: برطانیہ ، جرمنی اور فرانس نے خلیج عمان اور اس سے ماورا بحری جہازوں پر حالیہ حملوں اور خطے میں سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ، جرمنی اور فرانس تینوں یورپی ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ وہ ایران سے جوہری سمجھوتے کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں لیکن انھوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا ہے کہ یہ سمجھوتا تار تار ہوسکتا ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ذمے دارانہ اقدام کیا جائے،کشیدگی میں اضافے کو روکنے کے طریقوں پر غور کیا جائے اور مکالمے کو بحال کیا جائے۔

    واضح رہے کہ تیرہ جون کو دو آئیل ٹینکروں، ناروے کے ملکیتی فرنٹ آلٹیر اورجاپان کے ملکیتی کوکوکا کورجیئس کو خلیج عمان میں آبنائے ہرمز کے نزدیک بین الاقوامی پانیوں میں تخریبی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھاکہ موخرالذکر بحری جہاز پر آتش گیر مواد میتھانول لدا ہوا تھا اور اس کے پچھلے حصے میں بارودی سرنگ کا دھماکا ہوا تھاتاہم اس میں لدا آتش گیر مواد محفوظ رہا تھا۔

  • ہوائی جہازوں ، بحری جہازوں اور سمندری کشتیوں کی درآمدات میں کمی

    ہوائی جہازوں ، بحری جہازوں اور سمندری کشتیوں کی درآمدات میں کمی

    اسلام آباد: ہوائی جہازوں ، بحری جہازوں اور سمندری کشتیوں کی درآمدات میں 27 ملین ڈالر کی کمی ہوگئی۔

    گزشتہ مالی سال 2013-14ء کے گیارھویں ماہ ، مئی 2014ء کے دوران ہوائی جہازوں ، بحری جہازوں اور سمندری کشتیوں کی درآمدات میں اپریل 2014ءکے مقابلہ میں 27 ملین ڈالر کی کمی واقع ریکارڈکی گئی۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعدادوشمار کے مطابق اپریل 2014ءکے دوران 77 ملین ڈالر مالیت کی درآمدات کی گئیں جبکہ مئی 2014ءمیں ہوائی جہازوں ، بحری جہازوں اور سمندری کشتیوں کی درآمدات کا حجم50 ملین ڈالر رہا۔