Tag: بحری جہاز

  • 300 سال قبل ڈوب جانے والا جہاز، جس پر ٹنوں سونا چاندی لدا ہوا تھا

    300 سال قبل ڈوب جانے والا جہاز، جس پر ٹنوں سونا چاندی لدا ہوا تھا

    300 سال قبل ٹنوں سونے، چاندی اور ہیرے جواہرات سے لدے سمندر میں ڈوب جانے والے بحری جہاز کی نئی تصاویر جاری کردی گئیں۔

    تاریخی سان ہوزے بحری جہاز 300 سال پہلے گہرے سمندر میں ڈوب گیا تھا اور اس کا نام سنتے ہی پوری دنیا میں خزانہ تلاش کرنے والوں کے دلوں کی دھڑکنیں تیز ہو جاتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اس جہاز پر کم از کم 200 ٹن سونا، چاندی اور قیمتی جواہرات موجود تھے، یہ بادبانی جہاز 1708 میں کولمبیا کے بندرگاہی شہر کارٹیجینا کے ساحل کے قریب ڈوب گیا تھا۔ اس پر لدے خزانے کی مالیت کئی بلین امریکی ڈالر لگائی جاتی ہے۔

    سنہ 2015 میں جب اس گمشدہ جہاز کا ملبہ دریافت ہوا تو کولمبیا کے صدر خوآن مانوئل سانتوس نے اسے انسانی تاریخ میں ملنے والا اب تک کا سب سے قیمتی خزانہ قرار دیا تھا۔

    950 میٹر کی گہرائی میں حالیہ وسیع غوطہ خور مہم کے بعد کولمبیا کی فوج نے اب اس افسانوی بحری جہاز اور اس کے خزانوں کی نئی تصاویر شائع کی ہیں۔

    ان تصاویر میں توپیں، چینی مٹی کے برتن، شیشے کی بوتلیں اور بظاہر سنہری سکے بھی دیکھے جا سکتے ہیں، کولمبیا کے قائم مقام صدر ایوان ڈیوک کے مطابق یہ اس جہاز کی اب تک کی سب سے درست تصاویر ہیں۔

    غوطہ خور ٹیمیں ہائی ٹیک آلات کے ساتھ چار مرتبہ اس جہاز کے ملبے تک گئیں اور اس مشن میں ریموٹ کنٹرول ڈائیونگ روبوٹ بھی شامل تھا۔

    اس دوران غوطہ خور اس بات کا تعین کرنے کے قابل تھے کہ یہ ملبہ ابھی تک انسانی مداخلت سے محفوظ رہا ہے، تاہم تباہ ہونے والے اس مشہور جہاز کی شاندار تصاویر کے ساتھ ساتھ گہرائی میں اترنے سے کچھ اور بھی پتہ چلا ہے۔

    چند سو میٹر کے فاصلے پر کیمرے کے سامنے 2 دیگر جہازوں کا ملبہ بھی آیا، اندازوں کے مطابق ایک جہاز کا ملبہ نو آبادیاتی دور سے پہلے اور ایک کا اس دور کے بعد کا ہے۔

    سان ہوزے پر لدا یہ خزانہ لاطینی امریکا میں ہسپانوی نو آبادیوں سے جمع کیا گیا تھا اور 1708 میں اسے ہسپانوی بادشاہ فلپ پنجم کے دربار میں بھیجا جا رہا تھا لیکن یہ وہاں کبھی نہیں پہنچ سکا۔

    7 جون کی رات اس جہاز اور اس کے خزانے کو برطانوی بحری بیڑے نے بحیرہ کیربیئن میں ڈبو دیا، عملے کے 600 یا اس سے زیادہ ارکان میں سے صرف چند ہی زندہ بچ سکے تھے۔

    اس کے بعد کولمبیا نے ملبے کو بچانے اور خزانہ ڈھونڈنے کا ارادہ کیا، اس مشن پر 65 ملین ڈالر کے قریب رقم خرچ ہونا تھی۔ اس بحری جہاز کے ملبے کو کارٹیجینا کے ایک میوزیم میں رکھا جائے گا۔

  • پیسے ادا ہو گئے، ساحل پر کئی ماہ سے پھنسا بحری جہاز رخصتی کے لیے تیار

    پیسے ادا ہو گئے، ساحل پر کئی ماہ سے پھنسا بحری جہاز رخصتی کے لیے تیار

    کراچی: تمام واجبات کی ادائیگی کے بعد کراچی کے ساحل پر کئی ماہ سے پھنسا بحری جہاز رخصتی کے لیے تیار ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ویو پر پھنسے بحری جہاز ہینگ ٹونگ 77 کی روانگی کی تیاریاں مکمل ہو گئی ہیں، جہاز کے مالک کی جانب سے پورٹ چارجز سمیت پاک بحریہ کے واجبات کی رقم کے چیک ادا کر دیےگئے۔

    کراچی پورٹ ٹرسٹ کے حکام کو 1 کروڑ 55 لاکھ 48 ہزار 402 روپے ادائیگی کا چیک موصول ہو گیا، چیک کلیئرنس پراسس میں حکام نے تحریری طور پر چیک وصولی سے بھی آگاہ کر دیا، پاک بحریہ کے 80 لاکھ کے واجبات کا چیک بھی ادا کر دیا گیا ہے۔

    جہاز کو پاکستانی سمندری حدود سے کھینچ کر لے جانے والی الوہاش ٹگ بوٹ کے پی ٹی پہنچ گئی، ٹگ بوٹ کا روٹ اور جہاز کھینچنے سے متعلق پلان بھی کے پی ٹی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

    میرین مرکنٹائل ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اب سروے مکمل کیا جائے گا، جس کے بعد جہاز کو پورٹ کلیئرنس سرٹیفکیٹ جاری کر دیا جائے گا۔

    20 اور 21 جولائی کو یہ بحری جہاز انجن خراب ہونے کی وجہ سے تیز ہواؤں کے تھپیڑے کھا کھا کر سی ویو پر آ کر پھنس گیا تھا، جب کہ بڑی کوششوں کے بعد آخر کار 7 ستمبر کو یہ جہاز سی ویو سے نکالنے میں کامیابی ملی، جس کے بعد اسے ایس اے پی ٹی ٹرمینل پر لنگر انداز کیا گیا۔

    پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کی جانب سے جہاز روانگی کا پہلا این او سی جاری کر دیا گیا ہے۔

  • سطح سمندر پر اچانک قدیم تباہ شدہ 24 بحری جہاز نمودار، لوگ خوف زدہ ہو گئے

    سطح سمندر پر اچانک قدیم تباہ شدہ 24 بحری جہاز نمودار، لوگ خوف زدہ ہو گئے

    ٹوکیو: جاپان میں دوسری جنگ عظیم غرق شدہ 24 بحری جہاز اچانک سطح سمندر پر نمودار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اگست میں جاپان میں زیر آب آتش فشاں پھٹنے سے دوسری جنگ عظیم کے دوران ڈوبنے والے چوبیس بحری جہاز حیران کن طور پر سمندر کی سطح پر نمودار ہوگئے ہیں۔

    ان بحری جہازوں کو امریکی فوج نے دوسری جنگ عظیم میں نشانہ بنا کر ڈبویا تھا، تباہ ہونے کے بعد تب سے اب تک یہ سمندر کی تہ میں پڑے رہے تھے۔

    جاپان: سمندر میں ہلال کی شکل کا جزیرہ نمودار (ویڈیو)

    تاہم حال ہی میں جاپان کے جنوب میں زیر آب سوری باشی پہاڑ سے آتش فشاں پھٹنے سے راکھ اور بہتے لاوے کی وجہ سے سمندر کی تہ (بیڈ) بلند ہو گئی ہے، اور اس وجہ سے غرق شدہ بحری جہازوں کا ملبہ بھی اوپر آ گیا ہے۔

    سیٹلائٹ سے غرق شدہ بحری جہازوں کی تصاویر بھی حاصل کی گئی ہیں، جنھیں دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ جہازوں کا یہ ملبہ آتش فشاں کی راکھ کے اوپر موجود ہے۔

    1945 میں دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکا نے جاپانی جزیرے ایو جیما (سلفر آئی لینڈ) پر قبضہ کر لیا تھا، تاہم امریکا نے 1968 میں یہ جزیرہ جاپان کو واپس کر دیا تھا جس کے بعد سے یہ جاپانی فوج کے زیر تسلط ہے۔

    یاد رہے کہ اگست ہی میں فوکوٹوکو اوکانوبا (Fukutoku-Okanoba) آتش فشاں پھٹنے سے بھی ایک ہلال نما جزیرہ نمودار ہوا تھا، یہ نیا جزیرہ ہلال کی مانند ہے، جسے نجیما (Niijima) کا نام دیا گیا ہے، جس کا مطلب بھی نیا جزیرہ ہے، یہ قطر میں 0.6 میل ہے، اور سلفر آئی لینڈ سے محض 5 کلومیٹر دوری پر ہے۔

    دوسری جنگ عظیم کا ایک سپاہی جو جنگ ختم ہونے کے بعد بھی برسوں لڑتا رہا

  • ساحل پر پھنسے جہاز کو نکالنے کے لیے ایک ملین ڈالر کے تقاضے پر مالک نے ناتجربہ کار کمپنی کو ہائر کیا

    ساحل پر پھنسے جہاز کو نکالنے کے لیے ایک ملین ڈالر کے تقاضے پر مالک نے ناتجربہ کار کمپنی کو ہائر کیا

    کراچی: ساحل پر ایک ماہ سے پھنسے بحری جہاز سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ اس کی مالیت 2 ملین ڈالر کے قریب ہے، جب کہ اسے ریت سے نکالنے کے لیے غیر ملکی ایکسپرٹ نے ایک ملین ڈالر کا تقاضا کیا تھا، جس پر جہاز کے مالک نے ناتجربہ کار کمپنی سے رجوع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی، سی ویو پر پھنسے بحری جہاز کو نکالنے کا آپریشن آج بھی ناکام ہو گیا، جس پر پورٹ اینڈ شپنگ انتظامیہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے، ڈی جی پورٹ اینڈ شپنگ کا کہنا ہے کہ اب سیلویج کمپنی کو جہاز نکالنے کے لیے دو سے تین دن کا وقت دیا جائے گا۔

    ڈی جی نے کہا کہ سیلویج کمپنی آئندہ تین روز تک جہاز نہ نکال سکی تو پھر جہاز کے مالک کے خلاف قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا، انھوں نے کہا کہ سیلویج کمپنی کے پلان کے اجازت نامے کی بھی تحقیقات کی جا سکتی ہے۔

    ہینگ ٹونگ 77 کو ریت سے نکالنے کے لیے آج کیا تیاری کی گئی؟

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نا تجربہ کار سیلویج کمپنی کے پلان کو اجازت دینے پر کئی سوالات اٹھ گئے ہیں، کیا کسی دباؤ کے تحت ناتجربہ کار سیلویج کمپنی کا پلان منظور کیا گیا یا مالی فائدے کے لیے ایسا کیا گیا؟ ڈی جی پورٹ اینڈ شپنگ کے مطابق سیلویج کمپنی کے پلان کے اجازت نامے کی تحقیقات کی جا سکتی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ جہاز کی مالیت اس وقت دو ملین ڈالر کے قریب ہے، جب کہ غیر ملکی ایکسپرٹ نے جہاز نکالنے کے لیے ایک ملین ڈالر کا تقاضا کیا تھا، جس پر جہاز کے مالک نے پیسے بچانے کے لیے غیر ملکی ایکسپرٹ کی بجائے نا تجربہ کار ٹیم سے کام کرانے پر زور دیا، اور سی میکس کو ہائر کیا۔

    ذرائع کے مطابق سی میکس کے پاس اس طرح کے جہاز نکالنے کا کوئی تجربہ نہیں ہے، سی میکس نے بھی جہاز کو نکالنے کے لیے ایان شپنگ کو ٹھیکا دے دیا، جس کا کام گڈانی میں شپ بریکنگ ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایان کمپنی جہاز توڑنے کا کام کرتی ہے، ریت سے جہاز نکالنے کو اس کے پاس کوئی تجربہ نہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جہاز کو نکالنے میں ناکامی پر دونوں کمپنیاں اب نا تجربہ کاری کی وجہ سے ایک دوسرے پر الزام تراشیاں کر رہی ہیں، گزشتہ روز بھی جہاز کو نکالنے کے لیے پرانی رسی استعمال کی گئی تھی، جو ٹوٹ گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز دو مضبوط اور نئے رسے استعمال کیے جاتے تو جہاز نکالنے میں کامیابی ہو سکتی تھی۔

    خیال رہے کہ اس جہاز کو سی ویو پر پھنسے ایک ماہ 4 دن ہو چکے ہیں۔

  • کراچی کے ساحل پر ایک اور بحری جہاز پھنسنے کا خطرہ ٹل گیا

    کراچی کے ساحل پر ایک اور بحری جہاز پھنسنے کا خطرہ ٹل گیا

    کراچی: بروقت آپریشن نے ایک اور بحری جہاز کو کراچی کے ساحل پر پھنسنے سے بچا لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کیٹی بندر کے پاس خراب انجن اور دونوں اینکر ٹونے والے ایل این جی ٹینکر شپ کو کراچی پورٹ تک ریسکیو کر لیا گیا۔

    میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی نے بروقت کارروائی سے ایل این جی بحری جہاز کو ساحل پر پھسنے سے بچایا، ٹیم نے سمندر میں خراب ایل این جی ٹینکر (GAS YODLA) کو کراچی پورٹ تک ریسکیو کیا۔

    جہاز کو ہنگامی طور پر کراچی پورٹ کے نجی ٹرمینل ایس اے پی ٹی پر منتقل کر دیا گیا ہے، جہاز میں عملے کے 17 ارکان سوار تھے، اور یہ کیٹی بندر سے 15 ناٹیکل میل دور لنگر انداز تھا۔

    پی ایم ایس ایس سبقت اور کشمیر نے ایل این جی ٹینکر شپ کو ریسکیو کیا، جب کہ ڈاوٴ (AL KHALEEL-III) کے ذریعے جہاز کو کھینچنے کے لیے روانہ کیا گیا تھا، اینکر ٹوٹنے کی وجہ سے جہاز کو نوٹ انڈر کمانڈ قرار دیتے ہوئے گہرے پانیوں میں لے جایا گیا۔

    ایل این جی جہاز کو ساحل کی طرف آنے سے روکنے کے لیے پی ایم ایس ایس کشمیر موجود رہا، کے پی ٹی آپریشن حکام کا کہنا ہے کہ گیس یوڈلا نامی جہاز پانامہ سے تعلق رکھتا ہے۔

    یاد رہے کہ کلفٹن کے ساحل پرگزشتہ ماہ سے ایک جہاز ہینگ ٹونگ 77 ریت میں پہلے ہی پھنسا ہوا ہے۔

  • کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز کو نکالنے والی ٹیم کیلئے  امید کی پہلی کرن

    کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز کو نکالنے والی ٹیم کیلئے امید کی پہلی کرن

    کراچی : ساحل پر تیزاور اونچی لہروں نے پھنسے جہاز کا رخ 140 ڈگری پر موڑ دیا، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آج سمندر کی صورتحال بہتر ہے،کچھ کامیابی کی امید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہازکونکالنے والی ٹیم کیلئے پہلی امید کی کرن نظر آئی ، تیزاور اونچی لہروں نے جہاز کا رخ 140 ڈگری پر موڑ دیا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آج سمندر کی صورتحال بہتر ہے،کچھ کامیابی کی امید ہے، جہازکا اگلا حصہ لہروں اور ہوا کے باعث سمندر کی جانب مڑچکا ہے جبکہ جہازکا پچھلا حصہ اب ساحل کو چھو رہا ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق جہازکو گھسیٹےکیلئے لائی گئی کرین شپ بدستور ریت میں پھنسی ہے ، دوپہر 2بجے کا وقت جہاز کو نکالنے کیلئے بہتر دکھائی دے رہا ہے۔

    گذشتہ روز جہاز نکالنے کیلئے دو دفعہ کوشش کی گئی جس میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا ، حکام کا کہنا تھا کہ جہاز نکالنے کیلئے ریسکیو ٹیموں کے پاس کل آخری دن ہے ، 13اگست کے بعد 22اگست کو دوبارہ جہاز نکالنے کا آپریشن شروع کیا جائے گا۔

    حکام کے مطابق جہاز نکالنے کیلئے 22 اور23اگست کو صرف دو دن جہاز نکالنے کی اجازت ہوگی ، 23اگست کے بعد پورٹ انتظامیہ سمندر کی لہروں کی پوزیشن اور ریسکیو ٹیموں کی تیاریوں کو دیکھنے کے بعد جہاز نکالنے کی اجازت دے گی۔

    انتظامیہ نے بتایا تھا کہ جہاز کے مالک نے پیسے کی بچت کیلئے ہائی پاور کی خصوصی غیر ملکی ٹگ بوٹ نہیں منگوائی بلکہ مقامی نجی کمپنی کی ٹگ بوٹ استعمال کرنے کی وجہ سے آپریشن میں مسلسل ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

  • ہینگ ٹونگ کو نکالنے کے لیے منگوائی گئی کرین شپ خود بڑی مصیبت میں‌ پھنس گئی

    ہینگ ٹونگ کو نکالنے کے لیے منگوائی گئی کرین شپ خود بڑی مصیبت میں‌ پھنس گئی

    کراچی: سی ویو پر پھنسے بحری جہاز ہینگ ٹونگ 77 کو نکالنے کے لیے منگوائی گئی کرین شپ خود بڑی مصیبت میں‌ پھنس گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی ویو پر پھنسے جہاز ہینگ ٹینگ کو نکالنے کا معاملہ اور الجھ گیا، جہاز کو نکالنا جہاز کے مالک کو بھی مہنگا پڑ گیا ہے، کیوں کہ مدد کے لیے منگوائی گئی کرین جہاز خود ریت میں پھنس گیا ہے۔

    کے پی ٹی کے مطابق کرین شپ سمندری لہروں کا مقابلہ نہ کر سکی تھی، کرین کو بیلنس کرنے کے لیے باندھے گئے جوڑ اور رسیاں بھی ہوا کے دباؤ سے ٹوٹ گئیں۔

    دوسری طرف جہاز کو نکالنے کے لیے منگوائی گئی ٹگ بوٹ بھی اونچی لہروں کے باعث جہاز کے قریب نہ پہنچ سکی تھی، بحری جہاز کو نکالنے کا آپریشن آج دوسری کوشش میں بھی ناکامی کا سامنا کرنے کے بعد روک گیا گیا ہے۔

    جمعرات کی صبح جہاز کو نکالنے اور چینل کی طرف منتقل کرنے کے لیے یہ آپریشن دوبارہ شروع ہوگا، آپریشن صبح دس سے بارہ بجے کے درمیان کیا جائے گا۔

    ہینگ ٹونگ جہاز کو نکالنے کے لیے دوسری کوشش بھی ناکام

    قبل ازیں، سمندر کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے کرین شپ کو جہاز کے قریب پہنچایا گیا تھا، کرین میں اسٹاف اور مزدور بڑی تعداد میں موجود تھے، بتایا گیا تھا کہ جہاز کے کنڈوں پر رسی اور زنجیریں باندھ کر جہاز کو پورٹ کی طرف کھینچا جائے گا، جب کہ کرین شپ کو متوازن رکھنے کے لیے شاول کے ذریعے کرین کے مختلف حصوں کو باندھا گیا۔

  • ہینگ ٹونگ جہاز کو نکالنے کی پہلی کوشش ناکام ہو گئی

    ہینگ ٹونگ جہاز کو نکالنے کی پہلی کوشش ناکام ہو گئی

    کراچی: سی ویو کے ساحل سے بحری جہاز ہینگ ٹونگ 77 نکالنے کے آپریشن کا اغاز ہو گیا ہے، تاہم آج پہلی کوشش ناکام رہی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے پی ٹی حکام نے بتایا ہے کہ ساحل پر ریت میں پھنسے بحری جہاز ہینگ ٹونگ کو نکالنے کے لیے آج سے شروع کیے گئے آپریشن کے دوران پہلی کوشش کامیاب نہ ہو سکی۔

    کے پی ٹی حکام کا کہنا ہے کہ کل دوپہر اونچی سمندری لہروں کے وقت جہاز نکالنے کی پھر کوشش کی جائے گی، اور 22 اگست تک ہر روز بحری جہاز کو نکالنے کی کوشش کی جائے گی، جب تک کہ کامیابی نہ مل جائے۔

    حکام کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی مشیر جہاز رانی محمود مولوی نے جہاز کو نکالنے کے لیے 15 اگست کا وقت دیا تھا، جس کے لیے آج آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، یہ آپریشن دو مراحل میں مکمل ہوگا، پہلے مرحلے میں جہاز کو ریت سے نکال کر 4 میٹر گہرے پانی میں لے جایا جائے گا، اور آج پہلے مرحلے میں آپریشن ٹیم کو کامیابی نہ مل سکی۔

    تیل نکالنے کا آپریشن مکمل، ہینگ ٹونگ کو نکالنے کے لیے سالویج ماسٹر سنگاپور سے آئے گا

    دوسرے مرحلے میں جہاز کو ٹو کر کے کراچی ہاربر تک لے جایا جائے گا، آپریشن کا دوسرا مرحلہ ٹگ اور بارج کی مدد سے شروع ہوگا، حکام کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں دو ہیوی ٹگ بوٹس کا استعمال کیا جائے گا۔

    جہاز کے پھنسنے کے حوالے سے وزارت میری ٹائم نے ابتدائی رپورٹ ایک ہفتے بعد جاری کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم تین ہفتے سے زائد کا وقت گزر جانے کے باوجود ابتدائی رپورٹ جاری نہیں کی جا سکی ہے۔

  • دعوؤں کے برعکس ہینگ ٹونگ سے 2 دن کے آپریشن میں بھی تیل نہیں نکالا جا سکا

    دعوؤں کے برعکس ہینگ ٹونگ سے 2 دن کے آپریشن میں بھی تیل نہیں نکالا جا سکا

    کراچی: کلفٹن کے ساحل پر ریت میں پھنسے بحری جہاز ایم وی ہینگ ٹونگ  77 سے تیل نکالنے کا کام آج بھی مکمل نہ کیا جا سکا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز سے تیل آج بھی مکمل طور پر نہیں نکالا جا سکا ہے، اس سلسلے میں کراچی پورٹ ٹرسٹ حکام کے ایک دن میں تیل نکالنےکے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔

    ہینگ ٹونگ بحری جہاز کا معاملہ متنازع ہو گیا، کپتان کی آڈیو سامنے آ گئی

    گزشتہ 2 روز سے انتظامیہ جہاز سے تیل نکالنے کی مختلف ڈیڈ لائن دے رہی ہے، دو دن کے آپریشن کے بعد بھی جہاز سے صرف 50 فی صد تیل ہی نکالا جا سکا ہے، جہاز سے اب تک صرف 52 ہزار لیٹر تیل نکالا جا سکا ہے، جب کہ اب بھی مزید 46 ہزار لیٹر تیل نکالا جانا ہے۔

    ذرائع کے پی ٹی کا کہنا ہے کہ تیل نکالنے کا آپریشن آج بھی مکمل نہیں ہوگا، خراب موسم کے باعث تیل نکالنے کا عمل سست روی کا شکار ہے، شام کو تیل نکالنے کا کام بند کر دیا جاتا ہے، تاہم حکام نے کہا ہے کہ ان کی کوشش ہے کہ آج رات تک تیل نکالنے کا کام مکمل کر لیں۔

    دوسری طرف یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جہاز ہینگ ٹونگ کے مالک نے تاحال کے پی ٹی حکام سے رابطہ نہیں کیا ہے، نہ ہی جہاز نکالنے کے حوالے سے کوئی پلان پیش کیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاز کے مالک کی جانب سے رابطہ نہ کیے جانے کی صورت میں کے پی ٹی جہاز قبضے میں لے کر اپنے خرچے پر ریت سے نکالے گی۔

  • ساحل پر پھنسے بحری جہاز ہینگ ٹونگ سے تیل نکالنے کا کام کب شروع ہوگا؟

    ساحل پر پھنسے بحری جہاز ہینگ ٹونگ سے تیل نکالنے کا کام کب شروع ہوگا؟

    کراچی: کلفٹن کے ساحل پر ریت میں پھنسے بحری جہاز ہینگ ٹونگ سے تیل نکالنے کا کام کل شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آج میری ٹائم ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ بدھ کی صبح 9 بجے پھنسے ہوئے بحری جہاز سے تیل نکالنے کا کام شروع کیا جائے گا۔

    وزیر اعظم کے مشیر میری ٹائم محمود مولوی نے کہا ہے کہ جہاز میں جتنا بھی تیل ہے، اسے نکال لیا جائے گا، جہاز کو کھینچتے ہوئے ہم کوئی رسک لینا نہیں چاہتے کہ آپریشن کے دوران سمندر میں کسی قسم کا تیل کا رساؤ ہو۔

    مشیر میری ٹائم افیئر محمود مولوی کا کہنا تھا کہ جہاز سے تیل نکالنے کا فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ہوا ہے۔ اجلاس میں ڈی جی پورٹ اینڈ شپنگ، چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ، ڈی جی کوسٹ گارڈ ، ہوم سیکریٹری، ڈی جی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی سندھ، ڈی جی سیپا، ڈی جی پیپا، سیکٹریٹری او سی اے سی نے شرکت کی۔

    ہینگ ٹونگ بحری جہاز کا معاملہ متنازع ہو گیا، کپتان کی آڈیو سامنے آ گئی

    خیال رہے کہ جہاز میں سے 118 ٹن تیل پمپ کے ذریعے نکالا جائے گا، گزشتہ روز کراچی پورٹ ٹرسٹ کے مرین پلوشن کنٹرول نے بحری جہاز سے تیل کے کسی بھی ممکنہ رساؤ کے پیش نظر ہنگامی طور پر جہاز کے آس پاس پشتوں اور کیچمنٹ ایریا کو ہموار اور مضبوط کر دیا تھا۔

    کلفٹن کے ساحل پر ہینگ ٹونگ جہاز 21 جولائی کو ریت میں دھنسا تھا، واقعے سے قبل جہاز کے کپتان نے متعلقہ حکام سے رابطہ کر کے مدد کی اپیلیں بھی کی تھیں تاہم کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔