Tag: بحری جہاز

  • کیا ٹائی ٹینک واقعی برفانی تودے سے ٹکرایا تھا؟

    کیا ٹائی ٹینک واقعی برفانی تودے سے ٹکرایا تھا؟

    نیویارک: بیسویں صدی کی ایک عظیم تخلیق بحری جہاز ٹائی ٹینک کے بارے میں ایک عام خیال ہے کہ یہ عظیم جہاز ایک برفانی تودے سے ٹکرا کر پاش پاش ہوا۔

    سنہ 1912 میں جب 882 فٹ لمبے اس جہاز نے اپنے پہلے سفر کا آغاز کیا تو صرف 4 دن بعد ہی ایک بڑے گلیشیئر سے ٹکرا کر ایک خوفناک حادثے کا شکار ہوگیا، لیکن حال ہی میں ملنے والے کچھ ثبوتوں نے اس دعوے کی سچائی پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے۔

    ship-1

    انگلینڈ کے شہر ساؤتھ ہمپٹن سے امریکی شہر نیویارک جانے والا ٹائی ٹینک جب سمندر میں ڈوبا تو اس پر ڈھائی ہزار کے قریب افراد سوار تھے، جن میں سے 15 سو مسافر اس سانحے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    حال ہی میں ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کی وجہ اس کے برفانی گلیشیئر سے ٹکرانا نہیں تھا، بلکہ جہاز میں ہولناک آتشزدگی پیش آگئی تھی جس کے باعث جہاز ڈوب گیا۔

    ship-2

    ٹائی ٹینک کے حادثے پر 30 برس تک تحقیق کرنے والے ایک آئرش صحافی سینن مولونی کا کہنا ہے کہ جہاز کے ڈھانچے پر آگ لگنے کے نشانات ملے ہیں، جسے اس وقت دیکھا نہیں جاسکا تھا۔

    ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے جہاز کے چیف الیکٹریکل انجینئر کی ان تصاویر کا بغور جائزہ لیا ہے جو جہاز کا سفر شروع ہونے سے پہلے لی گئیں۔ ان تصاویر میں جہاز کے ایک کونے پر 30 فٹ لمبے سیاہ نشانات نظر آرہے ہیں۔

    ان کے مطابق یہ حصہ آگ لگنے کی وجہ سے پہلے ہی کمزور ہوچکا تھا، اور جہاز جیسے ہی برفانی تودے سے ٹکرایا، سب سے پہلے یہ حصہ ٹوٹ کر جہاز کو غیر متوازن کرگیا۔

    ship-3

    ان کا کہنا ہے کہ آگ جہاز کے فیول ذخیرہ کرنے کے گودام میں بھڑکی تھی۔ جہاز میں 12 افراد پر مشتمل ٹیم نے اس آگ کو بجھانے کی کوشش کی لیکن وہ ان کے بس سے باہر ہوچکی تھی اور آگ کی وجہ سے اس جگہ کا درجہ حرارت بھی نہایت گرم ہوچکا تھا۔

    ماہرین نے بتایا کہ انہوں نے حادثے کی تحقیقاتی دستاویزات کا جائزہ لیا تو انہیں علم ہوا کہ جہاز کو بنانے والی کمپنی کے صدر جے بروس آئیزمی نے جہاز کے عملے کو سختی سے منع کیا تھا کہ آگ لگنے کا علم جہاز میں سوار ڈھائی ہزار مسافروں کو ہرگز نہ ہونے پائے۔

    حالیہ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ آگ کے بے قابو ہونے کے بعد جہاز کا رخ واپس ساؤتھ ہمپٹن کی جانب موڑ دیا گیا تھا لیکن وہاں پہنچنے سے قبل ہی وہ حادثے کا شکار ہوگیا۔

    ship-4

    اپنا تحقیقاتی مقالہ پیش کرتے ہوئے مولونی نے کہا، ’ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کو خدا کی مرضی قرار دیا جاتا ہے۔ یہ اتنا آسان نہیں ہے کہ ایک عظیم الجثہ جہاز ایک بڑے گلیشیئر سے ٹکرایا اور سمندر میں ڈوب گیا۔ اس حادثے کی کئی وجوہات تھیں، گلیشیئر سے ٹکرانا، آتش زدگی اور ساتھ ساتھ مجرمانہ غفلت‘۔

    یاد رہے کہ 3 منزلہ بحری جہاز ٹائی ٹینک کے حادثے میں 15 سو مسافر ہلاک ہوگئے تھے اور اسے جدید دور میں دوران امن پیش آنے والا ہولناک ترین سانحہ یا آفت قرار دیا جاتا ہے۔


     

  • نہر سوئز میں پھنسے پاکستانی 5 جنوری کو واپس آئیں گے، دفتر خارجہ

    نہر سوئز میں پھنسے پاکستانی 5 جنوری کو واپس آئیں گے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ مصر میں پاکستانی سفارت خانہ نہر سوئز میں پھنسے بحری جہاز کے عملے کی با حفاظت وطن واپسی کے لیے ہرممکن اقدامات کررہا ہے, 18 میں سے چار افراد 5 جنوری کو وطن واپس پہنچ جائیں گے۔

    یہ بات ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی، انہوں نے بتایا کہ مصر میں پاکستانی سفارت خانہ بقیہ تمام عملے کی دیکھ بھال کررہا ہے، اور جلد ازجلد تمام پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے ہرممکن انتظامات کررہا ہے۔


     یہ بھی پڑھیں : مصر،نہر سوئز میں 18 پاکستانیوں‌ کے پھنسے ہونے کا انکشاف


    انہوں نے کہا کہ مصر میں پاکستانی سفارت خانے کی کوششوں سے جہاز کے عملے میں سے چار افراد پانچ جنوری تک وطن واپس لوٹ آئیں گے۔

    اس حوالے سے مصرمیں پاکستانی سفیرمشتاق علی شاہ کا کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان جہاز کے عملے کی ہر ممکن مدد کر رہی ہے اور جلد 18 میں سے چار پاکستانیوں کو پہلے مرحلے میں پاکستان روانہ کردیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ پاکستان سے مصر پہنچنے والے بحری جہاز ایم وی آکاز کو مصری حکام نے نا دھندہ ہونے کے باعث تحویل میں لے لیا اور سمندر کے بیچوں بیچ پھنسے بحری جہاز کے کپتان کی ویڈیو اپیل کے منظرعام پر آنے کے بعد حکومت حرکت میں آئی تھی۔

  • جہازوں کا شور وہیل مچھلی کی صحت پر منفی اثرات کا باعث

    جہازوں کا شور وہیل مچھلی کی صحت پر منفی اثرات کا باعث

    ایک نئی تحقیق کے مطابق بحری جہازوں اور کشتیوں سے پیدا ہونے والا شور وہیل مچھلی کی غذائی عادات میں تبدیلی کر رہا ہے اور ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

    اس تحقیق کے لیے ماہرین نے 10 وہیل مچھلیوں کے اندر سینسرز لگائے۔ ان سینسرز کی مدد سے سمندر کے اندر مختلف آوازیں اور وہیل مچھلیوں کی نقل و حرکت ریکارڈ کی گئی۔

    مزید پڑھیں: مچھلیاں انسانی چہروں کو شناخت کرسکتی ہیں

    سائنسدانوں نے دیکھا کہ وہیل مچھلی کے شکار کرنے کے دوران اگر جہاز کی تیز آواز آئے تو یہ شکار اور وہیل دونوں کو متاثر کرتی ہے اور وہیل مچھلیاں چند لمحوں کے لیے کچھ کرنے کے قابل نہیں ہوتی۔

    whale-1

    ماہرین کے مطابق کھلے پانیوں میں چونکہ مستقل جہازوں کی آمد و رفت جاری رہتی ہے لہٰذا یہ مستقل بنیادوں پر وہیل مچھلیوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں: دنیا کا سب سے بڑا بحری جہاز آلودگی میں اضافے کا سبب

    واضح رہے کہ وہیل مچھلیاں کو ایک عرصہ سے جہازوں کے شور کا سامنا ہے اور ماہرین کے مطابق وہیل کی کچھ نسلوں نے اب اس شور سے مطابقت پیدا کرلی ہے۔

  • دنیا کا سب سے بڑا بحری جہاز آلودگی میں اضافے کا سبب

    دنیا کا سب سے بڑا بحری جہاز آلودگی میں اضافے کا سبب

    ساوتھ ہمپٹن کی بندرگاہ کے علاقے کے رہائشیوں نے شکایت کی ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا بحری جہاز ’ہارمونی آف دا سیز‘ آلودگی میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔

    جہاز ’ہارمونی آف دا سیز‘ گذشتہ ہفتے اپنے پہلے سفر پر برطانیہ سے روانہ ہوگیا۔ 1187 فٹ لمبے اور 226963 ٹن وزنی بحری جہاز میں 6780 افراد سفر کرسکتے ہیں جبکہ ایک ہزار سے زائد افراد کا عملہ اس کے علاوہ ہے۔

    مزید پڑھیں: ’ہارمونی آف دا سیز‘ اپنے پہلے سفر پر روانہ

    یہ جہاز صرف ایک گھنٹے کے دوران 700 لیٹر ڈیزل تیل استعمال کر رہا ہے جس کا دھواں فضا کو آلودہ کر رہا ہے۔ بندرگاہ کے آس پاس کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ بحری جہازوں کی دن بدن ترقی کرتی صنعت فضائی آلودگی میں بے تحاشہ اضافہ کر رہی ہے۔

    گو کہ اس جہاز کی تعمیر کی منظوری یورپی یونین سمیت کئی عالمی کمپنیوں نے دی ہے تاہم رہائشیوں نے اس کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست جمع کروا دی ہے۔

    seas-1

    رہائشیوں کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ بندرگاہ پر بعض اوقات کئی جہاز ایک ساتھ آتے ہیں۔ ان کے تیل کی خوشبو فضا میں بس جاتی ہے۔ ہم اسے سونگھ سکتے ہیں یہاں تک کہ ہمارے کھانوں میں بھی اس کا ذائقہ آجاتا ہے۔

    گروپ کا کہنا ہے کہ کارپوریٹ سیکٹر اپنے مالی مفاد کے علاوہ دیگر چیزوں کے بھی مدنظر رکھے۔

  • یمن سے147 پاکستانیوں کو لیکر بحری جہاز کراچی پہنچ گیا

    یمن سے147 پاکستانیوں کو لیکر بحری جہاز کراچی پہنچ گیا

    کراچی: پاک بحریہ کاجہاز پی این ایس اصلت یمن سےایک چھیالیس پاکستانیوں اورچھتیس غیرملکیوں کولے کر آج کراچی پہنچ گیا جبکہ پی این ایس شمشیر یمن سےچھتیس پاکستانیوں کولےکرآج جبوتی پہنچے گا.

    پاک بحریہ کا جہاز پی این ایس اصلت یمن سے ایک سو بیاسی افراد کو لے کر کراچی پہنچ گیا، یمن سے محصورین کو لے کر آنے والا پاک بحریہ کے جہاز میں ایک سو چھیالیس پاکستانی سمیت چھتیس غیرملکی مسافر شامل تھے۔

    جنکا تعلق بھارت، چین، انڈونیشیا،کینیڈا،برطانیہ سمیت دیگر ممالک سے ہے۔

    پی این ایس اصلت جب کراچی کی بندرگاہ پر پہنچا تو انکا پاک بحریہ کی جانب سے پرتپاک استقبال کیاگیا۔

    وفاقی حکومت کی جانب سے لیگی رہنما ہمایوں خان بھی استقبال کیلئےموجود تھے جبکہ غیر ملکی مسافروں کا استقبال کرنے کیلئےان کےسفیر بھی بندرگاہ پہنچے۔

    پاک بحریہ کی اس کوشش کو سراہاتے ہوئے تمام مسافروں نے پاکستان کے جھنڈے اٹھائے ہوئےتھے۔

    پی این ایس اصلت چار اپریل کو مکلا سے روانہ ہوا تھا، پاک بحریہ کا دوسرا جہاز پی این ایس شمشیرپچاس سے زیادہ محصورین کو لیکر الحدیدہ سے آج جبوتی پہنچے گا۔

  • ہوائی،بحری جہازوں اورکشتیوں کی درآمدات میں اضافہ

    ہوائی،بحری جہازوں اورکشتیوں کی درآمدات میں اضافہ

    اسلام آباد: ہوائی جہازوں ،بحری جہازوں اور کشتیوں کی ملکی درآمدات میں 2 کروڑ چون لاکھ ڈالر کا اضافہ، تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال 2014-15ءمیں دوسرے ماہ اگست 2014ءکے دوران ہوائی جہازوں ، بحری جہازوں اور کشتیوں کی ملکی درآمدات میں 2کروڑ 54 لاکھ ڈالر کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ادارہ برائے شماریات کے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال میں اگست 2013ءکے دوران 8 کروڑ 26 لاکھ ڈالر کے ہوائی جہاز ، بحری جہاز اور سمندری کشتیاں درآمد کی گئیں جبکہ رواں مالی سال میں اگست 2014ءکے دوران ملکی درآمدات کا حجم 10 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک بڑھ گیا۔