Tag: بحیرہ احمر

  • سعودی عرب میں سمندری سیاحت کا شاندار ٹور

    سعودی عرب میں سمندری سیاحت کا شاندار ٹور

    ریاض: سعودی عرب نے بحیرہ احمر میں سیاحت کے لیے شاندار ٹور تشکیل دیا ہے اور اس کے لیے بین الاقوامی کروز کمپنی سے معاہدہ کیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ایم ایس سی کروزز کمپنی جدہ سے سعودی کروز کمپنی کے تعاون سے بحیرہ احمر دریافت کرنے کے لیے نئے سیاحتی پروگرام کرے گی، ایم ایس سی کروزز کا ہیڈ کوارٹر سوئٹزر لینڈ میں ہے۔

    ایم ایس سی کروزز نے کہا کہ ایکم ایس سی میگنفک پر 7 روزہ ٹور جدہ سے روانہ ہوگا اور العقبہ بندرگاہ میں لنگر انداز ہوگا۔ وہاں سے اردنی شہر البترا جائے گا۔

    اس کے بعد مصری بندرگاہ سفاجا پہنچے گا، دورے میں الاقصر میں تاریخی مقامات کی سیر بھی کروائی جائے گی جبکہ کروز الوجہ اور ینبع بندرگاہوں پر بھی سٹیشن کرے گی۔

    سعودی کروز کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ اس نے ایم ایس سی کروزز کے ساتھ طویل المیعاد شراکت کا پروگرام بنایا ہے۔

    کمپنی کے رکن فواز فاروقی نے کہا کہ ہم مستقبل میں سعودی روٹس پر چلنے والے جہازوں کی تعداد اور حجم بڑھانے کے امکانات دریافت کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ بحیرہ احمر کے سیاحتی پروگرام نومبر 2021 سے شروع ہوں گے اور ان کا سلسلہ مارچ 2022 تک چلے گا۔

  • ترکی میں 4 گھنٹوں کے دوران 3 بار زلزلے کے جھٹکے

    ترکی میں 4 گھنٹوں کے دوران 3 بار زلزلے کے جھٹکے

    انقرہ: ترکی کے ساحلی علاقوں میں 4 گھنٹوں کے دوران 3 بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، دوسری جانب ماہرین ارضیات نے خبردار کیا ہے کہ استنبول میں کسی بھی وقت 7.2 شدت کا زلزلہ آسکتا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے ساحلی علاقوں میں 4 گھنٹے کے دوران 3 بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، ریکٹر اسکیل پر پہلے جھٹکے کی شدت 4.8 محسوس کی گئی جبکہ بعد میں آنے والے دونوں زلزلوں کی شدت 5.1 تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز بحیرہ احمر میں یونان کے جزیرے میں 10 میل کی گہرائی میں تھا اور جھٹکے ترکی کے مغربی صوبے ازمیر میں بھی محسوس کیے گئے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس 30 اکتوبر کو 7.0 شدت کے زلزلے نے ازمیر اور یونانی جزیرے ساموس کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ زلزلے سے ازمیر میں خوفناک تباہی ہوئی تھی جہاں زلزلے سے 117 افراد جاں بحق جبکہ 1 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    دوسری جانب ترک ماہرین ارضیات نے خبردار کیا ہے کہ استنبول میں کسی بھی وقت 7.2 شدت کا زلزلہ آسکتا ہے۔

    حال ہی میں مقامی میڈیا میں شائع کردہ رپورٹ کے مطابق استنبول کے نیچے زمین میں فالٹ لائن میں غیر معمولی تبدیلیاں آرہی ہیں جو کسی بھی وقت خطرناک زلزلے کا پیش خیمہ ثابت ہوں گی۔

    ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ استنبول اس وقت دنیا میں زلزلے آنے والے علاقوں میں سب سے زیادہ خطرناک صورتحال کا شکار ہے۔ 1 کروڑ 60 لاکھ آبادی کا شہر استنبول شمالی اناطولیہ کی فالٹ لائن پر کھڑا ہے اور اس خطے میں کسی بھی وقت 7 یا اس سے زائد شدت کا زلزلہ آسکتا ہے۔

    استنبول میونسپل کارپوریشن کی پلاننگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ شہر میں 48 ہزار عمارتیں ایسی ہیں جو 7 شدت کے زلزلے میں انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق حکومت کو فوری طور پر کام کرنا ہوگا اور خطرناک عمارتوں کو خالی کروا کر نئی عمارتیں تعمیر کرنا ہوں گی۔

  • سعودی عرب کا سب سے بڑا محفوظ سمندری جنگل

    سعودی عرب کا سب سے بڑا محفوظ سمندری جنگل

    ریاض: سعودی عرب کا سب سے بڑا محفوظ سمندری جنگل بحیرہ احمر کے جزائر میں تعمیر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، اس علاقے میں نقصان دہ پلاسٹک کا استعمال، فضلہ چھوڑنا اور گندے پانی کی نکاسی ممنوع ہوگی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق بحیرہ احمر ڈیولپمنٹ کمپنی نے سعودی عرب کا سب سے بڑا محفوظ سمندری جنگل بحیرہ احمر کے جزائر میں 5 ہزار 373 کلو میٹر کے علاقے میں تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    کمپنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انفو گرافک کے ذریعے بتایا ہے کہ محفوظ سمندری قومی جنگل کے لیے قواعد و ضوابط تیار کرلیے گئے ہیں۔ اس علاقے میں ایسے پلاسٹک کا استعمال منع ہوگا جسے ری سائیکل نہ کیا جاسکے۔

    علاوہ ازیں یہاں فضلہ چھوڑنے پر پابندی ہوگی جبکہ اس علاقے میں گندے پانی کی نکاسی ممنوع ہوگی۔

    کمپنی نے بتایا کہ اس علاقے میں جدید طرز کے 50 ہوٹل کھولے جائیں گے، ایک ہوائی اڈہ بنایا جائے گا۔ جہازوں کو لنگر انداز ہونے کے لیے سمندری پلیٹ فارم بھی قائم کیے جائیں گے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے مغربی ساحل پر تفریحاتی مراکز کھولے جائیں گے، یہاں آنے جانے کے لیے بین الاقوامی قاعدے ضابطے ہوں گے۔ کسی بھی مسافر کو غیر معیاری سرگرمی کی اجازت نہیں ہوگی۔

    بحیرہ احمر کمپنی نے بتایا کہ ہمارا پورا پروجیکٹ 100 فیصد تجدد پذیر توانائی پر ہوگا۔ پروجیکٹ کے ماحولیاتی مقاصد مقرر کرلیے گئے ہیں، ان کے تحت 75 فیصد جزیروں کو ہر طرح سے آلودہ ہونے سے بچایا جائے گا۔

    علاوہ ازیں 9 جزیرے محفوط جنگل کے طور پر استعمال ہوں گے جبکہ 30 فیصد تک بیالوجیکل تنوع کا بندوبست کیا جائے گا۔

  • سعودی عرب کا بحیرہ احمر میں میگا سیاحتی منصوبہ

    سعودی عرب کا بحیرہ احمر میں میگا سیاحتی منصوبہ

    ریاض: سعودی عرب، سعودی وژن 2030 کے تحت بحیرہ احمر میں بہت بڑا سیاحتی منصوبہ شروع کر رہا ہے، منصوبے کا آغاز سعودی عرب کے مغربی ساحل پر کیا جا رہا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب بحیرہ احمر میں بہت بڑا سیاحتی منصوبہ شروع کر رہا ہے اور اسے کچرا فری بنانے کے لیے طے شدہ اسکیموں پر عمل درآمد تیز کردیا گیا ہے۔

    بحیرہ احمر ڈیویلپمنٹ کمپنی کا کہنا ہے کہ سعودی وژن 2030 کے تحت اس نے افیردا انٹرنیشنل کمپنی اور سعودی بحری کمپنی کو بحیرہ احمر سیاحتی منصوبے کو ٹھوس کچرے سے صاف رکھنے کا ٹھیکہ دیا ہے۔

    بحیرہ احمر کے سیاحتی منصوبے کا آغاز سعودی عرب کے مغربی ساحل پر کیا جا رہا ہے۔

    بحیرہ احمر ڈیویلپمنٹ کمپنی کے مطابق سیاحتی منصوبے میں تعمیر ہونے والے مکانات، عمارتوں اور دفاتر سے نکلنے والے کچرے کی ری سائیکلنگ کی جائے گی اور سیاحتی منصوبے کے تحت تمام ہوٹلوں اور تفریحی مقامات میں کچرا فری اسکیم نافذ ہوگی۔

    دونوں کمپنیاں ٹینکرز کے ذریعے سیوریج ینبع میں منتقل کریں گی جہاں اسے صاف کر کے استعمال کے قابل بنانے کا پلانٹ قائم ہے۔

    بحیرہ احمر سیاحتی منصوبے میں کچرے کو کھاد میں تبدیل کیا جائے گا جسے سیاحتی منصوبے کے تحت پارکوں، سبزہ زاروں اور درختوں کی پیداوار بڑھانے میں استعمال کیا جائے گا۔