Tag: بحیرہ عرب

  • بحیرہ عرب میں موجود ہوا کا کم دباؤ ‘ ڈپریشن’  میں تبدیل، کراچی سے  کتنے کلومیٹر دور؟

    بحیرہ عرب میں موجود ہوا کا کم دباؤ ‘ ڈپریشن’ میں تبدیل، کراچی سے کتنے کلومیٹر دور؟

    کراچی : بحیرہ عرب میں ہوا کا کم دباؤ ڈپریشن میں تبدیل ہوگیا ہے، جو کراچی سے تقریبا 1058 کلومیٹر دورجنوب مشرق میں موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بحیرہ عرب میں موجود ہوا کا کم دباؤ شدت اختیار کرکے ڈپریشن میں تبدیل ہوگیا ہے۔

    محکمہ موسمیات نے بتایا کہ یہ سسٹم کراچی سے تقریبا 1058 کلومیٹر دور جنوب مشرق میں موجود ہے۔

    موسم کا حال بتانے والوں کا کہنا ہے کہ ہوا کے کم دباو کا یہ نظام مشرق کی جانب حرکت کرے گا، سسٹم کےآج بھارتی ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے۔

    فی الحال پاکستان کے کسی ساحلی علاقے کو کوئی خطرہ نہیں ہے، کراچی میں سائیکلون وارننگ سینٹر موسمی نظام کی نگرانی کر رہا ہے۔

    ابتدائی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ یہ نظام ہندوستان کے مغربی ساحل کے قریب منڈلا رہا ہے اور حالات سازگار رہنے کی صورت میں 24 یا 25 مئی تک مضبوط ڈپریشن یا یہاں تک کہ ایک طوفان میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق اس سسٹم کے زیر اثر کل سے شہر قائد کا درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا جاسکتا ہے، سمندری ہوائیں مکمل بند ہونے سے محسوس کیا جانے والا درجہ حرارت 40 ڈگری سے تجاوز کرسکتا ہے۔

    پاکستان فشر فوک فورم نے ماہی گیروں سے اپیل کی ہے کہ وہ کراچی اور سندھ کے دیگر ساحلی علاقوں سے اس ممکنہ سسٹم کے پیش نظر، تیز لہروں کی وجہ سے حفاظتی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے اگلے چند دنوں تک کھلے سمندر میں نہ جائیں۔

  • بحیرہ عرب میں طوفان بننے کا خطرہ،  محکمہ موسمیات نے کراچی والوں کو خبردار کردیا

    بحیرہ عرب میں طوفان بننے کا خطرہ، محکمہ موسمیات نے کراچی والوں کو خبردار کردیا

    کراچی : محکمہ موسمیات نے بحیرہ عرب میں سمندری طوفان کے خطرے کے حوالے سے کراچی والوں کو خبردار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے 25 مئی سے کراچی سمیت سندھ کے جنوبی اضلاع میں ہیٹ ویو کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ موسمیات انجم نذیر کا کہنا ہے بحیرہ عرب میں ہوا کے کم دباؤ کی وجہ سے شہر میں پارہ 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد رہے گا اور شدت چار ڈگری زیادہ محسوس کی جائے گی۔

    انجم نذیر کا کہنا تھا کہ سسٹم شہر سے 985 کلومیٹر جنوب مشرق میں موجود ہے اور اگلے 24 گھنٹےمیں ڈپریشن میں تبدیل ہوسکتا ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ موسمیات نے مزید بتایا کہ سسٹم کا ابتدائی طور پر شمال کی جانب بڑھنے کا امکان ہے اور پاکستان کے ساحلی علاقوں کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : بحیرہ عرب میں ہوا کے کم دباؤ کا سسٹم بن گیا

    خیال رہے پاکستان میں شدید گرمی کی لہر برقرار ہے، مظفرآباد میں درجہ حرارت تینتالیس ڈگری تک پہنچ چکا ہے۔

    سبی اور دادومیں پارہ 50 کو چھوگیا جبکہ کراچی، حیدرآباد،سکھر،نواب شاہ میں درجہ حرارت 40 سے 46 ڈگری ریکارڈکیاجارہاہے۔

    ڈیرہ غازی خان میں 47 ڈگری ریکارڈ کیا جارہا ہے، لاہور، ملتان ،بہاولپور اور فیصل آبادمیں بھی شدید گرمی ہے، جہاں پارہ چالیس سے اوپر ریکارڈ کیا گیا۔

    کوئٹہ میں 40، چمن میں 41 اورنوکنڈی میں 46 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی کی یہ غیرمعمولی شدت معمولاتِ زندگی کو متاثر کر رہی ہے، شہری غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز اور احتیاطی تدابیر اپنائیں۔

  • بحیرہ عرب میں ہوا کے کم دباؤ کا سسٹم بن گیا، سمندری طوفان میں تبدیل ہونے کا خدشہ

    بحیرہ عرب میں ہوا کے کم دباؤ کا سسٹم بن گیا، سمندری طوفان میں تبدیل ہونے کا خدشہ

    کراچی : بحیرہ عرب میں ہوا کے کم دباؤ کا سسٹم بن گیا ہے تاہم سسٹم سے پاکستانی ساحلی علاقوں کو سسٹم کوئی خطرہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ بحیرہ عرب میں ہوا کے کم دباؤ کا سسٹم بن گیا ہے، جو اگلے چھتیس گھنٹوں میں ڈپریشن میں تبدیل ہوسکتا ہے۔

    سسٹم سے پاکستانی ساحلی علاقوں کو سسٹم کوئی خطرہ نہیں تاہم سسٹم کراچی سے تقریباً 1075 کلو میٹر جنوب مشرق میں موجود ہے۔

    محکمہ موسمیات کا سائیکلون وارننگ سینٹر اس سسٹم کی نگرانی کر رہا ہے۔

    اس سسٹم کی تشکیل سے کراچی میں سمندری ہوائیں معمول سے زیادہ تیز چل رہی ہے، ہوا کی رفتار 30.6 کلومیٹر فی گھنٹہ (17 ناٹیکل میل فی گھنٹہ) ریکارڈ کی گئی۔

    ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ سسٹم کی وجہ سے کراچی میں شدید گرمی پڑ سکتی ہے اور سمندری ہوائیں بھی رکنے کا امکان ہے۔

    موسم کی خبریں

    ماہرین کے مطابق سسٹم کرناٹک اورگووا کے ساحلوں کے قریب موجود ہے، حالات سازگار رہنے کی صورت میں 24 یا 25 مئی تک گہرے ڈپریشن یا طوفان کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔

    اگر یہ نظام ایک طوفان میں بدل جاتا ہے تو اس کا نام شکتی رکھا جائے گا، جو سری لنکا نے تجویز کیا ہے، جس کا مطلب ہے ‘طاقت’۔

    دوسری جانب ملک بھرمیں گرمی کی شدت آج بھی برقرار ہے، سب سے زیادہ درجہ حرات سبی میں پچاس ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

    دادو، جیکب آباد، رحیم یار خان اور بہاولپور میں پارہ اڑتالیس ڈگری تک جاپہنچا جبکہ لاہور اور پشاور میں بیالیس،اسلام آباد میں اکتالیس ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔۔

    کراچی میں درجہ حرارت چھتیس اور شدت اڑتیس ڈگری محسوس کی جارہی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے ژوب، موسیٰ خیل، بارکھان اور گردونواح میں چند مقامات پر تیز، گرد آلود ہوائیں چل سکتی ہیں۔ گرج چمک کے ساتھ بارش کا بھی امکان ہے۔

  • بحیرہ عرب میں بڑے سمندری طوفان کا خطرہ ، الرٹ جاری

    بحیرہ عرب میں بڑے سمندری طوفان کا خطرہ ، الرٹ جاری

    کراچی: محکمہ موسمیات نے بحیرہ عرب میں ممکنہ سمندری طوفان طوفان کے خطرے کے پیش نظر خبردار کردیا، ہوا کے کم دباو کے اثرات کراچی پر بھی ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ بحیرہ عرب مشرقی وسطیٰ میں ہوا کے کم دباؤ کے سسٹم بننے کا امکان ہے، آئندہ 12 گھنٹوں میں ہوا کے کم دباؤ کا علاقہ تشکیل پائے گا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ سسٹم کا شمال کی جانب بڑھنے اور شدت اختیار کرنے کا امکان ہے تاہم اگلے 36 گھنٹوں میں ہوا کا کم دباؤ ڈپریشن میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

    بحیرہ عرب میں ہوا کے کم دباو کے اثرات کراچی پر ہوں گے، جس سے آنے والے دنوں میں گرمی میں اضافے کا امکان ہے۔

    تازہ ترین صورتحال کے مطابق ہوا کا کم دباو بھارتی صوبے گجرات کی طرف بڑھنے کے امکانات ہیں، جس کی صورتحال کا وقت کے ساتھ ساتھ پتہ چلتا رہے گا۔

    موسم کی خبریں

    اس سمندری طوفان سے مون سون کو بھرپور بوسٹ ملے گا، ہو سکتا ہے کہ جون کے پہلے ہفتے پاکستان میں بھی پری مون سون کی بارشیں ہو جائیں۔

    اس ممکنہ صورتحال کے پیش نظر متعلقہ اداروں کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

    محکمہ موسمیات نے ساحلی علاقوں کے مکینوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔

    حکام نے مشورہ دیا ہے کہ ماہی گیر، مسافر اور سمندری نقل و حمل سے وابستہ افراد صورتحال پر گہری نظر رکھیں اور انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔

  • بحیرہ عرب میں بننے والا کم دباؤ  ٹراپیکل ڈپریشن میں تبدیل،  کراچی سے کتنا دور رہ گیا ؟

    بحیرہ عرب میں بننے والا کم دباؤ ٹراپیکل ڈپریشن میں تبدیل، کراچی سے کتنا دور رہ گیا ؟

    کراچی : بحیرہ عرب میں بننے والا  کم دباؤ ٹراپیکل ڈپریشن میں تبدیل ہوگیا،  تاہم کراچی سے کتنے فاصلے پر موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ مشرقی بحیرہ عرب میں بننے والا ہوا کا کم دباؤ عمان کی جانب رخ کررہا ہے، لو پریشر ایریا پچھلے 12 گھنٹوں کے دوران ڈپریشن میں تبدیل ہو کر مغرب شمال مغرب کی طرف بڑھ گیا ہے۔

    محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ہوا کا کم دباؤ کراچی کے جنوب مغرب سے 1020 کلومیٹر کے فاصلے پر جبکہ ماڑہ کے جنوب سے 1080 کلومیٹر،گوادر سے 1110 کلومیٹرجنوب مشرق میں موجود ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ یہ نظام مغرب-شمال مغرب عمان کی طرف بڑھنے کا امکان ہے، تاہم پاکستان کی کسی بھی ساحلی پٹی کو خطرہ نہیں ہے اور دو روز تک لو پریشر ایریا کے ارد گرد 30 سے 40 یا 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

    سائیکلون وارننگ سینٹر کراچی سسٹم کی نگرانی کر رہا ہے، کراچی میں اگلے 3 روز کے دوران موسم گرم وخشک رہنے کا امکان ہے۔

  • بحیرہ عرب میں ہوا کا کم دباؤ ڈپریشن میں تبدیل ہونے کا امکان

    بحیرہ عرب میں ہوا کا کم دباؤ ڈپریشن میں تبدیل ہونے کا امکان

    کراچی : بحیرہ عرب میں ہوا کا کم دباؤ ڈپریشن میں تبدیل ہونے کا امکان ہے، سائیکلون وارننگ سینٹر کراچی سسٹم کی نگرانی کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوب مشرقی بحیرہ عرب میں کراچی کے جنوب مشرق میں تقریباً 1000 کلومیٹر کے فاصلے پر ہوا کا کم دباؤ کا علاقہ تشکیل پاگیا۔

    سازگار ماحولیاتی حالات کی وجہ سے امکان ہے کہ نظام اگلے 2/3 دنوں کے دوران ڈپریشن میں تبدیل ہوجائے گا۔

    ابتدائی طور پر سسٹم شمال مغرب کی طرف بڑھے گا، فی الحال پاکستان کا کوئی بھی ساحلی علاقہ اس موسمی نظام سے متاثر ہونے کا امکان نہیں ہے تاہم ہواؤں کی رفتاربڑھ سکتی ہے اور سمندر میں بھی کچھ طغیانی ہوسکتی ہے

    محکمہ موسمیات نے کہا کہ سائیکلون وارننگ سینٹر کراچی سسٹم کی نگرانی کر رہا ہے۔

    دوسری جانب بھارتی ماہر موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان بننے پر اس کا نام ‘دانہ’ DANA رکھا جائے گا، ممکنہ سمندری طوفان کا نام قطرکا تجویز کردہ ہے۔

  • بحیرہ عرب میں بڑے طوفان کا خطرہ : پیشگی الرٹ جاری

    بحیرہ عرب میں بڑے طوفان کا خطرہ : پیشگی الرٹ جاری

    کراچی : نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے ) نے بحیرہ عرب میں ممکنہ طوفانی صورتحال کے پیش  نظر الرٹ جاری کیا ہے۔

    جاری الرٹ میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ سمندر میں موجود سسٹم ساحلی طوفان میں تبدیل ہونے کا قوی امکان ہے لہٰذا شہریوں کو چاہیے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    این ڈی ایم کے مطابق ممکنہ طوفان پیدا کرنے والا یہ سسٹم فی الحال لکشدیپ وادی جو انڈیا کے قریب واقع ہے کا شمال مغرب کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔ بحیرہ عرب میں پیدا ہونے والا یہ سسٹم کے طوفان میں تبدیلی کے بعد بڑے پیمانے پر تباہی کا پیش خیمہ ہے۔

    ابتدائی پیشی گوئی کے مطابق اس کی رفتار اور شدت کے لحاظ سے یہ سسٹم اکتوبر 2024 کے تیسرے ہفتے میں پاکستانی ساحلی پٹی کے ساتھ ٹکراسکتا ہے جس کے باعث پاکستان کے ساحلی علاقوں کو متاثرکر ے گا۔

    این ڈی ایم اے نے ساحلی علاقوں کے مکینوں اور متعلقہ اداروں کا محتاط اور تیار رہنے کی ہدایت کی ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر صورتحال کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے ۔

  • بحیرہ عرب میں لانچوں کے ذریعہ ایرانی ڈیزل اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

    بحیرہ عرب میں لانچوں کے ذریعہ ایرانی ڈیزل اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

    کراچی : بحیرہ عرب میں لانچوں کے ذریعہ ایرانی ڈیزل اسمگل کرنیکی کوشش ناکام بنا دی گئی اور 27 ہزار 620 لٹر اسمگل ڈیزل ضبط کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کسٹمز انفورسمنٹ اینٹی اسمگلنگ اسکواڈ میرین سیکشن نے بحیرہ عرب میں لانچوں کے ذریعہ ایرانی ڈیزل اسمگل کرنیکی کوشش ناکام بنا کر دو اسمگلر گرفتار کرلیے۔

    کلکٹر باسط عباسی نے بتایا کہ دو لانچوں المنیر اور الحبیبی کو تحویل میں لے کر ستائیس ہزار چھ سو بیس لٹر اسمگل ایرانی ڈیزل ضبط کر لیا۔

    کسٹم حکام کا کہنا تھا کہ دو کروڑ تیس لاکھ روپے مالیت کا اسمگل شدہ ڈیزل اور لانچیں تحویل میں لے لی گئی ہیں اور ضبط شدہ ڈیزل کو گودام اور لانچوں کو این ایم بی وہارف منتقل کر دیا گیا۔

    حکام نے مزید بتایا کہ کسٹمز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے مزید کارروائی جاری ہے۔

  • بحیرہ عرب میں بننے والا تھنڈر سیل مزید طاقتور ہونے لگا

    بحیرہ عرب میں بننے والا تھنڈر سیل مزید طاقتور ہونے لگا

    کراچی : بحیرہ عرب میں بننے والا تھنڈر سیل مزید طاقتور ہونے لگا، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مون سون سسٹم کا اسپیل آج شام تک سندھ سمیت کراچی میں رہےگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمندری ہوائیں منقطع ہے اور حبس کی کیفیت برقرار ہے، محکمہ موسمیات نے بیان میں کہا ہے کہ بحیرہ عرب میں بننے والا تھندرسیل مزید طاقتور ہو رہا ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ شہر کا درجہ حرارت38 ڈگری تک جاسکتا ہے ، لو پریشرکےباعث شہرمیں ہوائیں معطل ہیں تاہم آج مختلف علاقوں میں کہیں بوندا باندی ،کہیں درمیانے درجے کی بارش متوقع ہیں۔

    موسم کا حال بتانے والوں نے کہا ہے کہ مون سون سسٹم کااسپیل آج شام تک سندھ سمیت کراچی میں رہے گا اور اگلا مون سون اسپیل 20 جولائی کے بعد داخل ہوگا ، سندھ سمیت کراچی میں مون سون میں معمول سے زائد بارشیں متوقع ہیں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق 11 جولائی سے سمندری ہوائیں مکمل طور پر بحال ہو جائیں گی، جس سے موسم کی صورتحال بہتر ہوگی۔

  • بحیرہ عرب میں لاپتا اہلکاروں سے متعلق امریکی فوج کا اہم بیان سامنے آ گیا

    بحیرہ عرب میں لاپتا اہلکاروں سے متعلق امریکی فوج کا اہم بیان سامنے آ گیا

    واشنگٹن: امریکی فوج نے بحیرہ عرب میں لاپتا نیوی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فوج نے کہا ہے کہ بحیرہ عرب میں لاپتا ہونے والے امریکی بحریہ کے دو اہلکاروں کو ریسکیو کرنے کے لیے 10 روز سے جاری سرچ آپریشن ختم کر دیا گیا ہے اور انھیں اب مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی بحریہ کی خصوصی کارروائیاں کرنے والی فوج ’نیوی سیلز‘ نے گزشتہ ہفتے ایک جہاز پر چھاپا مار کر ایرانی ساختہ میزائل کے پرزے اور دیگر ہتھیار ضبط کیے تھے، یہ جہاز یمن کے حوثی باغیوں کے لیے سامان لے جا رہا تھا، تاہم اس کارروائی کے دوران امریکی بحریہ کے دو اہلکار لاپتا ہو گئے تھے۔

    جہاز سے ملنے والا سامان

    امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق امریکا، جاپان اور سپین کے بحری جہازوں نے 21 ہزار مربع میل سے زائد حصے تک سرچ آپریشن کیا اور سمندر سے متعلق کئی اداروں نے اس تلاش میں تعاون کیا۔

    حوثیوں کو بھیجے جانے والے ہتھیاروں کے بحری تعاقب میں 2 امریکی فوجیوں کے ساتھ کیا ہوا؟

    حکام کے مطابق 11 جنوری کو چھاپے کے دوران یمن میں حوثی باغیوں کے لیے غیرقانونی ایرانی ساختہ اسلحہ لے جانے والے بغیر پرچم کے ایک جہاز کو نشانہ بنایا گیا، جب ٹیم جہاز پر سوار ہو رہی تھی تو ایک اہلکار سمندر میں گر گیا اور ساتھی اسے بچانے کے لیے پانی میں کودا، تاہم دونوں واپس اوپر نہ آ سکے۔

    سینٹرل کمانڈ کے مطابق اس چھاپے کے دوران انھوں نے ایرانی ساختہ ہتھیاروں کو قبضے میں لیا تھا جس میں کروز اور بیلسٹک میزائل کے حصے جیسا کہ پروپلشن اور گائیڈنس ڈیوائسز اور وار ہیڈز بھی شامل ہیں۔ امریکی بحریہ نے ہتھیاروں سے لدے اس جہاز کو غیر محفوظ سمجھ کر سمندر برد کر دیا تھا، جب کہ جہاز کے 14 عملے کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔