Tag: بدترین ٹریفک جام

  • کراچی : شارع فیصل پر کئی کلومیٹر تک بدترین ٹریفک جام، گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں

    کراچی : شارع فیصل پر کئی کلومیٹر تک بدترین ٹریفک جام، گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں

    کراچی : شارع فیصل پر کئی کلومیٹر تک بدترین ٹریفک جام کے باعث کارساز سے میٹروپول تک گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے بلوچ کالونی پل پر حادثے کا شکار آئل ٹینکر 11 گھنٹے بعد بھی ہٹایا نہ جاسکا، جس کے باعث پل کاایک ٹریک بند ہونے سے شارع فیصل بری طرح متاثر ہیں۔

    شارع فیصل پر کئی کلومیٹر تک بدترین ٹریفک جام ہے ، جس سے کارساز سے میٹروپول تک گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

    شارع فیصل پرعوامی مرکز سے بلوچ کالونی پل تک ، ٹیپو سلطان سے بہادر آباد جانے اور آنے والے راستے اور :ٹیپو سلطان سے شارع فیصل جانے والےٹریک پر ٹریفک جام ہے۔

    جس سے میٹروپول،صدر،کلفٹن، اور ڈیفنس جانے والے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    یاد رہے رات گئے کراچی میں بلوچ کالونی پل پر تیز رفتار آئل ٹینکر کار پر گرگیا تھا ، جس کے بعد آئل ٹینکر کے نیچے دبنے والی کار کو کرین کی مدد سے ٹینکر کے نیچے سے نکالا گیا۔

    ریسکیو اہلکاروں نے کار کی باڈی کاٹ کر جاں بحق ہونے والے شخص کی لاش کو نکال کر اسپتال روانہ کیا گیا۔

    ریسکیو اہلکار فائر بریگیڈ حکام نے بتایا تھا کہ آئل ٹینکر میں مٹی کا تیل بھرا ہوا تھا، جسے خالی کیے بغیر اٹھانا ممکن نہیں ہے۔

    کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچنے کے لیے بلوچ کالونی کے دونوں ٹریک ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے مکمل طور پر بند کر دیئے گئے تھے۔

  • کراچی میں اتحادی جماعتوں کا احتجاج : شارع فیصل پر بدترین ٹریفک جام ، شہری رُل گئے

    کراچی میں اتحادی جماعتوں کا احتجاج : شارع فیصل پر بدترین ٹریفک جام ، شہری رُل گئے

    کراچی: جی ڈی اے اور اتحادی جماعتوں کے احتجاج کے باعث کراچی کی مصروف شارع فیصل پر بدترین ٹریفک جام سے مسافر رل گئے,ہیوی ٹریفک، بسیں بھی پھنسی ہوئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جی ڈی اے اور اتحادی جماعتوں کے احتجاج کے پیش نظر شارع فیصل پر مختلف مقامات پر پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کردی۔

    کراچی میں مصروف شارع فیصل کے دونوں ٹریک ٹریفک کیلئے بند ہے، کہیں احتجاجی دھرنے اور کہیں پولیس کی رکاوٹوں کے باعث نرسری تا کارسازپر شدید ٹریفک جام ہے۔

    شارع فیصل پر کارساز سے ایف ٹی سی تک گاڑیوں کی قطاریں لگ ہوئی ہیں جبکہ ہیوی ٹریفک، بسیں بھی پھنسی ہیں، جس کے باعث مسافروں کو منزل تک پہنچنے میں دشواری ہے۔

    شارع فیصل پرٹریفک جام میں پھنسے شہری گاڑیاں سائیڈپرکھڑی کرکےپیدل روانہ ہوگئے، شارع فیصل پر کارساز کے قریب جمعیت علمائے اسلام ف کا بڑا احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

    خیال رہے نتظامیہ نے سندھ اسمبلی میں نو منتخب ارکان کی تقریب حلف برداری کے باعث سکیورٹی انتظامات سخت کر رکھے ہیں اور علاقے میں دفعہ 144 نافذ ہے، جس کے باعث کسی کو احتجاج کی اجازت نہیں۔

  • کراچی: اپوزیشن جماعتوں کا جلسہ، مختلف علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام

    کراچی: اپوزیشن جماعتوں کا جلسہ، مختلف علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام

    کراچی: شہرِ قائد میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے یوم سیاہ کے موقع پر جلسے کے انعقاد کی وجہ سے مختلف علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اپوزیشن جماعتوں کے جلسے کی وجہ سے شارع فیصل، شاہراہ قائدین اور کشمیر روڈ کے اطراف ٹریفک جام ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    جلسے کی وجہ سے گرومندر، گارڈن، سولجر بازار، لیاقت آباد، سوک سینٹر کے اطراف میں ٹریفک جام کے ساتھ ساتھ ایم اے جناح روڈ، جیل چورنگی، صدر، پیپلز چورنگی، جمشید روڈ اور لکی اسٹار پر بھی شدید ٹریفک جام ہے۔

    اپوزیشن کے جلسے کے باعث نیو پریڈی اسٹریٹ، دادا بھائی، جہانگیر روڈ، ناراجن روڈ پر بھی ٹریفک جام ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف سے جیل میں اے سی اور ٹی وی کی سہولت واپس لے لی گئی

    ٹریفک جام میں گھنٹوں سے پھنسی سیکڑوں گاڑیوں کا ایندھن بھی ختم ہو چکا ہے، جن میں ایمبولینسز بھی شامل ہیں، ٹریفک جام کی بڑی وجہ اپوزیشن جماعتوں کی مختلف علاقوں میں ریلیاں ہیں۔

    کئی گھنٹوں سے سڑکوں پر پھنسے شہری بری طرح رُل گئے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جن کا برا حال ہو چکا ہے۔

    واضح رہے کہ آج 25 اکتوبر کی مناسبت سے جب کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا ایک سال پورا ہو گیا ہے، اپوزیشن کی جانب سے ملک بھر کے بڑے شہروں میں ریلیاں اور جلسے منعقد کیے گئے اور آج کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔

  • کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ نے شہر میں ٹریفک جا م کا نوٹس لے لیا

    کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ نے شہر میں ٹریفک جا م کا نوٹس لے لیا

    کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ نے شہر میں بد ترین ٹریفک جا م کا نوٹس لے لیا، آئی جی ٹریفک سے رابطہ کر کے ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شہر میں شدید ٹریفک جام کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی ٹریفک سے رابطہ کر کے کہا کہ شہر میں ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا جائے۔

    قبل ازیں کراچی کے مختلف علاقوں میں آج شدید ٹریفک جام رہا، شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، ٹریفک پولیس کے مطابق گرو مندر سے لسبیلہ جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند کی گئی۔

    رضویہ سوسائٹی سے ناظم آباد ایک نمبر تک بھی سڑک بند کی گئی، راستے بند ہونے سے صدر، سولجر بازار اور اطراف میں بد ترین ٹریفک جام ہوا۔


    یہ بھی پڑھیں:  چپ تعزیے کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد


    گرو مندر، جہانگیر روڈ، لیاقت آباد، ناظم آباد، عائشہ منزل میں بھی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، گارڈن، سائٹ ایریا،غریب آباد، حسن اسکوائر، لسبیلہ، پٹیل پاڑہ، گولیمار چورنگی میں بھی ٹریفک جام رہا۔

    خیال رہے کہ آج شہر میں چُپ تعزیے کا جلوس نکلنا تھا، مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا جو ایم اے جناح روڈ سے صدر، ایمپریس مارکیٹ اور پھر دوبارہ ایم اے جناح روڈ پر اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں کھارادر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

  • تجاوزات کے خلاف آپریشن: کراچی کے متعدد علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام، پتھارے دوبارہ لگ گئے

    تجاوزات کے خلاف آپریشن: کراچی کے متعدد علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام، پتھارے دوبارہ لگ گئے

    کراچی: شہرِ قائد کے مصروف ترین علاقے صدر میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے شروع کیے جانے والے آپریشن کے باعث شہر کے متعدد علاقوں میں شدید ٹریفک جام ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کے متعدد علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام دیکھنے میں آیا، ایم اے جناح روڈ، آئی آئی چندریگر، شارع لیاقت اور اطراف میں ٹریفک جام ہونے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

    [bs-quote quote=”صدر میں آپریشن کے بعد قبضہ مافیا نے ایک بار پھر ٹھیلے اور پتھارے لگانا شروع کر دیے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نشتر روڈ، ڈرگ روڈ، حب ریور روڈ پر بھی درجنوں گاڑیاں پھنس گئیں، صدر میں آپریشن کے بعد قبضہ مافیا نے ایک بار پھر ٹھیلے اور پتھارے لگانا شروع کر دیے۔

    بد ترین ٹریفک جام کی وجہ سے دفاتر سے گھروں کو جانے والے افراد کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور وہ دیر تک سڑکوں پر بے بسی کی تصویر بنے رہے۔

    دریں اثنا بنارس فلائی اوور کے قریب پانی کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کیا گیا، جس کے باعث اورنگی ٹاؤن جانے والے فلائی اوور پر ٹریفک معطل ہو گیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  سپریم کورٹ کا پورے کراچی سے تجاوزات15 دن میں ختم کرنے کا حکم


    فلائی اوور بلاک ہونے کے باعث اطراف کی سڑکوں پر بھی شدید ٹریفک جام ہو گیا۔ ٹریفک پولیس کے مطابق ٹریفک جام کی وجہ سے ٹریفک کو پہاڑ گنج اور پاپوش نگر کی جانب موڑا گیا۔

    آئی جی سندھ نے ٹریفک جام کا نوٹس لے لیا

    شدید ٹریفک جام کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے ڈی آئی جی کو ٹریفک کی روانی کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کر دی، انھوں نے کہا کہ سیکشن افسران ٹریفک دباؤ میں آنے والی سڑکوں کو کلیئر کرائیں۔

    [bs-quote quote=”زونل ڈی آئی جیز ٹریفک پولیس کے ساتھ تعاون کریں” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”ڈاکٹر کلیم امام” author_job=”آئی جی سندھ”][/bs-quote]

    آئی جی سندھ نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ متبادل روٹس پر ٹریفک اہل کاروں کو تعینات کیا جائے اور ٹریفک اہل کار شہریوں کو آگاہ رکھنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات بھی اٹھائیں۔

    ڈاکٹر کلیم امام نے زونل ڈی آئی جیز کو بھی ٹریفک پولیس سے ہر ممکن تعاون کی ہدایت کی، انھوں نے حکم دیا کہ ٹریفک جام سے متاثرہ سڑکوں پر مزید سیکورٹی اقدامات کیے جائیں اور تھانہ پولیس سڑکوں پر ٹریفک کی روانی کے لیے مدد کریں۔

  • جشن آزادی: کراچی میں بدترین ٹریفک جام، ہزاروں‌ گاڑیاں پھنس گئیں

    جشن آزادی: کراچی میں بدترین ٹریفک جام، ہزاروں‌ گاڑیاں پھنس گئیں

    کراچی: جشن آزادی کے موقع پر کراچی میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا، ہزاروں لوگ پھنس گئے، گاڑیاں رانگ وے سفر کرتی رہیں، جگہ جگہ لڑکے رقص کرتے نظر آئے، ٹریفک پولیس سڑکوں سے غائب ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق جشن آزادی کے موقع پر ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹریفک پلان نہیں بنایا گیا نہ ہی شاہراہوں پر ٹریفک پولیس کہیں نظر آئی جس کے سبب شہر میں ٹریفک جام رہا، مزار قائد کے اطراف لاکھوں گاڑیاں گھنٹوں پھنسی رہیں۔

    ٹریفک جام سے مزار قائد کے چاروں اطراف، تین ہٹی، گرومندر، لسبیلہ، گولیمار، کھاررا در، میٹھادر، ایم اے جناح روڈ نمائش ، گارڈن، گرومندر، سولجر بازار اور جہانگیر روڈ سمیت دیگر شدید متاثر ہوئے۔

    اس موقع پر متعدد جماعتوں کی جانب سے نکالی گئی ریلیوں نے بھی ٹریفک جام میں بڑا کردار ادا کیا، کچھ جگہوں پر ٹریفک جام ہوتے ہی گاڑیوں سے لوگ باہر نکل کر رقص کرنے لگے، کچھ سڑکوں پر گاڑیاں رانگ وے آنے سے گاڑیاں آمنے سامنے آگئیں جس سے دونوں اطراف کی گاڑیاں پھنس کر رہی گئیں۔

    لوگوں کے مطابق ٹریفک جام سے پریشانی کا سامنا رہا جسے ختم کرنے کے لیے ٹریفک پولیس کہیں نظر نہ آئی اور نہ انہیں کوئی رہنمائی مل سکی کہ کس طرف جائیں۔

    سڑکوں پر گزرنے والے گاڑیوں پر پرچم لگے ہوئے تھے، موٹر سائیکلوں پر نوجوان جھنڈے تھامے اور باجے بجاتے ہوئے نظر آئے، کچھ نے اپنی موٹر سائیکلوں کے سائیلنسر نکالے ہوئے تھے اور بائیک کو ریس دے دے دکر انہوں نے آسمان سر پر اٹھایا ہوا تھا۔