Tag: بدسلوکی

  • ڈونلڈ ٹرمپ خاتون سے جنسی بدسلوکی میں ملوث قرار

    ڈونلڈ ٹرمپ خاتون سے جنسی بدسلوکی میں ملوث قرار

    نیویارک: امریکی جیوری نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خاتون صحافی اور کالم نگار جین کیرول سے جنسی بدسلوکی میں ملوث قرار دیدیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک میں جیوری نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جنسی بدسلوکی میں ملوث قرار دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ سابق صدر ٹرمپ جین کیرول کو پانچ ملین ڈالر ہرجانہ دیں۔

    جیوری نے فیصلےمیں کہا کہ سابق صدر ٹرمپ نے جین کیرول کی شہرت کو بھی نقصان پہنچایا، تاہم یہ واضح کیا گیا ہے کہ سابق صدر نے جنسی زیادتی نہیں کی تھی۔

    فیصلے پر ردعمل میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقدمے کو وچ ہنٹ قرار دیا اور کہا کہ وہ یہ جانتے تک نہیں ہیں کہ یہ خاتون ہے کون؟

    ’اگر فرد جرم عائد کی گئی تو۔۔۔‘، ٹرمپ نے دھمکی دے دی

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سول مقدمہ ہونے کی وجہ سے سابق صدر پر نہ تو فرد جرم عائد کی گئی ہے اور نہ ہی انہیں قید کا سامنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ کیرول کے علاوہ متعدد خواتین سابق امریکی صدر پران سے جنسی زیادتی میں ملوث ہونے کا الزام لگا چکی ہیں۔

    جین کیرول نے ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام لگایا تھا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 27 برس پہلے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، خاتون کی عمر اس وقت 52 برس تھی۔

  • ڈیوڈ وارنر کی اہلیہ اوول گراؤنڈ میں بدسلوکی کا نشانہ بن گئیں

    ڈیوڈ وارنر کی اہلیہ اوول گراؤنڈ میں بدسلوکی کا نشانہ بن گئیں

    ایڈیلیڈ: آسٹریلوی کرکٹر ڈیوڈ وارنر کی اہلیہ اوول گراؤنڈ میں اپنے بچوں کے سامنے بدسلوکی کا نشانہ بن گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیوڈ وارنر کی اہلیہ کینڈس وارنر نے انکشاف کیا ہے کہ انھیں ہفتے کی سہ پہر کو ایڈیلیڈ اوول میں اپنی بیٹیوں کے سامنے ’بدسلوکی‘ کا نشانہ بنایا گیا ہے، جس پر انھوں نے کرکٹ گراؤنڈ کو اپنے اور اپنے بچوں کے لیے ’غیر محفوظ جگہ‘ قرار دے دیا۔

    نیوزی لینڈ کے ایک اخبار کے مطابق کینڈیس وارنر نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ایڈیلیڈ اوول میں بے قابو شائقین کے ایک گروپ کی طرف سے ’بدسلوکی‘ کا نشانہ بنی ہیں، انھوں نے کہا وہ محسوس کرنے لگی ہیں کہ کرکٹ گراؤنڈ ان کے اور ان کے بچوں کے لیے ایک ’غیر محفوظ جگہ‘ ہے۔

    سابق آئرن وومن اور ڈیوڈ وارنر کی اہلیہ کینڈس ہارلے برین اور ٹام ٹلی کے ساتھ ایک پروگرام ’سمر بریک فاسٹ‘ کی میزبانی کر رہی ہیں، انھوں نے انکشاف کیا کہ انھیں ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے دوران ہفتہ کی دوپہر کو بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا۔

    ڈیوڈ وارنر کی اہلیہ نے کرکٹ بورڈ کو آڑے ہاتھوں لے لیا

    انھوں نے کہا کہ ہفتہ کی سہ پہر ایڈیلیڈ اوول میں لنچ بریک سے ٹھیک پہلے بیٹیوں نے اپنے والد سے ملنا چاہا، تو ہم گراؤنڈ میں تقریباً 200 میٹر فاصلے پر ایک اور جگہ جانے لگے، پانچ یا چھ آدمیوں کے ایک گروپ سے گزرتے ہوئے ان میں سے کسی نے انتہائی غلیظ آوازیں کسیں۔

    کینڈس نے بتایا کہ انھوں نے اپنی بیٹیوں کی ہمت بندھانے کے لیے رکنے اور ان مردوں کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا، وہ سب ہنس رہے تھے اور میری طرف اشارے کر رہے تھے، اس طرح کی حرکتیں کرنے والے حقیقتاً کمزور ہوتے ہیں، اس لیے جس شخص نے جملے اچھالے تھے وہ اپنے دوست کے پیچھے چھپ گیا تھا۔

    کینڈس نے بتایا کہ انھوں نے ان مردوں سے پوچھا کہ ایک ماں کی بچوں کے سامنے تذلیل کر کے اور مذاق اڑا کر کیا وہ اچھا محسوس کر رہے ہیں، ایسا کرنا بالکل بھی ٹھیک نہیں ہے، یقیناً ان کے بچے نہیں ہوں گے۔ کینڈس کے مطابق انھیں اس بات پر بھی بہت تکلیف ہوئی کہ بھرے اسٹیڈیم میں کوئی بھی ان کی مدد کو نہیں آیا۔

    انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم تو لڑکیوں کو کھیلوں میں حصہ لینے کی ترغیب دیتے ہیں لیکن اب مجھے یہ محسوس ہونے لگا ہے کہ میرے اور میرے بچوں کے لیے کھیلوں میں جانا محفوظ نہیں ہے۔

    کینڈس نے کہا کہ مردوں نے معافی نہیں مانگی لیکن ان میں سے ایک نے انسٹاگرام پر ڈی ایم کیا، اور کہا کہ ’میں نے کچھ نہیں کہا تھا، لیکن میں نے انھیں روکا بھی نہیں تھا، اور مجھے اس کا بہت افسوس ہے میں معذرت خواہ ہوں۔‘

    یاد رہے کہ ڈیوڈ وارنر پر 2018 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے دوران بال ٹیمپرنگ میں ملوث ہونے پر کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے پابندی لگائی تھی، ایک سال کی پابندی کے بعد ٹیم میں ان کی واپسی تو ہو گئی تاہم قیادت کے لیے ان پر تاحیات پابندی عائد ہے، ان کی اہلیہ کینڈس نے اس پابندی کو ناانصافی قرار دیا تھا۔

    کینڈس نے بتایا کہ ڈیوڈ ہمیشہ خاندان کو اولیت دیتا ہے، وہ اپنی اور تین لڑکیوں کی سخت حفاظت کرتا ہے، اور کرکٹ ہی سب کچھ نہیں ہے، کرکٹ وہ ہے جو وہ کرتا ہے، لیکن کرکٹ اس کی اور اس شخص کی تعریف نہیں کرتی جو وہ ہے۔

  • دبئی میں بچوں سے بدسلوکی اور گھریلو تشدد کی اصل وجہ والدین ہیں، رپورٹ

    دبئی میں بچوں سے بدسلوکی اور گھریلو تشدد کی اصل وجہ والدین ہیں، رپورٹ

    دبئی : خواتین و بچوں کے حقوق کےلیے کام کرنے والی تنظیم نے انکشاف کیا ہے کہ 98 فیصد بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے ذمہ دار خود والدین ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں بچوں و خواتین کےلیے حقوق کےلیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم دبئی فاؤنڈیشن (ڈی ایف ڈبلیو اے سی) نے بچوں اور خواتین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ متاثرین کے ساتھ بدسلوکی میں اکثر ان کے والدین ملوث ہوتے ہیں۔

    دبئی فاؤنڈیشن نے سنہ 2018 میں موصول ہونے والے بدسلوکی کے کیسز کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی ایف ڈبلیو اے سی کو گزشتہ برس 52 بچوں سمیت 1027 افراد کے ساتھبدسلوکی کے کیسز موصول ہوئے تھے۔

    ڈی ایف ڈبلیو اے سی کی ڈائریکٹر گنیما حسن البحری کا کہنا تھا کہ ’ہم 33 بچوں کو شیلٹر فراہم کررہے ہیں جس میں 54 فیصد کا تعلق امارات سے ہے اور بدسلوکی کا شکار بننے والے بچوں میں 83 فیصد متاثرین کے ساتھ ان کے والد اور 15 فیصد بچوں کے ساتھ والدہ نے بدسلوکی کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بچوں کے ساتھ بدسلوکی کی سب سے معمولی اقسام والدین کے ہاتھوں، جسمانی، زبانی اور احساساتی زیادتیاں بشمول مالیاتی اور جنسی بدسلوکی بھی شامل ہیں۔

    گنیما حسن البحری کا کہنا تھا کہ ہمیں والدین کی جانب سے بچوں کو بے عزتی، جسمانی تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کے ذریعے بدسلوکی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

    گنیما حسن البحری نے رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ برس فاؤنڈیشن کو آٹھ کیسز انسانی اسمگلنگ کے وصول ہوئے تھے جس میں پانچ لڑکیاں تھیں جن کی عمریں 13، 14، 15 برس تھی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق فاؤندیشن نے بتایا کہ 2017 میں 1200 بدسلوکی کے کیشز وصول ہوئے تھے جبکہ گزشتہ برس 133 کیسز کی کمی آئی تھی۔