Tag: بدفعلی

  • لاہور: تھانہ سندر کی حدود میں 2 ملزمان  کی 13 سال کے بچے سے مبینہ زیادتی

    لاہور: تھانہ سندر کی حدود میں 2 ملزمان کی 13 سال کے بچے سے مبینہ زیادتی

    لاہور: پنجاب کے صوبائی دارالحکومت کے علاقے تھانہ سندر کی حدود میں 2 ملزمان نے 13 سال کے بچے کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے تھانہ سندر کی حدود میں تیرہ سالہ بچے کے ساتھ دو ملزمان نے زیادتی کی، جس پر متعلقہ تھانے میں بچے کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزمان شان اور بلال نے اسلحے کے زور پر بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    ایک دوسرے واقعے میں لاہور کے علاقے فیکٹری ایریا میں غیرت کے نام پر بیوی پر تشدد کرنے والے شوہر کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔

    آج کی خبریں پڑھیں:  لاہور میں گھریلو تنازعے کے باعث خاتون نے خودکشی کرلی

    پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون شازیہ پر اس کے شوہر سجاد نے مبینہ طور پر تشدد کیا، خاتون کی درخواست پر شوہر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، زخمی شازیہ جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے، جب کہ ملزم کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

    ادھر لاہور ہی کے علاقے تھانہ گلشن راوی سے چند قدم کے فاصلے پر سر عام منشیات فروشی جاری ہے، اے آر وائی نیوز کو موصول فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بندروڈ گندے نالے کے قریب منشیات فروشی ہو رہی ہے۔

    فوٹیج میں منشیات فروش افراد نشہ کرتے اور بھنگ پلاتے بھی دیکھے جا سکتے ہیں، اہل علاقہ نے منشیات فروش عناصر کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • ارب پتی خواتین کا بدفعلی کے لیے لڑکیوں کی اسمگلنگ کا اعتراف

    ارب پتی خواتین کا بدفعلی کے لیے لڑکیوں کی اسمگلنگ کا اعتراف

    واشنگٹن : امریکی ارب پتی سماجی رہنما کلیربرونفمین اور کیتھی رسل نے متعدد خواتین کو پروفیشنل ٹریننگ دینے کی آڑ میں بد فعلی کے لیے اسمگل کرنے کا اعتراف کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں خواتین نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ملٹی لیول مارکیٹنگ ٹریننگ کی امریکی کمپنی ’نیگروم‘ کے لیے خواتین کو بھرتی کرنے کے بہانے انہیں جسم فروشی کے لیے کمپنی کو بھیجا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ دونوں خواتین سے قبل اسی کیس میں امریکی اداکارہ ایلسن میک بھی خواتین کو جسم فروشی کے لیے اسمگل کرنے اور انہیں جنسی غلام بنانے جیسے جرائم کا اعتراف کیا تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق 40 سالہ ارب پتی سماجی رہنما اور گھڑ دور کی شوقین ارب پتی کلیر برونفمین نے بروکلین میں موجود فیڈرل کورٹ میں جرم کا اعتراف کیا۔

    کلیر برونفمین نے خواتین کو پروفیشنل ٹریننگ دیے جانے کے بہانے نیگزوم نامی کمپنی بھجوانے کا اعتراف کرتے ہوئے شرمندگی کا اظہار بھی کیا۔

    ارب پتی خاتون نے عدالت کو بتایا کہ دراصل وہ خواتین کی مدد کرنا چاہتی تھیں، تاہم انہیں اندازہ نہیں تھا کہ خواتین کے ساتھ ایسا ہوگا۔

    کلیر برونفمین کا کہنا تھا کہ انہیں ان کے والد اور دادا کی چھوڑی گئی اربوں روپے کی دولت ورثے میں ملی اور وہ کوئی غیر قانونی کام نہیں کرنا چاہتی تھیں، تاہم چوں کہ وہ کمپنی کے ساتھ منسلک تھیں اس لیے وہ ان کے بتائے گئے طریقے کے تحت کام کرنے کی پابند تھیں۔

    خیال رہے کہ کلیر برونفمین کینیڈین نڑاد امریکی سماجی رہنما ایجر برونفمین سینیئر کی بڑی بیٹی ہیں، ان کے والد ارب پتی کاروباری شخص تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان کے والد کئی سال قبل اسرائیل سے ہجرت کرکے کینیڈا منتقل ہوئے تھے، جہاں سے انہوں نے ابتدائی طور پر شراب کا کاروبار شروع کیا تھا، بعد ازاں انہوں نے دیگر کاروبار بھی شروع کیے۔