Tag: برآمد

  • چین سعودی کھجوروں کا سب سے بڑا خریدار بن گیا

    چین سعودی کھجوروں کا سب سے بڑا خریدار بن گیا

    ریاض: سعودی عرب کی کھجوروں کی برآمد میں اضافہ ہورہا ہے، سعودی عرب کی سب سے زیادہ کھجوریں خریدنے والا ملک چین ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب نے سال رواں کی پہلی سہ ماہی کے دوران 566 ملین ریال سے زیادہ مالیت کی کھجوریں برآمد کی ہیں، یہ برآمدات 2022 کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 2.5 فیصد زیادہ ہیں۔

    قومی مرکز برائے کھجور کا کہنا ہے کہ سعودی عرب 111 ملکوں کو کھجوریں برآمد کر رہا ہے، ان میں 6 ممالک سرفہرست ہیں۔

    سب سے زیادہ کھجوریں چین کو برآمد کی گئی ہیں، آسٹریا دوسرے، بیلجیئم تیسرے، ترکیہ چوتھے، روس پانچویں اور کینیڈا چھٹے نمبر پر ہے۔

    اس سے قبل قومی مرکز برائے کھجور نے بتایا تھا کہ سنہ 2016 سے 2022 تک کھجوروں کی برآمدات میں 121 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    مرکز کے مطابق سعودی عرب کی کھجوریں دنیا بھر میں پسند کی جاتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ برآمدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب دنیا بھر میں کھجوروں کا دیس مانا جاتا ہے، انواع و اقسام کی سعودی کھجوریں پوری دنیا میں پسند کی جاتی ہیں۔

    سعودی عرب تیل کے علاوہ دیگر اشیا برآمد کرنے پر خصوصی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔

  • ملک کی ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی

    ملک کی ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی

    اسلام آباد: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کا کہنا ہے کہ ملک کی ٹیکسٹائل برآمدات 11 ماہ میں 15 فیصد کم ہو کر 15 ارب 2 کروڑ ڈالر رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات 11 ماہ میں 15 فیصد کم ہو کر 15 ارب 2 کروڑ ڈالر رہیں۔

    آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 11 ماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات 17.61 ارب ڈالر ہوئی تھیں۔

    اپٹما کا کہنا ہے کہ مئی 2023 میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 20 فیصد کی کمی ہوئی، مئی 2023 میں 1.31 ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل برآمدات ہوئیں۔

    اپٹما کے مطابق گزشتہ سال مئی میں 1.64 ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل برآمدات ہوئی تھیں۔

  • حکومت کا چینی ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا چینی ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ

    لاہور: شوگر ایڈوائزری بورڈ نے چینی ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا، ہر 15 روز بعد قیمت کا جائزہ لے کر مزید چینی برآمد کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق شوگر ایڈوائزری بورڈ نے چینی ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا، پہلے مرحلے میں 1 لاکھ ٹن چینی برآمد کی اجازت ہوگی۔

    ذرائع وزارت پیدوار کا کہنا ہے کہ ہر 15 روز بعد قیمت کا جائزہ لے کر مزید چینی برآمد ہو سکے گی، مجموعی طور پر 5 لاکھ ٹن چینی برآمد کی جائے گی۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ کل اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں سمری پیش کر دی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق شوگر ملز مالکان نے حکومت کے فیصلے کو مثبت قرار دے دیا، فیصلے سے کسانوں کو ادائیگی اور قیمتی زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا۔

  • ’چین پاکستان سے گدھے اور کتے برآمد کرنا چاہتا ہے‘

    ’چین پاکستان سے گدھے اور کتے برآمد کرنا چاہتا ہے‘

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں وزارت تجارت کے حکام نے بتایا کہ چین پاکستان سے گدھے درآمد کرنے کا خواہاں ہے، چین گوشت برآمد کرنے کی ایک بڑی مارکیٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت ہوا۔

    سابق وزیر خزانہ اور سینیٹر شوکت ترین نے اجلاس کو بتایا کہ آئندہ 5 سال میں آئی ٹی برآمدات کو 50 ارب ڈالر تک لے جا سکتے ہیں، آئی ٹی برآمدات کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی طے کرنا ہوگی۔

    شوکت ترین نے کہا کہ فری لانسر کی 4 ارب ڈالر تک کی رقم بیرون ممالک میں ہے، فری لانسر نے یقین دہانی کروائی تھی کہ یہ رقم پاکستان لے آئیں گے۔ جب تک فری لانسرز کو سہولیات نہیں دی جائیں گی وہ پیسہ نہیں لائیں گے۔ اس حوالے سے اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کو بٹھا کر معاملات کو حل کیا جائے۔

    وزارت تجارت نے برآمدی صنعت کو بجلی کی سبسڈی کا معاملہ حل کرنے کی سفارش کی، حکام کا کہنا تھا کہ 5 برآمدی شعبوں پر دی جانے والی بجلی سبسڈی واپس لے لی گئی، سبسڈی واپس لیے جانے پر ہمارے شدید تحفظات ہیں، سبسڈی واپس لینے سے برآمدات کم ہوسکتی ہیں۔

    وزارت تجارت نے ملکی برآمدات اور درآمدات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ چین پاکستان سے گدھے درآمد کرنے کا خواہاں ہے، چین گوشت برآمد کرنے کی ایک بڑی مارکیٹ ہے۔

    رکن کمیٹی دنیش کمار نے کہا کہ چین کہتا ہے پاکستان گدھے اور کتے برآمد کرے، سینیٹر عبدالقادر نے بتایا کہ چینی سفیر کئی بار گوشت برآمد کرنے کا کہہ چکے ہیں۔

    کمیٹی ارکان نے بتایا کہ بلوچستان سے پاکستانی مچھلی اسمگل ہو رہی ہے، مچھلی کی اسمگلنگ سے قومی خزانے کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔ پاکستانی ماہی گیر مچھلیاں پکڑ کر غیر ملکی ٹرالرز کو وہیں فروخت کر دیتے ہیں۔

  • ایک ماہ میں 167 ارب روپے کی غذائی اشیا امپورٹ کی گئیں

    ایک ماہ میں 167 ارب روپے کی غذائی اشیا امپورٹ کی گئیں

    اسلام آباد: زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان کا غذائی اشیا کے لیے امپورٹ پر انحصار برقرار ہے، جبکہ ملکی ایکسپورٹ میں کمی آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی 2022 میں جون کے مقابلے میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 13.21 فیصد کمی ہوئی جس کے بعد ٹیکسٹائل برآمدات 1 ارب 48 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہ گئیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جون میں ٹیکسٹائل برآمدات 1 ارب 70 کروڑ 63 لاکھ ڈالر پر تھیں، جولائی 2022 میں ہونے والی ٹیکسٹائل برآمدات، جولائی 2021 کے مقابلے میں بھی 0.67 فیصد کم ہوئیں۔

    دوسری جانب جولائی میں 167 ارب 46 کروڑ روپے کی غذائی اشیا درآمد کی گئیں، جولائی میں سالانہ بنیادوں پر غذائی اشیا کی درآمد میں 62.06 فیصد اضافہ ہوا۔

    جولائی میں چائے کی درآمد میں 51.51 فیصد اضافہ ہوا اور 9 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ روپے کی چائے درآمد کی گئی۔

    گندم کی درآمد میں 100 فیصد اضافہ ہوا اور 23 ارب 5 کروڑ 10 لاکھ روپے کی گندم درآمد کی گئیں، پام آئل کی درآمد میں 62.03 فیصد کا اضافہ ہوا اور 65 ارب 69 کروڑ 10 لاکھ روپے کا پام آئل درآمد کیا گیا۔

    جولائی میں 9 کروڑ 80 لاکھ روپے کی چینی درآمد کی گئی۔

    11 ارب 64 کروڑ 10 لاکھ روپے کی دالیں، 2 ارب 9 کروڑ 40 لاکھ روپے کا بچوں کا دودھ اور کریم اور 47 ارب 90 کروڑ 60 لاکھ روپے کی دیگر غذائی اشیا درآمد کی گئیں۔

  • چین کا انڈونیشیا کی مدد کے لیے اہم اقدام

    چین کا انڈونیشیا کی مدد کے لیے اہم اقدام

    جکارتہ: انڈونیشیا کا کہنا ہے کہ چین انڈونیشیا کی برآمدات بڑھانے کے لیے پام آئل کی درآمدات میں اضافہ کر رہا ہے، اس سے مقامی کسانوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق انڈونیشیا کے بحری امور اور سرمایہ کاری کے رابطہ کار وزیر کا کہنا ہے کہ چین کا انڈونیشیا سے خام پام آئل (سی پی او) کی درآمدات میں اضافہ کرنے کا وعدہ، مؤخر الذکر کی برآمدی قدروں کو بڑھانے اور تازہ پھلوں کے گچھوں (ایف ایف بی) کی قیمت میں اضافے میں نمایاں مدد کرے گا۔

    لوہت بنسر پنڈجیتن نے ایک تحریری بیان میں کہا کہ انڈونیشیا سے سی پی او درآمدی حجم میں اضافہ کرنے کے بارے میں چین کے عزم کے لیے آپ کے بہت شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس سے ہمیں یہاں انڈونیشیا میں پام آئل کے تقریباً 1 کروڑ 60 لاکھ مقامی کسانوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

    دنیا کے سب سے بڑے پام آئل پیدا کرنے والے ملک میں کسانوں کے درمیان ایف ایف بی کی قیمتیں اس وقت ذخیرہ اندوزی اور ضرورت سے زیادہ سپلائی کی وجہ سے کم ہو رہی ہیں۔

    انڈونیشین پام آئل ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ انڈونیشیا میں پام آئل کا موجودہ ذخیرہ حد سے زیادہ 70 لاکھ ٹن تک پہنچ گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ چین ہماری پام آئل کی تجارت کو بڑھا کر انڈونیشیا کی مدد جاری رکھے گا۔

  • وزارت تجارت پیاز ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دے: سندھ حکومت

    وزارت تجارت پیاز ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دے: سندھ حکومت

    کراچی: سندھ حکومت نے ٹماٹر کی درآمد پر پابندی اور پیاز کی برآمد کے اقدامات کے لیے وفاق کو خط لکھ دیا، صوبائی وزیر زراعت کا کہنا ہے کہ ٹماٹر درآمد اور پیاز برآمد نہ ہونے سے قیمتوں میں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر زراعت اسماعیل راہو نے وفاق کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ پیاز اور ٹماٹر کی فصلوں کی پیداوار میں سندھ پہلے نمبر پر ہے، صوبے بھر میں پیاز اور ٹماٹر کی فصلوں کی کٹائی شروع ہوگئی۔

    وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ سندھ میں اس سال پیاز اور ٹماٹر کی بہت اچھی پیداوار متوقع ہے، ٹماٹر درآمد اور پیاز برآمد نہ ہونے سے قیمتوں میں کمی ہوئی۔ کسان اپنی پیداوار کی مناسب قیمت وصول نہیں کر رہے ہیں۔ کسان ٹماٹر درآمد پر پابندی کے لیے سندھ میں احتجاج بھی کر چکے ہیں۔

    انہوں نے لکھا کہ گزشتہ سال 20-2019 میں 57 ہزار 900 ہیکٹر رقبے پر پیاز کی کاشت ہوئی تھی اور 7 لاکھ 82 ہزار 140 میٹرک ٹن پیاز کی پیداوار ہوئی، رواں سال 21-2020 میں سندھ میں 58 ہزار 200 ہیکٹر پر پیاز کی فصل کاشت کی گئی۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 20-2019 کے دوران 22 ہزار 542 ہیکٹر پر ٹماٹر کی کاشت کی گئی اور 1 لاکھ 64 ہزار 658 میٹرک ٹن ٹماٹر پیدا ہوا۔ رواں سال 2020-21 ٹماٹر کی فصل 30 ہزار ہیکٹر پر کاشت کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی ناقص پالیسی سے کسانوں کو فصل کی لاگت نہیں مل رہی، ٹماٹر کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔

    وزیر زراعت کا مزید کہنا تھا کہ وزارت تجارت اور فوڈ سیکیورٹی پیاز ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دے۔

  • سعودی عرب: کھجوروں کی ایکسپورٹ میں اضافہ

    سعودی عرب: کھجوروں کی ایکسپورٹ میں اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں رواں سال کی پہلی ششماہی میں کھجوروں کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگیا، اس سال 549 ملین ریال کی کھجوریں برآمد کی گئی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں کھجوروں کے قومی مرکز نے کہا ہے کہ سال رواں 2020 کی پہلی ششماہی کے دوران کھجوروں کی برآمدات میں 8.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

    سنہ 2019 کی پہلی ششماہی کے دوران 506 ملین ریال کی کھجوریں برآمد کی گئی تھیں جبکہ اس سال 549 ملین ریال کی کھجوریں برآمد کی گئی ہیں۔

    محکمہ شماریات نے بتایا کہ سنہ 2020 کی پہلی ششماہی کے دوران کھجوروں کی برآمدات میں 9 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    سنہ 2019 کے مقابلے میں رواں برس 1 لاکھ 21 ہزار ٹن کھجوریں برآمد کی گئیں، سنہ 2019 کی پہلی ششماہی میں 1 لاکھ 11 ہزار ٹن کھجوریں برآمد کی گئی تھیں۔

    محکمہ شماریات کا کہنا تھا کہ یہ کامیابی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت اور کھجوروں کے قومی مرکز کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں 31 ملین سے زائد کھجوروں کے درخت ہیں، ان کی بدولت سعودی عرب 15 لاکھ 39 ہزار 755 ٹن کھجوریں پیدا کررہا ہے۔ یہ دنیا بھر میں کھجوروں کی کل پیداوار کا 17 فیصد ہے۔

    سعودی عرب کھجوروں کی پیداوار کے حوالے سے پوری دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔

  • کرونا وائرس: پاکستان سے ماسک اور دستانوں کی برآمد پر پابندی کا فیصلہ

    کرونا وائرس: پاکستان سے ماسک اور دستانوں کی برآمد پر پابندی کا فیصلہ

    اسلام آباد: کرونا وائرس سے بچاؤ کے طور پر پاکستان سے ماسک اور دستانوں کی برآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ترجمان کے مطابق پاکستان سے ماسک اور دستانوں کی برآمدگی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پابندی کا فیصلہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے طور پر کیا جا رہا ہے۔

    اس حوالے سے این ڈی ایم اے نے متعلقہ وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔

    مراسلے کے مطابق کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ماسک اور دستانوں کا استعمال ناگزیر ہے۔ وائرس سے بچاؤ کے لیے ہر وقت ہر جگہ پر ضروری اسٹاک موجود ہونا چاہیئے۔

    مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ زمینی، فضائی یا بحری راستوں سے ماسک اور دستانوں کی برآمدگی روکی جائے۔ اس سلسلے میں تمام وفاقی وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ایئرپورٹس پر 12 ہزار سے زائد مسافروں کی اسکریننگ کی گئی، متعلقہ محکموں سے فوکل پوائنٹ اور ٹیلی فون نمبرز کا تبادلہ کیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق نیشنل ایمرجنسی کنٹرول سینٹر صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، اقوام متحدہ کے ادارے اور میڈیا کے ذریعے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر چینی شہر ووہان میں اب تک 213 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 10 ہزار سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے بین الا قوامی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق کمزور نظام صحت والے ممالک میں اس وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

  • امریکا میں خاتون کے کان سے زہریلی مکڑی برآمد

    امریکا میں خاتون کے کان سے زہریلی مکڑی برآمد

    واشنگٹن : ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ درحقیقت یہ ایک زہریلی مکڑی تھی, خاتون خوش قسمت ہے کہ اسے زیادہ نقصان نہیں ہوا یعنی اس نے کاٹا نہیں تھا نہ ہی انڈے دئیے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق خاتون کے کان میں زہریلی مکڑی دریافت کرلی گئی ،ایسا حیرت انگیز واقعہ امریکی ریاست کنساس میں پیش آیا جہاں ایک خاتون سوزی ٹورس کو کان میں شدید درد کی شکایت تھی اور اس کا خیال تھا کہ کسی دوا کے اثر کے باعث وہاں پانی بھر رہا ہے،اس خاتون نے ایک صبح اٹھنے پر بائیں کان میں تکلیف کے بعد ڈاکٹر سے رجوع کیا۔

    امریکی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں سوزی نے بتایاکہ میں منگل کو اٹھی تو میں نے بائیں کان میں پانی اور عجیب سی آوازیں محسوس کیں، بالکل ایسے جب آپ پانی میں غوطہ لگائیں اور پانی آپ کے کان میں چلا جائے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انہیں اس وقت کچھ گڑبڑ محسوس ہوئی جب ڈاکٹر ابتدائی معائنے کے بعد پریشان ہوگئی اور اسے مزید رکنے کا کہا،درحقیقت ڈاکٹر مکڑی کی دریافت پر دنگ رہ گئی تھی۔

    ان کے مطابق ڈاکٹر میرے پاس آئی اور بتایا کہ میرے کان میں ایک مکڑی ہے، طبی عملے کے پاس کچھ ٹول تھے اور انہوں نے مکڑی کو باہر نکال لیا۔

    ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ درحقیقت یہ ایک زہریلی مکڑی تھی اور وہ خوش قسمت ہے کہ اسے زیادہ نقصان نہیں ہوا، یعنی اسے کاٹا نہیں تھا اور نہ ہی انڈے دیئے تھے۔

    خاتون کو کوئی اندازہ نہیں کہ یہ مکڑی کب اور کیسے کان میں چلی گئی مگر اب وہ بہت زیادہ احتیاط ضرور کرنے لگی ہیں۔