Tag: برآمدات

  • عمران حکومت میں معیشت کی پائیداری کا ایک اور ثبوت سامنے آ گیا

    عمران حکومت میں معیشت کی پائیداری کا ایک اور ثبوت سامنے آ گیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ پاکستانی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، دسمبر میں برآمدات تاریخ کی بلند ترین برآمدات رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عبدالرزاق داؤد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ دسمبر 2020 میں پاکستانی برآمدات 18.3 فی صد بڑھیں۔

    عبدالرزاق داؤد نے بتایا کہ دسمبر 2020 میں پاکستانی برآمدات 2.357 ارب ڈالر رہیں جب کہ دسمبر 2019 میں یہ برآمدات 1.993 ارب ڈالر تھیں۔

    مشیر تجارت کے مطابق 2019 کی نسبت دسمبر 2020 میں پاکستانی برآمدات میں 364 ملین ڈالر اضافہ ہوا، دسمبر میں یہ تاریخ کی بلند ترین برآمدات ہیں۔

    عبدالرزاق داؤد نے ٹوئٹ میں لکھا کہ مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں برآمدات 4.9 فی صد بڑھیں، اور برآمدات 12.1 ارب ڈالر رہیں، گزشتہ سال کے پہلے 6 ماہ میں برآمدات 11.5 ارب ڈالر تھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ برآمدات میں اضافہ پاکستانی معیشت کی پائیداری کا منہ بولتا ثبوت ہے، یہ ثبوت ہے کہ کرونا کے دوران معیشت کا پہیہ چلاتے رہنے کی پالیسی ٹھیک تھی، مشکل حالات میں برآمدات بڑھانے کے لیے برآمد کنندگان تعریف کے مستحق ہیں۔

    مشیر تجارت نے کہا برآمد کنندگان سے درخواست ہے عالمی برآمدات زیادہ سے زیادہ حاصل کریں، برآمد کنندگان بہت بڑا سرمایہ ہیں، میں ان سب کو سلام کرتا ہوں۔

  • آئی ٹی برآمدات میں 51 فیصد اضافہ، برآمدات 76 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں

    آئی ٹی برآمدات میں 51 فیصد اضافہ، برآمدات 76 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں

    اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ نومبر 2020 میں آئی ٹی برآمدات میں 51 فیصد اضافہ ہوا ہے، رواں برس جولائی تا نومبر آئی ٹی برآمدات 76 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ نومبر 2020 میں آئی ٹی برآمدات میں 51 فیصد اضافہ ہوا ہے، مالی سال کے 5 ماہ میں آئی ٹی برآمدات 39 فیصد بڑھ گئیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا نومبر آئی ٹی برآمدات 76 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

    دوسری جانب ماہر معاشیات سمیع اللہ طارق کا کہنا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) سیکٹر کو فعال کیا جائے تو ایکسپورٹ بڑھ سکتی ہے، معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے مگر تھوڑا وقت لگے گا۔

    سمیع اللہ طارق کا کہنا تھا کہ بیرونی ادائیگی کے توازن میں بہتری آئی ہے، ایکسپورٹ میں بہتری آئی جبکہ رمیٹنس میں بھی 5 ماہ میں اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ نومبر میں آئی ٹی ایکسپورٹ میں 51 فیصد اضافہ ہوا، وفاقی حکومت کی اس وقت توجہ 4 سیکٹرز پر ہے، ان میں ٹیکسٹائل، کنسٹرکشن، الیکٹرک وہیکل اور موبائل مینو فیکچرنگ شامل ہیں۔

    سمیع اللہ طارق کا کہنا تھا کہ معیشت کی صورتحال مستحکم ہے مگر راستہ ابھی طویل ہے، معاشی اشاریے درست سمت میں جا رہے ہیں۔ آئی ٹی ایکسپورٹ بذریعہ بینک فارمولائز ہونے سے فائدہ ہوگا جبکہ اس سے ایکسپورٹ اور آمدنی دونوں بڑھیں گی۔

  • مشیر تجارت کی برآمد کنندگان کو اہم ہدایت

    مشیر تجارت کی برآمد کنندگان کو اہم ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ کرونا کی وبا کے عالمی معیشت پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے، عالمی صورتحال کی وجہ سے پاکستان کی برآمدات کی طلب میں کمی آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کرونا وائرس کی وبا انسانی تاریخ کا ایسا بحران ہے جس کی مثال نہیں ملتی، وبا کے عالمی معیشت پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

    عبد الرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دنیا بھر کی معیشتیں سکڑ گئیں، جاپان اور جنوبی کوریا سمیت بڑی مغربی معیشتوں کی گروتھ منفی رہے گی۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی شدت بڑھنے سے بیشتر ممالک پھر لاک ڈاؤن کی طرف جا رہے ہیں۔

    مشیر تجارت کا مزید کہنا تھا کہ عالمی صورتحال کی وجہ سے پاکستان کی برآمدات کی طلب میں کمی آئے گی، برآمد کنندگان عالمی مارکیٹس میں اپنا وجود برقرار رکھنے کے لیے کوششیں تیز کریں۔

  • کراچی میں بارش کی وجہ سے ایکسپورٹ کنسائنمنٹس تاخیر کا شکار

    کراچی میں بارش کی وجہ سے ایکسپورٹ کنسائنمنٹس تاخیر کا شکار

    اسلام آباد: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کراچی میں بارش کی وجہ سے اگست میں برآمدات متاثر ہوسکتی ہیں، ایکسپورٹرز درپیش مشکلات پر وزارت تجارت کو آگاہ کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کراچی میں بارش کی وجہ سے ایکسپورٹ کنسائنمنٹس میں تاخیر کا سامنا ہے، کراچی میں بارشوں سے اگست میں برآمدات متاثر ہوسکتی ہیں۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹرز درپیش مشکلات پر وزارت تجارت کو آگاہ کر سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس میں تبدیل ہوگیا جو کہ برآمدات میں مسلسل بحالی اور ریکارڈ سے زیادہ ترسیلات زر کی بدولت ہے۔

    مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ جولائی میں برآمدات کی شرح نمو میں مزید 19.7 فیصد اضافہ ہوا جبکہ جون میں یہ شرح 25.5 فیصد رہی۔

  • مالی سال 20-2019 کے دوران تجارتی خسارے میں کمی

    مالی سال 20-2019 کے دوران تجارتی خسارے میں کمی

    اسلام آباد: وفاقی ادارہ برائے شماریات کا کہنا ہے کہ مالی سال 20-2019 کے دوران تجارتی خسارے میں کمی دیکھی گئی، گزشتہ سال تجارتی خسارہ 23 ارب ڈالر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ برائے شماریات نے مالی سال 20-2019 کے تجارتی اعداد و شمار جاری کردیے، گزشتہ مالی سال کے دوران تجارتی خسارہ 23 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

    اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کے 31 ارب ڈالر کے تجارتی خسارے کے مقابلے میں سالی 20-2019 میں خسارے میں 10 ارب ڈالر کی کمی ہوئی۔

    جولائی 2019 سے جون 2020 کے دوران تجارتی خسارے میں 27.11 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، اس عرصے کے دوران تجارتی خسارہ 23 ارب 18 کروڑ ڈالر رہ گیا۔

    جولائی 2019 سے جون 2020 کے دوران برآمدات میں 6.84 فیصد کی کمی ہوئی اور 21 ارب 38 کروڑ ڈالر کی برآمدات ہوئیں۔

    درآمدات میں 18.61 فیصد کی کمی ہوئی اور 44 ارب 57 کروڑ ڈالر کی برآمدات ہوئیں۔ گزشتہ سالے کے مقابلے میں درآمدات میں 10 ارب 20 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ملکی برآمدات اور درآمدات پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، رواں برس مارچ میں برآمدات میں 15.36 فیصد کی نمایاں کمی رونما ہوئی۔

    مارچ 2020 میں برآمدات 2.14 ارب ڈالر سے کم ہو کر 1.80 ارب ڈالر رہ گئی۔

    اسی طرح مارچ میں درآمدات میں فروری کے مقابلے 21 فیصد کمی ہوئی اور درآمدات 4.18 ارب ڈالر سے کم ہو کر 3.29 ارب ڈالر رہ گئی۔

  • وفاقی حکومت کی آئی ٹی کے شعبے میں بڑی کامیابی

    وفاقی حکومت کی آئی ٹی کے شعبے میں بڑی کامیابی

    اسلام آباد: وفاقی وزارت آئی ٹی کے ماتحت پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے تاریخی کامیابی حاصل کر لی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آئی ٹی سروسز کی برآمدات کی مد میں پاکستان کو 1 ارب 11 کروڑ ڈالرز کی ترسیلات حاصل ہوئی ہیں، یہ وفاقی وزارت آئی ٹی کے ماتحت پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کی بڑی کامیابی ہے۔

    گزشتہ مالی سال کے 11 ماہ میں 20 اعشاریہ 75 فی صد کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، گزشہ سال میں آئی ٹی برآمدات کی مد میں حاصل ترسیلات کا حجم 91 کروڑ 78 لاکھ 75 ہزار ڈالرز تھا۔

    وزراتِ آئی ٹی کے تحت یہ ترسیلات کال سینٹرز اور کمپیوٹر سروسز کی مد میں حاصل کی گئی ہیں، اس سلسلے میں وفاقی وزیر امین الحق نے بتایا کہ برآمدی ترسیلات میں نمایاں اضافہ آئی ٹی انڈسٹری سے متعلق تمام شعبہ جات کو سہولیات دینے کا نتیجہ ہے۔

    آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر، چین کا پاکستان کیلے بڑا اعلان

    وفاقی وزیر آئی ٹی کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے موجودہ حکومت کے تحت ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں، جون 2025 تک آئی ٹی اور متعلقہ سروسز کے لیے صفر انکم ٹیکس کی سہولت دی گئی ہے۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے حکومت نے 100 فی صد مالکانہ حقوق اور منافع لے جانے کی سہولت دی ہے۔

    انھوں نے کہا بین الاقوامی مارکیٹ میں آئی ٹی سروسز کے فروغ کے لیے تجربہ کار اور قابل پاکستانی کمرشل اتاشیز کی خدمات اہم ہیں، سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ ان کمرشل اتاشیز کے ذریعے اوورسیز مارکیٹ تک مزید رسائی حاصل کرے گی۔

  • برآمدات کے لیے آموں کی کوالٹی میں بہتری کی ضرورت ہے،عارف علوی

    برآمدات کے لیے آموں کی کوالٹی میں بہتری کی ضرورت ہے،عارف علوی

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ برآمدات کے لیے آموں کی کوالٹی میں بہتری کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدرمملکت کی زیر صدارت پاکستانی آموں کی برآمدات بڑھانے سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وزیر قومی تحفظ خوراک وتحقیق سید فخر امام، آل پاکستان فروٹ،ویجٹیبل ایکسپورٹرایسوسی ایشن کے عہدے داران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں صدر مملکت کو ایکسپورٹرز کو درپیش مسائل کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ برآمدات کے لیے آموں کی کوالٹی میں بہتری کی ضرورت ہے۔

    صدر مملکت نے کہا کہ استعدادکار،تکنیکی مہارت میں اضافے کے بغیر برآمدات میں اضافہ ممکن نہیں ہے،پاکستانی آموں کی برآمدات کے لیے جدید مارکیٹنگ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔

    ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ موجودہ سہولیات میں بہتری،جدید باغبانی کے طریقے متعارف کرائے جائیں،تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مربوط حکمت عملی تیار کی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ کاشت کار،حکومت اداروں اور ایکسپورٹرز میں رابطہ یقینی بنایا جائے۔

    یاد رہے رواں ماہ 9 جون کو پاکستان سے ایران کو آم کی برآمدات میں مشکلات پر فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایسوسی ایشن (پی ایف وی اے) نے وفاقی وزارت داخلہ سے مدد طلب کی تھی

  • کرونا کی وجہ سے برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی ہوئی،عبد الحفیظ شیخ

    کرونا کی وجہ سے برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی ہوئی،عبد الحفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کی زیرصدارت کرونا وائرس پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ کرونا سے پہلے معیشت بہتر اور ذخائر میں اضافہ ہو رہا تھا۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ فروری میں مہنگائی میں کمی جبکہ برآمدات میں 3 فیصد اضافہ ہوا،درآمدات 18فیصدکم ،روپیہ مستحکم اور بجٹ خسارہ 2.3 فیصد کم ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ کرونا کے بعد پاکستانی معیشت پر بھی اثرات پڑے،عالمی سطح پر پیداوار اور ایئر ٹرانسپورٹ شدیدمتاثر ہوئیں،وسط فروری سے اب تک اسٹاک مارکیٹ میں 21 فیصد کمی ہوچکی ہے،سرمایہ کاری کا پورٹ فولیو 1.4 ارب کم ہوا۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں 3 فیصد کمی ہوگئی ہے، 2021میں جی ڈی پی کی شرح نمو کم رہے گی،کرونا کی وجہ سے برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی ہوئی۔

    اجلاس میں بریفنگ کے دوران مشیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت نے موجودہ حالات میں 1240 ارب کا ریلیف پیکیج دیا،تعمیراتی صنعت کے لیے بھی پیکج کا اعلان کیا جاچکا ہے،این ڈی ایم اے کو ڈیڑھ ارب دے چکے ہیں، 100ارب روپے کا توانائی فنڈ بنایا گیا ہے۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ صحت اور کھانے پینے کی اشیا پر ٹیکس میں ریلیف دیا گیا، یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کو 200ارب دیے جا رہے ہیں،پیٹرول پر 70 ارب روپے کا ریلیف دیا گیا،بجلی اور گیس کے بلوں کی وصولی موخر کر دی، یوٹیلیٹی اسٹورز کو 25ارب جاری کرچکے ہیں۔

  • کرونا وائرس کے اثرات ملکی برآمدات اور درآمدات پر بھی پڑنے لگے

    کرونا وائرس کے اثرات ملکی برآمدات اور درآمدات پر بھی پڑنے لگے

    کراچی: وبائی مرض کروناوائرس نے جہاں عالمی تجارت کو نقصان پہنچایا وہیں ملکی برآمدات اور درآمدات پر گہرے اثرات چھوڑے ہیں، مارچ میں برآمدات میں 15.36فیصد کی نمایاں کمی رونما ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے کہا ہے کہ مارچ میں برآمدات میں 15.36فیصد کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی جس کے بعد برآمدات 2.14 ارب ڈالر سے کم ہوکر 1.80 ارب ڈالر رہ گئی۔

    ’’فروری کے مقابلے مارچ میں درآمدات میں 21 فیصد کم ہوئی، درآمدات4.18 ارب ڈالر سے کم ہوکر 3.29 ارب ڈالررہ گئی۔ جبکہ مارچ میں تجارتی خسارے میں 27 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی‘‘

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ تجارتی خسارہ 2.04 ارب ڈالر سے کم ہوکر1.49 ارب ڈالررہ گئی، رواں مالی سال 9 ماہ میں برآمدات 2.2 فیصد اضافے سے 17.45ارب ڈالر رہی۔ 9 ماہ میں درآمدات 14.42فیصد کمی سے 34.81ارب ڈالر رہی۔ جبکہ نو ماہ میں تجارتی خسارہ 26.45 فیصد کمی سے 17.36ارب ڈالر رہ گئی ہے۔

  • برآمدات کو پرکشش بنانے کے لیے درآمدی ڈیوٹی میں مزید کمی کریں گے: مشیر تجارت

    برآمدات کو پرکشش بنانے کے لیے درآمدی ڈیوٹی میں مزید کمی کریں گے: مشیر تجارت

    کراچی: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ پاکستان برآمدات کو پرکشش بنانے کے لیے درآمدی ڈیوٹی میں مزید کمی کرے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد غیر ملکی جریدے کو انٹرویو دے رہے تھے، انھوں نے کہا کہ آیندہ سال برآمدات کا حجم 26 ارب ڈالر تک لے جایا جائے گا، گزشتہ سال 1600 سے زائد درآمدی خام مال پر ڈیوٹیز میں کمی کی گئی، اس سال بجٹ میں درآمدی ڈیوٹیز میں بھی کمی متوقع ہے۔

    عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ چین سے آزاد تجارتی معاہدے سے برآمدات میں 50 کروڑ ڈالر تک کا اضافہ ہوگا، اس وقت عالمی معیشت سست روی کا شکار ہے، تاہم پاکستان کی برآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، امید ہے یہ اضافہ ملکی معاشی بہتری کا پہلا اشارہ ثابت ہوگا۔

    خیال رہے کہ مشیر تجارت نے اس سے قبل کہا تھا کہ برآمدات میں اضافہ صرف ٹیکسٹائل سے ممکن نہیں، آیندہ مالی سال بجٹ میں خام مال پر درآمدی ڈیوٹی کم کرائیں گے، جس سے برآمدات دس سال میں مطلوبہ ہدف حاصل کر سکیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ برآمدات کا ہدف 100 ارب ڈالر تک لے جانے کے لیے دس سال لگیں گے۔ پہلی بار پاکستان کے بنے ہوئے ٹریکٹر برآمد کیے گئے اور اس پر کوئی سبسڈی نہیں دی گئی، انجینئرنگ کی صنعت کو آگے لے جانا ہے تو مراعات دینا ہوں گی۔