Tag: برآمدات

  • امریکی ہتھیاروں کی سب سے زیادہ فروخت مشرق وسطیٰ میں

    امریکی ہتھیاروں کی سب سے زیادہ فروخت مشرق وسطیٰ میں

    اسٹاک ہوم: دنیا بھر میں ہتھیاروں کی برآمدات میں ساڑھے 5 فیصد اضافہ ہوگیا، امریکا ہتھیار فروخت کرنے والا سب سے بڑا، اور بھارت ہتھیار خریدنے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر جاری کی جانے والی اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں ہتھیاروں کی برآمدات میں ساڑھے 5 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سنہ 2015 سے 2019 تک ہتھیاروں کی برآمدات 5.5 فیصد بڑھیں، امریکا ہتھیاروں کا سب سے بڑا برآمد کرنے والا ملک بن گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ تنازعے کا شکار ممالک میں ہتھیاروں کی طلب میں اضافہ ہوا، امریکا کے ہتھیاروں کی برآمدات کا آدھا حصہ مشرق وسطیٰ گیا۔

    اسی طرح چین دنیا میں ہتھیاروں کا پانچواں بڑا برآمد کنندہ ہے۔

    پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق روس کی ہتھیاروں کی برآمدات میں کمی ہوئی، جبکہ فرانس کی ہتھیاروں کی برآمدات گزشتہ پانچ سال میں 72 فیصد بڑھیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت ہتھیار درآمد کرنے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا۔

    رپورٹ کے مطابق سنہ 2010 سے 2014 اور سنہ 2015 سے 2019 کے درمیان بھارت اور پاکستان کی جانب سے ہتھیاروں کی درآمد بالترتیب 32 اور 39 فیصد تک کم ہوئی۔

  • مشیر تجارت نے خوشخبری سنا دی: ’یہ صرف آغاز ہے‘

    مشیر تجارت نے خوشخبری سنا دی: ’یہ صرف آغاز ہے‘

    اسلام آباد: مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال اب تک برآمدات میں 3.62 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، یہ صرف آغاز ہے، مستقبل میں مزید بہتری متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ فروری میں برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 13.61 فیصد اضافہ ہوا۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال اب تک برآمدات میں 3.62 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے حریفوں سے مقابلہ کریں تو یہ اضافہ قابل تعریف ہے، یہ صرف آغاز ہے، مستقبل میں مزید بہتری متوقع ہے۔

    خیال رہے کہ افراط زر کی حالیہ اعداد و شمار پر مبنی رپورٹ کے مطابق فروری میں افراط زر کی شرح کم ہو کر 12.4 فیصد پر آگئی ہے جبکہ جنوری میں افراط زر کی شرح 14.6 فیصد تک پہنچ چکی تھی۔

    اعداد و شمار کے مطابق شہری علاقوں میں مہنگائی 13.4 فیصد سے کم ہو کر 11.2 فیصد اور دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح 14.2 فیصد تک آگئی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے بھی معاشی ٹیم کو مہنگائی میں ہر ممکن حد تک مزید کمی لانے کی ہدایت کردی ہے۔

  • ٹیکسٹائل تنظیموں کا ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان

    ٹیکسٹائل تنظیموں کا ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان

    کراچی: ٹیکسٹائل تنظیموں نے مطالبات مانے جانے تک ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کے نمایندوں نے ریفنڈ کی فوری ادائیگی اور گیس ٹیرف میں کمی نہ کرنے کی صورت میں ہفتہ وار بنیادوں پر ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    کراچی پریس کلب میں اپٹما اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے رہنما جاوید بلوانی نے کہا کہ حکومت کی قائم کردہ گیس ٹیرف کمیٹی میں وزرا اور سیکریٹریز کو شامل کیا گیا ہے لیکن کوئی اسٹیک ہولڈر شامل نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ریفنڈز کی اقساط میں ادائیگیوں سے ایکسپورٹ صنعتیں مالی بحران کا شکار ہیں اور 10 فی صد برآمدی صنعتیں بند ہو گئی ہیں، جس کے بعد تاجر موجودہ حالات میں صنعتیں منتقل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے رویے میں تبدیلی لائے، اور پانچ برآمدی شعبوں کی زیرو ریٹنگ سہولت کو بحال کرے۔

    سیمنٹ کی برآمدات میں اضافہ

    آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسویسی ایشن (اے پی سی ایم اے) نے کہا ہے کہ سیمنٹ کی مقامی کھپت 5.95 فی صد اضافے سے جنوری 2020 میں 3.265 ملین ٹن رہی جو جنوری 2019 میں 3.082 ملین ٹن تھی۔ جب کہ سیمنٹ برآمدات میں 39.49 فی صد اضافہ ہوا جو جنوری 2019 میں 0.579 ملین ٹن سے بڑھ کر جنوری 2020 میں 0.808 ملین ٹن ہو گئیں۔

    ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ جنوری میں سیمنٹ کی مجموعی فروخت 4.074 ملین ٹن رہی جو 11.26 فی صد اضافے کے ساتھ ہے جو گزشتہ برس اسی مدت کے لیے 3.662 ملین ٹن تھی۔ رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ میں سیمنٹ کی کھپت 7.15 فی صد اضافے سے 28.824 ملین ٹن ہو گئی، گزشتہ برس یہ 26.9 ملین ٹن تھی۔

    ترجمان کے مطابق مقامی کھپت میں 3.86 فی صد اضافہ ہوا جو 23.638 ملین ٹن ہوگئی جب کہ گزشتہ سال اسی مدت کے لیے یہ 22.759 ملین ٹن تھی۔ برآمدات میں اضافہ 25.23 فی صد ہوا اور یہ 5.186 ملین ٹن ہوگئیں جو گزشتہ سال 4.141 ملین ٹن تھیں۔

  • صنعت کاروں کے لیے ریفنڈز کی صورت حال بہتر کردی ہے، عبدالرزاق داؤد

    صنعت کاروں کے لیے ریفنڈز کی صورت حال بہتر کردی ہے، عبدالرزاق داؤد

    کراچی: مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ حکومت نے صنعت کاروں کے لیے ریفنڈز کی صورت حال بہتر کردی ہے، ری فنڈ کی مد میں صنعت کاروں کو 17.5 ارب دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چاول کے ایکسپورٹرز نے سبسڈی کے بغیر بیرونی فروخت ڈھائی ارب ڈالر تک بڑھانے کی حکمت عملی بنائی ہے۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ رواں سال ملک میں خوردنی تیل کی پیداوار بڑھی ہے لیکن بڑے پیمانے پر انحصار کے لیے فی ایکڑ پیداوار 25 من فی ایکڑ ہونا ضروری ہے۔

    عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ ہماری پالیسی ہے برآمدات میں کسی قسم کی ڈیوٹی نہیں ہونی چاہیے، ایف بی آر کے ساتھ بھی بیٹھ کر پلان ترتیب دیا جا رہا ہے۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ حکومت نے صنعت کاروں کے لیے ریفنڈز کی صورت حال بہتر کردی ہے، ری فنڈ کی مد میں صنعت کاروں کو 17.5 ارب دیے گئے۔

    عبدالرزاق داؤد نے مزید کہا کہ سمندری حیات کی برآمد 60 ٹن چین بھیجی جا رہی ہے، سمندری حیات کی برآمدات میں 34 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

  • ملکی تاریخ میں پہلی بار پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں 1ارب ڈالر آئے، حفیظ شیخ

    ملکی تاریخ میں پہلی بار پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں 1ارب ڈالر آئے، حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں 1 ارب ڈالر آئے، برآمدات میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ رواں مالی سال پاکستانی معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے،عالمی ادارے پاکستان کی معاشی طور پر بہتری کا اعتراف کر رہے ہیں۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ 5ماہ میں مالی خسارہ کم ہوا اور سرپلس میں بھی گیا، جاری کھاتوں کے خسارے میں نمایاں کمی آئی ہے، غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے، برآمدات بڑھنا شروع ہوگئی ہے۔

    ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ ڈالرزکی آمدنی سے پاکستان میں خوشحالی بڑھے گی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کی رفتار پہلے سے زیادہ ہے، اےڈی بی نے اعتماد کرتے ہوئے 3 ارب ڈالر امداد میں اضافے کا فیصلہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے صدر نے بھی پاکستان کی معاشی کارکردگی کو سراہا، موڈیز نے منفی سے پاکستان کی ریٹنگ مثبت کر دی ہے، موڈیزکی رپورٹ سے دنیا کو پتہ چل گیا پاکستانی معیشت بہتر ہو رہی ہے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ بلومبرگ نے پی ایس ایکس کو دنیا کی بہترین اسٹاک مارکیٹ قرار دیا، ملکی تاریخ میں پہلی بار پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں 1 ارب ڈالر آئے، برآمدات میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 236 فیصد اضافہ ہوا، نان ٹیکس ریونیو میں 100 فیصد اضافہ ہوا، پاکستان اسٹاک ایکسچینج 40 ہزارکی سطح عبور کرچکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت سرمایہ کاروں کے لیے قرضوں میں شرح سود کی کمی کا سوچ رہی ہے، کم آمدنی والوں کے گھروں کی تعمیر کے لیے 30 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستان آکر خود جائزہ لیا ہے، آئی ایم ایف نے پاکستان کو قرض کی دوسری قسط 500 ملین ڈالر دینے کا کہا، اسٹیٹ بینک کے ذخائر ناصرف مستحکم رہے بلکہ اس میں اضافہ ہوا۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ کاروباری طبقے کے لیے بجلی اور گیس کو سبسڈائز کر رہے ہیں، برآمدات مزید بڑھانے کے لیے مزید اقدامات کر رہے ہیں، برآمد کنندگان کو کم انٹرسٹ ریٹ پر 300 ارب اضافی دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی عالمی مارکیٹ کے مطابق کی گئی، حکومت کی کوشش ہے جس چیز کی بھی قیمت کم کرسکتے ہیں کریں گے۔

  • 6 ماہ سے برآمدات مسلسل بڑھ رہی ہیں: مشیر تجارت

    6 ماہ سے برآمدات مسلسل بڑھ رہی ہیں: مشیر تجارت

    اسلام آباد: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ ہماری برآمدات گزشتہ 6 ماہ سے مسلسل بڑھ رہی ہیں، جی ایس پی پلس کی شرائط ہمارے اپنے لیے ضروری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ جنوری میں یورپی یونین کو جی ایس پی پلس اقدامات سے آگاہ کریں گے، اس کی شرائط خود ہمارے لیے ضروری ہیں۔

    انھوں نے کہا گزشتہ 6 ماہ سے پاکستان کی برآمدات مسلسل بڑھ رہی ہیں، پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس کی خصوصی اہمیت ہے۔

    مشیر تجارت نے بچوں کے عالمی دن کے حوالے سے کہا کہ چائلڈ لیبر کا مکمل خاتمہ یقینی بنائیں گے، حکومت نے چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان میں‌ آئی ٹی کا شعبہ پھلنے پھولنے لگا، برآمدات میں 14 فیصد اضافہ

    ادھر وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، ذرایع کے مطابق اجلاس میں پاک افغان ٹریڈ کو منظم کرنے اور اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں چمن، طور خم بارڈر سے تجارت اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو مزید مؤثر بنانے پر بھی غور کیا گیا۔

    خیال رہے کہ پاکستان نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانا شروع کر دیا ہے، مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں آئی ٹی ایکسپورٹ میں 14 فی صد اضافہ ہوا۔

  • پاکستان اور چین کی بڑی ٹائر کمپنیوں نے معاہدے پر دستخط کردیے

    پاکستان اور چین کی بڑی ٹائر کمپنیوں نے معاہدے پر دستخط کردیے

    اسلام آباد: پاکستان اور چین کی بڑی ٹائر کمپنیوں نے معاہدے پر دستخط کردیے، معاہدے کے تحت ٹائر بنانے کے لیے نئی کمپنی قائم کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین کی بڑی ٹائر کمپنیوں نے معاہدے پر دستخط کردیے۔ معاہدے کے تحت ٹائر بنانے کے لیے نئی کمپنی قائم کی جائے گی جس میں پاکستانی کمپنی 51 اور چینی کمپنی 49 فیصد کی حصے دار ہوگی۔ معاہدے کے تحت 25 کروڑ ڈالر کے منصوبے کا آغاز سندھ سے ہوگا، سندھ میں 10 کروڑ ڈالرکی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

    مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ چینی کمپنی کی طرف سے پہلی اور بڑی سرمایہ کاری ہے، پہلی سرمایہ کاری 10 کروڑ ڈالر ہے جو 25 کروڑ ڈالر تک جائے گی۔

    وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت نے کہا کہ 70 فیصد مصنوعات برآمد اور 30 فیصد مارکیٹ میں فروخت ہوں گی، چین سے فری ٹریڈ ایگریمنٹ یکم دسمبرسے لاگو ہو جائے گا۔

    یاد رہے کہ 13 نومبر کو پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جب حکومت سنبھالی معیشت کا برا حال تھا، گزشتہ 3 ماہ میں روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے اور ہماری برآمدات بڑھ رہی ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین کے پاکستان کے ساتھ جس طرح کے تعلقات ابھی ہیں پہلے کبھی نہیں تھے، چین ہماری ہر طرح سے مدد کر رہا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ ہم سرمایہ کاری کے لیے چین کی مدد کریں۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اب ٹائر مینوفیکچر ہوں گے جو پہلے اسمگل ہو کر آتے تھے، اس سے دو چیزیں ہوں گی، ایک تو ہمیں ٹائر درآمد نہیں کرنے پڑیں گے اور دوسرا ہماری برآمدات بڑھے گی جس سے ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوگا اور مہنگائی کم ہوگی۔

  • مشیر تجارت نے اکتوبر2019 کے تجارتی اعدادوشمار جاری کر دیے

    مشیر تجارت نے اکتوبر2019 کے تجارتی اعدادوشمار جاری کر دیے

    کراچی: مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد نے اکتوبر2019 کے تجارتی اعدادوشمار جاری کر دیے، اکتوبر کے دوران برآمدات2 ارب 80 کروڑ ڈالر رہیں۔

    تفصیلات کے مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد نے اکتوبر2019 کے تجارتی اعدادوشمار جاری کر دیے، ادارہ شماریات ہرماہ کی 10 تاریخ کو تجارتی اعدادوشمار جاری کرتا ہے، پہلی بار تجارتی اعدادوشمارکی تفصیلات پہلے جاری کی گئیں۔

    عبدالرزاق داﺅد نے کہا کہ اکتوبر کے دوران برآمدات2 ارب 80 کروڑ ڈالر رہیں، گزشتہ سال اکتوبرمیں ملکی برآمدات ایک ارب 89 کروڑ ڈالر تھیں۔

    مشیر تجارت نے کہا کہ اکتوبر2019 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات 6 فیصد زائد رہیں، اکتوبرمیں درآمدات 3 ارب 98 کروڑ ڈالرر ہیں، گزشتہ سال اکتوبرمیں درآمدات4 ارب 80 کروڑ ڈالر رہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اکتوبر2019 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں درآمدات 17 فیصد کم رہیں، اکتوبر2019 میں تجارتی خسارہ 32 فیصد کم ہو کر 1 ارب97 کروڑ ڈالر رہا، گزشتہ سال تجارتی خسارہ 2 ارب 90 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    ملکی معیشت درست سمت میں جارہی ہے: مشیرتجارت

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں مشیرتجارت رزاق داؤد کا پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ٹریڈڈ یولپمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس وقت معیشت درست سمت میں جا رہی ہے۔

    رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ملکی معیشت کی ڈاکیومینٹیشن جیسے سخت فیصلے کیے، معیشت کی ڈاکیومینٹیشن سے ملک کا فائدہ ہے۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ اس وقت معیشت درست سمت میں جارہی ہے، ای کامرس پالیسی سے برآمدات میں اضافہ ہوگا، انجینئرنگ، کیمیکل اور آئی ٹی جیسے شعبوں میں برآمدات کو فروغ دینا ہے۔

  • ایکسپورٹ میں 10 سے 20 فی صد اضافہ ہوا ہے: گورنر اسٹیٹ بینک

    ایکسپورٹ میں 10 سے 20 فی صد اضافہ ہوا ہے: گورنر اسٹیٹ بینک

    لاہور: گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ معیشت میں استحکام لانا ہماری ترجیح ہے، ایکسپورٹ میں 10 سے 20 فی صد اضافہ ہوا ہے، ملک کی پائیدار ترقی نجی شعبے کی گروتھ ہی سے ممکن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنراسٹیٹ بینک رضا باقر نے آج ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس کا دورہ کیا جہاں انھوں نے کاروباری برادری سے ملاقات کی، اس موقع پر انھوں نے کہا نجی شعبے کےمسائل کے حل تک کاروبار نہیں بڑھے گا، کاروبار کے بڑھنے تک پائیدار ترقی نہیں ہو سکتی۔

    رضا باقر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں نجی شعبے کا کاروبار بڑھے، روزگار میں اضافہ ہو، اس لیے پرائیویٹ سیکٹر کو اصول و ضوابط کے مطابق کام کرنا چاہیے، مقابلے کے رجحان کو برقرار رکھنا ہماری ترجیح ہے، اس کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔

    آج کی مزید خبریں:  گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی

    گورنر ایس بی پی نے کہا ایکسچینج ریٹ بہت اہم ہے، ایکسچینج ریٹ پالیسی بناتے وقت طلب و رسد کی موومنٹ کا خیال رکھا جاتا ہے، ماضی میں جب بھی تجارتی خسارہ بڑھا ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹ نہیں کیا گیا، ادھار کی قسطوں کو پورا کرنے کے لیے ڈالر موجود نہیں تھے، جب خزانہ ختم ہوتا ہے تو بہت نقصان ہوتا ہے، کاروبار ختم ہو جاتا ہے۔

    رضا باقر کا کہنا تھا کہ کاروبار میں پائیدار گروتھ لانا ہماری ترجیح ہے، 6 ماہ سے پہلے کی صورت حال سے اب حالات بہتر ہیں، ہم نے اصلاحات کیں، آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا، آئی ایم ایف کی وجہ سے غلط چیزیں نہیں ہوتیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ سسٹم میں لایا گیا ہے جو پہلے فکس تھا، سارے مسائل کا حل اسٹیٹ بینک کے پاس نہیں ہوتا، ایکسپورٹ اور ایس ایم ای سے متعلق پالیسی لا سکتے ہیں، ایس ایم ای کی گروتھ ترجیح ہے، افراط زر کو کنٹرول کرنا اسٹیٹ بینک کا کام ہے۔

  • جولائی میں برآمدات میں 11 فیصد اضافہ

    جولائی میں برآمدات میں 11 فیصد اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ جولائی میں برآمدات میں 11 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ درآمدات کا حجم 26 فیصد کمی کے بعد 4 ارب 10 کروڑ ڈالر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی میں برآمدات میں 11 فیصد کا اضافہ ہوا، برآمدات کا حجم 2 ارب 20 کروڑ ڈالر رہا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے اختتام پر برآمدات کا حجم 24 ارب 22 کروڑ ڈالر تھا، جولائی میں درآمدات کا حجم 26 فیصد کمی کے بعد 4 ارب 10 کروڑ ڈالر رہا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ مالی سال کے اختتام پر درآمدات کا حجم 52 ارب 88 کروڑ ڈالر تھا، جولائی میں ترسیلات زر 3 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ارب ڈالر رہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال کے اختتام پر ترسیلات زر کا حجم 21 ارب 84 کروڑ ڈالر تھا۔

    اس سے قبل وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے درآدات برآمدات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ مارکیٹ میں ہیجانی کیفیت کے باوجود برآمدات میں اضافہ ہوا۔ حکومت کسی صورت کاروبار کی رجسٹریشن نہیں روکے گی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ چاول کی برآمدات میں 71، گارمنٹس میں17 اور ٹیکسٹائل میں 14 فیصد کمی ہوئی، ملکی درآمدات 18 فیصد کمی کے ساتھ 3 ارب 84 کروڑ ڈالر رہی۔ معدنی پیداوار میں 23 اور گاڑیوں کی درآمدات میں 42 فیصد کمی ہوئی۔