Tag: براؤن رائس

  • براؤن رائس : اگر آپ یہ چاول کھاتے ہیں تو اس بات سے خبردار رہیں

    براؤن رائس : اگر آپ یہ چاول کھاتے ہیں تو اس بات سے خبردار رہیں

    کتھئی چاول (براؤن رائس ) ایسا اناج ہے جو صحت کے لیے کافی فائدہ مند ہوتا ہے لیکن اس بات کا بھی خیال رہے کہ اس کے زیادہ استعمال سے متعدد مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔

    براؤن رائس سفید چاول سے زیادہ غذائیت بخش ہوتا ہے، اس کے علاوہ براؤن رائس گلوٹین فری غذا ہے۔ اسی لیے اس کے استعمال سے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

    آپ نے ان کتھئی چاولوں کی افادیت کے بارے میں تو سنا ہوگا کچھ لوگ سفید چاول کے بجائے براؤن رائس استعمال کر رہے ہیں، ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ براؤن رائس سفید چاول سے زیادہ صحت بخش ہے لیکن کچھ لوگوں نے اسے ضرورت سے زیادہ استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔

    لوگ جس براؤن رائس کا استعمال صحت مند رہنے کے لیے کر رہے ہیں وہ ان کے لیے نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ آج ہم اس مضمون میں ان کے نقصانات سے متعلق آگاہ کریں گے۔

    ہاضمہ میں مشکلات

    آپ کو لگتا ہے کہ براؤن رائس کھانے سے آپ کا جسم فٹ رہے گا، لیکن ایسا نہیں ہے۔ دراصل، بہت زیادہ بھورے چاول کھانے سے پیٹ کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

    براؤن چاول آسانی سے ہضم نہیں ہوتے۔ اس کے علاوہ اسے کھانے سے قبض جیسے پیٹ کے مسائل بھی ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ پیٹ کے کسی بھی مسئلے میں مبتلا ہیں تو براؤن رائس نہ کھائیں۔

    سر درد کا مسئلہ

    اگر آپ اپنے جسم کو فٹ رکھنے کے لیے براؤن رائس کھا رہے ہیں تو اس کا زیادہ استعمال نہ کریں کیونکہ براؤن رائس کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ اس سے قے اور سردرد جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، بھورے چاول چنبل اور جلد سے متعلق دیگر مسائل کا سبب بن سکتے ہیں۔

    فولک ایسڈ کی کمی

    بہت سے لوگ اپنے کھانے میں سفید چاول کا استعمال کرتے ہیں، اس میں موجود فولیٹ یا فولک ایسڈ جسم کے لیے اچھا سمجھا جاتا ہے۔ تاہم براؤن چاول میں فولک ایسڈ کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔ ایسی حالت میں اگر آپ براؤن چاول کھاتے ہیں تو جسم کو ضروری فولک ایسڈ نہیں ملے گا۔ فولک ایسڈ حاملہ خواتین کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس لیے ایسی خواتین کو براؤن رائس نہیں کھانا چاہیے۔

    براؤن چاول میں فائیٹک ایسڈ

    اگر آپ براؤن چاول کھا رہے ہیں تو خیال رکھیں کہ اس میں فائٹک ایسڈ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ یہ ہماری صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔ دراصل، فائٹک ایسڈ معدنیات کو جسم میں آسانی سے جذب نہیں ہونے دیتا۔

    اس سے جسم میں آئرن، زنک اور میگنیشیم جیسے معدنیات کو جذب کرنے میں مسائل پیدا ہوتے ہیں اور اور مدافعتی نظام کو متاثر کرتا ہے جس کے نتیجے میں جسم بیماریوں سے لڑنے کے قابل نہیں رہتا ہے۔

    فائیٹک ایسڈ کیا ہے؟

    یہ پودوں کے بیجوں میں پایا جانے والا ایک اینٹی نیوٹرینٹ ہے، یہ بہت سے پودوں کے بافتوں، خاص طور پر بیجوں اور اناج میں فاسفورس کے بنیادی ذخیرہ کی شکل کے طور پر کام کرتا ہے۔ اگرچہ فائٹک ایسڈ میں کچھ فائدہ مند خصوصیات ہیں، اس میں ایسی خصوصیات بھی ہیں جو انسانی غذائیت کو متاثر کر سکتی ہیں۔

  • یورپی ممالک کی جانب سے پاکستانی براؤن رائس کےبرآمدی آڈرزمتوقع

    یورپی ممالک کی جانب سے پاکستانی براؤن رائس کےبرآمدی آڈرزمتوقع

    رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سابق چیئرمین جاوید علی غوری نے کہا ہے کہ بھارت میں براؤن رائس کی برآمدی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے باعث رواں مالی سال کے دوران پاکستانی براؤن رائس کے یورپی ممالک کی جانب سے بڑے پیمانے پر برآمدی آڈرز متوقع ہیں۔ روا ں مالی سال کے چھ ماہ کے دوران پاکستانی چاول کی برآمدات میں دس فیصد نمایاں اضافہ رونما دیکھنے میں آیا ہے جوکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں خوش آئند عمل ہے ۔

    جاویدعلی غوری نے بتایا کہ رواں مالی سال کے چھ ماہ یکم جولائی 2013 تا 31 دسمبر 2013 تک819 ملین ڈالر مالیت کا 15 لاکھ 97ہزار ٹن باسمتی اورنان باسمتی چاول برآمدکیا گیا جبکہ گزشتہ مالی کی اسی مدت یعنی یکم جولائی 2012 تا 31 دسمبر 2012 تک 752ملین ڈالرمالیت کا 14 لاکھ 46 ہزار ٹن باسمتی اورنان باسمتی چاول برآمد کیا گیا تھا ۔

    انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کے چھ ماہ یکم جولائی 2013 تا 31 دسمبر 2013 تک 296 ملین ڈالر مالیت کا 2لاکھ 74 ہزار ٹن باسمتی چاول برآمدکیا گیا جبکہ گزشتہ مالی کی اسی مدت یعنی یکم جولائی 2012 تا 31 دسمبر 2012 تک 233ملین ڈالر مالیت کا 2لاکھ 40 ہزار ٹن باسمتی چاول برآمدکیا گیا تھا ۔

    اس طرح رواں مالی سال کے چھ ماہ کے دوران 63ملین ڈالر مالیت 34 ہزار ٹن اضافی باسمتی چاول برآمدکیا گیا جوکہ قیمت کے لحاظ سے 27 فیصد اور تعدادمیں تقریبا 14 فیصد زائد رہا ہے ۔

    جاویدعلی غوری نے کہا کہ اس طرح رواں مالی سال کے چھ ماہ یکم جولائی 2013 تا 31 دسمبر 2013 تک 522ملین ڈالر مالیت کا 13 لاکھ ٹن نان باسمتی چاول برآمد کیا گیا جبکہ گزشتہ مالی کی اسی مدت یعنی یکم جولائی 2012 تا 31 دسمبر 2012 تک 519ملین ڈالر مالیت کا 12لاکھ چھ ہزار ٹن نان باسمتی چاول برآمد کیا گیا تھا جوکہ رواں مالی سال کے چھ ماہ کے دوران قیمت ایک فیصد کے لحاظ سے تین لاکھ 60 ہزار ڈالر اضافی اورتعداد دس فیصد کے لحاظ سے ایک لاکھ 16ہزار ٹن زائد ہے۔

    جاوید علی غوری نے کہا کہ یورپی ممالک کے ساتھ جی ایس پی پلس کادرجہ ملنے اور بھارت میں براون رائس کی برآمدی قیمت میں ا ضافے کا پاکستانی چاول کے برآمدکنندگان بھرپورفائدہ اٹھاسکتے ہیں اور یورپی ممالک میں موجود براون رائس کی سالانہ تین لاکھ پچاس ہزار کی طلب میں بھرپور اندازمیں کام کیا جاسکتا ہے ۔

    انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کے چھ ماہ یکم جولائی 2013 تا 31 دسمبر 2013 تک یورپی ممالک کو 55ملین ڈالر مالیت کا تقریبا 52 ہزار ٹن براون رائس برآمد کیا جاچکا ہے اور یورپی ممالک کی جانب سے براون رائس کی درآمدات پرڈیوٹی عائد نہ ہونے کے باعث دولاکھ ٹن براون رائس برآمد کیا جاسکتا ہے۔