Tag: برازیل

  • ریو اولمپکس میں کامیابی حاصل کرنے والی مسلمان خواتین

    ریو اولمپکس میں کامیابی حاصل کرنے والی مسلمان خواتین

    ریو ڈی جنیرو: ریو اولمپکس 2016 میں جہاں کئی ریکارڈز بنے وہاں خواتین نے بھی بے شمار ریکارڈز قائم کیے۔ رواں برس اولمپکس میں 14 مسلمان خواتین ایسی ہیں جنہوں نے میڈلز جیت کر اپنے ملک کا نام روشن کیا۔

    :زازیرا زپرکل، قازقستان

    5

    قازقستان کی 22 سالہ زازیرا نے 69 کے جی مقابلوں میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔

    :کیمیا علی زادہ، ایران

    9

    اولمپکس میں میڈل جیتنے والی ایران کی پہلی خاتون کھلاڑی کیمیا علی زادہ نے تائی کوانڈو کے مقابلہ میں کانسی کا تمغہ جیتا۔ وہ کہتی ہیں کہ میری کامیابی ایرانی خواتین کے حوصلے کو مہمیز کرے گی اور امید ہے کہ اگلے اولمپکس میں ہم گولڈ میڈل جیتیں گے۔

    :دلیلہ محمد، امریکا

    1

    امریکن ایتھلیٹ دلیلہ محمد نے ریو 2016 میں 400 میٹر کی ریس میں سونے کا تمغہ حاصل کیا۔

    :ابتہاج محمد، امریکا

    7

    امریکن کھلاڑی 30 سالہ ابتہاج محمد نے شمشیر زنی کے مقابلہ میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ جیتنے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ وہ امریکن دستہ میں ایک اقلیتی کھلاڑی کی حیثیت سے شریک ہونے کے باعث بہت پرجوش تھیں۔ ان کی یہ کامیابی دیگر مسلمان نوجوانوں کو بھی اپنے خوابوں کی تعبیر حاصل کرنے کی طرف مائل کرے گی۔

    :سارہ احمد، مصر

    8

    مصر کی ویٹ لفٹر سارہ احمد نے ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ وہ مصر کی جانب سے میڈل جیتنے والی پہلی کھلاڑی اور عرب ممالک کی پہلی خاتون ہیں جنہوں نے ویٹ لفٹنگ میں کوئی اولمپک تمغہ جیتا ہے۔

    :ہادیہ وہبہ، مصر

    10

    مصر کی ایک اور خاتون کھلاڑی 23 سالہ ہادیہ وہبہ ہیں جنہوں نے 57 کے جی کے مقابلوں میں کانسی کا تمغہ جیتا۔

    :مجلندا کلمندی، کوسوو

    2

    مجلندا کلمندی جوڈو مقابلوں میں فتح حاصل کر کے اپنے ملک کی پہلی گولڈ میڈل جیتنے والی کھلاڑی بن گئیں۔

    :ماریہ سٹیڈنک، آذر بائیجان

    4

    آذر بائیجان سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ ماریہ نے فری اسٹائل 48 کے جی کے مقابلہ میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔

    :پاٹیمٹ ابکرووا، آذر بائیجان

    11

    آذر بائیجان کی 21 سالہ پاٹیمٹ ابکرووا نے وومینز تائی کوانڈو میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

    :نور تاتار، ترکی

    14

    ترکی کی 24 سالہ نور تاتار نے تائی کوانڈو کے مقابلوں میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

    :عالیہ مصطفینہ، روس

    3

    جمناسٹک کے مقابلوں کی کھلاڑی 21 سالہ مصطفینہ نے ریو اولمپکس میں برانز، سلور اور گولڈ کے تمغہ حاصل کیے۔

    :انس بوبکر، تیونس

    12

    تیونس کی کھلاڑی انس نے شمشیر زنی کے مقابلوں میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ اپنی فتح کو انہوں نے تمام عرب خواتین کے نام کردیا۔

    :مروا امری، تیونس

    13

    تیونس کی ایک اور کھلاڑی مروا عمری نے ریسلنگ کےمقابلوں میں کانسی کا تمغہ جیتا۔

    :سری وہیونی اگستنی، انڈونیشیا

    6

    انڈونیشیا کی 22 سالہ اگستنی نے ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔

  • ریواولمپکس: فٹبال فائنل میں برازیل نے جرمنی کو شکست دے دی

    ریواولمپکس: فٹبال فائنل میں برازیل نے جرمنی کو شکست دے دی

    ریو ڈی جنیرو : ریو اولمپکس میں میزبان برازیل نے جرمنی کو فٹبال میں پنلٹی ککس میں شکست دے کر سونے کا تمغہ جیت لیا.

    تفصیلات کے مطابق اولمپکس فٹبال کے فائنل میں میزبان برازیل اور جرمنی کے درمیان میچ مقررہ وقت اور اضافی وقت میں ایک ایک گول سے برابررہا.

    برازیل کی جانب سے نیمار نے میچ کے 27 ویں منٹ میں شاندار گول کر کے برازیل کو برتری دلوائی.جرمنی کی جانب سے کپتان میکسیمیلین مائر نے گول کر کے اسکور برابر کیا.

    پنلٹی ککس میں برازیل نے جرمنی کو پانچ چار سے شکست دی.آخری اور فیصلہ کن پنلٹی برازیل کے سٹار کھلاڑی نیمار نے لگائی.

    دو سال قبل جرمنی نے فیفا ورلڈ کپ میں برازیل کو سات ایک سے شکست دی تھی.اگرچہ یہ فیفا ورلڈ کپ تو نہیں لیکن فٹ بال کا جنون رکھنے والے ملک برازیل کے لیے اولمپکس میں سونے کا تمغہ جیتنا اور جرمنی کو شکست دینا بہت اہم بات ہے.

    یاد رہے کہ برازیل نے اولمپکس فٹ بال میں تین بار چاندی اور دو بار کانسی کے تمغے جیتے ہیں.لندن میں ہونے والی 2012 کی اولمپکس میں برازیل کو میکسیکو نے فائنل میں شکست دی تھی.

    دوسری جانب جرمنی 1988 کے بعد سے پہلی بار اولمپکس فٹ بال میں حصہ لے رہا تھا۔ 1988 میں جرمنی نے مغربی جرمنی کے طور پر حصہ لیا تھا اور کانسی کا تمغہ جیتا تھا.جرمنی نے کبھی بھی اولمپکس فٹبال میں سونے کا تمغے حاصل نہیں کیا.

    واضح رہے کہ برازیل نے جرمنی کو شکست دے کر اولمپکس میں فٹ بال میں پہلی بار سونے کا تمغہ جیتا ہے.

  • یوسین بولٹ نےریو اولمپکس میں تیسرا طلائی تمغہ جیت لیا

    یوسین بولٹ نےریو اولمپکس میں تیسرا طلائی تمغہ جیت لیا

    ریو ڈی جنیرو : جمیکا کے ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے برازیل کے شہر ریو میں جاری مقابلوں میں اپنا تیسرا طلائي تمغہ جیت لیا.انہوں نے تیسرا تمغہ 4×100 ریلے دوڑ میں حاصل کیا.

    تفصیلات کے مطابق برازیل کے شہر ریوڈی جنیرو میں جمیکا کے ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے اولمپکس میں اپنا نواں اور برازیل کے شہر ریو میں جاری مقابلوں میں اپنا تیسرا طلائی تمغہ جیت لیا.

    جمیکا کے29 سالہ بولٹ نے ریو میں اس سے قبل 100 اور 200 میٹر کا تغمہ حاصل کر رکھا تھا.اس طرح وہ تاریخ میں پہلے شخص ہیں جنھوں نے لگاتار ان تینوں مقابلوں میں طلائی تمغہ حاصل کیا ہے.

    انہوں نے جمیکا کے دوسرے رنرز آصفا پوول،یوحنا بلیک اور نکل ایشمیڈے کے ساتھ 4×100 میٹر دوڑ 37.27 سیکنڈس میں مکمل کی.اس مقابلے میں جاپان نے امریکہ کی ٹیم کو شکست دے کر حیرت انگیز طور پر چاندی کا تمغہ حاصل کیا.

    *ریواولمپکس : یوسین بولٹ نے 200 میٹر کی دوڑ جیت لی

    یاد رہے کہ اس سے قبل یوسین بولٹ سنہ 2008 کے بیجنگ اور 2012 کے لندن اولمپکس میں 100 میٹر، 200 میٹر اور 4×100 میٹر کی دوڑ میں گولڈ میڈل جیت چکے ہیں.

    *یوسین بولٹ نے سو میٹر کی دوڑ جیت لی

    واضح رہے کہ بولٹ نے فروری میں کہا تھا کہ وہ سنہ 2017 میں ہونے والی عالمی چیمپیئن شپ کے بعد ریٹائرمنٹ لے لیں گے۔

  • ریواولمپکس : یوسین بولٹ نے 200 میٹر کی دوڑ جیت لی

    ریواولمپکس : یوسین بولٹ نے 200 میٹر کی دوڑ جیت لی

    ریو ڈی جنیرو : جمیکا کے یوسین بولٹ نے 200 میٹر کی دوڑ میں طلائی تمغہ جیت کر اولمپک مقابلوں میں اس ریس میں تین طلائی تمغے جیتنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے.

    تفصیلات کےمطابق برازیل کے شہر ریوڈی جنیرو میں جاری اولمپکس کی 200 میٹر کی ڈوربولٹ نے مقررہ فاصلہ 19.78 سیکنڈز میں طے کر کے ریو اولمپکس 2016 میں دوسرا جبکہ مجموعی طور پر آٹھواں طلائی تمغہ جیتا.

    کینیڈا کے آندرے ڈی گراسی نے چاندی اور فرانس کے کرسٹو لیماٹری نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا.

    جمیکا کے29 سالہ یوسین بولٹ اس سے پہلے ریو اولمپکس میں ہی 100 میٹر کی دوڑ میں طلائی تمغہ جیت چکے ہیں.

    *یوسین بولٹ نے سو میٹر کی دوڑ جیت لی

    یاد رہے کہ رواں ہفتے دنیا کے تیز ترین انسان یوسین بولٹ نے سومیٹرکی ڈور میں امریکی کھلاڑی جسٹن گالٹن کو سخت مقابلے کے بعد شکست دے کر یہ اعزاز اپنے نام کیا تھا.

    واضح رہے کہ بولٹ نے فروری میں کہا تھا کہ وہ سنہ 2017 میں ہونے والی عالمی چیمپیئن شپ کے بعد ریٹائرمنٹ لے لیں گے.

  • ریو اولمپکس : ہاکی میں ارجنٹینا پہلی مرتبہ چیمپیئن بن گیا

    ریو اولمپکس : ہاکی میں ارجنٹینا پہلی مرتبہ چیمپیئن بن گیا

    ریو ڈی جنیرو: ریو اولمپکس میں ہاکی کے فائنل میں ارجنٹینا نے بیلجیئم کو دو کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے کر پہلی مرتبہ ہاکی میں طلائی تمغہ جیت لیا.

    تفصیلات کےمطابق میچ کے ابتدائی لمحات میں بیلجیئم کے ٹنگئے کوسنس نے گول کر کے اپنی ٹیم کو برتری دلا دی تھی لیکن اس کے بعد ارجنٹینا کی ٹیم پوری طرح کھیل پر چھائی رہی اور ہاف ٹائم سے پہلے تین گول کر دیے.

    ارجنٹینا کی طرف سے باپلو ابرا، اگناشیو ارتز اور گونزالو پیلٹ نے بیلجیئم کے خلاف گول کیے.

    بیلجیئم نے میچ میں اپنی گرفت دوبارہ مضبوط کرنے کی بھرپور کوشش کی اور گودیئر بوکارڈ نے ایک گول کر کے اس برتری کو کم کرنے کی کوشش کی.تاہم میچ کے آخری لمحات میں ارجنٹینا کے آگسٹن مزیلی نے گول کرکے ارجنٹینا کی فتح یقینی بنا دی.

    یاد رہے کہ ریو المپکس میں ہاکی کے میدان میں طلائی تمغہ حاصل کرنے والی ارجنٹینا کی ٹیم اس سے پہلے کبھی بھی اولمپکس مقابلوں میں سیمی فائنل تک بھی رسائی حاصل نہیں کر سکی تھی.

    واضح رہے کہ بیلجیئم کی ٹیم نے بھی پہلی مرتبہ اولمپکس مقابلوں میں فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا اور ہاکی کے مقابلوں میں سنہ 1920 میں کانسی کا تمغہ حاصل کرنے کے بعد اس کا یہ دوسرا تمغہ ہے.

  • ریو 2016: اولمپک ویلج کا بچا ہوا کھانا بے گھر افراد میں تقسیم

    ریو 2016: اولمپک ویلج کا بچا ہوا کھانا بے گھر افراد میں تقسیم

    آپ کے خیال میں کسی ہوٹل میں کتنا کھانا ضائع ہوتا ہوگا؟

    سینکڑوں ٹن؟ ہزاروں ٹن؟

    آج کل برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں اولمپک مقابلے چل رہے ہیں جس میں شرکت کے لیے 18 ہزار کھلاڑی، کوچ اور حکام شریک ہیں اور ان کی رہائش ’اولمپک ویلج‘ میں ہے۔

    rio-2
    اولمپک ویلج

    آپ کے خیال میں ان 18 ہزار افراد کا پیٹ بھرنے کے بعد وہاں کتنا کھانا ضائع ہوتا ہوگا؟

    یقیناً اتنی مقدار جسے آپ شمار بھی نہیں کر سکتے۔

    مزید پڑھیں: برازیل کی فضائی و آبی آلودگی کے باعث کھلاڑیوں کی صحت کو سخت خطرہ

    اب اس مقدار کو 3 سے ضرب دے دیں یعنی ناشتہ، دوپہر کا کھانا اور عشائیہ۔ ضائع شدہ کھانے کی مقدار یقیناً اندازوں سے بھی کہیں زیادہ ہوگی۔

    برازیل میں ایک طرف تو 21.4 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، صرف ریو ڈی جنیرو میں 56 ہزار افراد بے گھر ہیں اور سڑکوں پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ان میں سے 340 بچے ہیں، جبکہ دوسری طرف اولمپک ویلج میں صرف ایک دن میں 12 ٹن خوراک ضائع ہورہی ہے۔

    rio-1

    اب اس کھانے کا کیا کیا جائے؟ معروف اطالوی شیف مسیمو بترا نے اس کا بہترین حل تجویز کیا۔

    بترا اٹلی میں ایک ریستوران اوشتریا فرانچسکانا کے مالک ہیں اور رواں سال ان کے ریستوران کو دنیا کے بہترین ریستوران کا اعزاز مل چکا ہے۔ وہ آج کل اولمپک میں شریک کھلاڑیوں کو بہترین ذائقوں سے روشناس کروانے کی کوششوں میں مصروف ماہرین اور شیفس کی رہنمائی کے لیے ریو ڈی جنیرو میں مقیم ہیں۔

    انہوں نے ضائع شدہ کھانے کو ری سائیکل کر کے بے گھر افراد تک پہنچانے کا منصوبہ پیش کیا۔ اس منصوبے کو بے حد پسند کیا گیا اور اس پر کام شروع کردیا گیا جس کے بعد ایک روز قبل ضائع شدہ کھانے کو مختلف مشینوں کے ذریعہ پیک کر کے اولمپک ویلج کے آس پاس بے گھر افراد میں تقسیم کردیا گیا۔

    rio-3

    اس سے قبل یہ کھانا کچرے اور کوڑے دانوں میں پھینکا جارہا تھا اور اس کی وجہ اعلیٰ حکام سے اس منصوبے کی منظوری اور وسائل کی عدم دستیابی تھی۔

    بترا پچھلے 2 مہینوں سے اس خیال پر کام کر رہے تھے اور ان کے مطابق برازیلین صدر ڈیلما روسیف نے اس منصوبے کے لیے حامی بہت رد و کد کے بعد بھری۔ ’شاید وہ ہم پر بھروسہ نہیں کر پا رہی تھیں‘ انہوں نے بتایا۔

    ان کے اس کام میں ا کئی امریکی شیفس بھی شامل ہیں جبکہ کئی افراد رضاکارانہ طور پر کام کر رہے ہیں اور ان کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔

    ایک اندازے کے بعد اولمپک کھیلوں کے اختتام تک 19 ہزار کھانے کے پیکٹ تقسیم کیے جا چکے ہوں گے۔

  • ٹکٹوں کی غیر قانونی فروخت،یورپیئن اولمپک چیف گرفتار

    ٹکٹوں کی غیر قانونی فروخت،یورپیئن اولمپک چیف گرفتار

    ریو: برازیل میں جاری ریو اولمپک میں غیر قانونی طور پر ٹکٹیں فروخت کرنے پر یورپیئن اولمپک کمیٹی کے سربراہ پیٹرک ہیکی کوگرفتار کر لیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق 71 سالہ پیٹرک ہیکی پر شبہ ہے کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر اولمپک کی ٹکٹیں اپنے ایجنٹس کو دیں جو انہیں مہنگی قیمت پر فروخت کرتے تھے.

    اولمپک کمیٹی کے سربراہ کی گرفتاری ایک شخص کی جانب سے غیر قانونی طور پر 800 ٹکٹیں فروخت کرنے پر گرفتاری کے بعد سامنے آئی.

    *ریو اولمپکس 2016: صحافیوں کی بس پر فائرنگ، 2 صحافی زخمی

    پولیس کے مطابق آئر لینڈ کی اولمپک کونسل کے سربراہ پیٹرک ہیکی نے گرفتاری سے بچنے کے لیے فرار ہونے کی کوشش کی.

    پولیس کا کہنا ہے کہ جب پیٹرک کو گرفتار کرنے کے لیے ان کے دروازے پر دستک دی گئی تو انہوں نے اپنے اولمپک پاس کو دروازے کے نیچے سے باہر پھینک دیا اور ملحقہ کمرے میں فرار ہونے کی کوشش کی تاہم حراست میں لیے جانے کے بعد ان کی طبعیت خراب ہوگئی جس پر انہیں اسپتال پہنچا دیاگیا.

    واضح رہے کہ پیٹرک ہیکی 2012 سے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے ممبر ہیں اور بطور یورپین چیف انہوں نے گزشتہ سال پہلی مرتبہ یورپین گیمز آزربائیجان کے شہر باکو میں منعقد کرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا.

  • اولمپکس میں حصہ لینے والے بدقسمت ترین کھلاڑی

    اولمپکس میں حصہ لینے والے بدقسمت ترین کھلاڑی

    اولمپکس کھیلوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنا ہر کھلاڑی کا خواب ہوتا ہے۔ کچھ کھلاڑی سونے کے تمغہ جیت کر اپنے ملک کا نام روشن کرتے ہیں۔ کچھ فتح سے 2 قدم پیچھے رہ جاتے ہیں اور اس لمحہ کو اپنی ساری زندگی کا بدقسمت ترین لمحہ سمجھتے ہیں۔

    یہاں ہم کچھ ایسے ہی کھلاڑیوں کا ذکر کر رہے ہیں جن کی بدقسمتی عین وقت پر آڑے آگئی اور وہ فتح سے صرف چند قدم دور ہونے کے باوجود شکست کھا گئے۔

    :دوراندو پیٹری

    9

    لندن اولمپکس 1908 میں اطالوی کھلاڑی دوراندو پیٹری ریس کے دوران تھکاوٹ کا شکار ہوگئے اور بار بار رکنے لگے۔ ان کی حالت اتنی خراب ہوئی کہ انہیں 2 ڈاکٹرز کی مدد سے فنشنگ لائن عبور کرنی پڑی۔ مدد لینے کے باعث وہ ریس میں نااہل قرار پائے۔ بعد ازاں ان کے کوچ نے الزام عائد کیا کہ ان کی یہ حالت ناشتے میں زیادہ اسٹیک کھانے کے باعث ہوئی۔

    :فرانسسکو لزارو

    7

    اسٹاک ہوم اولمپکس 1912 میں پرتگالی کھلاڑی فرانسسکو لزارو نے دوڑ سے قبل سورج کی حدت سے بچاؤ کے لیے پورے جسم پر موم لگا لیا۔ اس عمل سے ان کے جسم کے تمام مسام بند ہوگئے اور پسینہ خارج نہ ہوسکا۔ یوں ریس کے دوران ہی وہ جسمانی کیمیائی توازن بگڑنے سے موت کا شکار ہوگئے۔

    :ویم ایساجس

    10

    ونٹر اولمپکس 1960 میں جنوبی امریکی ملک سورینام سے پہلے کھلاڑی ویم ایساجس اولمپک مقابلوں میں شریک ہوئے۔ لیکن بدقسمتی سے ان کے کوچ نے غلطی سے انہیں ریس کا وقت غلط بتا دیا جس کے باعث وہ سوتے رہ گئے اور ان کی بے خبری میں ریس شروع ہوگئی۔

    :ملکھا سنگھ

    2

    بھارت کے مشہور کھلاڑی ملکھا سنگھ بھی روم اولمپکس 1960 میں بدقسمتی سے نہیں بچ پائے۔ دوڑ میں وہ تقریباً فنشنگ لائن کے قریب پہنچ چکے تھے لیکن پھر اچانک وہ پہلے سے چوتھے نمبر پر آگئے۔ ہوا دراصل یوں کہ انہوں نے جیتنے سے قبل ہی جشن منانا شروع کردیا اور ان چند سیکنڈز کے وقفہ میں ان سے پیچھے والے آگے نکل گئے۔

    :میری ڈیکر

    13

    لاس اینجلس اولمپکس 1984 میں خواتین کی 3000 میٹر کی ریس میں جنوبی افریقہ کی کھلاڑی زولا بڈ نے اپنی امریکی حریف میری ڈیکر کو دھکا دے کر آگے نکلنے کی کوشش کی۔ میری اس وقت سب سے آگے دوڑ رہی تھیں اور ان کے جیتنے کے امکانات نہایت روشن تھے۔ لیکن اس دھکے سے وہ نیچے گر گئیں اور انہیں زخمی حالت میں ریس سے باہر ہونا پڑا۔

    جنوبی افریقی کھلاڑی زولا بڈ اس کے بعد سب سے آگے ہوگئیں۔ تاہم انہوں نے گولڈ میڈل لینے سے انکار کردیا جس کی وجہ انہوں نے بعد میں یہ بتائی کہ وہ افسوس سے دو چار مقامی کراؤڈ کے سامنے تمغہ نہیں لے سکتی تھیں۔ انہیں ڈر تھا کہ کہیں کوئی مشتعل تماشائی ان پر حملہ نہ کردے۔

    :گریگ لوگنس

    8

    سیول اولمپکس 1988 میں امریکی تیراک گریگ لوگنس پانی میں چھلانگ لگاتے ہوئے اپنا سر تختہ سے ٹکرا بیٹھے اور زخمی ہوگئے۔ تاہم بعد میں اگلے 2 اولمپکس کھیلوں میں انہوں نے تیراکی کے مقابلوں میں سونے کے تمغے حاصل کیے۔

    :روئے جانز

    11

    سیول اولمپکس 1988 میں مشہور امریکی باکسر روئے جانز کی شکست نے دنیا کو حیرت میں ڈال دیا۔ ریفری نے ان کے مقابل جنوبی کورین حریف کو فاتح قرار دیا۔ تاہم بعد میں انکشاف ہوا کہ ریفری کو جنوبی کورین حکام کی جانب سے رشوت دی گئی جس کے بعد یہ فیصلہ منسوخ کردیا گیا۔

    :فریڈرک ویس

    فرانسیسی باسکٹ بال کے کھلاڑی فریڈرک ویس اپنی 7 فٹ طویل القامتی کی وجہ سے مشہور ہیں تاہم 2000 کے سڈنی اولمپکس میں ان کے ساتھ برا واقعہ پیش آگیا۔ امریکا کے ساتھ میچ کے آخری منٹ میں انہوں نے بال کو باسکٹ کی جانب پھینکا لیکن اچانک امریکی کھلاڑی ونس کارٹر نے پھرتی سے چھلانگ لگائی اور ان کے اوپر چڑھ کر بال کو باسکٹ میں جانے سے پہلے ہاتھ لگا دیا جس کے بعد ہونے والا گول امریکا کے نام ہوگیا۔

    یہ ایک ایسی حیرت ناک پھرتی تھی جس نے خود امریکی کھلاڑیوں کو بھی دنگ کردیا۔ میڈیا نے اسے موت کا ڈنک (باسکٹ بال میں کیا جانے والا گول) قرار دیا۔

    :جینس برنائی

    12

    بیجنگ اولمپکس 2008 میں ہنگیرین ویٹ لفٹر جینس برنائی اپنے پہلے اولمپک میں شریک ہوئے۔ ان کی سابقہ کامیابی کی بدولت انہیں پورا یقین تھا کہ وہ گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہیں گے۔ لیکن ویٹ لفٹنگ کے دوران ان کا کندھا اتر گیا اور ان کے جیتنے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔

    جینس کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا اور اس کے بعد وہ کبھی کسی اولمپک میں شریک نہیں ہوئے۔

    :میلورڈ کیوک

    6

    بیجنگ اولمپکس 2008 ہی میں سربیا کے تیراک میلورڈ کوویک امریکی مقبول کھلاڑی مائیکل فلپس کو شکست دے کر تاریخ رقم کرنے والے تھے، مگر مائیکل نے ان سے پہلے پانی کے اندر ہی سے فنشنگ دیوار کو چھو لیا اور ایک بار پھر گولڈ میڈل کے حقدار بن گئے۔

    :جونی کوئین

    4

    امریکی کھلاڑی جونی کوئین یوں تو ایک کامیاب کھلاڑی تھے لیکن 2014 کے سوچی ونٹر اولمپکس میں ان کے ساتھ دو عجیب و غریب واقعات پیش آئے۔ ایک بار ورزش کے دوران مکے مارتے ہوئے ان کے باتھ روم کی دیوار ٹوٹ گئی۔ دوسری بار وہ کافی دیر تک لفٹ میں پھنسے رہے۔

    ان کے مداحوں نے ان واقعات کو ’بد شگونی‘ سے تشبیہہ دی اور واقعی اولمپکس مقابلوں میں انہیں خالی ہاتھ گھر لوٹنا پڑا۔

    :ماریہ اتکینا

    5

    سوویت یونین کے زمانے کی کھلاڑی ماریہ اتکینا 4 دفعہ اولمپکس کے دوڑ کے مقابلوں میں شریک ہوئیں لیکن سونے کا تمغہ تو دور کی بات، وہ کبھی ٹاپ 5 میں بھی جگہ نہ بنا سکیں۔

    :لیزا کری کینی

    3

    آسٹریلیا کی تیراک لیزا کری کینی کامن ویلتھ گیمز میں 7 سونے کے تمغوں سمیت 10 تمغے جیت چکی ہیں۔ مگر اسے انتہا درجہ کی بدقستی کہیئے کہ 13 اولمپک کھلیوں میں شرکت کے باوجود وہ وہاں ایک بھی تمغہ نہ جیت سکیں۔

    :ریک اولسن

    14

    ڈنمارک کی بیڈ منٹن کی کھلاڑی ریک اولسن 6 اولمپکس مقابلوں میں حصہ لے چکی ہیں۔ وہ ہر بار بیڈ منٹن کے چار سیٹس میں سے 3 میں تو فتح یاب ہوجاتی ہیں مگر آخری سیٹ کبھی نہیں جیت پاتیں۔

  • ریو اولمپکس 2016: صحافیوں کی بس پر فائرنگ، 2 صحافی زخمی

    ریو اولمپکس 2016: صحافیوں کی بس پر فائرنگ، 2 صحافی زخمی

    ریو ڈی جنیرو: برازیل میں جاری ریو اولمپکس 2016 میں نامعلوم افراد کی جانب سے صحافیوں کی بس پر فائرنگ کردی گئی جس سے بس کے شیشے ٹوٹ گئے۔ فائرنگ سے 2 صحافی معمولی زخمی ہوگئے۔

    حکام کے مطابق بس میں سوار صحافی باسکٹ بال میچ کی کوریج کے بعد واپس آرہے تھے۔ بس میں کل 12 افراد سوار تھے جن میں 4 مقامی اور 8 غیر ملکی صحافی شامل تھے۔ زخمی ہونے والا ایک ترک اور ایک بیلا روس کا صحافی ہے جنہیں شیشہ لگنے سے زخم آئے ہیں۔

    rio-2

    واقعہ کے بعد فوری طور پر بس کو پولیس کے حفاظتی دستے میں میڈیا سینٹر پہنچا دیا گیا۔

    ریو 2016: فضائی و آبی آلودگی کے باعث کھلاڑیوں کی صحت کو سخت خطرہ *

    انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریو ڈی جنیرو میں ڈیوڈورو سے بارا تک کے سفر کے دوران بس پر کوئی چیز پھینکی گئی جس سے بس کے شیشے ٹوٹے تاہم سیکیورٹی ایجنسیاں واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہیں اور ان کی رپورٹ کے بعد ہی مزید بات کی جاسکتی ہے۔

    rio-3

    بس میں سوار ارجنٹینا کے ایک صحافی کے مطابق جب یہ واقعہ ہوا تو سب بس کے فرش پر لیٹ گئے اور خود کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اندازہ نہیں کر سکے کہ بس کو نشانہ بنانے والی گولیاں تھیں یا پتھر۔

    ایرانی دستے کی معذور قائد لوگوں کی توجہ کا مرکز *

    واضح رہے کہ اولمپکس کے انعقاد سے قبل ہی منتظمین کو دہشت گردانہ حملوں سے خبردار کیا جا چکا ہے۔ اس سے ایک روز قبل ڈیوڈورا کے ایک ہوٹل میں عارضی طور قائم میڈیا روم پر بھی فائرنگ کی گئی اور ایک گولی چھت کو توڑتی ہوئی ایک میڈیا کارکن کے قریب گری۔

    rio-4

    اسی روز مینز سائیکل روڈ ریس میں فنشنگ لائن کے قریب حکام نے دھماکہ خیز مواد برآمد کیا۔

    ایک اور واقعہ میں کوپکے بانا پیلس ہوٹل کے قریب مشکوک پیکٹ دھماکے سے پھٹ گیا۔ واقعہ میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔

  • پاکستان کی پہلی خاتون شوٹر اولمپکس سے باہر

    پاکستان کی پہلی خاتون شوٹر اولمپکس سے باہر

    ریو ڈی جنیرو: برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں جاری المپکس میں حصہ لینے والی پہلی پاکستانی خاتون شوٹر مِنہال سہیل پہلے ہی راؤنڈ میں مقابلے سے باہر ہوگئیں.

    تفصیلات کے مطابق اولمپکس مقابلے کے پہلے روز منہال سہیل 10 میٹر رائفل شوٹنگ کے روانڈ کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکی.پہلے آٹھ نمبر والے پر آنے والےشوٹر 10 میٹر رائفل شوٹنگ کے روانڈ کے لیے کوالیفائی کر سکتے ہیں.

    پاکستانی شوٹر منہال 28 ویں نمبر پر آئیں جبکہ اس راؤنڈ میں مجموعی طور پر 51 شوٹرز نے حصے لیا تھا.

    Shooter

    کراچی سے تعلق رکھنے والی نواجوان شوٹر مِنہال سہیل اولمپکس مقابلوں میں حصہ لینے والی پاکستان کی پہلی خاتون شوٹر ہیں.بائیس سالہ منہال نے 2012 میں شوٹنگ مقابلوں میں حصہ لینا شروع کیا تھا.

    دوسری جانب پاکستانی تیراک حارث بانڈے نے فری اسٹائل چار سو میٹر ہیت ون میں تیسری پوزیشن حاصل کی اور وہ اولمپکس کی دوڑ سے باہر ہوگئے.

    Swimmer

    یاد رہے چارسومیٹر فری اسٹائل سوئمنگ کے مقابلے میں پاکستانی تیراک نے فاصلہ چارمنٹ اور تینتیس سیکنڈز میں طے کیا.