Tag: برازیل

  • دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری، امریکا اور بھارت سرفہرست

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری، امریکا اور بھارت سرفہرست

    واشنگٹن / برازیلیا / نئی دہلی: دنیا بھر میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 2 کروڑ 2 لاکھ سے تجاوز کر گئی، امریکا، برازیل اور بھارت کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے بدستور پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 2 کروڑ 2 لاکھ سے تجاوز کر گئی، دنیا بھر میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 64 لاکھ 56 ہزار سے زائد ہے۔

    اب تک دنیا بھر میں کرونا وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد 7 لاکھ 37 ہزار 135 ہوچکی ہے جبکہ 1 کروڑ 30 لاکھ سے زائد کرونا کے مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    کرونا وائرس کے کیسز اور اموات کے لحاظ سے امریکا سب سے زیادہ متاثر ہے، امریکا میں اب تک کرونا وائرس سے 1 لاکھ 66 ہزار 44 اموات ہوچکی ہیں۔

    امریکا میں کرونا وائرس کے 23 لاکھ 90 ہزار سے زائد فعال کیسز ہیں جبکہ 17 ہزار سے زائد زیر علاج مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    امریکا میں کرونا وائرس کے اب تک 52 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جبکہ 26 لاکھ سے زائد کرونا مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    دوسرے نمبر پر برازیل ہے جہاں کرونا وائرس کے اب تک 30 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ اموات 1 لاکھ 1 ہزار 752 ہوگئی ہیں۔

    بھارت کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر ہے، بھارت میں اب تک 22 لاکھ 67 ہزار سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 45 ہزار 353 ہوچکی ہے۔

    کرونا وائرس کیسز کے حوالے سے روس اور جنوبی افریقہ بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں، وبا کے آغاز میں سب سے زیادہ متاثر ملک اٹلی میں کئی روز سے کرونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    دوسری جانب چین میں ایک بار پھر کرونا وائرس سر اٹھاتا دکھائی دے رہا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں چین میں 44 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • برازیل کی خاتونِ اول بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئیں

    برازیل کی خاتونِ اول بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئیں

    برازیلیا: برازیل کی خاتونِ اول میشل بولسونارو بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئی ہیں، 38 سالہ خاتون اول کو وِڈ 19 کی تشخیص کے بعد آئسولیشن میں چلی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو برازیل کی خاتون اول میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد میشل بولسونارو قرنطینہ میں چلی گئی ہیں، 2 روز قبل برازیلین صدر جائر بولسونارو کا کرونا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔

    صدارتی ایوان کی جانب جاری نوٹس میں کہا گیا کہ میشل بولسونارو تن درست ہیں، اور وہ طے شدہ پروٹوکولز پر عمل درآمد کرتی رہیں گی، جب کہ ان کی صحت کی دیکھ بھال صدارتی میڈیکل ٹیم کرے گی۔

    برازیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ میشل بولسونارو نے 24 گھنٹے قبل ہی اپنے شوہر کے ہم راہ برازیلیا میں ایک عوامی تقریب میں شرکت کی تھی، خواتین کے حقوق سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے ماسک بھی پہنا تھا۔

    برازیل کے صدر کا تیسرا کرونا ٹیسٹ بھی مثبت

    واضح رہے کہ کرونا وائرس سے اموات اور کیسز کی تعداد کے لحاظ سے برازیل امریکا کے بعد 213 ممالک میں دوسرا سر فہرست ملک ہے، اب تک برازیل میں 26 لاکھ 13 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 91 ہزار 377 ہے۔

    برازیل میں 18 لاکھ 24 ہزار مریض کرونا وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں جب کہ 7 لاکھ کے قریب کیسز اب بھی فعال ہیں، جن میں سے 8 ہزار کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • امریکا، برازیل اور بھارت میں کرونا وائرس کی صورتحال بے قابو

    امریکا، برازیل اور بھارت میں کرونا وائرس کی صورتحال بے قابو

    نئی دہلی / واشنگٹن: کووڈ 19 کی عالمگیر وبا نے 213 ممالک میں 5 لاکھ 87 ہزار سے زائد انسانی جانیں نگل لیں، وائرس سے اب تک 1 کروڑ 37 لاکھ 7 ہزار 69 افراد متاثر ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد ایک کروڑ 37 لاکھ سے تجاوز کر گئی، دنیا بھر میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 5 لاکھ 87 ہزار 145 ہوچکی ہے۔

    امریکا، برازیل اور بھارت میں کرونا وائرس کی صورتحال بے قابو ہوچکی ہے، تینوں ممالک کرونا وائرس کیسز اور اموات کے حوالے سے بالترتیب پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔

    امریکا میں متاثرین کی تعداد 36 لاکھ 17 ہزار ہوگئی جبکہ 1 لاکھ 40 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    برازیل کے صدر کا دوسرا ٹیسٹ بھی مثبت آگیا۔ برازیل میں متاثرین کی تعداد 19 لاکھ 70 ہزار سے بھی بڑھ گئی جبکہ مجموعی اموات 75 ہزار سے تجاوز کر گئیں۔

    بھارت میں ایک دن میں 32 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد بھارت میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 9 لاکھ 70 ہزار ہوگئی۔ بھارت میں اب تک کرونا وائرس سے 24 ہزار 935 اموات ہوچکی ہیں۔

    اسپین، برطانیہ اور اٹلی میں کئی دن سے کرونا وائرس کا کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ چین میں کرونا وائرس کا صرف ایک نیا کیس رپورٹ کیا گیا۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کی گھٹتی بڑھتی شرح کے ساتھ لاک ڈاؤن میں نرمی کا سلسلہ بھی جاری ہے، متعدد ممالک لاک ڈاؤن اور کرفیو ختم کر کے احتیاطی تدابیر کے ساتھ معمولات زندگی بحال کرچکے ہیں۔

  • ماں نے نومولود بچے کو کھڑکی سے باہر کیوں پھینکا؟

    ماں نے نومولود بچے کو کھڑکی سے باہر کیوں پھینکا؟

    ساﺅپالو: برازیل میں پولیس نے بلڈنگ کی دوسری منزل سے نومولود بچے کو پھینکنے کے الزام میں ماں کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق برازیل کے شہر ساؤ پالو میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں 20 سالہ ماں نے بچے کو جنم دینے کے بعد اپارٹمنٹ کی کھڑکی سے نیچے پھینک دیا جس کے نتیجے میں نوزائیدہ بچہ جان کی بازی ہار گیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جمعرات کی دوپہر عمارت میں کام کرنے والی خاتون کرسٹیئین پریرا نے کچرے کے ڈبے میں خون آلود بیگ دیکھا اور جب اسے کھولا تو اس میں نومولود بچے کی لاش تھی۔

    کرسٹیئن پریرا نے بتایا کہ جب اس نے بیگ میں بچے کی لاش دیکھی تو وہ کانپنا شروع ہوگئی اور کیونکہ وہ خود ایک ماں ہیں اور انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ اس طرح کا کوئی واقعہ دیکھیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ وہ کبھی نہیں چاہیں گی کہ اس طرح کا واقعہ میرے گھر والوں کے ساتھ پیش آئے، اس دن کے بعد میں میں کچھ کھا نہیں سکتی، اس معصوم بچے کی تصویر میرے ذہن سے نہیں نکل پا رہی۔

    پولیس حکام کے مطابق تفتیش کاروں کو اس بات کا یقین نہیں ہے کہ آیا لڑکا ابھی تک پیدا ہوا تھا یا ماں نے اسقاط حمل کی کوشش کی تھی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق بچے کے قتل کا الزام ثابت ہونے پر 20 سالہ خاتون کو دو سے 6 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    واقعے کی تحقیقات کے لیے پولیس نے نومولود بچے کی ماں کو ارما ڈولس اسپتال بھیج دیا ہے جہاں نفسیاتی حالت جاننے کے لیے اس کا معائنہ کیا جا رہا ہے۔

  • برازیل کی کہانی اور پیڈرو ایلورس کیبرال کا کردار

    برازیل کی کہانی اور پیڈرو ایلورس کیبرال کا کردار

    برازیل جنوبی امریکا کا سب سے بڑا ملک ہے جو 32 لاکھ 86 ہزار مربع میل سے زائد رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔

    تاریخ بتاتی ہے کہ پندرھویں صدی عیسوی تک دنیا میں یہ علاقہ کسی قوم اور ریاست کے طور پر شناخت نہیں ہوتا تھا۔ اس ملک کو پرتگالی بحریہ کے ایک افسر نے دریافت کیا تھا۔

    پرتگالی بحریہ کے افسر کا نام پیڈرو ایلورس کیبرال ہے جو بھٹک کر یہاں پہنچا تھا اور یوں یہ خطہ زمین دریافت ہوا جسے آج برازیل کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ اُس وقت یہاں جو لوگ آباد تھے ان کے حالات اور تمدن یا طرزِ زندگی معلوم نہیں۔

    جب پُرتگالیوں کو اس علاقے اور یہاں کے قدرتی وسائل کا علم ہوا تو انھوں نے اس پر قبضہ کر کے نو آبادی قرار دے دیا۔ اسی لیے اس ملک میں پرتگیزی بھی بولی جاتی ہے۔

    یہاں پرتگالی آکر بسے اور پرتگالی حکومت افریقا سے لوگوں کو غلام بنا کر یہاں لے آئی جن سے کھیتی باڑی کا کام لیا جانے لگا۔ یورپ کے دیگر علاقوں سے بھی لوگ یہاں آکر بس گئے تھے۔

    انیسویں صدی کے آغاز تک برازیل پر پرتگال کا قبضہ برقرار رہا، لیکن آزادی کی کام یاب تحریک کے نتیجے میں برازیل دنیا کے نقشے پر ایک ملک کی حیثیت سے ابھرا۔

    اس ملک میں مسلمان بھی بستے ہیں جن میں عرب دنیا سمیت دیگر اسلامی ممالک کے لوگ اور پاکستانی بھی شامل ہیں۔ یہاں مختلف شہروں میں مساجد بھی ہیں جن میں مسلمان باجماعت نماز ادا کرتے ہیں۔

  • برازیل میں کویڈ-19 کے علاج کے لیے دوا کی منظوری

    برازیل میں کویڈ-19 کے علاج کے لیے دوا کی منظوری

    ساؤپولو: برازیل کی حکومت نے کویڈ-19 کے علاج کے لیے ہائڈرو کیسکلوروکائن دوا کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق برازیل کے صدر کی جانب سے دباؤ کے بعد ایک اور وزیر صحت نے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد وزارت صحت نے کرونا وائرس کے علاج کے لیے ہائڈرو کیسکلوروکائن دوا کی منظوری کے حوالے سے نئی ہدایات جاری کر دیں۔

    برازیلین صدر جیئر بولسونارو کا منگل کے روز کہنا تھا کہ کرونا کے حوالے سے عبوری وزیر صحت ایڈورڈو پازیلو نئے پروٹوکول پر دستخط کریں گے۔

    خیال رہے کہ کویڈ-19 کے لیے فی الحال عالمی سطح پر کوئی منظور شدہ علاج یا ویکسین موجود نہیں ہے، لیکن کئی دہائیوں پرانی ہائڈرو کیسکلوروکائن کو بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا ہے۔

      حال ہی میں ہوئی ایک تحقیق کے اعداد و شمار سے پتہ چلا ہے کہ معیاری دیکھ بھال کے ساتھ ہائڈرو کیسکلوروکائن دیے گئے 97 مریضوں میں سے 28 فیصد مریض مرگئے جبکہ اس کے مقابلے میں 158 مریضوں کے 11 فیصد وہ تھے جنہیں یہ دوا نہیں دی گئی۔

    ہائڈرو کیسکلورو کائن اور اینیٹی بائیوٹک ایزیتھو مائسن دیے گئے 113 مریضوں کی اموات کی شرح 22 فیصد تھی۔

    ہائڈرو کیسکلوروکائن ملیریا کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے کچھ ممالک انہیں کرونا وائرس کے مرض کے علاج کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ یہ کلوروکین کی طرح ہے اور ملیریا کی متعدد اقسام کے ساتھ ساتھ لیوپس ایریٹومیٹوس کے علاج میں بھی مفید ہے۔

    ٹرمپ کورونا وائرس کے خوف سے کون سی دوا لے رہے ہیں؟

    دوسری جانب امریکی صدر ڈاکٹروں کی جانب سے واضح ہدایات کے باوجود روزانہ ملیریا کی دوا لے رہے ہیں جبکہ ان کے اندر کرونا کی علامات نہیں ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ ہر روز کوویڈ 19سے نجات پانے کے لئے ہائیڈروکسی کلورو کوائن لے رہے ہیں۔امریکی صدر نے بتایا کہ میں گزشتہ دو ہفتوں سے یہ دوا روزانہ کھا رہا ہوں۔

    یاد رہے امریکی ماہرین اور ڈاکٹرز کے مطابق بھی یہ دوا کرونا وائرس کے مریضوں پر کام نہیں کرتی اور اس کا استعمال محفوظ نہیں ہے۔

  • لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرہ: برازیلین صدر کھانستے ہوئے مظاہرین سے خطاب کرتے رہے

    لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرہ: برازیلین صدر کھانستے ہوئے مظاہرین سے خطاب کرتے رہے

    برازیلیا: جنوبی امریکی ملک برازیل کے صدر لاک ڈاؤن کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں شرکت کے لیے پہنچ گئے، مظاہرین سے خطاب کے دوران وہ مستقل کھانستے رہے جس سے مجمع پریشان ہوگیا۔

    برازیل کے صدر جیر بولزونرو ملک میں کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے سخت خلاف ہیں، وہ کرونا وائرس کو نزلے کی ایک قسم قرار دے رہے ہیں اور اس بات کا پر سیخ پا ہیں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک کو ناقابل تلافی معاشی نقصان پہنچ رہا ہے۔

    تاہم مقامی گورنرز نے ان کی بات کو مکمل نظر انداز کر کے اپنی ریاستوں میں مکمل یا جزوی لاک ڈاؤن کر رکھا ہے۔

    صدر کی شہ پا کر لاک ڈاؤن کے خلاف ہزاروں برازیلی شہری سراپا احتجاج ہیں اور ان کے مظاہروں میں اس وقت مزید شدت آگئی جب خود صدر بھی ان مظاہروں میں پہنچ گئے۔

    مظاہرین نے دارالحکومت میں فوجی ہیڈ کوارٹر کے سامنے احتجاج کیا اور اس دوران نعرے لگائے کہ فوج صدر کے ساتھ مل کر مداخلت کرے اور ملک میں جاری لاک ڈاؤن ختم کروائے۔

    صدر کا فوجی ہیڈ کوارٹر کے سامنے مظاہرین کی قیادت کرنا اس لیے بھی متنازعہ بن گیا کہ وہ برازیل میں 1964 سے 1985 کے دوران کی فوجی آمریت کی کھلے لفظوں میں حمایت کرتے رہے ہیں۔

    مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے برازیلین صدر مستقل کھانستے رہے جس نے مظاہرین میں تشویش کی لہر دوڑا دی، اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ملک گیر پابندیاں ان کے مرضی کے خلاف لگائی گئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بعض گورنرز اور میئرز جو حرکتیں کر رہے ہیں وہ جرم ہے۔ انہوں نے برازیل کو تباہ کردیا ہے۔

    برازیلین صدر اس وبا کے آغاز سے ہی اسے سنجیدہ لینے کو تیار نہیں ہیں، وہ گزشتہ ہفتے اپنے وزیر صحت سے سماجی فاصلے کے اقدامات پر بحث و تکرار کے بعد وزیر کو برطرف کر چکے ہیں۔

    ساؤ پاؤلو کے گورنر پر انہوں نے الزام لگایا ہے کہ وہ اپنی سیاست چمکانے کے لیے ریاست میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ اور اس سے ہونے والی اموات کو بڑھا چڑھا کر بتا رہے ہیں۔

    اس سے قبل ایک ٹی وی انٹرویو میں وہ کہہ چکے ہیں کہ جن لوگوں کو مرنا ہے وہ ہر صورت مریں گے، یہی زندگی ہے۔

    خیال رہے کہ برازیل میں اب تک کرونا وائرس کے 38 ہزار 654 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ ملک بھر میں اب تک وائرس سے 2 ہزار 462 اموات ہوچکی ہیں۔

    کرونا وائرس کا شکار افراد میں برازیل کے 2 ریاستی گورنرز بھی شامل ہیں۔

  • تیمارداری سے تنگ بیٹی کی بیمار ماں کو قتل کرنے کی کوشش

    تیمارداری سے تنگ بیٹی کی بیمار ماں کو قتل کرنے کی کوشش

    برازیل میں ایک بیٹی نے بیمار ماں کی تیمارداری سے تنگ آکر اسے قتل کرنے کی کوشش کی تاہم جلد ہی پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔

    یہ افسوسناک واقعہ برازیل میں پیش آیا جہاں وارڈ میں موجود ایک اور مریض نے پورے منظر کو اپنے موبائل میں فلمبند کرلیا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عاقبت نااندیش بیٹی نے ماں کی ناک اور منہ کو اپنے ہاتھ سے ڈھانپ دیا تاکہ وہ دم گھٹنے سے ہلاک ہوجائے۔

    پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر 32 سالہ بیٹی کو گرفتار کرلیا جبکہ اس کی 68 سالہ ماں کو آئی سی یو منتقل کردیا گیا۔ بیٹی کی مذموم حرکت کے بعد ماں کی پھیپھڑے کی ایک نالی بند ہوگئی اور سانس کی آمد و رفت میں مشکل پیدا ہوگئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ کی اس حرکت کی وجہ یہ تھی کہ وہ ممکنہ طور پر اپنی ماں کی تیمار داری سے تنگ آگئی تھی۔پولیس کے مطابق اس کے بیگ سے ایک سرنج بھی ملی ہے اور خدشہ ہے کہ اس نے ماں کو دواؤں کے ذریعے بھی قتل کرنے کی کوشش کی۔

    ملزمہ نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ اس کا مقصد ماں کو قتل کرنا نہیں تھا۔ ملزمہ کے وکیل ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ ذہنی مسائل کا شکار تھی اور باقاعدہ ذہنی علاج کے مراحل سے گزر رہی تھی۔

    عدالت نے ملزمہ کے مکمل اور فوری ذہنی چیک کروانے کی ہدایت کی ہے۔

  • اسکول میں مسلح افراد گھس آئے، طلبا پر اندھا دھند فائرنگ

    اسکول میں مسلح افراد گھس آئے، طلبا پر اندھا دھند فائرنگ

    نوجوان لڑکوں کی دشمنی اسکول تک جا پہنچی، اسکول کے باہر ہونے والی لڑائی کا بدلہ لینے کے لیے 2 افراد بندوقیں لے کر اسکول میں گھس گئے اور طلبا پر فائر کھول دیا۔

    یہ دہشت ناک واقعہ برازیل کے شمال مشرقی علاقے میں ایک اسکول میں پیش آیا جب 2 مسلح افراد ہیلمٹ سے اپنا سر ڈھانپے ایک فٹبال میچ کے دوران اسکول میں داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ کردی۔

    مسلح افراد کی فائرنگ سے 15 اور 17 سال کے دو لڑکے جبکہ ایک 14 سالہ طالبہ زخمی ہوگئی۔

    واقعے کے وقت فٹبال کورٹ میں فٹبال کا میچ جاری تھا اور طلبا کی مختصر سی تعداد اس میچ کو دیکھنے کے لیے وہاں موجود تھی۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسلح افراد کے داخل ہونے اور فائرنگ کرنے کے بعد طلبا وہاں سے بھاگتے ہوئے دکھائی دیے۔

    عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں کا ہدف 17 سالہ لڑکا تھا جو اس واقعے میں زخمی ہوا تاہم اس کے ساتھ 2 مزید طالبعلم بھی زخمی ہوئے۔

    مذکورہ لڑکے نے بھاگنے کی کوشش کی تاہم حملہ آوروں نے اسے گھیر لیا اور بندوق کے کئی راؤنڈ اس پر فائر کیے۔

    واقعے میں زخمی تینوں طلبا کو اسپتال منتقل کر کے ان کا خصوصی علاج کیا جارہا ہے، واقعے کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے اور پولیس انہیں ڈھونڈنے کی کوششیں کر رہی ہے۔

  • کینسر سے متاثرہ چہرے کو کیسے بحال کیا گیا؟

    کینسر سے متاثرہ چہرے کو کیسے بحال کیا گیا؟

    مصنوعی اعضا کی پیوند کاری کوئی نئی بات نہیں تاہم یہ ایک نہایت مہنگا عمل ہے جس کی وجہ اس میں استعمال ہونے والی اشیا کا بیش قیمت ہونا ہے۔

    تاہم جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اس میدان میں بھی نئے نئے تجربات کیے جارہے ہیں اور اس عمل کی لاگت اور اس کی تیاری کا وقت کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    ایسی ہی ایک کوشش برازیل میں کی گئی جہاں تھری ڈی پرنٹنگ کی مدد سے ایک خاتون کے نصف چہرے پر پیوند کاری کی گئی۔

    53 سالہ ڈینس وسنٹن نامی یہ خاتون کینسر کے باعث اپنی ایک آنکھ کھو چکی تھیں جبکہ ان کے چہرے کا کچھ حصہ بھی بگڑ چکا تھا، تاہم ڈیجیٹلی طور پر تیار کیے گئے مصنوعی اعضا کی بدولت انہیں نئی زندگی مل گئی۔

    برازیل کی پولیسٹا یونیورسٹی کے محققین نے تھری ڈی پرنٹنگ کی مدد سے سیلیکون کے اعضا بنائے جن پر ڈیجیٹلی طور پر چہرے کے تاثرات بھی شامل کیے گئے۔

    یہ اس نوعیت کا پہلا تجربہ تھا اور اس میں روایتی پیوند کاری کے برعکس نصف لاگت اور وقت خرچ ہوا۔ محققین کے مطابق مصنوعی اعضا تیار کرنے میں بہت وقت لگتا ہے کیونکہ اب تک ہاتھ سے مصنوعی اعضا تیار کیے جاتے رہے ہیں، اس میں بہت محنت اور وقت لگتا ہے جبکہ اس کی لاگت بھی کئی گنا زائد ہے۔

    اب مذکورہ پیوند کاری سہ جہتی تھری ڈی پرنٹنگ کے ذریعے عمل میں لائی گئی اور اس کے لیے صرف اسمارٹ فون سے کھینچی گئی تصاویر کی مدد لی گئی۔

    یہ تکنیک دندان سازی میں بھی استعمال کی جاتی رہی ہے اور اسے پہلی بار سر اور گردن کی سرجری کے لیے استعمال کیا گیا۔ سنہ 2015 سے اب تک اس نوعیت کی پیوند کاری سے 50 افراد فیضیاب ہوچکے ہیں۔

    پیوند کاری کیسے کی گئی؟

    وسنٹن کی سرجری کا عمل سنہ 2018 سے شروع ہوا۔ سب سے پہلے ان کی آنکھوں کے حلقوں میں ٹائٹینیم کی سلاخیں ڈالی گئی جو مصنوعی پیوند کو سہارا دے سکیں۔

    اس کے بعد ایک سال کے اندر ان کی متعدد سرجریاں کی گئیں جس میں ان کے چہرے کے ٹشوز پر کام کیا گیا۔ محققین نے خاتون کے چہرے کی مختلف تصاویر لیں جس کی مدد سے سہ جہتی ماڈل بنایا جا سکا۔

    ایک گرافک ڈیزائنر کی مدد سے ان کے نصف صحت مند چہرے کی تصویر تخلیق کی گئی۔ اس کے بعد اسی تصویر کو سلیکون اور سنتھٹک فائبر پر تھری ڈی پرنٹ کیا گیا۔

    اس پیوند کو اصل کی طرح دکھانے لیے اس کا رنگ وسنٹن کی جلد کی طرح رکھا گیا جبکہ آنکھ کو بھی سبز رنگ کا بنایا گیا۔

    پیوند کی تیاری کے حتمی مرحلے میں 12 گھنٹے لگے، اور یہ دیگر طریقوں سے تیار کیے جانے والے اعضا کی تیاری کا نصف وقت ہے، البتہ پیوند کاری کا عمل مکمل ہونے میں ایک سال کا عرصہ لگا۔

    یہ چھوٹا سا پیوند وسنٹن کے چہرے پر فٹ بیٹھ گیا، اس پر لگے ننھے مقناطیسی ٹکڑے آنکھ کے حلقوں میں موجود ٹائٹینیم کی سلاخوں سے چپک گئے اور یوں یہ پیوند مکمل طور پر چہرے کا حصہ بن گیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ عام طور پر مصنوعی اعضا کی تبدیلی میں 5 لاکھ ڈالرز خرچ ہوسکتے ہیں، تاہم یہ عمل لاگت میں بے حد کم ہے اور اس کے لیے صرف کمپیوٹر اور اسمارٹ فون درکار ہے۔