Tag: براہمداغ بگٹی

  • سوئٹزرلینڈ نےبراہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کردی

    سوئٹزرلینڈ نےبراہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کردی

    زیورخ : پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث براہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی درخواست سوئٹزرلینڈ نے مسترد کردی۔

    تفصیلات کےمطابق سوئٹزرلینڈ کی حکومت نے کالعدم بلوچ ریپبلکن پارٹی (بی آر پی) کے سربراہ براہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کردی۔

    سوئس حکام کے مطابق براہمداغ بگٹی پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے، سوئٹزرلینڈ کی حکومت اس سے قبل مہران مری کی بھی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کرچکی ہے۔


    براہمداغ اورحربیار پاکستان دشمنی میں تمام حدیں پار کرگئے


    خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل سوئٹزرلینڈ اور برطانیہ میں پاکستان کے خلاف عوامی مقامات اور بسوں پر اشتہارات لگانے میں براہمداغ بگٹی کا کردار سامنے آچکا ہے، پاکستان حکومت کی جانب سے سفارتی سطح پران ملکوں کے سفیروں سے احتجاج بھی کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 21 ستمبر کو جلاوطن بلوچ قوم پرست رہنما براہمداغ بگٹی نے بھارتی حکام کو سیاسی پناہ کے لیے درخواست دی تھی۔

    واضح رہے کہ براہمداغ بگٹی کئی سالوں سے خود ساختہ جلاوطنی اختیار کیے ہوئے ہیں، وہ حکومت کی جانب سے مذاکرات کے لیے کی گئی بارہا پیشکشوں کو مسترد کرچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • براہمداغ بگٹی کے ریڈ وارنٹ جاری

    براہمداغ بگٹی کے ریڈ وارنٹ جاری

    اسلام آباد: وزارت داخلہ کی منظوری کے بعد براہمداغ بگٹی سمیت بلوچستان لبریشن آرمی سے تعلق رکھنے شیر محمد عرف شیرا کے ریڈ وارنٹ جاری کر دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ داخلہ نے ایف آئی اے کی درخواست منظور کرتے ہوئے بلوچستان کے علیحدگی پسند رہنما براہمداغ بگٹی اور کالعدم بی ایل اے کے شیر محمد عرف شیرا کی گرفتاری کے لیے انٹر پول سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے لیے ایف آئی اے کو ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی تھیں۔

    ایف آئی اے نے وفاقی وزارتِ داخلہ کو بھیجی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ملزمان کے خلاف بلوچستان میں دہشتگردی، قتل و غارت کے مقدمات درج ہیں اور دونوں ملزمان کے خلاف دائمی وارنٹس بھی جاری ہو چکے ہیں جو کافی عرصے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کوسنگین نوعیت کے مقدمات میں مطلوب تھے۔

    واضح رہے کہ براہمداغ بگٹی کی عرصے سے جلاوطنی کی زندگی گذار رہے ہیں اور ان کے بھارت سے روابط کے ثبوت بھی ہیں جب کہ وہ بھارتی شہریت حاصل کرنے کے لیے بھی کوشاں ہیں۔

    یاد رہے کہ براہمداغ بگٹی کے2006 میں بھی ریڈ وارنٹ جاری ہوئے تھے تاہم سابق حکومت نے براہمداغ بگٹی کے ریڈ وارنٹ منسوخ کردیئے تھے۔

  • بھارت میں سیاسی پناہ کیلئے براہمداغ بگٹی نے درخواست جمع کرادی

    بھارت میں سیاسی پناہ کیلئے براہمداغ بگٹی نے درخواست جمع کرادی

    نئی دہلی: بھارت نے جلاوطن بلوچ قوم پرست رہنما براہمداغ بگٹی کو سیاسی پناہ کی پیشکش کردی جس پر براہمداغ بگٹی نے بھارتی حکام کو درخواست دے دی۔

    اطلاعات کے مطابق بھارت کا بلوچستان میں مداخلت اور پاکستان سے الگ کرنے کی کوششوں کا ایک اور ثبوت دنیا کے سامنے آگیا.

    بھارتی حکومت نے کالعدم بلوچ ری پبلکن پارٹی کے خود ساختہ جلاوطن رہنما براہمداغ بگٹی کو نئی دہلی میں سیاسی پناہ کی پیشکش کردی جسے فوری طور پر قبول کرتے ہوئے براہمداغ بگٹی نے نئی دہلی میں سیاسی پناہ کے لیے درخواست جمع کرادی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مودی کی حکومت نے بھی تیاری مکمل کر لی ہے اوراصولی طور پر براہمداغ بگٹی اوران کے قریبی ساتھیوں کو بھارتی شہریت دینے کافیصلہ کر لیا ہے تاکہ وہ دنیا بھر میں آزادانہ طورپر سفر کرسکیں۔

    واضح رہے کہ براہمداغ بگٹی 2006ء میں اپنے دادا نواب اکبربگٹی کی ہلاکت کے بعد پاکستان سے افغانستان منتقل ہو گئے تھے اور کچھ عرصے بہ طور ریاستی مہمان قیام کرنے کے بعد 2010ء میں سوئٹزرلینڈ چلے گئے اورتب سے اپنی فیملی کے ساتھ وہیں پر سیاسی پناہ لیے ہوئے ہیں۔

     

  • براہمداغ بگٹی نے بھارت میں سیاسی پناہ حاصل کرنےکا فیصلہ کرلیا

    براہمداغ بگٹی نے بھارت میں سیاسی پناہ حاصل کرنےکا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : کالعدم بلوچ ری پبلکن پارٹی کے خودساختہ جلاوطن رہنما براہمداغ بگٹی نے بھارت میں سیاسی پناہ لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ممتاز بلوچ رہنما نواب اکبرخان بگٹی کے پوتے اور بلوچ علیحدگی پسند رہنما براہمداغ بگٹی نے بھارت میں سیاسی پناہ لینے کے لیے باضابطہ د رخواست جمع کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مودی کی حکومت نے بھی تیاری مکمل کر لی ہے اوراصولی طور پر براہمداغ بگٹی اوران کے قریبی ساتھیوں کو بھارتی شہریت دینے کافیصلہ کر لیا ہے تاکہ وہ دنیا بھر میں آزادانہ طورپرسفرکرسکیں۔

    واضح رہے بھارت اس قبل چین کے خلاف تحریک چلانے والے” دلائی لامہ” کو بھارتی پاسپورٹ جاری کرچکا ہے جسے استعمال کرتے ہوئے وہ دنیا بھر میں سفر کرتے تھے اورچین کے خلاف تحریک چلاتے تھے۔

    ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ براہمداغ بگٹی نے جنیوا میں اپنی پارٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلایا ہے جس میں مشاورت کے بعد وہ 18 یا 19 ستمبر کو بھارت میں سیاسی پناہ کے حصول کے لیے جنیوا میں درخواست دیں گے۔

    واضح رہے کہ براہمداغ بگٹی 2006ء میں اپنے دادا نواب اکبر بگٹی کی ہلاکت کے بعد پاکستان سے افغانستان منتقل ہو گئے تھے اور کچھ عرصے بہ طور ریاستی مہمان قیام کرنے کے بعد 2010ء میں سوئٹزرلینڈ چلے گئے اورتب سے اپنی فیملی کے ساتھ وہیں پر سیاسی پناہ لیے ہوئے ہیں۔

  • بلوچ رہنما براہمداغ بگٹی حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار

    بلوچ رہنما براہمداغ بگٹی حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار

    کوئٹہ : بلوچ ریپبلیکن پارٹی کے سربراہ براہمداغ بگٹی نے کہاہے کہ وہ حکومت سے بلوچستان کے مسئلے پر بات چیت کیلئے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچ رہنما راہمداغ بگٹی نے غیر ملکی خبر ایجنسی کو انٹرویو میں کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں تمام معاملات سیاسی اور پرامن طریقے سے حل کرناچاہتے ہیں۔

    پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کا طریقہ کار غلط ہے تسلیم کرے۔ پرامن بات چیت کےلئے آگے آنا ہوگا، بلوچ عوام کو ترقی کے دھارے میں شامل کیا جائے۔

    دوسری جانب براہمداغ بگٹی کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ وہ تمام ناراض بلوچ رہنماؤں سےمذاکرات کےلئےتیارہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت براہمداغ بگٹی سمیت تمام ناراض بلوچ بھائیوں سے مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ ہمارا شروع دن سے ہی یہ موقف رہا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی انداز میں حل ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت چاہتی ہے کہ بلوچستان میں جلدازجلدامن بحال ہو۔بلوچستان حکومت کو مذاکرات کا مکمل مینڈیٹ حاصل ہے۔