Tag: براہ راست

  • اس سال خطبہ حج کا ترجمہ 35 زبانوں میں براہ راست سنا جا سکے گا

    اس سال خطبہ حج کا ترجمہ 35 زبانوں میں براہ راست سنا جا سکے گا

    ادارہ امور حرمین نے دنیا بھر کے مسلمانوں کی سہولت کے لیے امسال خطبہ حج کا ترجمہ 35 مختلف زبانوں میں براہ راست نشر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق میدان عرفات مسجد نمرہ سے خطبہ حج اس سال 35 زبانوں میں ترجمے کے ساتھ براہ راست نشر کیا جائے گا۔ اس سے 50 لاکھ مسلمان مستیفض ہو سکیں گے

    دینی امور کے سربراہ شیخ عبدالرحمان السدیس نے کہا ہے کہ ’حرمین شریفین سے اسلام کا میانہ روی و اعتدال پسندی کا پیغام دنیا بھر میں پہنچانے کے لیے اس سال 35 عالمی زبانوں میں خطبہ حج کے ترجمے کا انتظام کیا گیا ہے۔‘

    ’ادارہ امور حرمین نے جامع منصوبہ مرتب کیا اور ایک مستقل کمیٹی تشکیل دی گئی تاکہ ضیوف الرحمان کی بہتر طریقے سے رہنمائی اور دنیا بھر میں اسلام کے حقیقی پیغام کو پہنچایا جائے۔‘

    امسال حج کا رکن اعظم وقوف عرفات جمعرات 5 جون کو ہوگا اور اسی روز خطبہ حج ادا دیا جاتا ہے۔ اس سال ایوان شاہی نے خطبہ حج کی ذمہ داری شیخ ڈاکٹر صالح بن حمید کے سپر کی ہے۔

    واضح رہےعرفات میں واقع مسجد نمرہ میں سب سے زیادہ خطبہ حج دینے والوں میں سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ ہیں، جنہوں نے 34 مرتبہ خطبہ حج دیا۔ ان کے بعد شیخ عبداللہ بن حسن آل الشیخ 25 مرتبہ یوم عرفہ پر خطبہ دے چکے جب کہ گزشتہ برس یہ ذمہ داری شیخ ماہر المعیقلی کے سپرد کی گئی تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/this-years-hajj-sermon-dr-saleh-bin-hameed/

  • براہ راست رپورٹنگ کے دوران بیک گراؤنڈ میں فائرنگ شروع ہوگئی

    براہ راست رپورٹنگ کے دوران بیک گراؤنڈ میں فائرنگ شروع ہوگئی

    امریکا میں ایک رپورٹر کی ٹی وی پر براہ راست رپورٹنگ کے دوران پس منظر میں گولیاں چل پڑیں، رپورٹر زخمی ہونے سے محفوظ رہا۔

    یہ واقعہ امریکی ریاست کیلی فورنیا میں پیش آیا جہاں سان ڈیاگو کنونشن سینٹر کے باہر فاکس 5 ٹی وی کا رپورٹر جیف مک ایڈم انٹرٹینمنٹ ایونٹ کامک کون کے منسوخ ہونے کی خبر دے رہا تھا۔

    رپورٹنگ کے دوران اچانک گولیاں چلنے کی آواز آتی ہے تاہم رپورٹر اپنی رپورٹنگ جاری رکھتا ہے۔

    چند لمحوں تک جب فائرنگ جاری رہی تو رپورٹر کو مجبوراً کامک کون کو چھوڑ کر اپنے پس منظر پر توجہ دینی پڑی، اس نے کہا کہ یہاں پر کچھ ہو رہا ہے میرا خیال ہے کہ یہاں پولیس افسر شوٹ آؤٹ میں مصروف ہیں۔

    اس دوران کیمرا مین بھی کیمرے کو گھما کر وقوعہ کو فوکس کرتا ہے جس میں ایک شخص اپنے دونوں ہاتھ بلند کیے آگے بڑھتا دکھائی دیا ہے۔

    دراصل اس شاہراہ پر پولیس نے ایک 29 سالہ شخص کو گاڑی سے اترنے کے لیے کہا تھا لیکن اس شخص نے گاڑی سے اترتے ہی گولیاں چلا دیں، جواباً پولیس نے بھی فائرنگ کی۔

    چند لمحے کی فائرنگ کے بعد پولیس نے مذکورہ شخص کو حراست میں لے لیا، خوش قسمتی سے کوئی شخص واقعے میں زخمی نہیں ہوا البتہ وہاں سے گزرتا ایک راہگیر اس طرح گولی کا نشانہ بنا کہ گولی اس کی جیب میں موجود کسی شے میں اٹک گئی اور جسم تک نہ پہنچ سکی۔

    مذکورہ شخص زخمی ہونے سے محفوظ رہا البتہ اسے چیک اپ کے لیے اسپتال روانہ کردیا گیا۔

    پولیس نے واقعے کی وجہ بننے والے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ہے اور اس پر اقدام قتل سمیت متعدد دفعات عائد کی جاسکتی ہیں۔

  • براہ راست نشریات کے دوران رپورٹر سے موبائل فون چھن گیا

    براہ راست نشریات کے دوران رپورٹر سے موبائل فون چھن گیا

    براہ راست نشریات کے دوران اکثر اوقات رپورٹرز اور نیوز اینکرز کے ساتھ عجیب و غریب واقعات پیش آجاتے ہیں، ایسے ہی ایک واقعے میں ایک رپورٹر اپنے موبائل فون سے محروم ہوگیا۔

    یہ واقعہ ارجنٹینا میں پیش آیا جہاں ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل کے رپورٹر ڈیاگو ڈمکرو براہ راست جانے کی تیاری کر رہے تھے۔

    ٹی وی پر براہ راست جانے سے چند سیکنڈز قبل رپورٹر اپنا فیس ماسک اور مائیک ٹھیک کر رہا تھا کہ اچانک ایک شخص نے اس کے ہاتھ پر جھپٹا مار کر موبائل فون چھینا اور رفو چکر ہوگیا۔

    رپورٹر مائیک سمیت اس شخص کے پیچھے دوڑ پڑتا ہے، اس کے ساتھ سڑک پر موجود اور بھی کئی راہ گیر چور کے پیچھے بھاگتے ہیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق ان میں سے ایک شخص نے چور کو جا لیا اور رپورٹر کو اس کا موبائل واپس مل گیا۔ واقعے کی ویڈیو انٹرنیٹ پر بھی اپ لوڈ کردی گئی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

  • مودی کی غلطی سے کشمیریوں کو آزادی کا تاریخی موقع مل گیا: وزیراعظم

    مودی کی غلطی سے کشمیریوں کو آزادی کا تاریخی موقع مل گیا: وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیر  اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آخری سانس تک کشمیریوں کا ساتھ دیں گے۔

    اپنے اس اہم خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کا ’’کشمیرپالیسی‘‘پرفیصلےکاوقت آگیاہے،  آج ساری قوم کو اعتمادمیں لینےکاوقت ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کی بات کرتےہیں، بھارت کوئی اوربات شروع کردیتاہے،  اگر آج ہمارےساتھ کوئی نہیں کھڑا، تو مایوس ہونےکی ضرورت نہیں،  جو آج ہمارےساتھ نہیں ہیں، وہ کل ہمارےساتھ ہوں گے،  پاکستا ن کشمیر کے لیےہر حد اور ہر سطح  تک جائےگا۔  اس جمعے سے ہر ہفتے آدھا گھنٹہ کشمیری بھائیوں کے نام کریں گے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ محسوس کرے، مسئلہ ایٹمی جنگ کی طرف چلاگیا، تو جیت کسی کی نہیں ہوگی،  ایٹمی جنگ کے اثرات پوری دنیا پر پڑیں گے،   سوا ارب مسلمان اقوام متحدہ کی طرف دیکھ رہےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت میں آنےکے بعد پہلی کوشش ملک میں امن کا قیام تھا، پاکستان اوربھارت کےمسائل مشترکہ ہیں،  ہماری کوشش تھی سب کےساتھ اچھےاوردوستانہ تعلقات ہوں۔

    افغان عمل کے لئے بھرپورکوشش کی اور مثبت پیش رفت ہوئی، بھارت سےکہا آپ ایک قدم آگے بڑھیں گے ہم دو بڑھیں گے،  بھارت کو پیش کش کی کہ مسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل ہو گا،  مذاکرات کی بات کرتے ہیں، بھارت کوئی اوربات کرتا ہے،  بھارت پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات لگانے کے بہانےڈھونڈتا رہا، بی جے پی نے انتخابات کےدوران پاکستان مخالف مہم چلائی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت نے پلوامہ واقعےکا الزام  بھی پاکستان پر لگایا، بھارت نے پاکستان کو بینک کرپٹ کرنےکی پوری کوشش کی، ہم پرامن قوم ہیں، اپنے مسائل سیاسی طریقےسے حل کرتے ہیں،  ایف اےٹی ایف پربھارتی کوشش سےلگا، یہ کسی اور ایجنڈے پر ہیں، 5 اگست کے بعد کشمیر میں اضافی فوج بھجوا کر کشمیرکو بھارت کاحصہ بنانےکی کوشش کی، بھارت نے اپنے قوانین کی بھی خلاف ورزی کی، 5 اگست کوپیغام دیاگیا کہ بھارت صرف ہندوؤں کا ہے۔

    آرایس ایس نظریہ یہ ہےکہ بھارت میں ہندوراج کاوقت آگیاہے، آر ایس ایس کا نظریہ لوگوں کوقتل عام پر اکساتا ہے،  آرایس ایس کانظریہ مسلمانوں سےنفرت کرناہے، ہمارانظریہ قرآن پاک اور حضرت محمدﷺکی سُنت سےمتاثرہے، آر ایس ایس کان ظریہ اقلیتوں کے ساتھ ظلم وستم کر تا ہے، اسلام اقلیتوں کو بے مثال تحفظ دیتاہے .مودی نے تکبر میں آ کر غلطی کی، جس کے باعث کشمیریوں کوآزادی لینےکاتاریخی موقع مل گیا۔

    انھوں نے کہا کہ میں دنیا میں کشمیر کا سفیر بنوں گا، دنیاکے ہر فورم پربتاؤں گا کہ مقبوضہ کشمیر میں کیاہو رہا ہے، 80 لاکھ کشمیریوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں ہم اُ ن کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں، 27 ستمبر کو  اقوام متحدہ میں اپنا موقف بیان کروں گا۔

    یاد رہے کہ آج یرس میں بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے امریکی صدر سے ملاقات میں مسئلہ کشمیرکو پاک بھارت کا باہمی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا، نہیں چاہیں گےکہ کوئی ملک اس میں مداخلت کرے، جس پر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مسئلہ اگر باہمی ہوتا تو پہلے ہی حل ہوجانا چاہیےتھا، میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لئےموجود رہوں گا۔

    مزید پڑھیں: مسئلہ کشمیر : ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم مودی کا مؤقف تسلیم کرنے سے انکار کردیا

    خیال رہے کہ مودی سرکار نے غیر قانونی قدم اٹھاتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 ختم کر دیا تھا، کشمیروں کے ردعمل سے خوف زدہ بھارت نے کشمیر میں کرفیو نافذ کر دیا اور کشمیر کو جیل میں تبدیل کر دیا.

    اس عمل پر پاکستان کی جانب سے شدید ردعمل آیا. وزیر اعظم عمران خان نے مسلم ممالک کے سربراہان سے رابطہ کیا، پاکستان یہ مسئلہ سلامتی کونسل لے کر گیا، جہاں اس پر خصوصی اجلاس ہوا.

  • سعودی حکومت براہ راست خاشقجی کے قتل میں ملوث ہے، اردوگان

    سعودی حکومت براہ راست خاشقجی کے قتل میں ملوث ہے، اردوگان

    انقرہ : ترک صدر طیب اردوگان نے صحافی جمال خاشقجی قتل کیس سے متعلق کہا ہے کہ صحافی کو قتل کرنے کا حکم سعودی عرب کے بڑے عہدیدار دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار سے منسلک سعودی صحافی جمال خاشقجی کی سفارت خانے میں گمشدگی اور قتل کی تحقیقات کے دوران ترک صدر اردوگان نے کہا ہے کہ ’لاش کے صرف ٹکڑے ہی نہیں کیے گئے بلکہ اسے ٹھکانے لگانے کے لیے تیزاب کا استعمال کیا گیا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کاکہنا تھا کہ ترک صدر طیب اردوگان نے جمال خاشقجی کے قتل کے بعد پہلی مرتبہ سعودی حکومت پر برائے راست الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قتل میں سعودی حکومت کا ہاتھ ہے۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ ’ہم جانتے ہیں کہ خاشقجی کے سفاکانہ قتل کا حکم سعودی حکومت کے پڑے عہدیدار نے دیا تھا تاہم شاہ سلمان کے ملوث ہونے کا یقین نہیں ہے‘۔

    ترک صدر کے مطابق برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کو قتل کرنے والا سعودی عرب کا قاتل اسکواڈ اس سے قبل بھی ایک ایسا آپریشن کرچکا ہے۔

    سعودی عرب نے جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث 18 ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا، ترکی نے مذکورہ ملزمان کو ترکی کے حوالے کرنے کا کہنا تھا لیکن سعودی حکومت نے ترکی کے حوالے کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکی اخبار دی واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ محمد بن سلمان نے صدر دونلڈ ٹڑمپ کے داماد جیرڈ کشنر اور مشیر برائے نیشنل سیکیورٹی جان بولٹن سے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران کہا تھا کہ جمال خاشقجی مذہبی شدت پسند اور اسلامی انتہا پسند تنظیم اخوان المسلمین کا ممبر تھا۔

    ترک تفتیش کار کا بیان۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل ترک پراسیکیوٹر جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں گلا دبا کر قتل کردیا گیا تھا اور پھر ان کی لاش کو ٹھکانے لگادیا گیا۔

    سعودی صحافی جمال خاشقجی کو کب اور کہاں قتل کیا گیا؟

    واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ تھے، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے ہیں۔

  • براہ راست نشریات کے دوران رپورٹر کی جمائیاں

    براہ راست نشریات کے دوران رپورٹر کی جمائیاں

    امریکی ریاست کنساس میں ایک مقامی ٹی وی چینل کی خاتون رپورٹر کی براہ راست نشریات کے دوران جمائیوں نے سب کو ہنسنے پر مجبور کردیا۔

    یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مذکورہ ٹی وی چینل موسم کی خبریں نشر کر رہا تھا اور اسٹوڈیو میں موجود اینکر موسم کا احوال سنا رہا تھا۔

    لیکن اسی دوران خبروں کی نشریات کی ذمہ دار پروڈکشن ٹیم نے غلطی سے اس رپورٹر کو آن ایئر لے لیا جو باہر سے موسم کی صورتحال بتانے کے لیے منتظر کھڑی تھی۔

    یہ کوئی بڑی غلطی نہیں تھی اور ایسی غلطیاں عموماً پیش آتی رہتی ہیں، لیکن صورتحال اس وقت نہایت دلچسپ ہوگئی جب عین اسی موقع پر خاتون رپورٹر نے جمائی لی جو ٹی وی پر براہ راست نشر ہوگئی۔

    اسٹوڈیو میں موجود اینکر نے ہنستے ہوئے بات کو سنبھالنے کی کوشش کی کہ غالباً ہماری رپورٹر بہت تھکی ہوئی ہیں اسی لیے وہ جمائیاں لے رہی ہیں۔

    بعد ازاں اس رپورٹر نے اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اس ویڈیو کو خود ہی پوسٹ کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس غلطی نے انہیں بہت لطف اندوز کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹی وی پر والد کا براہ راست انٹرویو، بچے شرارتوں میں مشغول

    ٹی وی پر والد کا براہ راست انٹرویو، بچے شرارتوں میں مشغول

    بعض اوقات سنجیدہ موضوعات میں بھی ایسا عنصر نکل آتا ہے کہ بے اختیار لبوں پر مسکراہٹ بکھر جاتی ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ گزشتہ روز برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے انٹرویو کے دوران پیش آیا جس نے سب کے لبوں پر مسکراہٹ بکھیر دی۔

    پروفیسر رابرٹ کیلی شمالی کوریا کے سنجیدہ موضوع پر بی بی سی کو اسکائپ کے ذریعے تجزیاتی انٹرویو دے رہے تھے جو براہ راست نشر ہورہا تھا۔

    انٹرویو کے دوران اچانک کمرے کا دروازہ کھلا اور ان کی کمسن بیٹی کمرے میں داخل ہوگئی اور کھیلنے لگی۔

    اگلے ہی لمحے کھلے دروازے سے والکر پر سوار ایک اور چھوٹا بچہ کمرے کے اندر آ پہنچا۔ اس صورتحال پر پروفیسر رابرٹ نے خود پر کنٹرول رکھتے ہوئے اینکر سے معذرت کی۔

    ذرا دیر بعد بچوں کی دیکھ بھال کرنے والی خاتون بھاگتی ہوئی آئیں اور دونوں بچوں کو کمرے سے باہر نکالا۔ ان خاتون کی بوکھلاہٹ اور بچوں کو کمرے سے باہر نکالنے کی تگ و دو بھی دیکھنے سے تعلق رکھتی تھی۔

    ان لمحات نے انٹرویو دینے والے تجزیہ کار کو تو یقیناً خفت میں مبتلا کردیا لیکن دیکھنے والوں کے لبوں پر بے اختیار مسکراہٹ آگئی۔ بی بی سی نے ان بچوں کو اپنے شو کا اسٹار قرار دے دیا۔