Tag: برسلز

  • یورپی یونین انتخابات، مرکزی جماعتیں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام

    یورپی یونین انتخابات، مرکزی جماعتیں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام

    برسلز: یورپی یونین کے انتخابات میں مرکزی جماعتیں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہوگئیں، یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات کے نتائج میں یوروسیپٹک اور گرین پارٹی نے زیادہ ووٹ حاصل کرلیے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے انتخابات میں 751 نشستوں پر مشتمل پارلیمنٹ میں مرکزی جماعتیں یوروسیپٹک، کنزرویٹو اور نیشنلسٹ جماعتوں کی جانب سے چیلنج کے بعد اپنی مشترکہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہوگئیں۔

    انتخابات میں گرینز اینڈ ریجنل پارٹیز نے یورپ کے بڑے ممالک سے کامیابی حاصل کی اور لبرلز اور سینٹرلسٹ پارٹی کی جانب سے دو جماعتوں کے ہمراہ مستقبل میں پارلیمانی اتحاد میں اہم کردار ادا کرنے کا امکان ہے۔

    فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کی انقلابی تحریک سے ابھر کر سامنے آنے والی جماعت لبرل اے ایل ڈی اے گروپ 100 سے زائد نشستیں حاصل کرلے گی جس کے بعد یورپی کمیشن کی صدارت کے لیے مارگریٹ ویستاگر کی جیت کے لیے کوششیں زور پکڑنے کے امکانات ہیں۔

    مزید پڑھیں: یورپین یونین کے انتخابات کو جھوٹی خبروں سے خطرہ لاحق

    برطانیہ کی جانب سے یوروسیپٹک جماعت کے ارکان یورپی پارلیمنٹ کا حصہ بنیں گے جبکہ وہ آئندہ چند ماہ میں یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا۔

    میگل فراج کی بریگزٹ پارٹی نے مرکزی جماعتوں کو پیچھے چھوڑ دیا جبکہ سالوینز لیگ، اٹلی کی سب سے بڑی جماعت اور نیشنل ریلی میکرون سے آگے تھی۔

    رپورٹ کے مطابق 1979 میں یورپی یونین کے پہلے انتخاب سے لے کر اب تک ٹرن آؤٹ میں کمی آتی رہی ہے لیکن یونین میں شامل 28 ممالک کے اعدادو شمار کے مطابق 51 فیصد ٹرن آؤٹ 20 سال کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔

  • شیریں مزاری کا دورہ بیلجیئم، کشمیر میں بھارتی مظالم پر توجہ مبذول کرائی

    شیریں مزاری کا دورہ بیلجیئم، کشمیر میں بھارتی مظالم پر توجہ مبذول کرائی

    برسلز: وفاقی وزیربرائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بیلجیئم کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے کشمیر میں بھارتی مظالم پر توجہ مبذول کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق دارالحکومت برسلز میں شیریں مزاری نے چیئرمین کمیٹی برائے مذہبی آزادی سے تفصیلی ملاقات کی، اور یورپ میں بڑھتے اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف تعصب پر تحفظات کا اظہار کیا۔

    شیریں مزاری نے پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ کے فروغ کیلئے اقدامات سے آگاہ کیا، جان فیگل نے انسانی حقوق کیلئے پاکستانی حکومت کی کوششوں اور اقدامات کو سراہا۔

    وفاقی وزیربرائے انسانی حقوق کا ارکان پورپی پارلیمان، یورپیئن کمیشن اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کشمیریوں کیلئے آواز اٹھانے پر یورپی پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی کو شکریہ ادا کرتی ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی پر گہری تشویش ہے، بھارتی فوج کی جانب سے ا نسانی حقوق کی پامالی کا نوٹس لیا جائے، مودی حکومت نے سیاسی اہداف کیلئے پاکستان کی امن کوشش کو سبوتاژ کیا۔

    مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پردنیا کی خاموشی افسوس ناک ہے‘ شیری مزاری

    خیال رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں وفاقی وزیرانسانی حقوق شیری مزاری نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پرردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر دنیا کی خاموشی افسوس ناک ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر دنیا کی خاموشی پرافسوس ہے۔

  • یورپی یونین کا ایران کے خلاف پابندیاں لگانے پر غور

    یورپی یونین کا ایران کے خلاف پابندیاں لگانے پر غور

    برسلز: یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے ایران کے خلاف یورپ میں دو ناکام حملوں کی پاداش میں پابندیاں لگانے کے امکانات کا جائزہ لینے پر اتفاق رائے ظاہر کردیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپ میں ناکام حملوں کی ذمہ داری ایرانی خفیہ اداروں پر عائد کی گئی تھی، اس پیش رفت کے بعد ایران کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے کے مطالبات زور پکڑتے جارہے ہیں۔

    یورپی پارلیمنٹ کے کم سے کم 15 ارکان نے ان حملوں کے حوالے سے یورپی یونین کی خاموشی اور ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ہدف تنقید بنایا تھا۔

    دوسری جانب ڈنمارک حکومت یورپی یونین میں اپنے اتحادیوں سے تہران کو سزا دینے کے لیے مشورے کررہی ہے، ایران پر تین حکومت مخالف کارکنوں کو ڈنمارک کی سرزمین پر قتل کیے جانے کا الزام تھا۔

    یہ پڑھیں: فرانس نے ایرانی انٹیلی جنس کے اثاثے منجمد کردئیے

    یورپی یونین میں خارجہ امور کی نگران فیڈ بریکا موگرینی کا کہنا تھا کہ ڈنمارک میں جو کچھ ہوا وہ قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔
    یورپی یونین کی اعلیٰ عہدیدار کا یہ بیان ایران کے خلاف یورپ کی جانب سے اقتصادی پابندیوں کا عندیہ سمجھا جارہا ہے۔

    یورپی سفارت کاروں نے اس امر کی نشاندہی کی ہے کہ اتحاد کے وزرائے خارجہ نے گزشتہ روز دو ایرانی شہریوں پر فرانس میں بم دھماکے کا منصوبہ تیار کرنے کی پاداش میں سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے، ایسا فیصلہ اتحاد میں شامل دوسرے ملکوں کی جانب سے بھی ملتے جلتے اقدامات کی راہ ہموار کردے گا۔

    واضح رہے کہ رواں سال امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے سے نکلنے اور ایران پر دوبارہ پابندیاں لگانے کے بعد سے یورپی یونین تہران کے ساتھ محتاط انداز میں معاملات چلا رہا تھا۔

  • اووسیزپاکستانیوں کا پاکستان کے لیے جذبہ قابل تعریف ہے‘ فیصل جاوید

    اووسیزپاکستانیوں کا پاکستان کے لیے جذبہ قابل تعریف ہے‘ فیصل جاوید

    برسلز: پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو موجودہ حکومت پر مکمل اعتماد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برسلز میں سینیٹرفیصل جاوید نے بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ڈیم فنڈ ریزنگ کے لیے منعقدہ پروگرام میں شرکت کی۔

    اس موقع پر سینیٹر فیصل جاوید نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اووسیز پاکستانیوں کا پاکستان کے لیے جذبہ قابل تعریف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو موجودہ حکومت پر مکمل اعتماد ہے۔

    فیصل جاوید نے کہا کہ اے آر وائی نیوز نے شعورپیدا کرنے کے لیے کردارادا کیا، 8 کروڑ سے زائد کے عطیات جمع کرانے کے اعلانات کیے گئے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ اے آروائی نیوزڈیم فنڈریزنگ کے سلسلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا، صدراے آروائی نیٹ ورک سلمان اقبال اوران کی ٹیم کوکریڈٹ جاتا ہے۔

    ڈیم فنڈ ریزنگ کے لیے وزیراعظم نے پارٹی رہنماؤں کو ٹاسک دے دیا

    یاد رہے کہ 8 ستمبر کو ڈیم فنڈ ریزنگ کے لیے وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو ٹاسک دیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ ماہ وزیراعظم پاکستان نے اپنے خطاب میں ڈیم بنانے کے لیے قوم سے مدد مانگی تھی اور پیغام میں کہا تھا پاکستان بہت سے مسائل کا شکار ہے مگر سب بڑا مسئلہ پانی کی کمی ہے، ڈیم بنانا ناگزیر ہوگیا ہے۔

  • بیلجئیم: بچوں کی بہتر صحت کے لیے بڑا اقدام، ٹی وی نشریات بند

    بیلجئیم: بچوں کی بہتر صحت کے لیے بڑا اقدام، ٹی وی نشریات بند

    برسلز: مستقل ٹیلی ویژن کے سامنے بیٹھے رہنے سے ناصرف صحت بلکہ بچوں کی ذہنی نشونما بھی متاثر ہوتی ہے جس کے پیش نظر بیلجئیم میں بچوں کے لیے نشر کیے جانے والے خصوصی پروگرامز بند کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیئم حکام کی جانب سے اٹھایا گیا ایک انوکھا اقدام جس کے تحت بچوں کو باہر کھیلنے کی ترغیب دینے اور آگاہی فراہم کرنے کے لیے گذشتہ دنوں بچوں کے لیے نشر کیے جانے والے خصوصی ٹی وی شوز بند کر دیے گئے۔

    حکومت کی جانب سے سال میں ایک دن ٹی وی چینلز پر بچوں کے نشریات بند کیے جاتے ہیں جس کا مقصد ان بچوں کو ارد گرد کے ماحول سے محبت اور باہر نکل کر کھیل کود کی ترغیب دینا ہے جو اپنے آپ کو گھر میں قید رکھتے ہیں، اور ہر وقت ٹی کے سامنے بیٹھ کر نشریات سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    ورزش کے مثبت اثرات آنے والی نسل میں بھی منتقل ہوسکتے ہیں: جدید تحقیق

    اسی حوالے سے آگاہی فراہم کرنے کے لیے گذشتہ دنوں بیلجیئم میں بچوں کے خصوصی نشریات بند کر کے منایا گیا ’پلے آؤٹ ڈور ڈے‘ جہاں بچوں کے ساتھ ساتھ والدین بھی خوف لطف اندوز ہوئے۔

    بچوں کی صفائی کے لیے ’وائپس‘ کا استعمال خطرناک قرار

    اس دن کو منانے کے لئےحکومت کی جانب سے بڑے اقدامات کئے گئے اور مختلف شہروں میں کھیل کے میدان کو پر رونق بنایا گیا، جہاں بچوں نے مل کر خوب ہلا گلا کیا اور شاندار موقع سے خوب لطف انداز ہوئے، دوسری جانب والدین کی جانب سے بھی حکومتی سطح پر ایسے اقدام کو سراہا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ اور یورپی یونین کےدرمیان بریگزٹ پرعمل درآمد کا معاہدہ طےپاگیا

    برطانیہ اور یورپی یونین کےدرمیان بریگزٹ پرعمل درآمد کا معاہدہ طےپاگیا

    برسلز : برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان بریگزٹ پرعمل درآمد کا معاہد طے پاگیا ہے، برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کا عمل مارچ 2019 سے شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین سے انخلا کے معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے برطانیہ اور یورپی یونین نے عبوری انتظامات کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے۔

    برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے عمل پر مذاکرات کرنے والے مائیکل بارنیئر اور ڈیوڈ ڈیوس نے بریگزٹ معاہدے پرعمل درآمد کو فیصلہ کن قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے عمل کا آغاز مارچ 2019 سے ہوگا اور دسمبر 2020 تک جاری رہے گا، اس دوران برطانیہ میں رہنے والے 45 لاکھ یورپی شہریوں کو برطانیہ جبکہ 12 لاکھ برطانوی شہریوں کو یورپی یونین میں آنے کی اجازت ہوگی۔


    بریگزٹ مذاکرات میں پیش رفت ایک اہم قدم ہے‘ برطانوی وزیراعظم


    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کے مطابق دونوں فریقین نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ طے پائے جانے والے اقدامات سب کے لیے قابل قبول ہیں۔

    برطانوی ویزاعظم ٹریزامے کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین کی جانب سے پر خلوص نے اس بات کو یقینی بنایا کہ طے پانے والے اقدامات ہر کسی کے لیے قابل قبول ہیں۔


    برطانوی عوام کا یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ


    یاد رہے کہ برطانیہ میں 23 جون 2016 کو یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے ریفرنڈم ہوا تھا جس میں 52 فیصد برطانوی عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

    یورپی یونین سے علیحدگی کے حوالے سے ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج کے بعد اس وقت کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا اور تھریسامے برطانیہ کی وزیراعظم منتخب ہوئی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بیلجیئم کی رہائشی عمارت میں دھماکہ ‘ 2 افراد ہلاک ‘ 20 زخمی

    بیلجیئم کی رہائشی عمارت میں دھماکہ ‘ 2 افراد ہلاک ‘ 20 زخمی

    برسلز: بیلجیئم کے شہرانتورب میں ایک رہائشی عمارت دھماکے سے تباہ ہوگئی جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک جبکہ 20 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیئم کے شہرانتورب کی ایک رہائشی عمارت میں دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک جبکہ 20 افراد زخمی ہوگئے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق دھماکے سے ایک عمارت گرگئی جبکہ کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ پانچ زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کی تحقیقات کی جا رہی ہے اور یہ ایک حملہ بھی ہوسکتا ہے تاہم مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ دھماکہ گیس کے اخراج کے باعث ہوا۔


    بیلجیئم کے میٹرو اسٹیشن پردھماکہ، ایئرپورٹ پردودھماکے، 27 ہلاک


    خیال رہے کہ سال 2016 میں بیلجیئم میں ہونے والے خودکش دھماکوں کے بعد سے ہی ملک میں سیکورٹی ہائی الرٹ ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 21 جون کو بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں سیکورٹی فورسز نے ایک مشتبہ شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جس پر شبہ تھا کہ وہ خودکش حملہ آورتھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بیلجیئم میں پولیس پر حملہ،2اہلکارزخمی

    بیلجیئم میں پولیس پر حملہ،2اہلکارزخمی

    برسلز: بیلجیئم کے دارالحکومت برسلزمیں حملے میں دو پولیس اہلکاروں کو چاقو مار کر زخمی کر دیاگیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیئن نشریاتی ادارے وی آر ٹی کے مطابق ایک پولیس اہلکار کو گردن اور دوسرے کو پیٹ میں چاقو مارے گئے، جبکہ تیسرے پولیس والے کی ناک توڑ دی گئی۔

    پولیس نے حملہ آور کی ٹانگ میں گولی مار کر اسے گرفتار کر لیاحکام کا کہنا ہے کہ43 سالہ حملہ آور کا نام ہشام ڈی ہے اور وہ بیلجیئم کا شہری ہے۔

    بیلجیئن میڈیا کے مطابق پولیس کے پاس حملہ آور کا ریکارڈ موجود تھا اور خیال رہے کہ ہشام نے2009 تک پولیس میں ملازمت کے فرائض انجام دیے تھے۔

    یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں برسلز میں ہونے والے حملوں کے بعد سے ہائی الرٹ پر ہے۔ان دہشت گرد حملوں میں 35 افراد ہلاک جبکہ 300 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

    مزید پڑھیں: بیلجیئم میں پولیس پر حملہ دہشت گردی کا واقعہ ہے،وزیراعظم چارلس مائیکل

    واضح رہے کہ رواں سال اگست میں بیلجیئم کے شہر شارلروآ میں پولیس اہلکاروں پر حملہ کیاگیا تھا جس میں دو پولیس اہلکارشدید زخمی ہوگئے تھے۔

  • پوکیمون نہیں، کتاب ڈھونڈیں

    پوکیمون نہیں، کتاب ڈھونڈیں

    برسلز: ’پوکیمون گو‘ کی مقبولیت کے بعد بیلجیئم میں ایک پرائمری اسکول کے پرنسپل نے ایسا آن لائن گیم بنا لیا جو کھیلنے والوں کو کتابیں ڈھونڈنے پر اکسائے گا۔

    پوکیمون گو کچھ عرصہ قبل ہی متعارف کیا جانے والا گیم ہے جس میں کھیلنے والے کیمرے اور جی پی ایس ڈیوائس کے ذریعہ کارٹون کریکٹر پوکیمون کو ڈھونڈتے ہیں۔ اسی کی طرز پر بیلجیئم کے اسکول پرنسپل ایویلن گریگور نے فیس بک گروپ کے ذریعہ ایک نیا کھیل ایجاد کیا جس کا نام ’کتاب کی تلاش کرنے والے‘ رکھا گیا ہے۔

    book-2

    اس گیم میں کھیلنے والے ایک کتاب کی تصویر پوسٹ کرتے ہیں اور اشارتاً اس کے مقام کے بارے میں بتاتے ہیں۔ جو شخص اس کتاب کو ڈھونڈ لے وہ اسے اپنے پاس رکھ کر پڑھ سکتا ہے۔

    کتاب کو ڈھونڈنے والا کتاب پڑھنے کے بعد اسے دوبارہ کسی جگہ چھپا دیتا ہے اور لوگ پھر سے اسے ڈھونڈنے نکل کھڑے ہوتے ہیں۔

    پوکیمون گو ذاتی معلومات افشا کرسکتا ہے *

    گریگور اس بارے میں بتاتے ہیں کہ ان کی لائبریری بالکل بھر چکی تھی اور اس میں کتابیں رکھنے کی بالکل جگہ نہیں تھی۔ ’اپنے بچوں کے ساتھ پوکیمون گو کھیلتے ہوئے مجھے خیال آیا کہ کیوں نہ میں ان کتابوں کو بھی ایسے ہی چھپا دوں تاکہ جس کو یہ کتاب ملے وہ اس سے فیض اٹھا سکے‘۔

    ان کتابوں کو پلاسٹک کی تھیلیوں میں رکھ کر چھپایا جاتا ہے تاکہ وہ بارش اور دیگر نقصانات سے محفوظ رہ سکیں۔

    book-3

    گریگوری کے مطابق ان کا خاندان اب اس کام میں اتنا مگن ہوچکا ہے کہ روز صبح کی واک کے دوران وہ ایک کتاب ڈھونڈتے ہیں جبکہ مزید 4 کتابوں کو پڑھنے والوں کے لیے مختلف جگہوں پر چھپا دیتے ہیں۔

    واضح رہے رواں برس جولائی میں متعارف کیا جانے والا گیم پوکیمون گو ایک ماہ میں ہی مقبولیت کی بلندیوں پر پہنچ چکا ہے اور اس کی بنانے والی کپمنی ننٹینڈو کو اب تک 222 ملین ڈالرز کا فائدہ ہوچکا ہے۔

  • فرانسیسی پولیس نے ساحل سمندر پر خاتون کے کپڑے اتروا لیے

    فرانسیسی پولیس نے ساحل سمندر پر خاتون کے کپڑے اتروا لیے

    پیرس: فرانس کے شہر نیس کے ساحل پر پولیس نے برکنی پہننے کے شبہ میں ایک خاتون کو زبردستی اس کے لباس کا کچھ حصہ اتارنے پر مجبور کردیا۔ واقعہ نے سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا کردیا۔

    اب سے دو دن قبل فرانس میں ’باپردہ‘ بکنی ’برکنی‘ پر پابندی عائد کی جاچکی ہے جس کے بعد پولیس کی جانب سے یہ اقدام دیکھنے میں آیا۔ برکنی حال ہی میں متعارف کروایا جانے والا ایک باپردہ سوئمنگ لباس ہے جسے مسلمان طبقوں کی جانب سے بے حد پذیرائی ملی۔

    nice-5

    اس کی مقبولیت میں اضافہ کے بعد غیر مسلم خواتین کی جانب سے بھی اس کی خریداری دیکھی گئی جس کے بعد فرانس میں اس پر پابندی عائد کردی گئی۔

    اس پابندی کی توجیہ یہ پیش کی گئی کہ یہ لباس صرف ایک طبقہ کی نمائندگی کرتا ہے۔ بدقسمتی سے اس طبقہ کا تعلق دہشت گردی سے جوڑا گیا اور یوں یہ لباس شدت پسندی کے جذبات کے فروغ کی علامت کے طور پر لیا جانے لگا۔

    جرمنی میں برقعے اور نقاب پر پابندی کا فیصلہ *

    اسی پابندی کے پیش نظر نیس کے ساحل پر پولیس اہلکاروں کو پورے لباس میں موجود ایک خاتون پر برکنی پہننے کا گمان ہوا اور انہوں نے زبردستی اس کے لباس کا کچھ حصہ اتروا دیا۔

    پولیس کی جانب سے خاتون پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا اور اسے ’روشن خیالی کے اخلاقی ضابطوں کی خلاف ورزی‘ قرار دیا گیا۔

    nice-2

    nice-4

    خاتون کے ساتھ ان کی بیٹی بھی موجود تھی جو اپنی والدہ کو پولیس کے نرغے میں گھرا دیکھ کر رونے لگی۔

    بعد ازاں ایک عینی شاہد نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہاں موجود لوگوں کا ردعمل منفی تھا۔ ’لوگوں نے خاتون کے لیے ’گھر جاؤ‘ کی آوازیں کسیں، کچھ نے پولیس کے لیے تالیاں بھی بجائیں‘۔

    پیرس حملوں کے بعد مسلمانوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ *

    واقعہ کے بعد سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے سوال اٹھا دیا کہ کیا ایک سیکولر ملک میں لوگوں کو لباس بھی حکومت کی بنائی پالیسی کے مطابق پہننا ہوگا؟

    لوگوں نے اسے شخصی آزادی پر قدغن کے مترادف قرار دیتے ہوئے پولیس کے اقدام کی مذمت کی۔

    واضح رہے کہ 2015 میں پیرس میں دہشت گردانہ حملوں کے بعد وہاں مقیم مسلمان حکومت اور عام لوگوں کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا شکار ہیں اور انہیں بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے۔ ان حملوں میں 137 افراد مارے گئے تھے۔

    اس کے بعد بھی یورپ کے کئی شہروں بشمول برسلز، نیس اور اورلینڈو میں دہشت گردانہ حملہ ہوئے جس نے دنیا بھر میں موجود مسلمانوں کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا۔